Tag: نجی میڈیکل کالجز

  • میڈیکل کالجز کی فیسوں کے حوالے سے طلبا کے لیے بڑی خبر

    میڈیکل کالجز کی فیسوں کے حوالے سے طلبا کے لیے بڑی خبر

    اسلام آباد : نجی میڈیکل کالجز کی فیسوں کے حوالے سے طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی ، میڈیکل کالجز سالانہ 35 لاکھ روپے تک فیس وصول کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے نجی میڈیکل کالجز کی فیسوں کی حد بندی کا فیصلہ کرلیا، ذرائع نے بتایا کہ نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجز فیس کی بالائی حد مقرر کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ میڈیکل کالجز فیس کی بالائی حد کیلئے مختلف آپشنز زیرغور ہیں، موجودہ فیسوں سے کم پر حد بندی ہو گی۔

    میڈیکل فیس پر کیپ کا مقصد من مانے اضافوں پر قابو پانا ہے،نجی میڈیکل کالجز فیس کیپ کے حوالے سے مشاورت مکمل ہو چکی ہے، کالجز سالانہ 35 لاکھ روپے تک فیس وصول کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : میڈیکل و ڈینٹل کالجز کی رجسٹریشن پر پابندی لگانے کا فیصلہ

    گذشتہ روز پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے کالجز رجسٹریشن پر پابندی کے فیصلے کی منظوری دی تھی ، جس کے تحت پی ایم ڈی سی نئے میڈیکل و ڈینٹل کالجز کی رجسٹریشن نہیں کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ 5 جنوری کے بعد کی میڈیکل کالجز رجسٹریشن کی درخواستوں پر غور نہیں ہو گا جبکہ 5 جنوری سے قبل کی 13 میڈیکل کالجز کی درخواستیں زیر غور آئیں گی۔

    میڈیکل کالجز کیلئے فیکلٹی کی کمی پر رجسٹریشن پر پابندی کا فیصلہ ہوا، ملک بھر میں میڈیکل و ڈینٹل کالجز کی تعداد 187 ہے، ملک میں نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجز 121 اور سرکاری 66 ہیں۔

  • نجی میڈیکل کالجز کی میرٹ لسٹیں اور خالی نشستوں کی تفصیلات طلب

    نجی میڈیکل کالجز کی میرٹ لسٹیں اور خالی نشستوں کی تفصیلات طلب

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے نجی میڈیکل کالجز کی میرٹ لسٹیں ، خالی نشستوں کی تفصیلات اور نئے داخل طلبا کے نام اور میرٹ  کی تفصیلات طلب کرلیں اور طلبا کو دوسرے کالجوں میں بھیجنے پر حکم امتناع میں توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں نجی میڈیکل کالجزمیں ری ایڈمیشن پالیسی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت نے نجی میڈیکل کالجزکےطلبا کو دوسرے کالجوں میں بھیجنے پر حکم امتناع میں توسیع کردی۔

    عدالت نے استفسار کیا بتایا جائے نجی میڈیکل کالجزمیں کتنی نشتیں خالی ہیں؟ بلیم گیم کی بجائے معاملہ حل کیوں نہیں کیاگیا؟ جس پر نمائندہ یوایچ ایس نے بتایا نجی میڈیکل کالجزمیں میرٹ کی بنیاد پر لسٹ بنائی گئی، کالجز میں داخلے کسی دباؤ کے بغیر میرٹ پرکیےگئے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ اگرمیرٹ ہوتاتوپھردرخواستیں کیوں آتیں؟ 85 فیصد تک نمبر لینے والے طلبا عدالت کےسامنےکھڑے ہیں، تصدیق کریں کہ 65 فیصد نمبر والوں کوکیسےداخلہ مل گیا؟

    عدالت کا کہنا تھا کہ اسلام آباد:ناقص پالیسی اورانتظامات سےخرابی پیداہوئی، سارے داخلوں کو چھیڑے بغیر معاملے کا حل نکالا جائے، جس پر وکیل نےکہا پی ایم ڈی ایس نے یو ایچ ایس کونئی میرٹ لسٹیں جاری کرنے سے روکا، میرٹ پر پورا اترنے کے باوجود یو ایچ ایس نے ری ایڈمیشن پالیسی نافذ کی، عدالت ری ایڈمیشن پالیسی کالعدم قرار دے۔

    لاہورہائی کورٹ نے نجی میڈیکل کالجزکی میرٹ لسٹیں طلب کرلیں جبکہ کالجزمیں خالی نشستوں کی تفصیلات اور نئےداخل طلبا کےنام اورمیرٹ کی تفصیلات بھی طلب کیں