Tag: نجکاری پروگرام

  • وفاقی کابینہ نے 5 سالہ نجکاری پروگرام کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے 5 سالہ نجکاری پروگرام کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے 5 سالہ نجکاری پروگرام کی منظوری دے دی۔

    ذرائع کے مطابق 2024 تا 2029 پروگرام کے تحت 24 اداروں کی نجکاری کی جائے گی اور جائزے کے بعد مزید ادارے بھی نجکاری پروگرام میں شامل کیے جائیں گے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پروگرام کے تحت 3 مراحل میں اداروں کی نجکاری کی جائے گی جبکہ پی آئی اے، ہاوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کا نجکاری عمل جلد مکمل کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس مرحلے میں سرکاری بجلی تقسیم کار اور پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کی جائے گی، پہلے مرحلے میں فیصل آباد، اسلام آباد، گوجرانوالہ پاور کمپنیز کی نجکاری ہوگی، دوسرے مرحلے میں لیسکو، میپکو، پیسکو، ہیسکو، سیپکو، حیسکو کی نجکاری ہوگی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس کے بعد یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن اور اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی نجکاری ہوگی جبکہ پاکستان ری انشورنس کمپنی کی نجکاری بھی فہرست میں شامل ہے، تاہم نجکاری کے لیے منظور شدہ اداروں کا جامع نجکاری پلان کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

  • کابینہ کمیٹی  نے 24 اداروں کی  نجکاری کی منظوری دے دی

    کابینہ کمیٹی نے 24 اداروں کی نجکاری کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : کابینہ کمیٹی برائے نجکاری  نے نجکاری پروگرام کے لیے 24 اداروں کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ہوا، وزیر خزانہ، وزیر نجکاری، وزیر تجارت، وزیر توانائی ، وزیر صنعت و پیداوار، وزیر مملکت خزانہ، وفاقی سیکرٹریز نے شرکت کی۔

    جس میں نجکاری کمیشن آرڈیننس 2000 کے سیکشن 5بی کےمطابق مرحلہ وار نجکاری پروگرام پیش کیا گیا۔

    کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے   24 اداروں نجکاری کی منظوری دے دی اور کہا ایس اوایز کو شامل کرنے کا فیصلہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں کے جائزہ کے بعد ہوگا۔

    کابینہ کمیٹی نے مالی سال 2024-25 کیلئے کمیشن کے 8169 ملین کے بجٹ کی منظوری بھی دی اور نجکاری پروگرام کی شفافیت، کارکردگی ،حکومتی نقطہ نظر کیساتھ نافذ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    کابینہ نجکاری کمیٹی نے 10سال بعد اوجی ڈی سی ایل کے 32کروڑ شیئرزسرنڈر کرنے کافیصلہ مؤخر کرتے ہوئے اوجی ڈی سی ایل کے 32 کروڑ شیئرز کی موجود حالت برقرار رکھنےکا فیصلہ کیا۔

    وفاقی کابینہ کی ہدایت پرپیٹرولیم ڈویژن کو اوجی ڈی سی ایل شیئرزمنتقلی کا فیصلہ منظور نہیں کیاگیا، ساورن ویلتھ فنڈفعال نہ ہونےکےباعث شیئرزپیٹرولیم ڈویژن کومنتقل کئے جانے ہیں، آئی ایم ایف اعتراض کے باعث ساورن ویلتھ فنڈز کادائرہ ،اختیارات تبدیل کئے جانےہیں۔

  • حکومت کی آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی

    حکومت کی آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی

    اسلام آباد : حکومت نے آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی کرادی ، 25 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ اسحاق ڈارنے کابینہ کی نجکاری کمیٹی کا پہلا اجلاس کل طلب کرلیا، کابینہ نجکاری کمیٹی کے اجلاس میں2 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں نجکاری پالیسی کی تشکیل کی سمری پیش کی جائے گی، نجکاری پروگرام کی موجودہ صورتحال کا جائزہ ایجنڈے میں شامل ہیں جبکہ نجکاری کےجاری پروگرام کی پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی آئی ایم ایف کونجکاری پروگرام پرکام تیز کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے ، 25 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں۔

    ذرائع نے کہا کہ ہوا بازی شعبےکا ایک ادارہ پی آئی اے نجکاری فہرست میں شامل ہیں ، اس کے علاوہ فنانشل اور ریئل اسٹیٹ سےمتعلق4،4ادارے، انڈسٹریل سیکٹرکے2 ادارے ، توانائی شعبےکے14 ادارے نجکاری پروگرام کا حصہ ہیں۔

    نجکاری کے پروگرام میں اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن ، بلوکی، حویلی بہادر،گدو اورنندی پورپاورپلانٹس سمیت تمام 10 سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیاں فعال نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔

    ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن،فرسٹ ویمن بینک ، پاکستان انجینئرنگ کمپنی اور سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ بھی فہرست میں شامل ہیں۔

  • حکومت کی آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی

    حکومت کی آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی

    اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز سے کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ وفاق نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں جو نجی شعبے کے حوالے کرنے کا پلان بنالیا ہے، بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کو نجی شعبے کے حوالے کردیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری پر بھی مثبت انداز سے کام ہورہا ہے اور پی آئی اے نجکاری کا عمل جلد مکمل کرنے کیلئے کوششیں جاری ہے، اس کے علاوہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر اس وقت 25 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ نجکاری پروگرام میں فنانشل، ریئل اسٹیٹ سے منسلک 4,4 ادارے، انڈسٹریل سیکٹر کے 2 ادارے اور توانائی شعبے کے 14 ادارے نجکاری پروگرام میں شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق بلوکی، حویلی بہادر، گدو، نندی پور پاورپلانٹس بھی نجکاری پروگرام کا حصہ ہیں اور 10 سرکاری بجلی تقسیم کارکمپنیاں فعال نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ نجکاری پروگرام میں اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن، فرسٹ ویمن بینک، پاکستان انجینئرنگ کمپنی، سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ بھی نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔

  • حکومت نے نجکاری پروگرام کی پیش رفت سے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا

    حکومت نے نجکاری پروگرام کی پیش رفت سے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا

    اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام کی پیش رفت سے آگاہ کردیا۔

    تفصیلات وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام کی پیش رفت سے آگاہ کردیا، حکومت نے آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر تیزی سےکام جاری رکھنے کی یقین دہانی کرا دی۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری پر مثبت انداز سے کام آگے بڑھ رہا ہے، پی آئی اے کی نجکاری فروری 2024 کے آخر تک متوقع ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ اس وقت 27 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں، جس میں فنانشل، ریئل اسٹیٹ کے 4،4 ادارے کے پروگرام شامل ہیں اس کے علاوہ انڈسٹریل سیکٹر کے 4، توانائی شعبے کے 14 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ہوا بازی شعبے کا ایک ہی ادارہ پی آئی اے نجکاری فہرست میں شامل ہے، نجکاری پروگرام میں پاکستان اسٹیل، اسٹیٹ لائف انشورنس، بلوکی، حویلی بہادر، گدو اور نندی پور پاور پلانٹس بھی اس کا حصہ ہیں۔

    ذرائع کا بتانا تھا کہ تمام سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیاں، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن، فرسٹ ویمن بینک، پاکستان انجینئرنگ کمپنی اور سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ بھی نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔