Tag: نا اہلی کیس

  • وزیراعلیٰ سندھ کی نااہلی: سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی

    وزیراعلیٰ سندھ کی نااہلی: سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں وزیراعلیٰ سندھ کی نااہلی کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ کیس چلانا ہے تو آج بھی سماعت کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نا اہلی کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اس بینچ کے ایک جج نے کیس ہائی کورٹ میں سنا۔

    جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ ضروری نہیں سمجھتا کہ اس معاملے سے الگ ہوں، ویسے بھی یہ نظر ثانی کی درخواست ہے، وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پھر عدالت نظر ثانی کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرے۔ جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ کیس چلانا ہے تو آج بھی سماعت کے لیے تیار ہیں۔

    درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ کیس کے فیصلے میں ججوں کا اختلاف رائے موجود ہے، فیصلہ دینے والا ایک جج ریٹائر اور ایک آج کے بینچ کا حصہ نہیں ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے مقدمے پر لارجر بینچ بنانے کی استدعا کردی۔

    وکیل مخدوم علی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نظرثانی درخواست میں لارجر بینچ کی مثال موجود نہیں ہے۔ جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ پہلے مطمئن کریں پھر لارجر بینچ کا معاملہ دیکھیں گے۔

    بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعلیٰ سندھ کی نااہلی کے خلاف درخواست پر سماعت 2 ہفتے تک کے لیے ملتوی کردی۔

  • تحریک انصاف کی 3 خواتین ارکان اسمبلی پر نااہلی کی تلوارلٹکنے لگی

    تحریک انصاف کی 3 خواتین ارکان اسمبلی پر نااہلی کی تلوارلٹکنے لگی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کی 3 خواتین ارکان اسمبلی پرنااہلی کی تلوارلٹکنےلگی ، عدالت نےتینوں خواتین ارکان اسمبلی کونوٹس جاری کرکے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیاہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامرفاروق نے پی ٹی آئی کی تین خواتین کے خلاف نا اہلی کیس کی سماعت کی،  دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ خواتین ارکان اسمبلی ملائکہ بخاری ، تاشفین صفدر اور کنول شوزب صادق اور امین نہیں، نااہل قرار دیا جائے۔

    وکیل درخواست گزار نے کہاکہ کاغذات نامزدگی کی آخری تاریخ تک ملائکہ بخاری دوہری شہریت رکھتی تھیں۔

    وکیل نے کہاکہ تاشفین صفدر نے بھی دوہری شہریت کے حوالے سے معلومات چھپائی ہیں، جس پر وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت ممبران کو نااہل کیاجائے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے تینوں ارکان ملائکہ بخاری ، تاشفین صدر اور کنول شوزب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کر دی۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے ن لیگی رہنما سعدیہ عباسی اور ہارون اختر کی سینیٹ رکنیت کالعدم قرار دے دی

    یاد رہے گذشتہ سال اکتوبر نے سپریم کورٹ نے ن لیگی رہنما سعدیہ عباسی اور ہارون اختر کی سینیٹ رکنیت کالعدم قرار دی تھی ، دونوں کو دہری شہریت پرسینیٹ کی رکنیت سے نااہل قراردیا گیاتھا۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو دونوں رہنماؤں کی رکنیت منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

  • سپریم کورٹ نےشیخ رشید کواہل قرار دے دیا

    سپریم کورٹ نےشیخ رشید کواہل قرار دے دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی نا اہلی سے متعلق دائر درخواست پرفیصلہ سناتے ہوئے انہیں اہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نےعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی نااہلی سے متعلق درخواست پرمختصر فیصلہ سنایا اورانہیں اہل قرار دے دیا۔

    شکیل اعوان کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی تھی اور 20 مارچ کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو 85 دن بعد سنایا گیا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کی نا اہلی کے لیے مسلم لیگ ن کے رہنما شکیل اعوان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے شیخ رشید کو اہل قراردے دیا۔

    عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید 2018 کے انتخابات میں حصہ لے سکیں گے۔

    سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ میں سے 2 نے شیخ رشید کے حق جبکہ ایک جج نے ان کی مخالفت میں فیصلہ دیا، جسٹس قافی فائز عیسیٰ نے اختلافی نوٹ لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ مزید سماعت کے لیے فل کورٹ کو بھیجا جائے۔

    شیخ رشید کی نا اہلی کے لیے درخواست مسلم لیگ ن کے رہنما شکیل اعوان نے دائر کی تھی جس میں ان پر 2013 کے انتخابات کے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ شکیل اعوان نے این اے 55 راولپنڈی سے شیخ رشید کی کامیابی کو چیلنج کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل میں درخواست دائر کی تھی جسے ٹربیونل نے تکنیکی بنیادوں پرپٹیشن خارج کردی تھی۔

    بعدازاں مسلم لیگ ن کے رہنما نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کیا تھا۔

    نااہلی کیس: سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کروں گا‘ شیخ رشید

    یاد رہے کہ گزشتہ روز روالپنڈی میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے نااہلی کیس کا جو بھی فیصلہ آئے گا اُسے قبول کروں گا امید ہے عدالتی فیصلہ حق و سچ پر مبنی ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا

    عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بینچ نے 10 اپریل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دیا ہے۔

    کیس کی سماعت کرنے والے لارجر بینچ میں جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی شامل تھے۔ بینچ کے سربراہ جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کو تاحیات قرار دے چکی ہے۔ خواجہ آصف کی نااہلی کا فیصلہ آنے کے بعد اب وہ وزیر خارجہ نہیں رہے اور آئندہ انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکتے۔


    خواجہ آصف نااہلی کیس

    خیال رہے کہ خواجہ آصف کی نا اہلی کے لیے درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے دائر کی تھی جس کی سماعت 10 اپریل کو مکمل ہونے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔

    عثمان ڈار نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ وزیر خارجہ دبئی میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم ہیں جہاں سے وہ ماہانہ تنخواہ بھی حاصل کرتے ہیں۔ غیر ملکی کمپنی میں ملازمت کرنے والا شخص وزیر خارجہ کے اہم منصب پر کیسے فائز رہ سکتا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف نے اقامہ الیکشن کمیشن سے چھپایا اور سرکاری عہدے پر غیر ملکی کمپنی کی ملازمت کی۔ خواجہ آصف کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔

    درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف کےاکاؤنٹ میں کروڑوں روپے غیر ملکی کمپنی سے منتقل ہوئے۔ الیکشن کمیشن میں بزنس مین مگرحقیقت میں غیر ملکی کمپنی کے ملازم نکلے اور غیر ملکی کمپنی سے لی گئی تنخواہ انکم ٹیکس گوشواروں میں ظاہر نہیں کی گئی۔

    عثمان ڈار کا مزید کہنا تھا کہ وزیر دفاع ہوتے ہوئے غیر ملکی کمپنی کی ملازمت مفادات کا تصادم تھا۔

    عثمان ڈار کی درخواست پر جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی تاہم بعد میں بقیہ 2 ججز کی معذرت کے بعد جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں نیا بینچ قائم کیا گیا جس نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی۔

    سماعت کے دوران خواجہ آصف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ خواجہ آصف پہلے دبئی میں بینک میں ملازمت کرتے تھے۔ وہ دبئی میں فل ٹائم نہیں بلکہ ایڈوائزر کے طور پر ملازمت کرتے تھے۔

    عدالت کی ہدایت پر خواجہ آصف نے اضافی دستاویزات بھی ہائیکورٹ میں جمع کروا دی تھیں۔

    مزید پڑھیں: خواجہ آصف نااہلی کیس میں‌ اہم پیش رفت

    دستاویزات کے مطابق کنسلٹیشن معاہدے کے تحت ملازم کی فل ٹائم کمپنی میں موجودگی ضروری نہیں۔ کمپنی کے مطابق خواجہ آصف سے کسی بھی معاملے پر تجاویز فون یا دورہ دبئی کے دوران لی جاتی ہیں۔


    خواجہ آصف کا سیاسی سفر

    خواجہ محمد آصف کا تعلق سیالکوٹ سے ہے۔ ان کے والد خواجہ صفدر ضیا الحق کی مجلس شوریٰ کے رکن بھی رہے، خواجہ صفدر ضیا الحق کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔

    خواجہ آصف نے اپنا سیاسی سفر 1991 سے شروع کیا جب وہ مسلم لیگ ن کی جانب سے رکن سینیٹ منتخب ہوئے۔ وہ کئی مرتبہ رکن قومی اسمبلی بھی منتخب ہوئے۔

    خواجہ آصف 1997 سے 1999 تک نجکاری کمیٹی کے چیئرمین رہے۔

    وہ یوسف رضا گیلانی کی مخلوط حکومت میں وزیر برائے پیٹرولیم اور قدرتی وسائل رہے۔

    مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت میں خواجہ آصف سنہ 2013 سے 2017 تک وزیر دفاع اور وزیر پانی و بجلی رہے جس کے بعد اگست 2017 میں انہیں وزیر خارجہ مقرر کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شرمیلا فاروقی نا اہلی کیس:عدالت نےسماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی

    شرمیلا فاروقی نا اہلی کیس:عدالت نےسماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نےشرمیلا فارقی نا اہلی کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے دلائل طلب کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں شرمیلافاروقی کی نااہلی کی خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، شرمیلا فاروقی کے وکیل گاڑی خراب ہونے پر پیش نہ ہوسکے۔

    جسٹس کے کے آغا نے ریماکس دیے کہ آئندہ سماعت پر گاڑی کی سروس کرا کرآئیں۔

    پراسیکیوٹرنیب نے کہا کہ شرمیلا فاروقی سزا یافتہ ہیں، کوئی سرکاری عہدہ نہیں رکھ سکتیں، نیب قانون کے مطابق کارروائی کررہا ہے، درخواست مسترد کی جائے۔

    عدالت نے نیب اورالیکشن کمیشن کوکارروائی سے روکنےسے متعلق حکم امتناع برقرار رکھتے ہوئے سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پرایڈیشنل اٹارنی جنرل سے دلائل طلب کرلیے۔

    خیال رہے کہ نیب نےشرمیلا فاروقی کی نااہلی کے لیے اسٹیٹ بینک ، الیکشن کمیشن کو2 خط لکھے۔

    شرمیلا فاروقی کی سزا2001میں پلی بار گین کےذریعے ختم ہوئی تھی جبکہ پلی بار گین کی بعد نااہلی کی سزا قائم رہنے کا قانون 2000کے بعد بنا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان اور جہانگیر ترین نا اہلی کیس: حنیف عباسی کا کونسا بنیادی حق متاثر ہوا؟ عدالت

    عمران خان اور جہانگیر ترین نا اہلی کیس: حنیف عباسی کا کونسا بنیادی حق متاثر ہوا؟ عدالت

    اسلام آباد: عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حنیف عباسی کے لیڈر کو عمران خان نے چیلنج کیا، حنیف عباسی کا کون سا بنیادی حق متاثر ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ جہانگیر ترین نے اپنے ٹرسٹ کے حوالے سے دستاویزات جمع کروا دیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما درخواست گزار حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ جمائمہ کے بنی گالہ میں اراضی کے علاوہ کسی اثاثے کا ذکر نہیں کیا گیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جمائمہ انتہائی امیر گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں، عمران خان کو ساری دنیا میں جمائمہ کے اثاثے ڈھونڈنے پڑتے، آپ نے یہ اعتراض پہلے کبھی نہیں اٹھایا۔

    اکرم شیخ نے دلائل دیے کہ ہمارا کیس ہی اثاثےچھپانے کا ہے، اپنی گزارشات تحریری طور پر پیش کروں گا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ حنیف عباسی کے لیڈر کو عمران خان نے چیلنج کیا، حنیف عباسی کا کون سا بنیادی حق متاثر ہوا؟ بظاہر یوں لگتا ہے کہ جوابی کارروائی کے لیے درخواست دائر کی گئی۔ کسی کو الیکشن پر اعتراض ہو تو ٹربیونل سے رجوع کیا جائے۔

    بعد ازاں عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جہانگیر ترین نااہلی کیس: عدالت کے زرعی آمدن سے متعلق سوالات

    جہانگیر ترین نااہلی کیس: عدالت کے زرعی آمدن سے متعلق سوالات

    اسلام آباد: جہانگیر ترین نااہلی کیس میں عدالت نے جہانگیر ترین کی زرعی آمدن میں فرق سے تعلق سوال کیا گیا۔ وکیل نے جواب دیا کہ فارم میں وہ آمدن پوچھی گئی ہے جس پر ٹیکس دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے پوچھا کہ جہانگیر ترین کی زرعی آمدن میں فرق کیوں ہے؟ جہانگیر ترین کے وکیل سکندر مہمند نے کہا کہ فارم میں وہ آمدن پوچھی گئی ہے جس پر ٹیکس دیا گیا۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ ٹیکس والا کالم بھر کے باقی خالی چھوڑ دیتے۔ وکیل نے کہا کہ کل تحریری معروضات عدالت میں پیش کروں گا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ الیکشن لڑنے والے کو لینڈ ہولڈنگ کی تعریف کا کیسے علم ہوگا، ٹیکس گوشواروں میں آمدن درست ظاہر کی تو بدنیتی کیسے ہوگئی۔

    سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نااہلی کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان نااہلی کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی

    عمران خان نااہلی کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ بنی گالہ جائیداد کی خریداری کے لیے کوئی رسید نہیں دی گئی۔ لندن سے منتقل رقم پر مختلف مؤقف اپنائے گئے۔ قرض جمائما سے لیا گیا تو جائیداد جمائما کے نام کیسے منتقل ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عمران خان نا اہلی کیس کی سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری سے استفسارکیا کہ جمائما سے رقم کی تصدیق شدہ دستاویزات کہاں ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لندن سے رقم منتقلی پر مختلف مؤقف اپنائے گئے۔ دستاویزات میں بتایا گیا کہ جائیداد کی رقم جمائما نے دی، جب قرض جمائما سے لیا تو جائیداد جمائما کے نام کیسے منتقل ہوئی۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بنی گالہ جائیداد کی خریداری کے لیے کوئی رسید فراہم نہیں کی۔ عمران خان کو بینک سے ملنے والی رقم کی تفصیلات دیکھنا چاہتے ہیں۔ جمائما نے نمائندے کے ذریعے رقم کیوں بھجوائی۔ جس نمائندے کو رقم بھیجی اس کا کہیں ذکر نہیں۔ عمران خان اپنا تحریری جواب واپس نہیں لے سکتے۔

    عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ اس حوالے سے وضاحت پیش کریں گے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ وضاحت دینا پڑے گی۔

    کیس کی مزید سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔


     

  • الیکشن کمیشن،پانامہ لیکس کی سماعت 2 نومبر تک ملتوی

    الیکشن کمیشن،پانامہ لیکس کی سماعت 2 نومبر تک ملتوی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے اپنے دائرہ اختیار پردرخواستوں کی سماعت 2نومبر تک ملتوی کر دی ہے۔

    الیکشن کمیشن میں پانامہ لیکس کی تحقیقات کے‌حوالے سے مختلف کیسوں کی سماعت ہوئی،چیف الیکشن کمشنر نے پاناما لیکس پر تحقیقات کے دائرہ اختیار پر درخواستوں کی سماعت 2 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے عوامی تحریک کی درخواست پر وزیر اعظم کے وکیل کو جواب پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

    جب کہ آج ہونے والی سماعت میں وزیراعظم کی جانب سے اُن کے وکیل سلمان بٹ نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا اس کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، اسحاق ڈار اور حمزہ شہباز کی طرف سے بھی جواب جمع کراد یا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں وزیر اعظم الیکشن کمیشن سے پانامہ لیکس کے حوالے سے تمام درخواستین خارج کرنے کی اپیل کی ہے، تاہم الیکشن کمیشن نے تمام درخواستوں کی سماعت 2 نومبر تک ملتوی کر دی ہے۔

    اس موقع پروزیراعظم کے وکیل سلمان بٹ نے کیس کی اہلیت اور اختیار پردلائل دیتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ کمیشن پانامہ لیکس کیس کی سماعت کا اختیارہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ دے پھر پانامہ پیپرز میں وزیراعظم کی نااہلی کی دوخواستوں کی سماعت کرے

    اس پر چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن کے دائرہ سماعت کا فیصلہ پہلے ہونا چاہیے تاہم پاناما لیکس پر تمام درخواستیں مماثلت رکھتی ہیں اس لیے ایک ساتھ سماعت کی جارہی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سب درخواستوں کا جائزہ لے کرفیصلہ کریں گے اور تمام درخواستوں پر اعتراضات کو اکٹھا سنیں گے اور کوشش ہو گی کہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت بھی دو نومبرتک ملتوی کردی ہے۔