کاروات: سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ گذشتہ 34 سال سر اٹھا کر سیاست کی، کبھی کسی کے آگے نہیں جھکا.
ان خیالات کا اظہار چوہدری نثار نے کاروات کے علاقے بسالی میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا.
چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ چار نشستوں سے الیکشن لڑرہا ہوں، میں اکیلا ہوں، آپ میرے ساتھ ہمیشہ کھڑے ہوئے. مخالفین جو مرضی کرلیں، یہ علاقہ سب کو آئینہ دکھائے گا.
ان کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کو مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہوجائیں گی، روات میں سڑکیں پل نہیں تھے، اللہ نےمجھے توفیق دی، میں نے ایک ایک گاؤں میں بجلی اور سڑک پہنچائی.
چوہدری نثار نے کہا کہ جب سڑکیں بنارہا تھا توپنجاب حکومت نے کہا یہ چھوٹا شہر ہے، میں نے جواب دیا کیا کہ یہاں کے لوگ پاکستانی شہری نہیں.
ان کا کہنا تھا کہ میری برادری اورطاقت عوام ہیں، مخالف امیدوار میٹرک فیل ہے، اللہ نے فرمایا کہ امانت امانت دار افراد کے سپرد کرو.
ان کا کہنا تھا کہ مخالف امیدوارکےبینر پر نہ جاؤ، یہ دیکھو خدمت کس نے کی، میرے دامن پرکسی کرپشن یا حرام خوری کا داغ نہیں.
اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ افغان فورسز نے کسی اور کے اشارے پر ہمارے شہریوں پر گولہ باری کرکے غلط روایت قائم کی۔
یہ بات انہوں نے افغان فورسز کی پاکستانی علاقوں میں گولہ باری کے بعد آئی جی ایف سی بلوچستان سے ٹیلی فونک گفتگو میں صورتحال جاننے کے بعد کہی۔
آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم احمد انجم نے وزیر داخلہ کو چمن بارڈر کے واقعے پر بریفنگ دی اور بتایا کہ واقعہ مردم شماری میں مصروف فورسز پر حملے سے شروع ہوا جسے فوج اور ایف سی کی فوری جواب کارروائی نے غیر مؤثر بنایا۔
وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ افغان فورسز سے اپنا ملک تو سنبھلتا نہیں،افغان فورسز نے شہریوں پر گولہ باری کرکے غلط روایت قائم کی، ہماری افواج کے دلیرانہ ردعمل سے آئندہ ایسی روش کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ افغان فورسز نے کسی اور کے اشارے پر یہ کارروائی کی جسے پاک فوج نے روکا اور اسے غیر موثر بنایا۔
دریں اثنا انہوں نے شہریوں اور ایف سی کے جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔
خیال رہے کہ آج ہی صوبہ بلوچستان کے شہر چمن کے علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں افغان فورسز کی گولہ باری اورفائرنگ سے 17 سالہ نوجوان محمد اشرف سمیت 10 شہری شہید جبکہ 45 افراد زخمی ہوگئے۔
واہ کینٹ: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ مشرف دور میں مزدور دشمن قانون نافذ کیا گیا تو میں نے اس کے خلاف جہاد کیا تاہم اکثریت نہ ہونے کے باعث ہم اسے روکنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔
یہ بات انہوں نے مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کیٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ میری تقریر نہ سیاسی ہوگی، نہ کسی پرتنقید ہوگی، میں اس حلقے کا نمائندہ نہیں پھر بھی آپ سے ایک رشتہ ہے،میرا رشتہ پی او ایف کے مزدوروں سے ہے، نہ میرے دل میں کھوٹ ہے،نہ پی او ایف کے مزدوروں کے دل میں، نثار بھی سیدھی بات کرتا ہے اور مزدور بھی سیدھی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں یہاں پر ووٹ مانگنے نہیں آیا، یوم مزدور پر نواز شریف کی طرف سے مبارکباد دینے آیا ہوں، میں پی او ایف کے مزدوروں سے اظہاریکجہتی کے لیے آیا ہوں، کچھ دن سے شہر سے باہر تھا، معلوم نہیں یہاں کیا کچھڑی پکتی رہی ہے۔
سیکیورٹی ایجنسیز نے آج کے اجتماع پر حملوں کا خدشہ ظاہر کیا
چوہدری نثار نے کہا کہ آج صبح بتایا گیا کہ اس اجتماع پر حملوں کا خطرہ ہے، سیکیورٹی ایجنسز اس علاقے کا تحفظ نہیں کرسکتیں تو پھر سوالیہ نشان ہے، ایجنسیوں سے کہا کہ رپورٹ دینا آپ اور جانا نہ جانا میرا کام ہے،میں نے پی او ایف آنے کا وعدہ کیا تھا جو پورا کردیا، نہیں پتا کون نادان لوگ ہیں جنہوں نے یہ ابہام ڈالا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سال 2000 میں مزدوروں پر ایک کالا قانون نافذ کیا گیا، مشرف کے مزدور دشمن قانون کے خلاف میں نے جہاد کیا لیکن ہماری اکثریت نہیں تھی،ہم اس قانون کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ میں یہاں مزدوروں کا نمائندہ بن کر آیا ہوں، حکومت اور فوج کو احساس ہونا چاہے یہ فیکٹری مزدوروں کے دم سے چلتی ہے،مزدور سے مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ مسلط یا لاگو نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پی او ایف کے مسائل حل کرنے کے لیے کمیٹی بنائی جائے،آرڈیننس فیکٹری کا مزدور محفوظ نہیں تو پھر کوئی محفوظ نہیں۔
انہوں نے یکم مئی سے مزدوروں کو مراعات دیے جانے کا اعلان کیا اور کہا کہ یکم جون 2017 کو تنخواہ کےساتھ یہ مراعات ملیں گی۔
اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس ڈان لیکس پر نوٹی فکیشن جاری نہیں کرسکتا، اصل نوٹی فکیشن وزارت داخلہ جاری کرے گی، جب اصل نوٹی فکیشن جاری ہی نہیں ہوا تو بھونچال کیوں آگیا؟ انہوں نے آئی ایس پی آر کے ٹوئٹس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ٹوئٹس پاکستان کی جمہوریت اور انصاف کے لیے زہر قاتل ہیں۔
یہ بات انہوں نے طویل اور پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے ٹوئٹس پر تنقید
انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے ڈان لیکس کے نوٹی فکیشن کو مسترد کرنے کے ٹوئٹس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ہم ٹوئٹ سے معاملات ہینڈل کرتے ہیں یہ ہماری بدقسمتی ہے، اداروں میں ایک دوسرے کو ٹوئٹس سے مخاطب نہیں کیا جاتا،ایسے ٹوئٹس پاکستان کی جمہوریت، سسٹم اور انصاف کے لیے زہر قاتل ہیں، اداروں میں ٹوئٹس کے ذریعے نظام نہیں چل سکتا،سمجھ نہیں آتا نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوا تو بھونچال کیسے آگیا؟
اصل نوٹی فکیشن وزیراعظم ہاؤس نہیں وزارت داخلہ جاری کرے گی
ان کا کہنا تھا کہ اصل نوٹی فکیشن وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونا ہے، وزیراعظم ہاؤس نوٹی فکیشن جاری نہیں کرسکتا،یہ شور کیوں ہے برپا خدا ہی جانے۔
جس طرح ٹوئٹس ٹھیک نہیں ایسے ہی زیر حراست شخص کا انٹرویو نشر کرنا بھی درست نہیں
نثار نے کہا کہ جس طرح ٹوئٹس صحیح نہیں، ویسے ہی کسی زیر حراست شخص کو میڈیا پر لانا غیر قانونی ہے،پہلے ہی کہا تھا کہ دہشت گرد کا انٹرویو،اس کے بیان کو بلیک لسٹ کیا جائے، اس انٹرویو کا آنا اس ساری کوشش اور کاوش کی نفی ہے۔
چوہدری نثار نے کہا کہ میڈیا پر ایک طوفان مچا ہوا تھا، میڈیا ایڈوائزر نے مشورہ دیا پریس کانفرنس ملتوی کردیں،میں نے کہا پریس کانفرنس ملتوی کرنا مناسب نہیں،میری پریس کانفرنس آج کے واقعے سے متعلق نہیں۔
دوسری جماعت ملنا سندھ کے عوام کا حق ہے
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے سندھ کے حالات سب کے سامنے ہیں،سندھ میں ایک ہی جماعت کی 10سال سے حکومت ہے،سندھ میں متبادل جماعت وہاں کے عوام کا حق ہے، میں سمجھتا ہوں ہمیں بہت پہلے سندھ میں آنا چاہیے تھا۔
سندھ رینجرز کو وفاق 12 ارب روپے دیتا ہے
انہوں نے کہا کہ ہم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے، وفاق سندھ رینجرز کے لیے 12ارب روپے دیتا ہے۔
31 مئی کے بعد کوئی ضلع ایسا نہیں ہوگا جہاں پاسپورٹ دفتر نہ ہو
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 31 مئی کے بعد کوئی ضلع ایسا نہیں ہوگا جہاں پاسپورٹ دفتر نہ ہو، 3سال میں 72 پاسپورٹ آفس قائم کیے ہیں،پاسپورٹ دفاتر کی اکثریت سندھ اور کے پی کے میں ہے،حکومتوں سے نادرا دفاتر کے لیے زمین مانگی ہے،کراچی میں جلد ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس کا افتتاح کروں گا۔
سرحد پر غیر قانونی آمدورفت روکنے کے لیے باڑ لگا رہے ہیں
پاک افغان بارڈر کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈر پر ہم نے غیر قانونی آمدورفت پر پابندی لگائی، ڈیڑھ سال میں سول آرمڈ فورسز کے لیے 88 ارب روپے رکھے ہیں،سرحد پر غیر قانونی آمدورفت روکنے کے لیے باڑ لگا رہے ہیں۔
وزیراعظم کراچی آکر سول ملٹری اجلاس بلائیں
کراچی سے متعلق انہوں نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ وزیراعظم کراچی آکر آپریشن سے متعلق اجلاس کریں جس میں کراچی آپریشن سے متعلق اقدامات کیے جائیں، وزیراعظم کو کراچی میں سول ملٹری اجلاس بلانے کامشورہ دوں گا۔
کراچی ایک شخص کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا تھا
نثار نے کہا کہ کراچی ایک شخص کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا تھا، ایک شخص کہتا تھا شہر بند کردو تو شہر بندہوجاتا تھا، ایک شخص کہتا تھا بھتہ لو تو بھتہ خور ی شروع ہوجاتی تھی، کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ ہوا، چائنہ کٹنگ جاری ہے اور کرپشن عروج ہے۔
بانی ایم کیو ایم اور ان کے حمایتوں کو پاکستان کا آئین ماننے کا اعلان کرنا ہوگا
نثار کا کہنا تھا کہ قومی دھارے میں وہی شامل ہوسکتا ہے جو پاکستان اور آئین پر یقین رکھتا ہے،بانی ایم کیو ایم اور حمایتوں کو اعلان کرنا ہوگا کہ وہ پاکستان کا آئین مانتے ہیں،اگر وہ پاکستان کا آئین نہیں مانتے تو انہیں یاست کرنے کا کیا حق ہے؟
زرداری کو پتا ہے ان کے لاپتا دوست کہاں ہیں تو مجھ سے شیئر کریں
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کہتے ہیں مجھے معلوم ہے میرے لاپتا دوستوں کو کس نے اٹھایا،آصف زرداری سے درخواست ہے کہ اگر آپ کو معلوم ہے تو مجھ سے شیئر کریں،میں ہمیشہ سے کسی کو لاپتا کرنے کا مخالف رہا ہوں۔