Tag: نثار مورائی

  • سانحہ بلدیہ،  نثار مورائی اور عزیر بلوچ کی جے آئی ٹیز پبلک کرنے کا حکم

    سانحہ بلدیہ، نثار مورائی اور عزیر بلوچ کی جے آئی ٹیز پبلک کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے تین بڑے مقدمات کی جے آئی ٹیز پبلک کرنے کا حکم دے دیا، سانحہ بلدیہ ٹاؤن، نثار مورائی اور لیاری گینگ وار کےعزیربلوچ کی جوائنٹ انٹروگیشن رپورٹس عوام کےسامنےلائی جائیں گی، درخواست وفاقی وزیرعلی زیدی نے دائر کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ، سانحہ بلدیہ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹیز کو منظر عام پر لانے سے متعلق کیس پر سماعت ہوئی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے3اہم جے آئی ٹیز پبلک کرنے کی درخواست منظور کرلی اور ہدایت کی سانحہ بلدیہ، نثار مورائی،لیاری گینگ وار عزیر بلوچ کی جے آئی ٹیز عوام کےسامنے لائی جائیں۔

    وکیل علی زیدی نے کہا جے آئی ٹی قتل وغارت گری کی وجوہات پتالگالیاتوحکومت چھپارہی ہے، بلدیہ فیکٹری میں 200سےزائدافرادزندہ جلا کرراکھ کردیاگیا اور لیاری گینگ وارکےعزیربلوچ نےلیاری کووار زون بنایاہواتھا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ کراچی میں قتل غارت گری میں پولیس،سرکاری افسران ملوث رہے، اب وہ پولیس اہلکار،افسران ترقی کرچکے ،اہم عہدوں پر تعینات ہیں، چیف سیکریٹری سندھ ان افسران کو بچانا چاہتے ہیں، علی زیدی نے جب درخواست دائر کی اس وقت تو وہ بھی نہیں تھے۔

    عمر سومرو ایڈووکیٹ نے کہا معلومات تک رسائی ہرشہری کابنیادی حق ہے، ہم چاہتے ہیں حقائق عوام کے سامنے رکھے جائیں، حقائق پبلک کرنے کے لیے درخواست دائر کی ہے۔

    مزید پڑھیں : عزیر بلوچ اور سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹس سندھ ہائی کورٹ میں پیش

    یاد رہے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست وفاقی وزیرعلی زیدی نے دائر کی تھی، علی زیدی نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ جےآئی ٹیز پبلک کرنے کیلئےچیف سیکریٹری کوخط لکھا مگرمثبت جواب ابھی تک نہیں ملا، عدالت سے استدعا ہے کہ سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹس کو پبلک کرنے کی ہدایت جاری کی جائے، متعلقہ حکمرانوں سے پوچھا جائے کہ تین سال سے جے آئی ٹیز پرکارروائی کیوں نہیں ہوئی؟

    درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ سیاستدانوں اور پولیس افسران پر بھی سنگین جرائم کے الزامات ہیں، عزیربلوچ، نثارمورائی کے انکشافات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

    بعد ازاں سندھ حکومت نے عزیر بلوچ اور سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹس سندھ ہائیکورٹ میں پیش کیں تھیں اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی کے نوٹی فکیشن سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا

    عدالت نے ریمارکس دیئے تھے کہ مذکورہ رپورٹس کا جائزہ لے کر جے آئی ٹیز کو پبلک کرنے سے متعلق فیصلہ کریں گے۔

  • سابق چیئرمین اسٹیل ملز قتل کیس میں نثار مورائی پر فرد جرم عائد

    سابق چیئرمین اسٹیل ملز قتل کیس میں نثار مورائی پر فرد جرم عائد

    کراچی: سابق چیئرمین پاکستان اسٹیل سجاد حسین قتل کیس میں سابق چیئرمین فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی نثار مورائی پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ ملزم نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں سابق چیئرمین پاکستان اسٹیل ملز سجاد حسین کے قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے تمام ثبوتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مقدمے میں نامزد سابق چیئرمین فشریز نثار مورائی پر فرد جرم عائد کردی۔

    ملزم نے صحت جرم سے انکار کیا جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر 12 گواہان کو طلب کر لیا۔

    سماعت میں ملزم نثار مورائی کی جانب سے بریت کی درخواست بھی دائر کی گئی۔ عدالت نے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو 12 نومبر کے لیے نوٹس جاری کر دیے۔

    واضح رہے کہ سابق چیئرمین فشریز نثار مورائی کو 11 مارچ 2016 کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ فشرمین کو آپریٹو سوسائٹی میں گھپلوں اور منی لانڈرنگ جیسے الزامات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    سولہ مارچ 2016 کو نثار مورائی کو لیاری گینگسٹرز کی مالی مدد کرنے کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے رینجرز نے ان کا نوے روزہ ریمانڈ حاصل کیا تھا۔

    رینجرز حراست کے دوران انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان سے سمندر کے راستے بیرون ملک غیر قانونی رقم بھجوائی جاتی ہے جس کے لیے اسپیڈ بوٹ کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    چیئرمین اسٹیل مل کے قتل سے متعلق اہم انکشافات کرتے ہوئے نثار مورائی نے جے ٹی آئی کے سامنے اقرار کیا کہ سجاد حسین کے قتل کا منصوبہ کیفے کلفٹن میں بنایا گیا تھا۔ ان کے مطابق انہوں نے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کے ہمراہ سجاد حسین کی ریکی کی اور قتل کے وقت بھی وہ سجاد حسین کی گاڑی کے قریب موجود تھے۔

    گزشتہ ماہ عدالت نے نثار مورائی کی جانب سے ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں ضمانت بھی دی تھی۔

  • سابق چیئرمین فشریز نثار مورائی کو پولیس کے حوالے کردیا گیا

    سابق چیئرمین فشریز نثار مورائی کو پولیس کے حوالے کردیا گیا

    کراچی : رینجرز نے نوے روزہ تحویل مکمل ہونے کے بعد سابق چئیرمین فشریز نثار مورائی کو پولیس کے حوالے کردیا،ملزم پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں.

    تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین فشریزکورینجرز نے نوے روزہ تحویل مکمل ہونے کے بعد ڈیفنس انویسٹی گیشن پولیس کےحوالےکردیا، نثارمورائی پرچیئرمین اسٹیل مل سجادشاہ کےقتل کاالزام ہے،سجادشاہ کوانیس سو اٹھانوے میں ڈیفنس میں قتل کیاگیاتھا.

    شابق چیئرمین فشریز نثارمورائی پرکرپشن کےسنگین الزامات ہیں،ان پراسلحہ اسمگلنگ کابھی الزام ہے،ذرائع کے مطابق نثارمورائی نےتفتیش میں اہم شخصیات کےنام بتائےہیں.

    یاد رہے رواں سال مارچ کے مہینے میں گینگ وار کے ملزمان سے تعلق اور کرپشن کے الزامات پر پیپلز پارٹی کے اہم ذمہ دار ڈاکٹر نثارموارئی کوگرفتارکیاگیاتھا.

    واضح رہے کہ سابق چیئرمین فشریز کو تحقیقاتی ایجنسیوں نے سنگین الزامات کے تحت اسلام آباد سے اپنی تحویل میں لیا تھا.

    نثار مورائی پر الزام ہے کہ وہ فشریز سے تین سو کے لگ بھگ گھوسٹ ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 35 کروڑ روپے ماہانہ لیتے رہے ہیں۔