Tag: نجکاری

  • ہم ادارے بیچنا چاہتے ہیں لیکن کوئی خرید نہیں رہا، ڈاکٹر قیصر بنگالی

    ہم ادارے بیچنا چاہتے ہیں لیکن کوئی خرید نہیں رہا، ڈاکٹر قیصر بنگالی

    کراچی: ملک کے معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا ہے کہ غیر ملکی کمپنیاں ملک چھوڑ کر جا رہی ہیں، ہم ادارے بیچنا چاہتے ہیں لیکن کوئی خرید نہیں رہا۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران دن دن قبل حکومتی کفایت شعاری کمیٹی سے مستعفی ہونے والے ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ ملک دیوالیہ ہو چکا ہے، ہمیں کوئی قرض نہیں دے رہا، غیر ملکی کمپنیاں ملک چھوڑ کر جا رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا اس وقت ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، ہم ادارے بیچنا چاہتے ہیں لیکن کوئی خرید نہیں رہا، معیشت تباہ ہو رہی ہے اور اسلام آباد میں اس پر کوئی پریشان نہیں۔

    قیصر بنگالی کا کہنا تھا کہ وہ اخراجات اور امپورٹ کم کرنے کی باتیں 10 سال سے کر رہے ہیں، انھوں نے کہا ادارے بند کرنے سے مسائل حل نہیں ہو سکتے، میں کسی کو سپورٹ نہیں کر رہا بلکہ حقائق پیش کر رہا ہوں، جو ملازمین احتجاج کر رہے ہیں ہم ان کی حمایت کرتے ہیں، ہم نے وزیر اعظم کو کہا تھا ادارے بند کریں مگر کسی ملازم کو ابھی نہ نکالیں۔

    انھوں نے کہا اسمال اندسٹریز بند ہو رہی ہیں، بڑی انڈسٹریاں تو جنریٹر لگا لیتی ہیں مگر چھوٹی نہیں لگا سکتیں، انڈسٹریز کو پروموٹ کرنا ہے تو ٹیکس کم کرنا ہوگا، انڈسٹری کو بچانے کے لیے انٹرسٹ ریٹ کم کرنا پڑے گا۔

    حکومت اخراجات میں کمی کے لیے افسران کی بجائے چھوٹے ملازمین کو نکال رہی ہے، ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی

    ڈاکٹر قیصر نے کہا میں استعفا واپس نہیں لے رہا، میں نے ناراضی کی وجہ سے استعفا نہیں دیا، کمیٹی میں نہیں جاؤں گا، مجھ سے مدد مانگی جائے گی تو میں مدد کر دوں گا، سندھ اور بلوچستان حکومت کو بھی مدد دیتا رہا ہوں، انھوں واضح طور پر کہا کہ ’’حکومت کہتی ہے مزید مدد کریں تو اگر حکومت کی کام کی نیت ہوگی تو میں جاؤں گا، پی آر بنانے کے لیے کسی کے پاس نہیں جاؤں گا، میں کوئی کام کر سکتا ہوں تو میں تب ہی جاؤں گا۔‘‘

    قیصر بنگالی نے بھی اپنی گفتگو میں آئی پی پیز کے ایشو کو پیچیدہ قرار دیا اور کہا اس پر کچھ نہیں کیا جا سکتا، آئی پی پیز میں 100 کمپنیاں ہیں ٹرم آف ایگریمنٹ سب کے الگ ہیں، اگر یہ کمپنیاں مان جائیں تو پھر کچھ ہو سکتا ہے۔

  • بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری فاسٹ ٹریک بنیاد پر کرنے کا فیصلہ

    بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری فاسٹ ٹریک بنیاد پر کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : بجلی تقسیم کار کمپنیوں بجلی تقسیم کار کمپنیز کی نجکاری فاسٹ ٹریک بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسحاق ڈار کی سربراہی میں اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق نے بجلی تقسیم کارکمپنیزکی نجکاری فاسٹ ٹریک بنیاد پرکرنے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے اسحاق ڈار کی سربراہی میں اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دیدی، کمیٹی میں وزیرخزانہ، وزیر نجکاری، وزیرتوانائی اور وزیراطلاعات شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ معاون خصوصی پاور،سیکریٹری پاور، سیکریٹری نجکاری ،سیکریٹری نجکاری کمیشن بھی کمیٹی کاحصہ ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے9رکنی اسٹرینگ کمیٹی کے لیے ٹی او آرز طے کردیئے ہیں ، کمیٹی نجکاری عمل کے قوانین،ریگولیشن اور انڈسٹری معیارپرعملدرآمد یقینی بنائے گی۔

    ذرائع نے کہا کہ کمیٹی ڈسکوز کے نجکاری عمل میں ممکنہ خطرات اورچیلنجز کی نشاندہی کرے گی اور سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی فاسٹ ٹریک نجکاری کیلئےکمیٹی رہنمائی کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق کمیٹی ڈسکوز کی تیزی سےنجکاری مکمل کرنےکے لیے جائزہ لے گی اور ڈسکوزکی نجکاری سےاسٹیک ہولڈرزکوباخبر رکھنے کیلئے کمیٹی جامع حکمت عملی بنائےگی۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ وزارت نجکاری اسٹیئرنگ کمیٹی کیلئےسیکریٹریل سپورٹ فراہم کرے گی۔

  • اداروں کی نجکاری کے بجائے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی جائے، بلاول بھٹو

    اداروں کی نجکاری کے بجائے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی جائے، بلاول بھٹو

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ میں پبلک پرائیویٹ منصوبے کامیاب ہوئے، اداروں کی نجکاری کے بجائے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کی جائے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عالمی یومِ مزدور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے اور اسٹیل مل کی نجکاری کے معاملے پر ہمارا موقف واضح ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت بڑے منصوبے کامیاب ہوئے ہیں۔ وزیرخزانہ بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو پسند کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت کو سمجھائیں گے نجکاری کے بجائے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کریں۔ اسٹیل مل کی زمین سندھ حکومت کی ملکیت ہے۔ سندھ حکومت کے ان پٹ کے بغیر اسٹیل مل پر فیصلے نہیں کرنے چاہیئں، سندھ حکومت اسٹیل مل خرید کر بہتر طریقے سے چلاکر دکھائے گی۔

    بلال بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری کررہی ہے تو مزدوروں کو بھی شیئردے۔ نجکاری سے بہتر ہے کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کی طرف بڑھیں۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ یوم مزدورمنانے پر پیپلزپارٹی لیبر بیورو کا شکریہ ادا کرتا ہوں، مزدوروں کے خون پسینے کی وجہ سے دنیا کی معیشت چلتی ہے، اگر اشرافیہ پیسہ کماتے ہیں تو وہ مزدوروں کی محنت کی وجہ سے کماتے ہیں۔

    بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا فسلفہ سادہ ہے کہ مزدوروں کو محنت کا صلہ ملنا چاہیے۔ پیپلز پارٹی اپنے قیام سے آج تک مزدوروں کے لیے جدوجہد کررہی ہے، قائد عوام شہید بھٹو نے آئین میں مزدوروں کیلئے حقوق رکھے ہیں، بےنظیر بھٹو نے مزدوروں کی جدوجہد کو آگے بڑھایا۔

    انھوں نے کہا کہ صدر آصف زرداری نے اٹھارویں ترمیم میں مزدوردشمن قوانین ختم کیے، سندھ میں لیبر کو طاقتور کرنے کیلئے قانون سازی کی جس پر فخر ہے، خواتین کے حقوق کے لیے سندھ اسمبلی میں قانون سازی کی گئی.

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ بےنظیر مزدور کارڈ کے ذریعے مزدوروں کو حق پہنچائیں گے، بےنظیر کارڈ کےلیے وفاقی حکومت سے بات کی جارہی ہے، ای او آئی بی کا نظام صوبوں کو دیا جائے تاکہ مزدوروں کو حق دیں۔

    انھوں نے کہا کہ بجٹ میں سندھ اور بلوچستان میں تنخواہوں میں اچھا اضافہ کریں گے، وفاقی حکومت کو بھی مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے تنخواہوں میں اضافہ کرنا چاہیے۔

  • وزارت نجکاری کا نندی پور اور گڈو پاور پلانٹ سے متعلق بڑا فیصلہ

    وزارت نجکاری کا نندی پور اور گڈو پاور پلانٹ سے متعلق بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: وزارت نجکاری نندی پور اور گڈو پاور پلانٹ سے متعلق بڑا فیصلہ کرتے ہوئے انھیں نجکاری فہرست سے نکالنے جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت نے نندی پور اور گڈو پاور پلانٹ کی نج کاری منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق نندی پور پاور اور گڈو پاور کو نج کاری فہرست سے نکالا جا رہا ہے۔

    کابینہ کی نج کاری کمیٹی کا 2018 کا فیصلہ منسوخ کیا جائے گا، دونوں پلانٹس پاکستان اسٹیٹ آئل کو دینے پر غور کیا جا رہا ہے، نندی پور اور گڈو پاور دونوں پر سوئی گیس کمپنیوں کے اربوں روپے کے واجبات ہیں۔

    ذرائع وزارت نجکاری کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت پی ایس او کے ذریعے سوئی گیس کمپنیوں کے واجبات کلیئر کرائے گی، چوں کہ سوئی گیس کمپنیوں کے واجبات پی ایس او کو ادا کرنے ہیں، اس لیے پی ایس او کو واجبات کی بجائے نندی پور اور گڈو پاور دینے کی تجویز زیر غور ہے۔

  • نجکاری پر توجہ ہے، جلد دیگر شعبوں کے حوالے سے خوشخبری دیں گے: وزیر اعظم

    نجکاری پر توجہ ہے، جلد دیگر شعبوں کے حوالے سے خوشخبری دیں گے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے نجکاری پر توجہ دے رہے ہیں اور پی آئی اے کی نجکاری ہماری اولین ترجیح ہے۔

    نگران وزیراعظم انوار الحق نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کاری کونسل (ایس آئی ایف سی) میں سول اور ملٹری قیادت کے لوگ شامل ہیں، ایس آئی ایف سی کے ذریعے سرمایہ کاری پالیسی میں اصلاحات کی جا رہی ہیں، ہم ایک ہفتے میں  بہت جلد دیگر شعبوں کے حوالے سے خوشخبری دیں گے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت انسانی وسائل کی ترقی اور اصلاحات کیلئے کام کررہی ہے، جمہوریت میں مثبت رویے کیساتھ اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ہماری کوشش ہے کہ سرمایہ کاری پاکستان لائی جاسکے۔

    نگراں وزیراعظم نے کہا کہ 5 سے 6 دہائیوں میں پاکستان سے لوگ یورپ جاکر سیٹل ہوئے، اداروں سے رینیو نہیں کما سکتے تو ملک ترقی نہیں کرسکتا، ٹیکس سے اسکول، ڈیفنس کی ریکوائرمنٹ پوری کرنا اسپتال بنانا میرا کام ہے، بزنس کرنا میرا کام نہیں ہے۔

    نگراں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آرمی چیف خود بھی کراچی اور لاہور میں تاجروں سے ملے تھے، جہاں جہاں لگتا ہے ڈومیسٹک انویسٹرز کو آنا چاہے ہم ویلکم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تفتان ویلوے لائن کو اپ گریڈ کیا جاریا ہے، آذربائیجان سمیت مختلف ممالک کیساتھ دو طرفہ تجارتی معاہدوں پر پہنچ چکے ہیں، تجارتی معاہدوں پر جلد دستخط ہوجائیں گے۔

    نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ فنی تربیت کے پروگرام بھی شروع  کئے جائیں گے، نوجوانوں کو ہنر سکھانے کیلئے مختلف ٹریننگ پروگرام پر کام ہورہا ہے، اگلے 10 سال 10 لاکھ نرسز کو تربیت دینے کا پروگرام ہے۔

  • آئی ایم ایف کا پاکستان سے بڑا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا پاکستان سے بڑا مطالبہ

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے یوٹیلیٹی اسٹورز سمیت حکومتی ملکیتی اداروں کو لیز پر دینے یا فروخت کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے تجویز دی ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو ختم یا نجی شعبے کے حوالے کیا جائے اور بی آئی ایس پی بجٹ بڑھایا جائے۔

    رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا کہ حکومتی ملکیتی اداروں کی سربراہی موجودہ معاشی صورتحال میں معیشت کیلئے نقصان دہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق نگران حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کی نجکاری یا انہیں ختم کرنے پر آئی ایم ایف کو کوئی جواب نہیں دیا تاہم یوٹیلیٹی اسٹورز کو ختم کرکے بی آئی ایس پی کا سالانہ بجٹ بڑھانے کی تجویزبھی زیر غور ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزارت صنعت و پیداوار یوٹیلیٹی اسٹورز کیلئے تاحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچی کیونکہ نگران حکومت کے دوران یوٹیلیٹی اسٹورز کا حتمی فیصلہ کرنا مشکل ہے۔

  • نجکاری کے خلاف احتجاج: پی آئی اے انتظامیہ مذاکرات کے لیے مان گئی

    نجکاری کے خلاف احتجاج: پی آئی اے انتظامیہ مذاکرات کے لیے مان گئی

    اسلام آباد: پی آئی اے انتظامیہ تنخواہوں میں اضافے اور نجکاری کے خلاف احتجاج کرنے والے پی آئی اے ملازمین سے مذاکرات کے لیے مان گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تنخواہوں میں اضافے اور نجکاری کے خلاف پی آئی اے ملازمین کا احتجاج کئی دنوں سے جاری ہے تاہم پی آئی اے کے جی ایم آئی آر نے کہا ہے کہ پی آئی اے انتظامیہ سی بی اے عہدیداروں سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے جی ایم آئی آر نے نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کو تحریری جواب جمع کرادیا جس میں انہوں نے یقہن دہانی کرانے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی آئی اے خود ملازمین سے مذاکرات کرینگے۔

    پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) سی بی اے کو انتظامیہ کی طرف سے جی ایم آئی آر نے مذاکرات کی یقین دہانی کرائی ہے، اس ہفتے پی آئی اے انتظامیہ اور سی بی اے عہدیداروں کے درمیان مذاکرات ہونگے۔

     جی ایم آئی آر کے مطابق قومی کمیشن برائے صنعتی تعلقات (این آئی آر سی) نے 9 ستمبر کو پی آئی اے جی ایم آئی آر اور پی آئی اے سی بی اے عہدیداروں کو طلب کیا ہے۔

  • سعودی عرب: 200 منصوبوں میں 50 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری

    سعودی عرب: 200 منصوبوں میں 50 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری

    ریاض: سعودی عرب کے نجکاری پروگرامز میں سرمایہ کاری 50 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، 17 شعبوں میں 200 منصوبوں میں سرمایہ کاری جاری ہے جبکہ مزید 300 پروجیکٹس زیر غور ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خزانہ اور نیشنل سینٹر فار پرائیویٹائزیشن پروجیکٹس کے چیئرمین محمد الجدعان نے انکشاف کیا ہے کہ پرائیویٹائزیشن پروگرام میں سرمایہ کاری 50 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔

    سیئول میں جنوبی کوریا کی کمپنیوں کے ساتھ مذاکرات کے دوران الجدعان نے نشاندہی کی کہ 17 شعبوں میں 200 منصوبوں میں سرمایہ کاری جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پروگرام کی پائپ لائن میں مزید 300 پروجیکٹس بھی شامل ہیں جو فی الحال زیر غور ہیں۔

    سعودی وزیر خزانہ نے کہا کہ اگرچہ حکومت نے حالیہ دنوں سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان نجکاری اور شراکت داری کا سفر شروع کیا ہے اور مختصر مدت کے دوران اہم اہداف حاصل کیے ہیں۔

    یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب مملکت کے نجکاری پروگرام نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 30 منصوبوں کی نجکاری مکمل کی ہے۔

    محمد الجدعان کا کہنا ہے کہ مملکت نے سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان نجکاری اور شراکت داری کے منصوبوں کے لیے ایک جدید فریم ورک اپنایا ہے جو لچکدار اور بین الاقوامی بہترین طریقوں پر مبنی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب مملکت میں جنوبی کوریا کی مزید کمپنیوں کی موجودگی کا خواہاں ہے تاکہ نجکاری اور شراکت داری کے پروگرام میں ان کی متعلقہ مہارت اور وسائل سے استفادے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور قریبی تعلقات کو مستحکم کیا جا سکے۔

    سعودی عرب اور جنوبی کوریا نے گزشتہ نومبر میں قابل تجدید توانائی، صاف ہائیڈروجن اور بجلی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

    یہ اعلان گزشتہ سال 2 نومبر کو سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان اور جنوبی کوریا کے وزیر تجارت، صنعت اور توانائی لی چانگ یانگ کے درمیان ہونے والی ورچوئل میٹنگ کے دوران سامنے آیا تھا۔

  • اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس کی نجکاری، دوست ممالک کو ترجیح دی جائے گی

    اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس کی نجکاری، دوست ممالک کو ترجیح دی جائے گی

    کراچی: سول ایوی ایشن نے اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئر پورٹس کو آؤٹ سورس کرنے کے فریم ورک کو حتمی شکل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئر پورٹس کے آؤٹ سورسنگ پلان تیار کرلیے گئے، وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے فریم ورک کو حتمی شکل دے دی۔

    پلاننگ ڈویژن کی ایئرپورٹ آؤٹ سورسنگ کی ہدایت سی اے اے کو موصول ہوگئی جس کے مطابق ایئر پورٹ آؤٹ سورسنگ کے لیے عالمی جریدوں میں رواں ماہ ٹینڈر کا اجرا کیا جائے گا۔

    حکومت نے ایئر پورٹ آؤٹ سورسنگ میں دوست ممالک کو ترجیح دینے فیصلہ کیا ہے، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، چین اور ترکی کی کمپنیز کو ترجیحی بنیاد پر مدعو کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آؤٹ سورس سے سالانہ 250 سے 300 ملین ڈالرز حاصل ہوں گے، معاہدے کے تحت ایئرپورٹ 25 سال کے لیے آؤٹ سورس کیے جائیں گے۔

    ایئرپورٹ ٹرمینل سروسز، پارکنگ، اسٹوریج، کارگو، ہینڈلنگ اور صفائی شعبے آؤٹ سورس کیے جائیں گے جبکہ سیکورٹی اور ائیر ٹریفک کنٹرولر کے شعبے سی اے اے کے پاس رہیں گے۔

    سی اے اے کو تینوں بڑے ایئر پورٹس سے سالانہ 30 ارب روپے آمدن حاصل ہوتی ہے۔

  • آئی ایم ایف کے مطالبے پر پاور پلانٹس کی نجکاری کا ہدف حاصل نہ ہوسکا

    آئی ایم ایف کے مطالبے پر پاور پلانٹس کی نجکاری کا ہدف حاصل نہ ہوسکا

    اسلام آباد: رواں مالی سال پاور پلانٹس کی نجکاری کا ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ ہے، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے ایل این جی پاور پلانٹس کی نجکاری کا فوری مطالبہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال پاور پلانٹس کی نجکاری کا ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ ہے، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کو جون تک پاور پلانٹس کی نجکاری کا پلان دیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نجکاری کمیشن کا ایل این جی پاور پلانٹس کی نجکاری پر کام مکمل نہیں ہوسکا، آئی ایم ایف نے ایل این جی پاور پلانٹس کی نجکاری کا فوری مطالبہ کیا تھا، آئی ایم ایف کا مطالبہ تھا کہ پاور پلانٹس کو جون کے آخر تک فروخت کیا جائے۔

    نجکاری کیے جانے والے پلانٹس میں حویلی بہادر شاہ اور بلوکی بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹس شامل ہیں، دونوں پاور پلانٹس کی نجکاری آئندہ مالی سال میں کی جا سکتی ہے۔

    نجکاری کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ دونوں پاور پلانٹس مسلم لیگ ن کے دور میں لگائے گئے تھے، آئی ایم ایف کی تجویز تھی پاور پلانٹس کی نجکاری سے اچھی قیمت ملے گی۔ دونوں پاور پلانٹس دوہرے ایندھن پر بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ایل این جی کی قلت پر پاور پلانٹس سے ڈیزل سےبجلی پیدا کی جا سکتی ہے، پاور پلانٹس کی نجکاری سے بجلی کی پیداواری لاگت بڑھ سکتی ہے۔