Tag: نجی شعبہ

  • 3 مسافر ٹرینیں نجی شعبے کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    3 مسافر ٹرینیں نجی شعبے کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    لاہور: پاکستان ریلوے نے 3 مسافر ٹرینیں نجی شعبے کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اٹک پسنجر ٹرین، ملتان ۔ راولپنڈی مہر ایکسپریس اور جنڈ ۔ اٹک پسنجر ٹرین نجی شعبے کے حوالے کردی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ پاکستان ریلوے نے 3 مسافر ٹرینیں نجی شعبے کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سب سے پہلے 20 ستمبر سے اٹک پسنجر ٹرین نجی شعبے کو دی جائے گی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ 27 ستمبر سے ملتان، راولپنڈی کے لیے مہر ایکسپریس بھی نجی شعبہ چلائے گا، جبکہ اسی روز جنڈ اور اٹک چلنے والی پسنجرٹرین کو بھی نجی شعبے کے حوالے کردیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ میں 5 سال کے ریلوے خسارے کی تفصیلات پیش کی گئیں جس میں بتایا گیا کہ 5 سال کے دوران ریلوے 187 ارب سے زائد خسارے میں رہا۔

    رپورٹ کے مطابق مالی سال 20-2019 میں ریلوے کا خسارہ سب سے زیادہ رہا، اس عرصے میں ریلوے کا خسارہ 50 ارب 15 کروڑ رہا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 19-2018 میں ریلوے کا خسارہ 32 ارب 76 کروڑ، مالی سال 18-2017 میں 36 ارب 62 کروڑ، مالی سال 17-2016 میں 40 ارب اور 16-2015 میں 26 ارب 99 کروڑ رہا۔

  • مزید 15 ٹرینوں کو جلد از جلد نجی شعبےکے حوالے کیا جائے،وزیراعظم

    مزید 15 ٹرینوں کو جلد از جلد نجی شعبےکے حوالے کیا جائے،وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے مزید 15 ٹرینوں کے انتظام کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پاکستان ریلویزکی تنظیم نو میں پیش رفت کے حوالے سے جائزہ لیاگیا۔

    اجلاس میں ریلوے اراضی واگزار کرانے سے متعلق رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی گئی۔وزیراعظم نے ریلوے کی تنظیم نو کے حوالے سے اب تک کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے کے بہترانتظام کو یقینی بنانے کے لیے سی ای او کی تعیناتی کا عمل جلد مکمل کیا جائے،ملکی اور بیرون ملک مقیم پاکستانی افرادی قوت کے تجربات سے بھی استفادہ کیا جائے۔

    عمران خان نے نجی شعبے کے تحت ٹرینوں کے انتظام کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ مزید 15 ٹرینوں کے انتظام کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کے عمل کو جلد مکمل کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ گنجان آباد علاقوں میں اسٹیشنز کو کاروباری سرگرمیوں کا مرکز بنانے پر توجہ دی جائے،ایم ایل ون سی پیک کا اہم منصوبہ ہے،ریلوےکی تنظیم نو کو ایم ایل ون منصوبے کے تناظر میں مکمل کیا جائے۔

    اجلاس کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ریلوے کو جدیدخطوط پر استوار،نجی شعبے کے لیے شراکت داری کے مواقع پیدا کیے جائیں،جہاں تک ممکن ہو مسافروں کو ان کی دہلیز تک ٹکٹیں پہنچانے کا انتظام یقینی بنایاجائے۔

    وزیراعظم پاکستان نے مزید کہا کہ ریلوے کو خسارے سے نکال کر منافع بخش ادارہ بنانا حکومت کی ترجیح ہے۔

  • کرونا وائرس بحران: سعودی عرب کا نجی شعبے کے لیے بڑا اعلان

    کرونا وائرس بحران: سعودی عرب کا نجی شعبے کے لیے بڑا اعلان

    ریاض: خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نجی شعبے کو مراعات دینے کے فرمان کے بعد نجی اداروں کو بجلی کے بل کی ادائیگی میں سہولت دے دی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت توانائی نے نجی شعبے میں کام کرنے والے تجارتی اور صنعتی اداروں کے مالکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ کرونا وائرس کے اثرات کے حوالے سے شاہی امدادی مہم سے استفادہ کرتے ہوئے 3 ماہ کا بجلی کا بل 50 فیصد ادا کرسکتے ہیں۔

    یہ اقدام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مملکت میں کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی بحران کو کم کرنے کے لیے نجی شعبے کو بھی مراعات دینے کے خصوصی احکامات جاری کرنے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

    شاہی امدادی مہم سے نجی شعبے کے 16 لاکھ سے زائد ادارے مستفید ہوسکیں گے، امدادی مہم میں کہا گیا تھا کہ نجی سیکٹر میں تجارت اور صنعت سے وابستہ افراد 3 ماہ (اپریل، مئی اور جون) کا بجلی کا بل قسطوں میں ادا کر سکتے ہیں۔

    مہم میں صنعتکاروں اور تاجروں پر مالی بوجھ کم کرنے کے لیے یہ رعایت دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ 3 ماہ کا بل 50 فیصد ادا کردیا جائے باقی 50 فیصد آئندہ برس سنہ 2021 میں قسطوں کی صورت میں ادا کیا جائے۔

    مہم سے استفادہ کے لیے وزارت توانائی نے نجی سیکٹر سے وابستہ اداروں کے مالکان یا انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ سسٹم کو مذکورہ رعایت کے حوالے سے اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے جس سے استفادہ کرتے ہوئے 50 فیصد بل براہ راست ’سداد‘ کے آپشن کے ذریعے ادا کیا جاسکتا ہے، باقی 50 فیصد بل کی ادائیگی جنوری 2021 سے کی جائے گی۔

    وزارت توانائی نے اس حوالے سے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ برس سے بل کی ادائیگی 6 ماہ تک قسطوں کی صورت میں ادا کی جاسکیں گی جس کے لیے کسی پیشگی منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے مملکت میں کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی بحران کے حوالے سے نجی سیکٹر کے لیے متعدد خصوصی مراعات دینے کا اعلان کرتے ہوئے خطیر رقم مختص کی تھی جس میں نجی سیکٹر میں سعودی ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگیاں بھی سوشل انشورنس اسکیم کے تحت کی جانی تھیں۔

    اس حوالے سے صنعتکاروں کا کہنا تھا کہ انہیں شاہی فرمان سے کافی ریلیف ملا ہے۔

  • پبلک سیکٹر میں نہ چل سکنے والے ادارے نجی سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کر لیا ہے: مشیر خزانہ

    پبلک سیکٹر میں نہ چل سکنے والے ادارے نجی سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کر لیا ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پبلک سیکٹر میں نہ چل سکنے والے ادارے پرائیویٹ سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، چاہتے ہیں کہ شفاف انداز میں اداروں کی نج کاری ہو۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ، چیئرمین ایف بی آر و دیگر نے نیوز کانفرنس کی، مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومت سے وابستہ عوام کی امیدوں کو پورا کرنے جا رہے ہیں، 30 کمپنیوں میں ری اسٹرکچرنگ کریں گے، 10 نئی کمپنیوں کی پرائیوٹائزیشن کے لیے اشتہار دے دیے ہیں۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آیندہ سے ہر ماہ 16 تاریخ کو ٹیکس ری فنڈ ہو جایا کرے گا، حکومت پر ٹیکس ری فنڈ کا کوئی بوجھ باقی نہیں رہا، سب ادائیگیاں کر دی گئی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم سخت انداز میں اخراجات میں کمی لائے ہیں، ایکسچینج ریٹ بہتر ہوا، جون جولائی میں روپے کی قدر بڑھی، نان ٹیکس آمدنی کے تحت 2 سیلولر کمپنیوں سے 70 ارب وصول ہوئے، ایک اور سیلولر کمپنی سے 70 ارب روپے اضافی ملنے کی امید ہے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ آر ایل این جی پلانٹس کی نج کاری اس سال ہو جائے گی، حکومت نے اخراجات پر کنٹرول کے لیے اسٹیٹ بینک سے ادھار نہیں لیا، ہر ماہ سرکلر ڈیٹ میں 38 ارب اضافہ ہو رہا ہے، ایک سال میں بجلی چوری کی روک تھام سے 100 ارب کی بچت ہوئی۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 ہفتے سے اسٹاک مارکیٹ اور ایکسچینج ریٹ میں استحکام ہے، اے ڈی بی اور ورلڈ بینک سے قرضوں پر بات ہو رہی ہے، ملک میں معاشی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، ٹیکس آمدن میں نمایاں اضافے سے معیشت پر مثبت اثرات پڑے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے گردشی قرضوں میں کمی لا رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ستمبر میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچایا، مہنگائی کنٹرول کرنا چیلنج ہے، حکومت کی کوشش ہے مہنگائی کنٹرول کرے۔