Tag: ناکامی

  • بریگزٹ کی ناکامی جمہوریت پرعوامی بھروسے کو متاثر کرے گی، تھریسامے

    بریگزٹ کی ناکامی جمہوریت پرعوامی بھروسے کو متاثر کرے گی، تھریسامے

    لندن : وزیر اعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ کی ناکامی جمہوریت پر عوام کے ناقابل یقین اعتماد کو تباہ کن حد تک متاثر کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسامے کی جانب سے 15 جنوری کو پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ کرائی جائے گی، لیکن حکمران جماعت کے کچھ ایم پیز اور اپوزیشن جماعتیں معاہدے کی مخالف ہیں۔

    تھریسامے نے اتوار کے روز خبر رساں ادارے میں شائع ہونے والے کالم میں کہا ہے کہ برطانیہ کا بغیر کسی معاہدے یا بریگزٹ کے یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرنا برطانیہ کے لیے خطرناک ہوگا۔

    برطانوی وزیر ٹرانسپورٹ سیکریٹری کرس گریلنگ کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کی ناکامی سے ملک میں انتہا پسندی فروغ ملے گا۔

    مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرس گریلنگ کا کہنا تھا کہ اگر برطانیہ یورپی یونین سے نکلنے میں ناکام رہا تو یہ ان کروڑوں برطانوی شہریوں سے دھوکہ ہوگا، جنہوں نے بریگزٹ کو ووٹ دیا۔

    وزیر ٹرانسپورٹ بریگزٹ کی ناکامی سے برطانیہ میں صدیوں پرانی سیاست کو نقصان پہنچ سکتا ہے، ایم پیز وزیر اعظم کے بریگزٹ منصوبے کو ووٹ دے کر منظور کریں تاکہ عوام سے کیا ہوا وعدہ پورا ہو۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ: کیا برطانوی عوام اپنے فیصلے پرقائم رہیں گے؟

    وزیر ٹرانسپورٹ کرس گریلنگ نے خدشہ ظاہر کیا کہ 15 جنوری کو پارلیمنٹ میں ہونے والی ووٹنگ میں ایم پیز کی جانب سے بریگزٹ معاہدے کو مسترد کیا جاسکتا ہے کیوں کہ اپوزیشن کے ساتھ ساتھ حکمران جماعت کے بھی 100 ایم پیز معاہدے کے مخالف ہیں۔

    واضح رہے کہ کرس گریلنگ نے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کی مہم میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: برطانیہ یورپی یونین سے مقررہ وقت پر نکل جائے گا، برطانوی وزیراعظم

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے گزشتہ برس دسمبر میں پارلیمنٹ میں بریگزٹ کے حوالے سے ووٹنگ کا اعلان کیا تھا تاہم شکست کے خوف سے انہوں نے بریگزٹ پر ووٹنگ موخر کردی تھی۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر رچرڈ ہارنگٹن کا کہنا تھا کہ ایم پیز کو تھریسامے کے یورپی یونین سے انخلا سے متعلق معاہدے کی حمایت یا نوڈیل میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ جون 2016 میں برطانوی عوام نے 46 برس بعد دنیا کی سب سے بڑی سنگل مارکیٹ یورپی یونین سے نکلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بریگزٹ کے حق میں 52 فیصد اور اس کے خلاف 48 فیصد ووٹ دیے تھے۔

  • کامیاب اور ناکام افراد میں فرق

    کامیاب اور ناکام افراد میں فرق

    کیا آپ جانتے ہیں وہ کون سی عادات ہیں جو کسی شخص کو ناکام یا کامیاب بناتی ہیں؟

    یہ وہ عادات ہوتی ہیں جو ناکام اور کامیاب افراد کے درمیان ایک فرق واضح کرتی ہیں۔ دراصل عادات انسان پر حکمرانی کرتی ہیں اور کچھ لوگ اپنی بھرپور محنت اور مواقع ملنے کے باوجود کامیاب نہیں ہوپاتے کیونکہ وہ اپنی منفی عادات سے مجبور ہوتے ہیں۔

    آئیے دیکھتے ہیں وہ کون سی عادات ہیں جو ایک کامیاب اور ناکام شخص میں فرق پیدا کرتی ہیں۔

    کامیاب افراد دوسروں کی تعریف کرتے ہیں جبکہ ناکام افراد ہمیشہ دوسروں پر تنقید کرتے ہیں۔

    کامیاب افراد تبدیلی کا خوش دلی سے استقبال کرتے ہیں جبکہ ناکام افراد تبدیلی قبول کرنے سے گھبراتے ہیں اور سالوں پرانی چیزوں سے جڑے رہتے ہیں۔

    کامیاب افراد دوسروں کی غلطیوں پر انہیں معاف کردیتے ہیں۔ ناکام افراد دلوں میں کینہ دبا کر رکھتے ہیں اور وقت ملنے پر بدلہ ضرور لیتے ہیں۔

    کامیاب افراد سیکھنے کا عمل جاری رکھتے ہیں۔ ناکام افراد خود کو عقل کل سمجھتے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ وہ سب کچھ جانتے ہیں۔

    کامیاب افراد اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں جبکہ ناکام لوگ دوسروں کو الزام دیتے ہیں۔

    کامیاب افراد شکر گزار اور قدر شناس ہوتے ہیں جبکہ ناکام شخص ہر وقت آپ کو شکوے شکایات کرتا نظر آئے گا۔

    کامیاب افراد اپنا کوئی مقصد بناتے ہیں اور اس کی تکمیل کے لیے محنت کرتے ہیں۔ ناکام افراد آرام پسند ہوتے ہیں اور محنت طلب کاموں سے پرہیز کرتے  ہیں۔

    آپ کا شمار کن افراد میں ہوتا ہے؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فیض آباد دھرنا:عدالت میں سیکورٹی اداروں کی رپورٹس غیرتسلی بخش قرار

    فیض آباد دھرنا:عدالت میں سیکورٹی اداروں کی رپورٹس غیرتسلی بخش قرار

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیض آباد دھرنے سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سیکورٹی اداروں کی رپورٹس کوغیرتسلی بخش قرار دے دیا ۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں فیض آباد دھرنے کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت جسٹس مشیرعالم اور جسٹس قاضی فائزعیسیٰ پرمشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل سہیل محمود نے پولیس اور حساس اداروں کی سربمہر رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔

    سپریم کورٹ نے سماعت کے آغاز پر ڈپٹی اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ فیض آباد آپریشن میں کتنی اموات ہوئیں؟ جس پر انہوں نے کہا کہ ہلاکت کا کوئی واقعہ نہیں ہوا، 173 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال کیا کہ رپورٹ دی جائے بتایا جائے کیا ہوا؟ جس پرڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نقصان سے متعلق معلومات پنجاب حکومت دے سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی غیردستخط شدہ رپورٹ موصول ہوئی ہے جس کے مطابق 146 ملین روپے کا نقصان ہوا۔

    جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ ٹی وی پر6 افراد کی ہلاکت کی خبریں چل رہی ہیں جبکہ دھرنے میں اموات کی تفصیلات بتانے کوکوئی تیارنہیں۔

    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ راولپنڈی میں اموات ہوئی ہیں، پنجاب حکومت سے رپورٹ نہیں مانگی گئی تھی، جس پرعدالت نے کہا صرف اسلام آباد نہیں مجموعی صورت حال پررپورٹ مانگی تھی۔

    جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ لوگوں کا کتنا نقصان ہوا، یہ عوام کا پیسا ہے کون بتائے گا یہ نقصان کون پورا کرے گا؟ اسلام کے نام پرسرکاری اور نجی املاک کے نقصان کی اجازت کہاں ہے؟۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے، کیا یہاں اسلام پربات نہیں ہوسکتی؟ پاکستان اسلامی نظریے پر ہی چلے گا۔

    جسٹس مشیرعالم نے سوال کیا کہ مظاہرین کے پاس آنسوگیس کےشیل کہاں سےآئے؟ اسلام آباد میں اتنا اسلحہ کیسے آیا کسی نہ کسی کوتوبتانا ہوگا، دھماکہ خیزمواد اوراسلحہ کے کتنےمقدمات درج ہوئے؟۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی دفعات کے تحت7 مقدمات درج ہوئے۔

    عدالت نے کہا کہ سب اپنے ایجنڈے پرچل رہے ہیں ملک کا کوئی نہیں سوچتا، فوج اورحکومت کوبدنام نہ کیا جائے، فوج اورحکومت کوبدنام کرنے والے ملک کی خدمت نہیں کررہے۔

    خیال رہے کہ سماعت کےآغاز سے قبل جمع کرائی گئی اپنی رپورٹ میں پولیس نے آپریشن کی ناکامی کا اعتراف کیا۔

    رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے سیکورٹی اہلکاروں کے مذہبی جذبات کو ابھارا اورسیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے مظاہرین کے لیے نرم گوشہ رکھا گیا۔

    پولیس نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ سیکورٹی اہلکار مظاہرین کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں تھے۔


    حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا


    یاد رہے کہ ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم کے معاملے پر فیض آباد انٹرچینج پر تحریک لبیک کی جانب سے 22 روز تک دھرنا دیا گیا تھا۔

    فیض آباد دھرنے کے مظاہرین کے مطالبے پر وزیرقانون زاہد حامد کے استعفےاور حکومت سے معاہدے کے فیض آباد دھرنا ختم ہوگیا تھا تاہم لاہور میں اب بھی دھرنا جاری ہے۔


    فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت پیرتک ملتوی


    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 27 کو نومبر کو فیض آباد دھرنے پر2 کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • ہیلتھ بل کی ناکامی کےذمہ دار ڈیموکریٹس ہیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    ہیلتھ بل کی ناکامی کےذمہ دار ڈیموکریٹس ہیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےصحت سےمتعلق اصلاحات بل کی ناکامی کا قصوروار ڈیموکریٹ پارٹی کوٹھہرایا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے صحت سے متعلق اصلاحات بل کو امریکی ایوان کی جانب سے مسترد کیے جانے کو ٹرمپ اور ان کی پارٹی کے لیے بڑا دھچکہ قراردیاجارہاہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اپنے اس بل کے ذریعے سابق صدر براک اوباما کے صحت بل کو ختم کرنا چاہتے تھے،مگر وہ اس کوشش میں ناکام ہوگئے،کیوں کہ ان کا پیش کردہ بل کچھ ہی منٹ میں واپس کردیا گیا۔

    ایوانِ نمائندگان کےاسپیکر پال رائن نے کہا کہ جب یہ واضح ہو گیا کہ اسے مطلوبہ 215 ووٹ نہیں ملیں گے تو انہوں نے اور صدر ٹرمپ نے فیصلہ کیا کہ اس بل کو واپس لےلیاجائے۔


    مزید پڑھیں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے ہیلتھ کیئر پروگرام کے لیے ووٹنگ ملتوی


    ریپبلکن پارٹی کو کانگریس کے دونوں ایوانوں یعنی سینیٹ اور ایوانِ نمائندگان میں برتری حاصل ہے تاہم اطلاعات کے مطابق 28 تا 35 ریپبلکن ارکان صدر ٹرمپ کے امریکن ہیلتھ کیئر ایکٹ کے مخالف تھے۔

    خیال رہےکہ یہ بل عوام میں بھی خاصا غیرمقبول ہے۔ایک حالیہ سروے کے مطابق صرف 17 فیصد لوگوں نے اسے پسند کیا ہے۔

    واضح رہےکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کانگریس میں اس شکست کو ان کی سیاسی کمزوری،صدارتی مہم کے دوران روس کے کردار اور ان کی جانب سے سابق صدر براک اوباما پر جاسوسی کے الزامات کے ساتھ جوڑا جارہا ہے۔

  • یہ 6 عادات آپ کو ناکام بنا سکتی ہیں

    یہ 6 عادات آپ کو ناکام بنا سکتی ہیں

    ماہرین کا ماننا ہے کہ ہمارے اندر موجود مثبت اور منفی عادات زندگی میں ہمارے مقام کا تعین کرتی ہیں۔ یہ عادات اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ ہم زندگی میں کامیاب ہو سکیں گے یا ناکام رہ جائیں گے۔

    ان عادات کو اگر اختیاری طور پر بھی اپنایا جائے تب بھی یہ آپ کی ناکامی کو کامیابی اور کامیابی کو ناکامی میں بدل سکتی ہیں۔

    کامیاب افراد کی زندگی کا ایک لازمی اصول *

    ہم نے اس سے قبل آپ کو کامیاب شخصیت بنانے والی کئی عادات اور کئی گر بتائے، آج ایسی عادات سے واقفیت حاصل کریں جو آپ کو ناکام بنا سکتی ہیں۔ اگر آپ میں ان میں سے کوئی بھی عادت موجود ہے تو اسے فوراً سے بیشتر ترک کردیں۔

    :خود ترسی کی عادت

    fear

    زندگی میں کبھی بھی خود ترسی کا شکار مت ہوں۔ اپنی برائیوں اور خامیوں پر نظر رکھنا صرف اسی صورت میں فائدہ مند ہے جب آپ انہیں درست کر سکتے ہوں، لیکن اگر قدرتی طور پر آپ میں کوئی ایسا نقص موجود ہے جو درست نہیں ہوسکتا تو اسے صرف نظر کریں۔

    اپنی قسمت کو، اپنے آپ کو برا بھلا کہنا چھوڑ دیں۔ ہاں اچھے کام پر اپنی تعریف کرنا نہ بھولیں۔ جیسے دوسروں کو برا بھلا کہنا ان کا مورال گرانے اور تعریف کرنا ان کی حوصلہ افزائی کا سبب بنتا ہے،اسی طرح یہ اصول خود اپنے اوپر بھی نافذ ہوتا ہے۔

    لہٰذا اپنی پرانی غلطیوں کو یاد کر کے ان پر خود کو برا بھلا کہنا چھوڑ دیں اور کامیاب زندگی کی طرف پہلا قدم بڑھائیں۔

    :کنجوسی سے بچیں

    tip

    اگر آپ کوئی کاروبار کریں، اور خریدار آپ کو آپ کی محنت کا معاوضہ نہ دے اور کم پیسے لینے پر اصرار کرے تو آپ کا ردعمل کیا ہوگا؟ یقیناً آپ ایسے خریداروں سے دور رہنا چاہیں گے۔ اسی طرح ملازمت کے دوران جب آپ کی تنخواہ میں اضافہ ہوتا ہے تو آپ کے دل میں اپنی کمپنی کے لیے کیسے جذبات پیدا ہوتے ہیں؟ یقیناً خوشگوار اور شکر گزاری کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔

    جب آپ دوسروں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ آپ کو آپ کی محنت کا پورا معاوضہ دیں، تو اس کے لیے آپ بھی ان افراد کو پورا معاوضہ دیں جن سے آپ کام لے رہے ہیں۔ جیسے آپ کے گھر کے ملازم، ریستوران کے ویٹر یا خریداری کے دوران دکاندار۔

    حد درجہ کنجوسی سے گریز کریں اور کھلے دل کے مالک بنیں۔

    :ناکامی کا خوف

    panic

    اپنی ملازمت سے نکالے جانے کا خوف آپ کو چیلنجز قبول کرنے سے روکتا ہے اور یہ عمل آپ کی کامیابی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    :آمدنی سے زیادہ خرچ

    earning

    کنجوسی کا مظاہر کرنا غلط عادت ہے تاہم اپنی آمدنی سے زیادہ خرچ کرنا بھی ایک غلط عمل ہے۔ اپنے خرچوں کو اپنی آمدنی کے دائرے میں رکھیں۔

    :ناپسندیدہ کام کرنا

    boring

    ایسی ملازمت کرنا جو آپ کو پسند نہ ہو، آپ کی ترقی کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔ آپ ایسے کام سے کبھی خوش نہیں ہوں گے اور نہ اس میں آگے بڑھنے کی جدوجہد کریں گے۔

    اگر شومئی قسمت آپ کو ایسی کوئی ملازمت مل بھی گئی جو آپ کے مزاج سے مطابقت نہیں رکھتی تو دن میں کچھ وقت نکال کر وہ کام ضرور کریں جس سے آپ کو خوشی ملے، جیسے میوزک بجانا، مصوری کرنا، لکھنا۔

    یہ عادت آپ کو اکتاہٹ میں مبتلا ہونے سے بچائے گی۔

    :قریبی عزیزوں سے دوری

    family

    کامیاب افراد اپنی کامیابی کے ساتھ اپنے قریبی عزیزوں اور اہلخانہ کو ہم قدم رکھتے ہیں۔ ان کے بغیر آپ کامیاب ہوسکتے ہیں لیکن خوش نہیں رہ سکتے۔

    اسی طرح اگر آپ اپنے گھر والوں سے دور رہیں گے تو برے وقت میں آپ کوحوصلہ دینے کے لیے کوئی آگے نہیں بڑھے گا۔ لہٰذا اپنے اہل خانہ کو اپنی زندگی کا لازمی جز بنائیں۔

  • عمران خان نے بھی ایشیا کپ میں ناکامی پر دل کی بھڑاس نکالی

    عمران خان نے بھی ایشیا کپ میں ناکامی پر دل کی بھڑاس نکالی

    اسلام آباد: قومی ٹیم کے سابق کپتان اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی ایشیا کپ میں ناکامی پر دل کی بھڑاس نکال ہی لی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عمران خان نے چئیرمین پی سی بی شہریار خان کی تقرری پر سوال اٹھادیا۔ کہتے ہیں بورڈ میں تقرریاں میرٹ پر نہ ہونے سے کرکٹ تباہ ہورہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بورڈ کو جب تک ادارہ نہیں بنایا جائے گا اس وقت تک ٹیلنٹ ابھر کر سامنے نہیں آسکتا، ایشیا کپ میں ٹیم کی ہار سے شائقین غصے میں ہیں، پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن یہ سب ضائع ہورہا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ ٹیلنٹ کو تبھی نکھارا جاسکتا ہے کہ جب پی سی بی کو میرٹ کی بنیاد پر ادارہ بنادیا جائے۔

  • پیپلزپارٹی کی قیادت کو فوجی عدالتوں پر تحفظات ہیں، اعتزا احسن

    پیپلزپارٹی کی قیادت کو فوجی عدالتوں پر تحفظات ہیں، اعتزا احسن

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما چوہدری اعتزا احسن نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے نظام کو آئینی دائرہ کار میں لانے کے لیے پیپلز پارٹی کے سینیئر وکلاء کا پیر کے روز اجلاس ہوگا، حکومت سمجھتی ہے کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس میں عمل در آمد پرسول عدالتوں کے ججز کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    بے نظیر بھٹو کی ساتویں برسی کے حوالے سے پی پی پی لاہور کی تنظیم کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری اعتزا احسن نے کہا کہ جتنی دہشت گردی کا شکار پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکن رہے ہیں اتنا کوئی نہیں رہا ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کو فوجی عدالتوں کے قیام پر سخت تحفظات ہیں، لیکن تحفظ پاکستان آرڈیننس پر عمل در آمد کی صورت میں بتایا گیا کہ سول عدالتوں کے ججز کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    چوہدری اعتزاز نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام پر پیپلز پارٹی کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے پیر کے روز وکلاء کا اعلی سطح کا اجلاس طلب کیا گیا ہے اجلاس سےپیپلز پارٹی کے سابق صوبائی سیکرٹری جنرل چوہدری غلام عباس سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

  • عمران خان نے اپنی ناکامی کو تسلیم کرلیا،اعتزازاحسن

    عمران خان نے اپنی ناکامی کو تسلیم کرلیا،اعتزازاحسن

    لاہور: سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ عمران خان نے پلان سی ،دے کے پلان اے اور، بی کی ناکامی کو تسلیم کر لیا ہے۔رحمان ملک نے کہا ہے کہ جلسہ بند کر کے دکھائیں گے۔

    پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس میں شرکت سے قبل لاہور میں میڈیاسے بات کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن نےکہاکہ عمران خان کے پلان سی سے بھی کچھ نہیں ہونے والا۔

    اس موقع پرسینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ  اگر پی پی ورکز کو کہہ دیا تو کوئی جلسہ نہیں کر سکتا،جلسہ بند کر کے بتائیں گے ،اس موقع پر نثار کھوڑو کاکہناتھا کہ اس وقت اکیلےہیں تو عمران خان ہیں۔

    پاکستان پپلزپارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے اور جوڈیشل کمیشن پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔