فیصل آباد: نجی بینک کا ایریا منیجر کھاتے داروں کے 60 کروڑ روپے لیکر امریکا فرار ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے سوسا روڈ مدینہ ٹاؤن میں واقع نجی بینک کا ایریا منیجر 500 سے زائد اکاؤنٹ ہولڈرز کو ڈبل پیسے کا لالچ دے کر 60 کروڑ روپے لیکر امریکا فرار ہوگیا۔
ایف آئی سے حکام کے مطابق 500 سے زائد اکاؤنٹ ہولڈرز اس سے متاثر ہوئیں ہیں، ایریا منیجر عمارکیانی 5 ماہ سے متوازی بینکنگ چلارہا تھا، ملزم نے کھاتے داروں کو زیادہ منافع کا لالچ دیکر رقم لی۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق عمارکیانی نے رقم بینک میں جمع کرانے کے بجائے کھاتے داروں کو جعلی دستاویزات دیں، ملزم نے بینک کی 8 برانچز کے عملے کو بھی ساتھ ملا رکھا تھا۔
ایف آئی اے کا مزید بتانا ہے کہ فراڈ میں ملوث دوسرے بینک افسران بھی یورپ فرار ہو گئے۔
کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے قرض کی مد میں دیے جانے والے نجی بینک کے 85 کروڑ روپے کی کامیاب ریکوری کرلی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے کمرشل بینکنگ سرکل کراچی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے نجی بینک کے 85 کروڑ روپے کی کامیاب ریکوری کرلی۔
ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مبینہ قرض دہندگان نے ستمبر میں رقم کی واپسی کے لیے معاہدہ کیا تھا۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ نجی بینک کی جانب سے رقم قرض کی مد میں دی گئی تھی۔
اسلام آباد: گزشتہ چند ماہ میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے دوران نجی بینکوں نے خوب فائدہ اٹھایا، نجی بینکس نے اس دوران 56 ارب روپے کا منافع کمایا۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر سے کھیلا جاتا رہا، نجی بینک موقع دیکھ کر فائدہ اٹھاتے رہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ڈالر کے اتار چڑھاؤ میں نجی بینکوں نے 56 ارب روپے کا منافع کمایا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے پر اسٹیٹ بینک نے نجی بینکوں سے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے، بینکوں نے ایل سیز کھولنے کے لیے انٹر بینک ریٹ سے اضافی رقم وصول کی۔
اسٹیٹ بینک نے 8 نجی بینکوں کو نوٹسز بھی جاری کردیے ہیں، اسٹیٹ بینک کی تحقیقاتی رپورٹ جلد مکمل ہوجائے گی، تحقیقاتی رپورٹ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو پیش کی جائے گی۔
کراچی: شہر قائد میں ایک نجی بینک کے دو برانچز کا عملہ کیسے اپنے ہی بینک کو منظم طریقے سے لوٹتا رہا، سنسنی خیز انکشافات نے لوگوں کو حیران کر دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کی تاریخ میں بینک فراڈ کا انوکھا معاملہ سامنے آیا ہے، اس سلسلے میں نجی بینک کی گلستان جوہر برانچ کے بعد گلشن برانچ کا بھی آڈٹ کیا گیا ہے، جس میں بہت بڑا فراڈ منکشف ہوا ہے۔
بینک فراڈ اسکینڈل میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گلشن اور گلستان جوہر کے بینک برانچ منیجرز سمیت 7 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ اصلی بینک میں سونا نقلی پڑا ہوا تھا، نجی بینک کے عملے نے 75 کروڑ روپے کا غبن کیا، نجی بینک کی 2 برانچز میں لاکرز میں رکھے گئے اصلی سونے کے زیورات کو جعلی زیورات سے بدل دیاگیا تھا۔
معلوم ہوا ہے کہ بینک عملے نے جعلی کسٹمر بنا کر 2 کروڑ 40 لاکھ روپے قرضہ لیا، اور قرضے کے ساتھ ساتھ بینک عملہ اصلی سونے کو نقلی سونے سے بھی بدلتا رہا، تحقیقات کی گئیں تو گلستان جوہر میں بینک کی نجی برانچ کے لاکرز میں 55 کروڑ کا سونا نقلی نکلا،کہیں سونے کی جگہ پیتل، کہیں نقلی زیورات رکھ دیے گئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ گلستان جوہر برانچ میں شہریوں نے سونا رکھوا کر قرضہ حاصل کیا تھا، لیکن بینک عملے نے 150 سے زائد بیگز سے سونے کو تبدیل کر لیا، نجی بینک کی گلشن برانچ کے عملے نے بھی جعل سازی کی اور بینک کا سونا تو بدلا ہی، جعلی صارف بنا کر کروڑوں کے قرضے بھی دیے۔
یہ انکشافات نجی بینک کے آڈٹ کے دوران سامنے آئے، جس پر شاہ فیصل تھانے اور عزیز بھٹی تھانے میں مقدمات درج کر دیے گئے ہیں، جن میں بینک عملے کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس نے گلشن اور گلستان جوہر کے بینک برانچ منیجرز سمیت 7 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، پولیس نے گھروں پر چھاپا مار کر 3 کروڑ سے زائد مالیت کا سونا بھی برآمد کر لیا ہے۔
عملے کے جن افراد کے خلاف مقدمات درج ہوئے ہیں ان میں 5 منیجر آپریشنل، ریلیشن شپ منیجر، کاؤنٹر سروس منیجر، گولڈ فنانس ایگزیکٹو اور جعلی کسٹمرز شامل ہیں۔
کراچی: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینکنگ محتسب کے فیصلے کے خلاف نجی بینک کی اپیل مسترد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت نے فراڈ کا نشانہ بننے والے شخص کو رقم کی واپسی سے انکار پر نجی بینک کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
صدر پاکستان نے کہا کہ بینک متاثرہ شہری کے اکاؤنٹ میں تقریباً 5 لاکھ روپے کی رقم واپس جمع کرائے، مناسب اور فعال انٹرنیٹ بینکنگ سسٹم کی موجودگی سے اس فراڈ کو روکا جا سکتا تھا۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ صارفین کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کی ذمہ داری بینک پر لاگو ہوتی ہے، بینک اپنے صارفین کو الیکٹرانک رقم منتقلی کے بارے میں آگاہی دے۔
واضح رہے کہ نامعلوم شخص کو ذاتی معلومات کی فراہمی پر کراچی کے شہری کے بینک اکاؤنٹ سے 5 لاکھ کی رقم انٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعے نکالی گئی تھی، کراچی کے شہری کو موبائل فون پر نوسرباز ٹولے نے مردم شماری اور بینک کا کارکن ظاہر کر کے معلومات حاصل کی تھیں۔
محتسب کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ بینک نے شہری کی اجازت کے بغیر اکاؤنٹ پر لاگو یومیہ حد سے زائد رقم منتقل کر کے بد انتظامی کا ارتکاب کیا۔
ابتدا میں ڈی پی او صادق آباد نے اسے سلنڈر کا دھماکا قرار دیا تھا، مگر اس ضمن میں حکام کا حتمی موقف سامنے نہیں آیا.
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صادق آباد بینک میں دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے اور زخمی افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
کراچی : نجی بینک پر سائبر حملے کی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستانی بینک پر روسی ہیکرز نے حملہ کیا تھا، اس دوران میں82کروڑ روپے غائب کردیئے گئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ ہیکرز نے ایک نجی بینک کا ڈیٹا ہیک کرکے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کی معلومات حاصل کرلی تھیں جس کے نتیجے میں بینک صارفین کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
اس حوالے سے تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیکرز اتنے ماہر تھے کہ وہ بینک اسلامی کے سسٹم میں پانچ گھنٹے تک موجود رہے، اس دوران انہوں نے صارفین کے82کروڑ روپے اڑالیے، بینک کے1732کارڈز کا ڈیٹا چوری کیا گیا،جس سے3232 کسٹمرز متاثر ہوئے۔
اے آروائی نیوز کے نمائندے کامل عارف کے مطابق ہیکرز نے اسی فیصد ڈیٹا روس سے حاصل کیا اور 41ممالک کے سسٹم کو آپریٹ کیاگیا، قابل ذکر بات یہ ہے کہ کہ بینک اسلامی کی جانب اپنے سسٹم کو بند کیے جانے کے باوجود ہیکرز بینک کے سسٹم کو باآّسانی آپریٹ کرتے رہے۔
ذرائع کے مطابق بینک اسلامی کے سسٹم پر بڑا حملہ روس سے کیا گیا، یورپ، مشرق وسطیٰ کے ہیکرز بھی بینک اسلامی کے سسٹم میں داخل ہوئے۔
واضح رہے کہ دس روز قبل ایف آئی اے کی جانب سے انیس ہزار سے زائد پاکستانیوں کا بینک ڈیٹا چوری ہونے کا انکشاف کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا کہ ہیک شدہ کارڈز ڈارک ویب پر فروخت کیے جارہے ہیں۔
مذکورہ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ ڈارک ویب پر 100 سے 160 ڈالرز میں بیچا گیا، 22 پاکستانی بینکوں کے مجموعی طور پر 19864کارڈز کا ڈیٹا چوری ہوا، پاکستانی اے ٹی ایم استعمال کرنے والے غیر ملکیوں کا ڈیٹا بھی چرایا گیا۔
کراچی : ایک ہی ڈاکو نے بینک لوٹ لیا، ڈاکو نے ڈکیتی کا نیا انداز اپنایا، ڈاکو آیا اور کہا کہ بیگ میں بم ہے تو سکیورٹی گارڈز بینک سے فرار ہوگئے پھر ڈاکو نے پورے بینک کا صفایا کردیا۔
کراچی کے علاقے سخی حسن کے قریب نجی بینک میں ڈکیتی کی انوکھی واردات نے سب کو حیران کردیا، نجی بینک لوٹنے کے لئے تین چار نہیں بلکہ صرف ایک ہی ڈاکو سب پر بھاری ثابت ہوا کیونکہ سیکیورٹی اہلکار اسے دیکھتے ہی رفو چکر ہوگئے۔
پولیس کے مطابق ملزم ایک بیگ لے کر بینک میں داخل ہوا اور شور مچا دیا کہ اس میں بم ہے، بینک کا عملہ، کسٹمر سب کو سانپ سونگھ گیا لیکن سکیورٹی گارڈز یہ سنتے ہی بھاگ گئے۔
ڈاکو نے باآسانی کاونٹر سے لاکھوں روپے بیگ میں بھرے اور چلا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکو کی عمر سولہ سے سترہ سال تھی جبکہ مزید تحقیقات کے لئے بینک کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی گئی ہے۔
کراچی : علی الصبح کراچی میں آئی آئی چند ریگر روڈ پر واقع نجی بینک کی باروھویں منزل پر آگ لگ گئی۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آگ نجی بینک کی عمارت کے بارہویں منزل پر شارٹ سرکٹ کے باعث لگی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے دو منزلوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
فائر برگیڈ کے حکام نے اسے تیسرے درجے کی آگ قرار دیتے ہوئے شہر بھر سے فائر ٹینڈر کو طلب کیا گیا، فائر بریگیڈ کی چودہ گاڑیوں نے چارگھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا جبکہ آگ لگنے کے باعث فلور میں رکھا گیا سامان مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگیا، جس کی مالیت لاکھوں روپے بتائی جاتی ہے۔
بینک کے ملازمین کے مطابق آگ رات ساڑھے تین بجے کے قریب لگی تاہم بروقت کاروائی نہ ہونے کی وجہ سے آگ نے شدت اختیار کی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ عمارت میں آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جاتی ہے۔