Tag: نجکاری

  • پاک آئی ایم ایف مذاکرات،نجکاری پلان کا جائزہ لیاجائیگا

    پاک آئی ایم ایف مذاکرات،نجکاری پلان کا جائزہ لیاجائیگا

    اسلام آباد: پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات دبئی میں جاری ہیں ۔ آئی ایم ایف پاکستان کے نجکاری پلان کا جائزہ آج لے گا۔وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت سات نومبر تک جاری رہے گی۔

    مذاکرات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، گورنر اسٹیٹ بینک اور نجکاری کمیشن کے سربراہ محمد زبیر بھی شامل ہیں۔پاکستانی وفد آئی ایم ایف کو او جی ڈی سی ایل ، حبیب بینک، اے بی ایل ، پاکستان اسٹیل ملز اور پی آئی اے سمیت دیگر اداروں کی نجکاری کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق معاشی اہداف پورے ہونے کی صورت میں دسمبر میں آئی ایم ایف پاکستان کو ایک ارب دس کروڑ ڈالر جاری کرے گا

  • سولہ سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ

    سولہ سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال حکومتی تحویل میں موجود سولہ اداروں کی نجکاری کی جائے گی ,نجکاری کمیشن کے مطابق رواں مالی سال کے دوران سولہ اداروں کی نجکاری کی جائےگی جن میں سے بیشتر کیلئے مالیاتی مشیروں اور دیگر اہم اقدامات مکمل کئے جا چکے ہیں۔

    ان اداروں میں پی آئی اے ،اوجی ڈی سی ایل اور اسٹیل ملز بھی شامل ہیں ۔ حکومت کے مطابق ان اداروں کی نجکاری سےحکومت کو ایک سو اٹھانوے ارب روپےکی آمدنی متوقع ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تیس جون دوہزار پندرہ تک پی آئی اے کے بیس فیصد حصص فروخت کئے جائیں گے ۔بجلی کی تین پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کے لئے بھی مالی مشیروں کی تقرری کی منظوری بھی دی گئی ہے۔او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کا عمل رواں سال اکتوبر تک مکمل کر لیا جائے گا

  • پراپرٹی ڈیلرز کو نجکاری کےعمل سےدور رکھا جائے، ایف پی سی سی آئی

    پراپرٹی ڈیلرز کو نجکاری کےعمل سےدور رکھا جائے، ایف پی سی سی آئی

    اسلام آباد : تاجروں کی ملک گیر تنظیم فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس نےحکومت سےمطالبہ کیا ہےکہ پراپرٹی ڈیلرز اور نادہندگان کو نجکاری کے عمل سے دور رکھا جائے۔

    ایف پی سی سی آئی سےجاری شدہ بیان میں کہا گیا ہےکہ پراپرٹی ڈیلرز ناکام اداروں کو چلانےسےزیادہ اسکی زمین پر پلاٹس اور ہاﺅسنگ اسکیمز بناکر مال بنانےمیں دلچسپی رکھتےہیں،نجکاری ذمہ دارانہ اور شفاف ہونی چائیےتاکہ اسٹیل ملز کی تاریخ نہ دہرائی جاسکےجس کی فروخت منسوخ ہونےسےنجکاری کا عمل نو سال رکا رہا۔

    وفاق ایوانہائے صنعت تجارت پاکستان نےکہا ہےکہ پی آئی اے کی نجکاری کی بھرپور حمایت کرتےہیں کیونکہ نقصان میں چلنےوالی سرکاری کارپوریشنز کو زندہ رکھنےکیلئے سالانہ پانچ سو ارب روپےکا نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے۔

  • پی آئی اے سے پچاس فیصد ملازمین نکالنے کی تیاری

    پی آئی اے سے پچاس فیصد ملازمین نکالنے کی تیاری

    اسلام آباد :قومی فضائی کمپنی پی آئی اے سے پچاس فیصد ملازمین نکالنے کی تیاری کرلی گئی ہے ۔نجکاری کے وزیرِ مملکت محمد زبیر نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

    محمد زبیر نے برطانوی خبررساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ بائیس جولائی کو مالیاتی مشیران کی تقرری کےساتھ ہی پی آئی اے کی نجکاری کےعمل کا باضابطہ آغاز ہو جائیگا۔جبکہ نجکاری کاعمل آئندہ سال جون تک مکمل کر لیاجائیگا۔اس دوران کمپنی کےچھبیس یا اکیاون فیصد حصص نجی کمپنی کو فروخت کر کے اس کی انتظامیہ بھی ان کے حوالےکر دیں گے۔

    نجکاری کے وزیر نے کہا کہ قابلِ فروخت حصص کی حتمی تعداد کا تعین مالیاتی مشیران کے مشورے سےکیا جائیگا۔پی آئی اے کی نجکاری سے قبل اس کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے گی جس میں ملازمین کی چھانٹی کا عمل بھی شامل ہے۔انھوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ملازمین کے لیےبہتر راستہ یہی ہے کہ وہ رضا کارانہ ریٹائرمنٹ کے پیکیج کو قبول کر لیں جو تیاری کے مراحل میں ہے۔

    ہم ایسےآپشنز پر بھی غورکر رہے ہیں جن کےذریعےان لوگوں کو نئی ملازمتیں تلاش کرنے میں ان کی مدد کریں۔پی آئی اے کی نجکاری سن 1992 سے نجکاری کمیشن کے ایجنڈے پر ہے تاہم اب تک کئی حکومتیں اس کی نجکاری میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔

  • پی آئی اے کی نجکاری کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی، سہیل بلوچ

    پالپا کے صدر کیپٹن سہیل بلوچ کہتے ہیں پی آئی اے کی نجکاری کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی ، کسی کو نوازنے کی ضد کی گئی تو آئندہ لائحہ عمل کا اعلان جلد کرینگے۔

    لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پالپا کے صدر سہیل بلوچ کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی بحالی کیلئے حکومت فوری طور پر بیل آؤٹ پیکج دے، سہیل بلوچ کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو خسارے سے نکالنے کیلئے کچھ اثاثے فروخت کیے جا سکتے ہیں ۔

    کیپٹن سہیل بلوچ کا کہنا تھا کہ دیانت دار قیادت پی آئی اے کو منافع بخش ادارہ بنا سکتی ہے، پالپا کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے کو فروخت کرنا کسی کی ضد ہےتو یہ پاکستان اور پی آئی اے ملازمین سے دشمنی ہے۔
        ۔

  • ایف پی سی سی آئی کا پانچ اداروں کی نجکاری کے فیصلے کا خیرمقدم

    ایف پی سی سی آئی کا پانچ اداروں کی نجکاری کے فیصلے کا خیرمقدم

    وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی)کے صدر زبیراحمد ملک نے نجکاری کمیشن بورڈ کی جانب سے پانچ اداروں کی نجکاری کے حالیہ فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گھاٹے میں چلنے والے تمام سرکاری اداروں کی نجکاری سے اربوں کی آمدنی کے علاوہ سالانہ پانچ سو ارب کے نقصان سے بچنا ممکن ہو گا۔

    جبکہ بے روزگاری اور بجٹ خسارہ کم ہونے کا مثبت اثر روپے کی قدر سمیت ہماری کمزورمعیشت کے تمام شعبوں پر پڑے گا،ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نجکاری معاشی اصلاحات کا لازمی جز ہے مگر اس میں احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ غفلت اقتصادی آفت کا سبب بن سکتی ہے۔

    زبیر احمد ملک نے کہا کہ نوے کی دہائی کی نجکاری والی غلطیاں نہ دہرائی جائیں اور ادارے کا کنٹرول مکمل رقم وصول کرنے کے بعد ہی دیا جائے کیونکہ سابقہ نجکاری میں ایک غیر ملکی کمپنی نے آٹھ سو ملین ڈالر ابھی تک ادا نہیں کئے۔

    بعض بیمار اداروں کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کی کوشش میں غیر ضروری جلدی ملکی مفادات کو نقصان پہنچا سکتی ہے جبکہ نجکاری کے عمل میں ڈیفالٹروں،ڈویلپرز اور پراپرٹی ڈیلزر کی شرکت سے یونٹ نہیں چلیں گے بلکہ پلاٹ اور ہاؤسنگ اسکیمیں بنیں گی،۔

    انہوں نے زور دیا کہ صرف اچھی شہرت کے حامل تجربہ کار سرمایہ کاروں پر اعتماد کیا جائے اوراس عمل کو بخوبی پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے غیر ذمہ داری اور اقرباء پروری سے بچتے ہوئے شفافیت اور مزدوروں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے ورنہ اسٹیل ملز کی تاریخ دہرائی جا سکتی ہے۔

     

  • اداروں کی نجکاری میں انتہائی احتیاط برتی جائے، زبیراحمد ملک

    اداروں کی نجکاری میں انتہائی احتیاط برتی جائے، زبیراحمد ملک

    تاجروں کی ملک گیرنمائندہ تنظیم ( ایف پی سی سی آئی ) کےصدرزبیراحمد ملک نےکہا ہے کہ سرکاری اداروں کی نجکاری میں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھاجائے۔ نقصان میںچلنےوالےاداروں کی پہلےنجکاری کی جائے۔

    کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زبیر ملک کا کہنا تھا کہ نجکاری میں احتیاط کی ضرورت ہے۔ اداروں کا کنٹرول مکمل رقم وصول کرنے کے بعد ہی دیا جائے کیونکہ پی ٹی سی ایل کی نجکاری میں خریدارکمپنی نے80 کروڑڈالرابھی تک ادا نہیں کئے۔

    اُنہوں نے کہا کہ نجکاری کے عمل میں نادہندہ کمپنیوں اور افراد سمیت ڈویلپزراورپراپرٹی ڈیلزرکی شرکت پورےعمل کو مشکوک بنادےگی۔ اس سےفروخت کی گئی صنعت،،کارخانہ یا ادارے پلاٹ اورہاؤسنگ اسکیمزمیں تبدیل ہوجائیں گے۔

    ایف پی سی سی آئی کے صدر کا کہنا تھا کہ نجکاری میں شفافیت اور مزدوروں کے حقوق کا تحفظ یقینی نہ بنایا گیا تو پاکستان اسٹیل کی تاریخ دہرائی جا سکتی ہے۔

     

  • نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کی منظوری دے دی

    نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کی منظوری دے دی

    وزیرمملکت برائے نجکاری زبیر عمر کی زیر صدارت اسلام آباد میں نجکاری بورڈ کا اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں پی آئی اے کے 26فیصد حصص کی اسٹریٹیجک فروخت کرنے کی منظوری دے دی جس میں ادار ہ کا انتظام بھی منتقل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ اس پر عملدرآمد دسمبر تک ہونے کی توقع ہے۔

    حصص کی فروخت کے لئے اچھی شہرت کی حامل کمپنیوں کے درمیان بولی کرائی جائے گی۔ اس کے علاوہ نیشنل پاور کنسٹریکشن کمپنی اور نیشنل الیکٹرک کمپلیکس کی نجکاری کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ ان اداروں کی نجکاری کافی عرصے سے سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی کی بنا رکی ہوئی تھی۔ اس عمل کے لئے پہلے روڈ شوز کر کے ان اداروں کے لئے اچھے خریداروں کا انتخاب کیا جائیگا۔