Tag: نجی چینل

  • کراچی: فائرنگ کے واقعات میں نجی چینل کے اینکر سمیت پانچ افراد جاں بحق

    کراچی: فائرنگ کے واقعات میں نجی چینل کے اینکر سمیت پانچ افراد جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں نجی چینل کے اینکر سمیت پانچ افراد جاں بحق ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق فائرنگ کا واقعہ درخشاں تھانے کی حدود میں پیش آیا، جس میں نجی چینل کا اینکر مرید عباس جاں بحق ہوا، موصولہ اطلاعات کے مطابق مرید عباس کو قتل کرنے والے شخص عاطف زمان نے بھی خود کو گولی مار لی تھی۔

    پولیس کے مطابق قتل لین دین کے تناز ع پر ہوا، مقتول کی بیوی نے بھی مرید عباس اور  عاطف زمان کے کاروباری اختلافات کی تصدیق کی ہے، عاطف کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے تھا، وہ ڈیفینس کا رہائشی تھا۔

    مرید عباس کو جناح اسپتال پہنچایا گیا تھا، مگر وہ جاں بر نہ ہوسکا۔  جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر، سیمی جمالی نے موت کی تصدیق کر دی۔

    ڈیفینس ہی کے علاقے میں ایک ہوٹل پر گاڑی سے فائرنگ ہوئی، جس سے خضر نامی شخص موقع پر ہی زندگی کی بازی ہار گیا۔

    پہلوان گوٹھ میں فائرنگ

    اس کے علاوہ کراچی کے علاقے پہلوان گوٹھ میں بسمہ اللہ ہوٹل پر بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس میں دو افراد جاں بحق اور  ایک شخص شدید زخمی ہوگیا.

    جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کو ایمبولینس کے ذریعے جناح ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے. جاں بحق ہونے والوں کی شناخت زیز الوہاب ولد سید نجاف (عمر40 سال)، نازق ولد غلام محمد (عمر 22 سال) کے طور پر ہوئی ہے۔

    فائرنگ سے زخمی ہونے والوں‌ میں برکت علی ولد ایاز علی شامل ہے، جس کی عمر عمر45 ہے.

  • اب کسی بھی نجی چینل پر بھارتی مواد کی تشہیر نہیں ہوگی ، حکومتی پالیسی بحال

    اسلام آباد:  سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی غیر ملکی مواد نہ دکھانے کی پالیسی بحال کردی ، جس کے مطابق کسی بھی نجی چینل پر بھارتی مواد کی تشہیر نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی 19 اکتوبر2016 کی غیر ملکی مواد نہ دکھانے کی پالیسی بحال کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا، جس کے تحت کسی بھی نجی چینل پربھارتی موادکی تشہیر نہیں ہوگی۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ نے بھارتی مواد پر پابندی ہٹانے کے خلاف پیمرا کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی ، جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کیا اب بھی آپ لوگ بھارتی مواد دیکھنا چاہتے ہیں؟ کیا اب بھی آپ لوگ بھارتی مواد دیکھنا چاہتے ہیں؟

    جس پر وکیل پیمرا نے بتایا 2006 میں بھارت پر 10 فیصد غیر ملکی مواد نشرکرنے کی پالیسی آئی اور بھارتی موادکی نشریات پاکستانی موادبھارت میں نشر کرنے سےمشروط تھی، بھارت میں پاکستانی موادنشرکرنےکی پابندی ہے، جس کے باعث پاکستان میں بھی پابندی عائد کی گئی۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہائی کورٹ کو پیمرا کے اختیارات میں مداخلت کا اختیار نہیں، بعد ازاں سپریم کورٹ نے سماعت غیر معینہ مدت کےلیے ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے پاکستانی چینلز پر بھارتی مواد نشرکرنے پر پابندی لگادی

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں سپریم کورٹ نے پاکستانی چینلز پربھارتی مواد نشرکرنے پرمکمل پابندی عائد کی تھی اور سابق چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا بند کریں یہ بھارتی مواد ، کوئی ہمارا ڈیم بند کرارہا ہے تو ہم ان کے چینلز بھی بند نہ کریں۔

    واضح رہے کہ جولائی 2017 میں لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے جاری بھارتی مواد پر پابندی کے اعلامیے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان میں بھارتی مواد دکھانے کی اجازت دی تھی۔