Tag: نبیل گبول

  • عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی ، علی زیدی ایک اور اہم ثبوت سامنے لے آئے

    عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی ، علی زیدی ایک اور اہم ثبوت سامنے لے آئے

    کراچی : وفاقی وزیر علی زیدی نے پیپلز پارٹی رہنما نبیل گبول کا 4 سال پرانا انٹرویو شیئر کردیا اور کہا تھوڑی سی تحقیق کریں تو بہت سے شواہد مل جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر علی زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نبیل گبول کا31جولائی 2016 کا انٹرویو ٹوئٹ کردیا اور کہا نبیل گبول نے اے آروائی پرانٹرویومیں کہا سندھ پولیس جے آئی ٹی پر دستخط نہیں کررہی، جے آئی ٹی رپورٹ عزیر بلوچ کی تھی، تھوڑی سی تحقیق کریں تو بہت سے شواہد مل جائیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز وفاقی وزیر علی زیدی عزیر بلوچ کی اصل جے آئی ٹی رپورٹ سامنے لے آئے تھے ، جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ عزیر بلوچ بچپن سے پیپلزپارٹی سے منسلک ہے اور اس کے دوستوں میں ذوالفقارمرزا کے ساتھ فریال تالپور،قادرپٹیل اور شرجیل میمن کا نام شامل ہیں۔

    بعد ازاں علی زیدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں بات چیت کرتے ہوئے بتایا تھا کہ جےآئی ٹی سےمتعلق چیف جسٹس سےدرخوسات کی ہے، وزیراعظم عمران خان کوایک لیٹربھی لکھاہےکل ریلیزکردوں گا، ڈھائی سال ان جےآئی ٹیز سے متعلق عدالت جاتا رہا سماعت سنتا رہا، سندھ حکومت کہتی تھی یہ رپورٹس پبلک کرنا قومی سلامتی کیخلاف ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک جے آئی ٹی 43 صفحات کی اوربھی ہےجس پرکوئی دستخط نہیں، آپریشن ضرب عضب میں سہولت کاروں کوبھی گرفتارکرناتھا،جوجےآئی ٹی سامنےلایاہوں اس پر4اداروں نےدستخط کیےہیں، 4اداروں نےدستخط کیے، وفاقی حکومت چاروں اداروں سےپوچھ کربتائےگی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ 2017اکتوبر میں مجھے یہ لفافہ گھر پر ملا تھا، لفافےمیں 3 عزیربلوچ اور 2نثارمورائی کی جےآئی ٹی رپورٹس تھیں، ایک رپورٹ جو سندھ حکومت نے ریلیز کی اورایک جو میں نے دکھائی ، عزیربلوچ کی ایک رپورٹ اور بھی ہے، جس پرکسی کےدستخط نہیں اور نثارمورائی کی جو جے آئی ٹی رپورٹ سندھ حکومت نے پبلک کی وہ تھی۔

    علی زیدی کا کہنا تھا امید ہے پہلے تو سپریم کورٹ میں ازخودنوٹس لیا جائے گا، عزیرکی جو جےآئی ٹی رپورٹ دکھائی سپریم کورٹ اس کی تصدیق کرے گی، معاملےکوسپریم کورٹ لے کر جاؤں گا اور منطقی انجام تک پہنچاؤں گا، صولت مرزا نے سب کے نام لیےآج وہ دبئی اورامریکامیں بیٹھےہیں، جب تک ایسے فائدہ اٹھانے والوں کو نہیں پکڑیں گے آگے نہیں بڑھیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ بلدیہ جےآئی ٹی میں جن لوگوں کےنام ہیں انہیں بری الذمہ نہیں سمجھتا، بلدیہ جےآئی ٹی میں جن کانام ہےوہ سب ملوث ہیں، ہمیں عمران خان نے ٹرانسپیرنسی سکھائی ہے یہ گیم ابھی شروع ہواہے۔

  • نبیل گبول کا بیٹا قانون کے شکنجے میں، ہٹ اینڈ رن کیس میں عبوری ضمانت منظور

    نبیل گبول کا بیٹا قانون کے شکنجے میں، ہٹ اینڈ رن کیس میں عبوری ضمانت منظور

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نیبل گبول کا بیٹا نادر گبول بھی قانون کے شکنجے میں آ گیا، ان کے خلاف تھانے میں ہٹ اینڈ رن کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں عدالت نے ان کی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نبیل گبول کے بیٹے نادر گبول کے خلاف ڈسٹرکٹ ساؤتھ ساحل تھانے میں موٹر سائیکل کر ٹکر مار کر بھاگنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، مدعی کا کہنا تھا کہ نادر گبول نے گاڑی سے میری موٹر سائیکل کو ہٹ کیا اور فرار ہو گیا۔

    مدعی کی جانب سے تھانے میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ نادر گبول نے اوورٹیک کر کے انھیں زخمی کیا، 3 اپریل کو 26 اسٹریٹ پر موٹر سائیکل پر جا رہا تھا، اسی روڈ پر نبیل گبول کا بیٹا نادر گبول کالے رنگ کی موڈیفائیڈ گاڑی چلا رہا تھا، گاڑی پر نمبر پلیٹ بھی نہیں لگی تھی، نادر گبول نے اپنی بڑی گاڑی سے میری موٹر سائیکل کو ہٹ کیا اور موقع سے فرار ہو گیا۔

    نادر گبول کی گاڑی

    مدعی کا کہنا تھا کہ گاڑی کی ٹکر لگنے سے میں موٹر سائیکل سمیت خالی پلاٹ میں جا گرا، سلپ ہونے سے پورے جسم اور موٹر سائیکل کو نقصان پہنچا، میں نے گاڑی کا پتا چلایا اور نادر گبول سے رابطہ کیا، انھوں نے کہا میں ہی گاڑی چلا رہا تھا. مدعی نے پولیس کو درخواست دیتے ہوئے نادر گبول کے خلاف سخت کارروائی کی استدعا کی۔

    باپ بیٹے کی پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے ساتھ تصویر

    دریں اثنا، نیبل گبول کے بیٹے کے خلاف ہٹ اینڈ رن کیس میں کراچی کی عدالت نے نادر گبول کی عبوری ضمانت منظور کر لی، اور 20 ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم جاری کر دیا۔

  • نیبل گبول کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

    نیبل گبول کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

    کراچی: وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل امجدساقی نے نبیل گبول کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔

    پاکستان بار کونسل نے سینئر وکیل لطیف کھوسہ کے دفتر پر حملےکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نبیل گبول اوران کےساتھیوں نےلطیف کھوسہ کے کراچی آفس پر حملہ کیا۔

    بار کونسل کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نبیل گبول جیسےسینئرسیاستدان کی جانب سے ایسا عمل قابل افسوس ہے، حکومت سندھ و دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعے کا نوٹس لیں۔

    یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی رہنما نبیل گبول کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج

    وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل امجدساقی نے نبیل گبول کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نبیل گبول کےعمل سے ملازمین کو خطرات لاحق ہوئے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    واضح ہے کہ گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نبیل گبول کے خلاف غلام شبیر نامی شخص کی مدعیت میں اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کیا گیا تھا۔

    مدعی غلام شبیر نے الزام عائد کہا کہ نبیل گبول نے ساتھیوں کے ہمراہ میرے دفتر پر فائرنگ کی، میرا دفتر ڈیفنس فیز 2 میں ہے۔

  • حکومت مخالفین کی جاسوسی کے لیے روبوٹ چوہے استعمال کر رہی ہے: نبیل گبول کا عجیب دعویٰ

    حکومت مخالفین کی جاسوسی کے لیے روبوٹ چوہے استعمال کر رہی ہے: نبیل گبول کا عجیب دعویٰ

    کراچی: پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نبیل گبول نے عجیب و غریب دعویٰ کر دیا ہے کہ حکومت کی جانب سے مخالفین کی جاسوسی کے لیے ان کے کمروں میں روبوٹ چوہے چھوڑے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے آئی بی کو روبوٹ چوہے چھوڑنے کا کہا ہے۔

    نبیل گبول نے دعویٰ کیا کہ سیکریٹری قومی اسمبلی میرا لگایا ہوا ہے، یہ بات اس نے مجھے بتائی ہے، جن پر عمران خان کو شک ہے ان کے کمروں میں روبوٹ چوہے چھوڑے گئے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ رہنما ن لیگ رانا ثنا اللہ پر بھی نظر رکھنے کے لیے ان کے کمرے میں روبوٹ چوہا چھوڑا گیا ہے۔ اس پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے اس وقت ہر آدمی پر نظر رکھی ہوئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چوہے نے نجی ایئر لائن کی پرواز روک کر طیارہ گراؤنڈ کروا دیا

    دریں اثنا نبیل گبول نے کراچی کے سمندر سے تیل نکلنے کے حوالے سے بھی دعویٰ کیا، اور کہا کہ آج ایگزون کی رپورٹ آئی ہے کہ سمندر سے تیل نہیں نکلا۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا پاکستان کو بہت بڑی خوش خبری ملنے والی ہے، بعد میں پتا چلا کہ کراچی کے سمندر سے تیل نکالنے کے لیے ڈرلنگ ہو رہی ہے، لیکن آج معلوم ہوا ہے کہ تیل نہیں نکلا۔

    نبیل گبول کا یہ بھی کہنا تھا کہ آنے والا دور بلاول بھٹو کا ہے، 2020 الیکشن کا سال ہے، الیکشن نہیں ہوا توسیاست چھوڑ دوں گا، جنرل الیکشن نہیں بلکہ بہت بڑی تبدیلی آنے والی ہے، 2020 میں آنے والی تبدیلی ملک کے لیے اچھی ہوگی۔

  • سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی: نبیل گبول

    سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی: نبیل گبول

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نبیل گبول نے اعتراف کیا ہے کہ سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی۔

    تفصیلات کے مطابق نبیل گبول نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام کے الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی۔

    نبیل گبول کا کہنا تھا کہ سندھ میں پی اے سی کے لیے راستہ حکومت نے وفاق کے ذریعے دکھایا، سندھ کی اپوزیشن نے پی اے سی کے لیے نام ہی نہیں دیے، پی اے سی چیئرمین اپوزیشن کو بنانا چاہیے تھا، مانتا ہوں ہم نے غلطی کی۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ہم کیس منتقلی پر تنقید کر رہے ہیں، حیران ہیں سندھ اور کراچی میں تحقیقات سے کیا مسئلہ ہے، سندھ کے اسپیکر نیب کی حراست میں ہیں لیکن ہم نے تو کچھ نہیں کیا، ماضی میں کئی سیاسی قائدین کا راولپنڈی میں قتل ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس و منی لانڈرنگ: بلاول بھٹو اور آصف زرداری آج نیب عدالت میں پیش ہوں گے

    انھوں نے کہا کہ نیب افسران کو خود نہیں معلوم کہ وہ کس چیز کی تفتیش کر رہے ہیں، آغا سراج نے بتایا کہ نیب افسران اپنے تفتیشی نکتے تک سے لا علم ہیں۔

    نبیل گبول کا کہنا تھا کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کو بتائیں گے کہ ہم برے وقت میں ان کے ساتھ ہیں، ہم عدالت کے اندر نہیں جائیں گے مگر باہر کھڑے رہیں گے۔

    رہنما پیپلز پارٹی نے پروگرام میں وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئیں انھیں دکھاؤں گا تھر میں سڑکیں بنی ہیں اور اسپتال بھی بنے، عثمان ڈار سے کہتا ہوں تھر کے ساتھ آپ کو لیاری بھی چلنا پڑے گا۔

  • پاناما کیس، نوازشریف جیل نہیں‌ جائیں گے، نبیل گبول

    پاناما کیس، نوازشریف جیل نہیں‌ جائیں گے، نبیل گبول

    کراچی: سینئر سیاستدان اور پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول نے کہا ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ اپریل کے آخر میں آسکتا ہے، جس میں پورا شریف خاندان نااہل ہوگا تاہم نوازشریف جیل نہیں جائیں گے بلکہ جاتی امرا کو سب جیل قرار دیا جائے گا۔

    اے آر وائی کے پروگرام پاوور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت نوازشریف اور شہباز شریف کو بچانے کے لیے نیب قوانین میں تبدیلی کی حکمت عملی تیار کررہی ہے۔

    نبیل گبول نے اپنا خیال ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس اکثریت ہے اس لیے ممکنہ طور پر وہ نیب قوانین میں تبدیلی کا بل اسمبلی سے کسی بھی وقت منظور کروا کے اسے قانون کا حصہ بنادے گی۔

    سینئر سیاستدان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ادارے میں موجود کرپٹ لوگوں کا احتساب ہونا چاہیے، اگر عدالت سے نوازشریف کی تاحیات  نااہلی کا فیصلہ آگیا تو اُس کے بعد شریف خاندان کے لیے بہت سی مشکلات کھڑی ہوجائیں گی۔

    نیبل گبول کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں سب کا احتساب ہونے جارہا ہے اور یہ تاثر ختم ہوجائے گا کہ فلاں شخص صادق اور امین ہے یا نہیں، اس ضمن میں جون جولائی کا مہینہ بہت اہم ہے اور مجھے نہیں لگتا کہ بارش اور سیلاب کے دنوں میں ملک میں انتخابات ہوسکتے ہیں۔

    پی پی رہنماء کا کہنا تھا کہ  احتساب ریفرنسس کا فیصلہ اپریل کے آخر میں آسکتا ہے، اس مقدمے میں نوازشریف جیل نہیں جائیں گے بلکہ میرے حساب سے اُن کی رہائش گاہ جاتی امرا کو ہی سب جیل قرار دیا جائے گا اور پاناما کیس کے تفصیلی فیصلے میں سارے خاندان کو نااہل قرار دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ شریف خاندان کے خلاف نیب عدالتوں میں احتساب ریفرنسس جاری ہیں، نوازشریف نے گذشتہ دنوں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سوال کیا تھا کہ آخر کیوں اڈیالہ جیل کی صفائی اور مرمت کی جارہی ہے، کیا وہاں کی انتظامیہ کو پہلے سے کسی مہمان کے آنے کا علم ہوگیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نبیل گبول چھوٹا کھلاڑی نہیں

    نبیل گبول چھوٹا کھلاڑی نہیں

    سردار اللہ بخش گبول کراچی کی سیاسی تاریخ کے الگ تھلگ سیاسی رہنما تھے، انگریز سرکار سے خان بہادر کا لقب پانے والے سردار اللہ بخش گبول سندھ کی ممبئی سے علیحدگی کے بعد تحریک پاکستان کے اہم رہنماء سر عبداللہ ہارون کو ۱۹۳۷ میں شکست دے کر کراچی سے رکن سندھ اسمبلی بنے اور سندھ اسمبلی کے پہلے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے۔

    خان بہادر اللہ بخش گبول کراچی کی قد آور سیاسی شخصیت سمجھے جاتے تھے تاہم وقت کو مدنظر رکھتے ہوئے وہ بھی تحریک پاکستان کا حصہ بنے، اللہ بخش گبول دو بار کراچی کے میئر بھی رہ چکے ہیں اور اُن کے پوتے سردار نبیل گبول کراچی کے بلوچ علاقوں لیاری اورملیر میں مقبول سیاسی رہنما تصور کیے جاتے ہیں۔

    لیاری سے کئی بار رکن سندھ اسمبلی اور ممبر قومی اسمبلی منتخب ہونے والے نبیل گبول نے پیپلز پارٹی کی سابقہ وفاقی حکومت کے خلاف اس وقت آواز بلند کی کہ جب رحمان بلوچ یا رحمان ڈکیت کو ایس ایس پی چوہدری اسلم نے ایک نام نہاد پولیس مقابلے میں قتل کرنے کا دعویٰ کیا۔

    nabil-gabol-7

    رحمان بلوچ جو کہ ایک زمانے میں لیاری کا بادشاہ ہوا کرتا تھا اور لیاری جو نبیل گبول کا حلقہ تھا تاہم رحمان کے قتل کے بعد حالات نے خلاف توقع کروٹ لی اور نبیل کا حلقہ انہی کے لیے نو گو ایریا بن گیا۔ ان حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئےنادیہ گبول نے متحدہ کو خیبر باد کہہ کر پیپلزپارٹی میں شمولیت کی اور لیاری میں پی پی کی راہیں ہموار کرنے میں مدد فراہم کی۔

    نادیہ گبول کی پی پی میں شمولیت کے بعد نبیل گبول کو پیپلزپارٹی سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کرنی پڑی، پارٹی بدلنے کے بعد 2013 کے انتخابات میں متحدہ نے مضبوط ترین حلقے این اے 246 سے نبیل گبول کو نشست تحفے میں دی تاہم یہ حلقہ رکن اسمبلی کے لیے اچھا ثابت نہیں ہوا اور عوامی شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے بانی ایم کیو ایم نے رابطہ کمیٹی کو نبیل گبول سے استعفیٰ لینے یا کام کرنے کی ہدایت کی جس کے بعد حالات نے ایک بار پھر کروٹ لی۔ طیارہ اڑانے والے پائلٹ نبیل گبول طوفانوں کے رخ مڑنے سے ہمیشہ باخبر رہتے ہیں تو مناسب وقت آنے پر ایم کیو ایم کو بھی خیر باد کہہ کر نشست سے استعفیٰ دیا اور بھائی کو خیرباد کہہ دیا۔

    nabil-gabol-1

    گزشتہ ڈیڑھ سال سے سردار گبول کے بارے میں سیاسی سٹے بازی کے عالم میں کئی تکے لگتے رہے، کبھی سنا کہ نبیل گبول عمران خان سے ملنے جا رہے تو کبھی پتا چلا نواز شریف کے رابطے میں ہیں مگر نبیل گبول چھوٹا کھلاڑی نہیں، وہ سب سے بڑے کھلاڑی سے ملنے کی خواہش لیے سیاسی تیر پھینکتے رہے اور بالآخر بدھ کی شام بلاول ہاؤس کے دروازے ایک بار پھر 55 سالہ گبول شہزادے کے لیے کھول دیے گئے۔

    شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے کامیاب ملاقات کے بعد اب ممکنہ طور پر نبیل گبول کے لیے لیاری آنا جانا آسان ہوجائے گا اور وہاں پر وہ سب سے مضبوط سیاسی شخصیت کے طور پر سامنے آئیں گے۔

    نبیل گبول بغیر کسی دھوم دھام کے خاموشی کے ساتھ پیپلز پارٹی میں واپس آگئے جس کے لیے وہ گزشتہ چند ماہ سے ماحول سازگار بنا رہے تھے اس جدوجہد میں انہوں نے جہاں کئی مراحل گزارے وہیں حال ہی میں لیاری کا بھی دورہ کیا۔

    nabil-gabol-3

    پیپلزپارٹی میں اپنی واپسی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہا کہ وہ اپنے گھر واپس آگئے، ہم یہاں یہ سوال نہیں کرتے کہ گھر چھوڑا کیوں تھا؟ لیکن پاکستانی سیاست میں دروازے کھلے رہنے کا فلسفہ ہر جماعت میں ایک ہی طریقے سے موجود ہے۔

    سیاسی جماعتوں کے دروازوں پر لگے پھاٹک ہر آنے جانے والے کے لیے ہر وقت کھلے رہتے ہیں بس ووٹ بینک کی چابی مضبوط لیڈر کے ہاتھ میں ہی رہنی چاہیے۔

    سردار احمد خان گبول کے فرزند سردار اللہ بخش گبول کے پوتے سردار نبیل گبول کو پیپلز پارٹی نے اپنا سمجھ کر قبول کر لیا لیکن نادیہ گبول بھی پیپلز پارٹی کی اپنی ہیں اب دیکھنا یہ کہ آئندہ انتخابات میں ان دونوں کے عوض لیاری سے پیپلز پارٹی کس کو نشست پر ٹکٹ جاری کرتی ہے۔

  • نبیل گبول کی بیٹے سمیت پیپلز پارٹی میں‌ دوبارہ واپسی

    نبیل گبول کی بیٹے سمیت پیپلز پارٹی میں‌ دوبارہ واپسی

    کراچی: معروف سیاسی رہنما نبیل گبول اور اُن کے صاحبزادے نے بلاول ہاؤس میں آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد ایک بار پھر پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نبیل گبول نے بلاول ہاؤس میں آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

    اس موقع پر سردار نبیل گبول کے صاحبزادے نادر نبیل گبول نے بھی پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا اور اپنے والد کے ہمراہ سابق صدر آصف علی زرادری کے ساتھ مشترکہ فوٹو کو سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹیوئٹر پر شائع کیا۔

    نبیل گبول کی گفتگو 

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہا کہ ’’شہید بی بی کے قافلے میں دوبارہ لوٹنے پر بہت خوشی ہے، سیاسی فیصلہ بہت سوچ سمجھ کیا ہے، کسی بھی جماعت سے کوئی اختلافات نہیں تاہم لیاری کے عوام کی خواہش کو مدنظر رکھتے ہوئے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کیا‘‘۔

    نبیل گبول نے مزید کہا کہ ’’آصف علی زرداری سے ملاقات بہت خوشگوار ماحول میں ہوئی اور خوشی ہے کہ میں واپس اپنے گھر لوٹ کر آگیا ہوں، بلاول بھٹو کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے کیونکہ وہ بی بی شہید کے صاحبزادے ہیں اور وہ لیاری کے عوام کو مسائل سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں‘‘۔

    پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر لیاری سے منتخب ہو کر سندھ اسمبلی کے سب سے کم عمر ڈپٹی اسپیکر ہونے کا اعزا حاصل کرنے والے نبیل گبول کی سیاست کا محور کراچی کا علاقہ لیاری رہا اور بلوچ سردار ہونے کی وجہ سے لیاری کے لوگوں میں کافی مقبول رہے تاہم بی بی کی شہادت کے بعد وہ 2008 کے انتخابات میں رکن قومی اسمبلی تو ،منتخب ہوگئے لیکن سابق صدر آصف علی زرادری سے فاصلے بڑھتے گئے۔

    نبیل گبول کی پیلز پارٹی سے دوری میں اس وقت کے صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرز اور ان کی سرپرست میں چلنے والی لیاری گینگ نے بنیادی کردار ادا کیا یہاں تک کہ نبیل گبول نے دس سالہ رفاقت کو توڑ کر ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کی اور 2013 میں عزیز آباد کے علاقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تاہم جلد ہی ایم کیو ایم کو خیر آباد کہہ کر اپنی نشست سے مستعفی ہو گئے۔

    ایم کیو ایم سے راہیں جدا کرنے کے بعد وہ میڈیا میں کافی متحرک رہے لیکن ان کے نئی سیاسی سفر کا تعین نہیں ہوسکا اور انفرادی اننگ ہی کھیلتے رہے تاہم گزشتہ برس کے آخر میں ان کا جھکاؤ تحریک انصاف کی جانب محسوس ہونے لگا اور اسلام آباد کے لا ڈاؤن میں عمران خان کی حمایت کر کے ساری رکاوٹیں اور دشواریاں عبور کر کے بنی گالہ پہنچ گئے تھے۔

  • عذیر بلوچ کو جیل میں سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، نبیل گبول

    عذیر بلوچ کو جیل میں سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، نبیل گبول

    کراچی: معروف سیاسی رہنما نبیل گبول نے کہا ہے کہ لیاری کے بے گناہ لوگوں کو قتل کیا گیا تاہم اب اس علاقے سے لاشیں اٹھنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے، عذیر بلوچ کو جیل میں سہولیات فراہم کی جارہی ہیں یہی وجہ ہے کہ اب تک عدالت میں اُس کا کوئی چالان پیش نہیں کیا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔ نبیل گبول نے کہا کہ لیاری سے جرائم کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے، 2005 سے پہلے گینگ وار کا کوئی وجود نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر گینگ وار کو مدد فراہم کی گئی، سندھ کے وزیر داخلہ نے گینگ وار کے کارندوں کو ہتھیار پھینکنے کے بجائے مقابلہ کرنے کے احکامات دیے اور گینگ وار کے لوگوں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا۔

    پڑھیں: ’’ لیاری پولیس مقابلہ : بابا لاڈلہ گروپ کا کارندہ ہلاک، اسلحہ برآمد ‘‘

    ماریہ میمن کے ساتھ لیاری کی گلیوں میں گھومتے ہوئے نبیل گبول نے کہا کہ جس وقت میں اس حلقے سے قومی اسمبلی کا رکن بنا تو نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کیں اور لوگوں کو اسلحے سے دور رکھنے کی کوشش کی مگر پھر حکومت نے اس طرف دھیان دینا چھوڑا اور لوگوں کو اسلحہ فراہم کیا۔

    ویڈیو دیکھیں

    نبیل گبول نے کہا کہ صوبائی حکومت نے لیاری گینگ وار کے کارندوں کو مکمل تعاون فراہم کیا اور برا وقت آنے پر نوجوانوں کو چھوڑ کر بیرونِ ملک فرار ہوگئے، گینگ وار کے گرفتار سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف ابھی تک عدالت میں کوئی چالان پیش نہیں کیا گیا بلکہ حکومت اُسے جیل میں سہولتیں فراہم کررہی ہے۔

    مزید پڑھیں: ’’ بابا لاڈلہ یا عزیربلوچ جیسا کوئی گروپ دوبارہ نہ بننے پائے، ڈی جی رینجرز ‘‘

    ماریہ میمن سے گفتگو کرتے ہوئے لیاری کے مکینوں نے امن و امان کی صورتحال کو بہتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ رینجرز آپریشن کی وجہ سے اس علاقے کے حالات بہت بہتر ہوگئے ہیں ورنہ ایک وقت ایسا تھا کہ ہم اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور تھے۔

    لیاری میں امن قائم ہونے کے بعد سے کھلیوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد بچے باکسنگ، فٹ بال اور دیگر کھیلوں کی مثبت سرگرمیوں کا حصہ بن رہے ہیں، نبیل گبول نے باکسنگ کلب پہنچ کر اپنے اندر چھپے باکسر کو متعارف کرواتے ہوئے باکسنگ بھی کھیلی جس پر علاقہ مکینوں نے خوشی کا اظہار کیا۔

  • متحدہ پتنگ کی ڈور مشرف کے ہاتھ آئے گی، نبیل گبول

    متحدہ پتنگ کی ڈور مشرف کے ہاتھ آئے گی، نبیل گبول

    کراچی: معروف سیاسی رہنماء نبیل گبول نے کہا ہے کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف پوری ایم کیو ایم کو ایک بار پھر متحد کرنا چاہتے ہیں تاہم اوائل میں وہ قیادت نہیں کریں گے۔ نئے اتحاد پر لندن قیادت کو بھی کوئی اعتراض نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں کیا۔ نبیل گبول کا کہنا تھا کہ 22 اگست کے بعد ایم کیو ایم کی پتنگ کٹ گئی تھی تاہم فاروق ستار نے اُس کی ڈور سنبھالی اور اُسے آگے لے کر چلے، مہاجر ووٹرز بھی بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر شش و پنچ میں مبتلاء ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن تاحال بانی ایم کیو ایم کی سپورٹ کررہی ہے اور سُنا ہے کہ 22 اگست کے واقعے کے بعد بھی پرویز رشید نے لندن جاکر الطاف حسین سے ملاقات کی۔ گورنر سندھ کی تبدیلی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں نبیل گبول نے کہا کہ ’’عشرت العباد کو عہدے سے ہٹانے کی اہم وجہ سیاسی مداخلت اور بانی ایم کیو ایم کی خواہش تھی۔ نوازشریف نے سندھ میں اثرورسوخ دکھانے کے لیے عشرت العباد کو عہدے سے ہٹایا‘‘۔

    منی لانڈرنگ اور ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس پر تبصرہ کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہاکہ ’’حکومت الطاف حسین کو بچانا چاہتی ہے اس لیے منی لانڈرنگ کیس کے ثبوت لندن کو نہیں دیے گئے اور اسی طرح ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کو کمزور کیا جارہا ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اس کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں، اب دیکھنا یہ ہے کہ ملزمان کو لندن کے حوالے کیا جائے گا یا نہیں؟‘‘


    یہ بھی پڑھیں: ’’ بانی ایم کیو ایم پر منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات نہیں ہونگی، وکلاء کو خط موصول ‘‘


    نبیل گبول نے عشرت العباد کے بطور گورنر مستعفیٰ ہونے پر کہا کہ ’’سابق گورنر کو اپنی سبکدوشی کی اطلاع ٹی وی پر نشر ہونے والی خبروں سے ملی تاہم تھوڑی دیر میں انہیں نوٹیفکیشن بھی موصول ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں بہت پہلے ہی کہہ چکا تھا کہ عشرت العباد گورنر کی نشست سے استعفیٰ دے دیں گے‘‘۔

    دبئی میں ہونے والی سیاسی رہنماؤں کی ملاقاتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے نبیل گبول کا کہنا تھا کہ ’’سابق صدر ٹکڑوں میں بٹی ہوئی ایم کیو ایم کو متحد کرنا چاہتے ہیں تاہم ابتدائی دنوں میں وہ ایک عام رہنماء کی حیثیت سے کام کریں گے مگر رکن اسمبلی بنتے ہی پتنگ کی ڈور سنبھالیں گے اور اس کی قیادت کریں گے‘‘۔

    مصطفیٰ کمال کی آمد پر انکشاف کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہاکہ ’’انہیں یہ یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ بانی ایم کیو ایم کی حالت بہت خراب ہے اور وہ کسی بھی وقت دنیا سے رخصت ہوجائیں گے مگر الطاف حسین کی جڑی بوٹیاں اُن کے کام آئیں اور یہی بات مصطفیٰ کمال کی ناکامی کا سبب بنی‘‘۔

    سابق رکن اسمبلی نے کہاکہ لندن اور بانی ایم کیو ایم کی جانب سے فاروق ستار کو سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس لیے وہ پورے کراچی میں بہت آسانی کے ساتھ پارٹی کے پروگرام منعقد کررہے ہیں۔


    پڑھیں: ’’ پرویز مشرف اور ایم کیو ایم علیحدہ جماعتیں‌ ہیں، اتحاد ممکن نہیں، متحدہ پاکستان ‘‘


    تحریک انصاف کا اسلام آباد ھرنا ختم ہونے سے متعلق نبیل گبول نے انکشاف کیا کہ ’’عمران خان کو پیغام موصول ہوا تھا جس میں کہا گیا کہ گوادر مال لے جانے والے 100 کنٹینرز کو اس راستے سے گزرنا ہے جس پر تحریک انصاف نے قومی مفاد کی خاطر اپنا دھرنا ختم کیا‘‘۔


    مزید پڑھیں: ’’ تحریک انصاف کل یوم تشکر منائے گی ‘‘


     انہوں نے کہا کہ اگر تحریک انصاف کا دھرنا جاری رہتا تو چین سخت ناراض ہوتا اور وہ ناراضی گوادر منصوبے پر گہرے اثرات چھوڑتی، دھرنے میں عمران خان کو کامیابی ملی کیونکہ سپریم کورٹ نے اُن کا تلاشی کا مطالبہ تسلیم کرلیا۔