Tag: نجی اسکولوں

  • نجی اسکولوں کو جون اور جولائی کی فیس ایک ساتھ وصول کرنے سے روک دیا گیا

    نجی اسکولوں کو جون اور جولائی کی فیس ایک ساتھ وصول کرنے سے روک دیا گیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے پرائیویٹ اسکولوں کو جون اور جولائی کی فیس ایک ساتھ وصول کرنے سے روک دیا، عدالت نے کہا حکم دے چکے ہیں تعطیلات میں صرف ایک ماہ کی فیس لی جائے گی؟

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے جون اور جولائی کی فیس کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

    وکیل اسکول نے کہا سپریم کورٹ میں کیس زیرسماعث ہےحتمی فیصلہ نہیں ہوا، عدالت سےرجوع کرنیوالے والدین نےفیس جمع نہیں کرائی، جس پر وکیل والدین نے بتایا کچھ تنخواہ دارطبقہ فیس ادانہیں کرسکا۔

    جہاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حکم دیا کہ پرائیویٹ اسکولز جون اور جولائی کی فیس ایک ساتھ وصول نہ کریں اور دو ماہ کا چالان جاری کرنے والے اسکول ایک ماہ کا چالان واپس لیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہمارا حکم واضح ہے پرائیویٹ اسکولز عمل درآمد کریں، اس کے ساتھ ساتھ عدالت نے والدین کو فیس جمع کرانے کیلئے مزید تین روز کی مہلت دے دی۔

    سماعت کے موقع پر متاثرہ والدین کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ آج بقایاجات جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے،مزید مہلت دی جائے جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہاکہ والدین نے فیس جمع نہ کرائی تو ان کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیں گے، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 مئی تک ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : موسم گرما کی چھٹیوں کی ایڈوانس فیس نہ لی جائے،سندھ ہائی کورٹ کاحکم

    یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نےگرمیوں کی چھٹیوں کی پیشگی فیس لینے والے اسکولوں کوتوہین عدالت کی کارروائی کی وارننگ دیتے ہوئے حکم دیا تھا موسم گرماکی چھٹیوں کی ایڈوانس فیس نہ لی جائے۔

    اس سے قبل 8 اپریل کو سندھ ہائی کورٹ نےنجی اسکولوں کوایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا تھا ، عدالت نے دو دو تین تین مہینے کی اکٹھی فیس مانگنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا آپ لوگ تو ٹیکس کے محکمےسے بھی آگے نکل گئے ہیں،ابھی نرمی سے کام لے رہے ہیں سختی پر مجبور نہ کریں۔

  • نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافہ، والدین نے سرکاری اسکولوں کارخ کرلیا

    نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافہ، والدین نے سرکاری اسکولوں کارخ کرلیا

    کراچی: نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافے پر والدین نے سرکاری اسکولوں کارخ کرلیا، والدین کا کہنا ہے فیسوں میں اضافہ اورروزانہ ایکٹیوٹی کےنام پر پیسے لیے جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافے پر والدین نے ضلع جنوبی کےدرجنوں نجی اسکولوں میں بچوں کے داخلے منسوخ کرا دیےاور سرکاری اسکولوں کارخ کرلیا۔

    والدین کا کہنا ہے فیسوں میں اضافہ اورروزانہ ایکٹیوٹی کےنام پر پیسے لیےجاتے ہیں۔

    سرکاری اسکول کی پرنسپل نے کہا 2300بچوں نےگورنمنٹ چرچ مشن اسکول میں داخلہ حاصل کیا، رواں سال اب تک مزید ایک ہزار سےزائد داخلہ فارم لےچکے ہیں اور والدین کی بڑی تعدادداخلے کیلئے رجوع کررہی ہے۔

    مزید پڑھیں : نجی اسکولوں کی فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافہ غیرقانونی قرار‘ سندھ ہائی کورٹ

    یاد رہے کہ ستمبر 2018 میں سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زیادہ فیس بڑھانے کا اختیارنہیں ہے جبکہ عدالت نے نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زائد فیس وصولی سے روک دیا تھا۔

    پرائیوٹ اسکولوں کی فیسوں میں اضافے کو غیرقانونی قرار دیے جانے کے باوجود اسکولوں کی جانب سے اضافی فیسوں کی وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔

  • سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو ایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا

    سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو ایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نےنجی اسکولوں کوایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا، عدالت نے دو دو تین تین مہینے کی اکٹھی فیس مانگنے   پر  برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ لوگ تو ٹیکس کے محکمےسے بھی آگے نکل گئے ہیں،ابھی نرمی سے کام لے رہے ہیں سختی پر مجبور نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اسکول فیسوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،سماعت عدالت نے ایک ماہ سے زائد پیشگی اسکول فیس وصولی سے روک دیا۔

    نجی اسکولز کی جانب سے 2 اور 3ماہ کی پیشگی فیس طلب کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ لوگ تو ٹیکس کے محکمےسے بھی آگے نکل گئے ہیں، عدالتی حکم کی خلاف ورزی نہ کریں،عدالت ابھی نرمی سے کام لے رہے ہیں سختی پر مجبور نہ کریں ۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا اساتذہ کو بھی 3ماہ کی تنخواہ پیشگی دیتے ہیں ؟ 50 ہزار روپے پر دستخط کرا کے 25 ہزار روپے دیتے ہیں طلباکو 3ماہ کی فیس کا چالان دیتےہیں، کیا سپریم کورٹ سے حق میں فیصلے کا انتظار کررہے ہیں؟

    جسٹس عقیل عباسی نے کہا مئی میں سیشن ختم ہوجائےگا تو جون اور جولائی کی فیس کا کیا جواز ؟ سیشن ختم ہونے کے بعد تو فیس ہی غیر قانونی ہوگی ، عدالت ہم بار بار سمجھا رہے ہیں مگر آپ لوگ سمجھنے کوتیار نہیں۔

    عدالت نے سکول انتظامیہ کو نیا فیس چالان جاری کرنے کے لیے 15 اپریل تک کی مہلت دی دے۔

    مزید پڑھیں : سندھ ہائی کورٹ نے اسکولوں کو تین ماہ کی پیشگی فیس لینے سے روک دیا

    یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نے ستمبر 2017 سے قبل کا فیس اسٹرکچر بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے نجی اسکولوں کو تین ماہ کی پیشگی فیس لینے سے روک دیا تھا اور کہا اگر فیس وصول کربھی لی گئی ہے تو ایسے ایڈجسٹ کیا جائے ورنہ توہین عدالت میں فرد جرم عائد کریں گے۔

    عدالت نے کہا تھا پرائیویٹ اسکول بس کریں والدین کو پریشان نہ کریں، زائد فیسوں کی وصولی کسی صورت قبول نہیں جو فیس لی گئی ہے وہ واپس کرنا ہوگی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر نجی اسکول سے فیس اسٹرکچر سے متعلق جواب بھی طلب کرلیا تھا اور نجی اسکولوں کو تنبیہ کی تھی کہ باز آجائیں ورنہ پبلک آڈٹ اور اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم بھی دیا جائے گا۔

  • تعلیم کوکاروباربنا لیا ہے اسکول پیسے بنانے کی صنعت نہیں‘ جسٹس گلزاراحمد

    تعلیم کوکاروباربنا لیا ہے اسکول پیسے بنانے کی صنعت نہیں‘ جسٹس گلزاراحمد

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں نجی اسکولوں کی جانب سے توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ نجی اسکول والدین سے ایسے سوال پوچھتے ہیں جن کا تصورنہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نجی اسکولوں کی جانب سے توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ آپ کی جرات کیسے ہوئی اسکول فیس فیصلے کو ڈریکونئین فیصلہ کہا۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ والدین کولکھے گئے آپ کے خطوط توہین آمیزہیں، آپ کس قسم کی باتیں لکھتے ہیں۔

    جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ ہم آپ کے اسکولوں کوبند کردیتے ہیں، ہم آپ کے اسکولوں کو نیشنلائیزبھی کرسکتے ہیں، سرکارکوکہہ دیتے ہیں آپ کے اسکولوں کا انتظام سنبھال لے۔

    وکیل نجی اسکول نے کہا کہ ہم عدالت سے معافی کے طلب گارہیں، دوبارہ ایسا نہیں ہوگا، جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ ٹھیک ہے تحریری معافی نامہ جمع کرا دیں، ہم دیکھ لیں گے۔

    جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ آپ کے پاس کالادھن ہے یا سفید ہم آڈٹ کرا لیتے ہیں، تعلیم کوکاروباربنا لیا ہے اسکول پیسے بنانے کی صنعت نہیں ہے۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ نجی اسکول والے بچوں کے گھروں میں گھس گئے ہیں، گھروں میں زہر گھول دیا ہے۔

    جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ نجی اسکول والدین سے ایسے سوال پوچھتے ہیں جن کا تصور نہیں کرسکتے، والدین بچوں کو لے کرسیرکرانے کہاں جاتے ہیں، یہ پوچھنے والے پرائیویٹ اسکول والے کون ہوتے ہیں۔

    بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے نجی اسکولوں کی جانب سے توہین عدالت کیس کی سماعت 2 ہفتے تک ملتوی کردی۔

  • جن اسکولوں نے عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا انہیں بند ہونا چاہئیے، عدالت

    جن اسکولوں نے عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا انہیں بند ہونا چاہئیے، عدالت

    کراچی :  اسکول فیس میں اضافے کے معاملے پر عدالت نے ڈائریکٹر پرایئویٹ اسکولز کی سخت سرزنش کرتے ہوئے عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا جن اسکولوں نے عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا انہیں بند ہونا چاہئیے  جبکہ نجی اسکولوں کو واپس کی جانے والی ذائد فیس کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اسکول فیس میں پانچ فیصد سے زیادہ اضافے پر اسکول مالکان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پرسماعت ہوئی ، ڈی جی پرائیوٹ اسکولز منصوب صدیقی عدالت میں پیش ہوئے۔

    ڈائریکٹراسکولز نے عدالت کو بتایا کہ اسکول مالکان کو سپریم کورٹ کےاحکامات سےآگاہ کردیا ہے اور 2نجی اسکولوں کی جانب سے جواب جمع اورسپریم کورٹ کےحکم پرعمل درآمد کردیاگیاہے۔

    عدالت نے وکیل سے استفسار کیا بیکن ہاوس اور سٹی اسکول کے بارے میں بتائیں ، جس پر وکیل نے بتایا ہائی کورٹ کے آرڈر کے خلاف اپیل آئندہ ماہ سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی ، عدالت نے ریمارکس دیئے سٹی اسکول معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اس لئے توہین عدالت کی کاروائی نہیں کی جارہی، جس پر وکیل نے کہا سپریم کورٹ کے احکامات پر بھی عمل درآمد نہیں ہورہا ہے توعدالت کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کریں۔

    عدالت نے ڈی جی اسکولز سے استفسار کیا 2نجی اسکولوں کے حوالے سے کیا ایکشن لیا ؟ جس پر ڈی جی پرائیوٹ اسکولز نے جواب دیا ہم نے ان کی رجسٹریشن معطل کررکھی ہے۔

    عدالت نے ڈی جی اسکولز پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا 2اسکولز سے پیسےواپس دلوائے گے یا نہیں ؟ جس پر ڈی جی اسکولز کا کہنا تھا اسکولوں کی رجسٹریشن بحال ہوگی توفیس اسٹرکچر کا معاملہ دیکھا جائے گا ، دونوں اسکولوں نے فیس اسٹرکچر کبھی منظور ہی نہیں کرایا۔

    وکیل ڈی جی اسکولز نے کہا جب کوئی درخواست نہ کرے، ڈی جی اسکولز کیسے فیس اسٹرکچر منظور کرے، وکیل والدین کا کہنا تھا کہ 2006میں نجی اسکولوں پرحکم امتناع ختم ہوگیا مگر کاروائی نہیں کی گئی۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کیاکریں ؟اسکول بند کردیں ؟کل کو بچے یہاں کھڑے ہوں گے ، حکومت سندھ ہی کچھ کرے، ڈی جی اسکولز بے بس دکھائی دیتے ہیں  سیکریٹری ایجوکشن کو بلوالیتے ہیں پھر ، جس پر منصوب صدیقی نے کہا ہمارے پاس افرادی قوت ہی بہت کم ہے۔

    جن اسکولوں نے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا انہیں بند ہونا چاہیے ، انہیں سزائیں ملیں مگر ان پرعمل نہیں کراسکے،عدالت کے ریمارکس

     

    عدالت کا کہنا تھا کہ جن نجی اسکولوں نے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا انہیں بند ہونا چاہیے ، انہیں سزائیں ملیں مگر ان پرعمل نہیں کراسکے ،ڈائریکٹرپرائیوٹ اسکولز نے عدالت کو بتایا ہم جرمانہ لگاسکتے ہیں 6ماہ کے لیے جیل بھیج سکتے ہیں، جسٹس مسزاشرف جہاں کا کہنا تھا کہ لگتاہے آپ کی قابلیت یہی ہے آپ کچھ نہیں کرسکتے ، تب ہی عہدے پر ہیں

    عدالت نے ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز کو احکامات پر عمل درآمد کرانے کا حکم دیا اور عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا بھی حکم دیتے ہوئےنجی اسکولوں کو واپس کی جانے والی زائد فیس کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ میں سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

  • سپریم کورٹ  نے نجی اسکولز کو گرمیوں کی فیس وصول کرنے سے روک دیا

    سپریم کورٹ نے نجی اسکولز کو گرمیوں کی فیس وصول کرنے سے روک دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کو گرمیوں کی چھٹیوں کی فیس وصول کرنے سے روک دیا، ،چیف جسٹس نے بچوں کے والدین کے لیے پبلک نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ گرمیوں کی فیس ادانہ کرنے والوں کو پہلی مرتبہ خوشی ہوئی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں نجی اسکولز کی فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس نے کہا کہ سوچ رہے ہیں حکومت کو کہیں مہنگے اسکولز نیشنلائز کردے، اٹارنی جنرل کو بلائیں، تمام اسکولز کو سرکار ٹیک اوورکرے، جتنی فیس نجی اسکول والے لیتے ہیں، غریب کا بچہ نہیں پڑھ سکتا۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ یہ معاملہ184/3 کا ہے، حکومتوں کی نااہلی ہے، جنہوں نے تعلیم کو ترجیح نہیں دی، نجی اسکولز میں سرکاری اسکولز سے ذیادہ بچے پڑھ رہےہیں، ایسا کرتے ہیں ہم خود نجی اسکولز کی فیسوں کا تعین کرتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آرٹیکل25اےمیں یہ ریاست کی ذمہ داری ہے، 16سال تک مفت تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، ریاست پیسے دے کر بچوں کو پڑھائے یا نجی اسکولز ٹیک اوورکرے، دانش اسکول پنجاب میں بنےتھےوہ بھی گئے، اچھے اسکولوں میں پڑھا نہ ہوتا تو آج میں بھی کلرک ہوتا۔

    دوران سماعت جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ تعلیم قوم کی ترقی کی بنیادہے، گرمیوں کی فیس والد کتاب میں ڈال کر دیتے تھے، جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 2 ماہ کی فیس نہ لیں تو ہمیں اسکولوں کو بند کرنا پڑے، چیف جسٹس نے کہا والدین کو سنے بغیرآپ کوریلیف نہیں دے سکتے۔

    چیف جسٹس کا وکیل سے مکالمے میں کہنا تھا کہ گرمیوں کی فیس ادا نہ کرنے والوں کو پہلی مرتبہ خوشی ہوئی ہوگی، والدین نے یہ فیس بچوں کی تفریح پرلگائی ہوگی۔

    عدالت نے استفسار کیا آپ کو پتہ ہے گریڈ18 کے افسر کی تنخواہ کتنی ہوگی؟ شاہد حامد نے کہا گریڈ اٹھارہ کے افسرکی تنخواہ چار پانچ لاکھ روپے تک ہوگی، جس پر چیف جسٹس نے کہا خدا کا خوف کریں، ایک لاکھ اٹھارہ ہزارروپےتنخواہ ہوتی ہے، اسکول میں تین بچے پڑھانے ہوں تو نوے ہزار فیس میں دے گا۔

    سپریم کورٹ نے بچوں کے والدین کے لیے پبلک نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے نجی اسکولز کو گرمیوں کی فیس وصول کرنے سے روک دیا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت12 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔