Tag: ناگا لینڈ

  • پہاڑی پتھر نے کار کو کچل ڈالا، خوفناک ویڈیو نے رونگٹے کھڑے کردیے

    پہاڑی پتھر نے کار کو کچل ڈالا، خوفناک ویڈیو نے رونگٹے کھڑے کردیے

    ناگا لینڈ میں لینڈ سلائیڈنگ کے سبب پہاڑ سے گرنے والے پتھر نے کار کو کچل کر رکھ دیا، اندر بیٹھے لوگ معجزانہ طور پر محفوظ رہے، رونگٹے کھڑے کردینے والی خوفناک ویڈیو وائرل ہوگئی۔

    زیرِ گردش ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی ریاست ناگا لینڈ میں پہاڑی راستے کو کاٹ کر بنائی گئی سڑک پر بہت سی گاڑیاں موجود ہیں، اسی دوران لینڈ سلائیڈنگ کے باعث چند بڑے پتھر گرتے ہیں۔

    ان پتھروں میں سے ایک بڑا پتھر وہاں کھڑی کار کے پچھلے حصے کو بری طرح سے کچل کر رکھ دیتا ہے جبکہ اس میں بیٹھے لوگ اگلے حصے میں ہونے کی وجہ سے محفوظ رہتے ہیں اور فوراً ہی کار سے اتر کر سڑک پر آجاتے ہیں۔

    اس کے علاوہ ویڈیو میں یہ بھی ظاہر ہورہا ہے کہ اس سے آگے والی کار سے دوسرا پتھر بری طرح سے ٹکراتا ہے اور کار ساتھ کھڑی گاڑی سے ٹکرا جاتی ہے۔

    3 جولائی کو ضلع چوموکیڈیما میں کوہی ما اور دیما پور کے درمیان پیش آنے والے واقعے میں دو افراد اپنی جان سے گئے جبکہ تین افراد شدید زخمی ہوگئے تھے۔

  • مودی کی انتہاپسند پالیسیاں، ناگا لینڈ کا بھارت سے آزادی کا اعلان، پرچم اور قومی ترانہ متعارف

    مودی کی انتہاپسند پالیسیاں، ناگا لینڈ کا بھارت سے آزادی کا اعلان، پرچم اور قومی ترانہ متعارف

    نئی دہلی: بھارت کے شمال مشرقی پہاڑی علاقے ناگا لینڈ نے بھارت سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپنا قومی پرچم اور ترانہ جاری کردیا جبکہ انہوں نے آئندہ برس سے چودہ اگست کو یوم آزادی کے طور پر منانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مودی کی انتہاپسندانہ پالیسیوں کاشاخسانہ بھارت کاشیرازہ بکھیرنےلگا، بھارتی ریاست ناگا لینڈ میں امسال 15 کے بجائے 14 اگست کو 73ویں یوم آزادی کی تقاریب کا انعقاد کیا گیا جس میں حکومتی شخصیات اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    اس موقع پر ناگالینڈ کی حکومت نے اپنا قومی پرچم اورقومی ترانہ بھی جاری کردیا جبکہ ناگالینڈ سے تعلق رکھنے والے شہریوں نے نئی دہلی میں آزادی کے حق اور بھارتی تسلط کو علاقے سے ختم کرنے کے لیے مظاہرہ بھی کیا گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ناگا لینڈ نے 14 اگست کو صرف اپنا یوم آزادی ہی نہیں منایا بلکہ پاکستان، کشمیریوں اور خالصتان کے عوام کی طرح بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پربھی منایا۔

    چیئرمین نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگالزم نے آزادی کے جشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بات درست ہے کہ ہمیں بھارت سے بہت سارے چینلجز درکار ہوں گے مگر ہم سیاسی ذہات کے ذریعے ان مسائل کو حل کریں گے، بھارت کے لیے بہتر یہ ہوگا کہ وہ ماضی کو دوبارہ نہ دہرانے کا عزم کرتے ہوئے آگے بڑھے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’’میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ناگالینڈ کے عوام اپنے آباؤ اجداد کے فیصلے پر 100 فیصد متفق اور مطمئن ہیں، ناگالینڈ چودہ اگست کو آزاد ہوا لہذا ہم عوام کے درمیان تقسیم کرنے والوں کے کسی فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے، حکومت کی جانب سے بھارت سے آزادی کا باقاعدہ اعلان بھی کای گیا۔

    اس موقع پر ناگا لینڈ کے باسیوں کا کہنا تھا کہ اُن کا علاقہ کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا کیونکہ ہماری اپنی زبان، اپنا مذہب اور اپنا کلچر ہے لیکن بھارت نے 1947 سے بعد جس طرح مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کیا بالکل اسی طرح ناگا لینڈ پر بھی فوجی چڑھائی کی۔

    یاد رہے کہ ناگا لینڈ بھارت کے شمال مشرق میں واقع پہاڑی علاقہ ہے جہاں کے لوگ قدیم قبائلی رسم و رواج کے مطابق اپنی زندگیاں بسر کرتے ہیں۔ سن 1951 میں ہونے والے ریفرنڈم کے مطابق ناگا لینڈ کی 99 فیصد سے بھی زائد عوام نے بھارت سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا لیکن اس کے باوجود بھارت نے وہاں اپنی فورسز کو بھیج کر قبضہ کر لیا تھا۔

  • جنیوا میں بھارت سے مقبوضہ کشمیر، ناگا لینڈ اور تری پورہ کی آزادی کے بینر

    جنیوا میں بھارت سے مقبوضہ کشمیر، ناگا لینڈ اور تری پورہ کی آزادی کے بینر

    جنیوا: مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی دہشت گردی کرنے والے بھارت کو اپنے ہی ملک میں آزادی کی درجنوں تحریکوں کا سامنا ہے۔ بھارت سے آزادی کے بینرز سوئٹرز لینڈ میں بھی لگ گئے۔

    بھارت کے نہتے کشمیریوں کی آزادی کی تحریک طاقت سے دبانے کا ہرحربہ ناکام ہوگیا۔

    مقبوضہ کشمیرکے علاوہ متعدد دوسری ریاستیں بھارت کے غاصبانہ تسلط سے آزادی کی جدوجہد کررہی ہیں۔ اس سلسلے میں سوئٹرز لینڈ کے شہر جنیوا میں بسوں اور ٹرام پر مقبوضہ کشمیر، ناگا لینڈ اور تری پورہ کی آزادی کے بینرز لگ گئے۔

    ان بینروں نے بھارت کا مکروہ اورغاصبانہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا۔ بھارت میں آسام، ناگا لینڈ، میزو لینڈ، تری پورہ اور خالصتان سمیت متعدد علاقے بھارت سے آزادی چاہتے ہیں لیکن بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل بھی جنیوا میں بڑے پیمانے پر بھارت کے خلاف ایک احتجاج کیا گیا تھا جس میں مظاہرین نے اقلیتوں پر مظالم اور خواتین سے زیادتی کے خلاف بینرز اٹھا رکھے تھے۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں اقلیتوں اور خواتین سے زیادتی کے خلاف جنیوا میں احتجاج

    اس دوران مظاہرین نے ’بھارت رک جاؤ، بھارت ظلم بند کرو، بھارت اقلیتوں کو تحفظ دو‘ کے نعرے بھی لگائے۔

    احتجاج کے دوران جنیوا کی مختلف سڑکوں پر بینرز بھی لگائے گئے تھے جن میں عالمی برادری سے بھارت کے اندر اقلیتوں سے انسانیت سوز مظالم، مسجدیں گرانے، گرجا گھر جلانے اور خواتین سے زیادتی کے واقعات بند کروانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔