Tag: ندیم افضل چن

  • آصف زرداری کی صدارت کو کوئی خطرہ نہیں،  ندیم افضل چن

    آصف زرداری کی صدارت کو کوئی خطرہ نہیں، ندیم افضل چن

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے ترجمان ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کی صدارت کو کوئی خطرہ نہیں، پیپلزپارٹی کے بغیر یہ نظام نہیں چل سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے ترجمان ندیم افضل چن نے اے آر وائی نیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ آصف زرداری کی صدارت کو کوئی خطرہ نہیں کیونکہ پیپلز پارٹی کے بغیر یہ نظام چل نہیں سکتا، اسے باہر کیسے پھینکیں گے۔

    شہباز شریف سے متعلق سوال پر ترجمان پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ اب وزیراعظم بن گئے، مزید کیا بنیں گے۔

    پنجاب میں اپوزیشن ارکان کیخلاف ریفرنس پر انھوں نے کہا کہ اسپیکرپنجاب اسمبلی کا ارکان کوڈی سیٹ کرانا جمہوری اقدام نہیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی ریفرنس واپس لیں، یہ عوام کی توہین ہے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے اسپیکر نے ریفرنس نہ بھجوایا ہو صرف تصویر کھنچوائی ہو، لڑائیاں ہوتی رہتی ہیں، جمہوری روایات میں اس حدتک نہیں جایا جاتا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ملک محمد احمد کی پارٹی میں پوزیشن شاید کمزور تھی، اس لئے انہوں نے یہ قدم اٹھایا، اسپیکر کے وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم کے ساتھ معاملات ٹھیک نہیں تھے اس لئے یہ کیا۔

    ترجمان پی پی کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے کئی باراس سے زیادہ تشدد کے واقعات کیے لیکن ڈی سیٹ نہیں ہوئے۔

    مریم نواز کی کارگردگی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کئی حوالوں سے وزیراعلیٰ پنجاب کی کارکردگی سے مطمئن ہوں تاہم کچھ پر تحفظات ہیں، حکومت کو تشہیر پر پیسہ لگانے کے بجائے ریسکیو 1122 پر لگانا چاہئے۔

    ندیم افضل کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو صلح کرنی چاہئے، لڑائیاں ختم کرائیں ورنہ تاریخ معاف نہیں کرے گی۔

  • ہمیں قیادت نہ روکے تو سارا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیں، ندیم افضل چن نے شریف خاندان کو خبردار کردیا

    ہمیں قیادت نہ روکے تو سارا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیں، ندیم افضل چن نے شریف خاندان کو خبردار کردیا

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی رہنما ندیم افضل چن نے شریف فیملی کو خبردار کیا کہ ہمیں قیادت نہ روکے تو سارا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق شریف فیملی کی جانب سے حسن نواز کے   دیوالیہ پن کو بھٹو دور سے جوڑنے پر  پی پی رہنما پھٹ پڑے۔

    رہنما پیپلزپارٹی ندیم افضل چن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام میں کہا کہ شریف خاندان کا دیوالیہ ہونے پر بھٹو دور کو زیر بحث لانا درست نہیں، دیوالیہ آپ آج ہورہے ہیں اوروہ بھی برطانیہ میں،بھٹو دور کہاں سےبیچ میں آ گیا؟

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ جوکرتوت یہاں پر ہیں وہی وہاں پر بھی، کچھ تو شرم حیا کریں، ہمیں قیادت نہ روکے تو سارا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیں۔

    مزید پڑھیں : حسن نواز کی کمپنی کو دیوالیہ قرار دینے پر شریف خاندان کا ردعمل آگیا

    یاد رہے حسن نواز کو برطانیہ میں دیوالیہ قرار دینے پر شریف فیملی کا ردعمل سامنے آیا، ترجمان نے کہا تھا کہ کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کے عرصے کے دوران ٹیکس نہیں دیا جاتا، برطانوی عدالت نے حسن نواز کے موقف کو درست قراردیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سیاسی بنیاد پر سزا دینےکےلیے شریف خاندان کے کاروبار کو چار بار دیوالیہ کرایاجاچکا ہے، شریف خاندان کے لیے یکے بعد دیگرے آنے والے ایسے اتار چڑھاؤ کوئی نئی بات نہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا تھا کہ پہلی بار انیس سو باہتر میں ذوالفقار علی بھٹو نے صنعتوں کو نیشنلائز کیا تو شریف خاندان کا کاروبار بھی شامل تھا پرویز مشرف کےدور میں شریف خاندان کے گھروں پر قبضہ اور فیکٹریاں سیل کر دیں گئیں پھر ثاقب نثاراینڈ کمپنی نے بھی اپنے دور میں یہی ظلم دہرایا اور شریف فیملی کی انڈسٹری کو تباہ کردیا۔

  • مخصوص نشستیں ہمارا حق نہیں، جس کا حق ہے ان کوملنی چاہئیں ، ندیم افضل چن

    مخصوص نشستیں ہمارا حق نہیں، جس کا حق ہے ان کوملنی چاہئیں ، ندیم افضل چن

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستیں ہمارا حق نہیں، جس کا حق ہے ان کوملنی چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبرمیں مہر بخاری سے گفتگو میں کہا کہ پیپلزپارٹی کا مؤقف ہے، جمہوریت چلنی چاہیے،اداروں کا احترام ناگزیر ہے، پی پی ہمیشہ پارلیمان کیساتھ کھڑی ہوتی ہے اور مضبوطی کیلئے کام کرتی ہے، تاریخ گواہ ہےآج وہی پارٹی پی پی سے مدد مانگ رہی ہے جو خود باعث بنی۔

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ یہ بات درست اوروزن ہےکہ مخصوص نشستیں کسی اورکونہیں مل سکتیں، پی ٹی آئی کابیان حلفی دینے والے 39ارکان کومخصوص نشستیں دی جاسکتی ہیں، 41ایسےلوگ تھےجنہوں نےبیان حلفی نہیں دیاان کوکیسےنشستیں مل گئیں۔

    رہنما پی پی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کبھی عدلیہ پرتنقیدنہیں کرتی،باقی سب تنقیدکرتےہیں، مخصوص نشستیں ہمارا حق نہیں، جس کا جماعت کا حق ہے مخصوص نشستیں ہیں ان کو ملنی چاہئیں ، ہماراحق نہیں بنتا تو ہمیں بھی مخصوص نشستیں نہیں ملنی چاہئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کواصلاحات کی ضرورت ہے،بڑوں کوبیٹھ کرفیصلےکرنے ہوں گے ، صدر، وزیراعظم، اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ کوبیٹھ کر مسائل حل کرنےچاہئیں، عوام اس لڑائی سےتنگ آچکےہیں،مہنگائی سےلوگ پریشان ہیں۔

    پی ٹی آئی کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی کےساتھ غلط ہورہاہےتوعدالتیں ہیں انصاف دےرہی ہیں، عدلیہ سمیت کسی ادارےپربھی حملہ کریں جمہوریت کمزورہوتی ہے، ایک طبقہ کہتاہےپارلیمان پرحملہ کررہےہیں ایک طبقہ عدلیہ کی بات کرتا ہے۔

    انھوں نے مشورہ دیا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی ایک میزپربیٹھیں اورملک کوبھنورسےنکالیں، یہ مسلم لیگ ن اورپاکستان تحریک انصاف کی ذاتی لڑائی ہے، مسلم لیگ ن اورپاکستان تحریک انصاف کی اقتدارکیلئےلڑائی ہورہی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پیپلزپارٹی نہ ہوتی تو3 سال پہلےپی ٹی آئی پرپابندی لگ چکی ہوتی اور 3سال پہلےپی ٹی آئی والےدہشت گرد قرار دیئے جاچکے ہوتے، شاید ملک میں الیکشن بھی نہ ہوتے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ پیپلزپارٹی نظرثانی کیلئےعدالت جارہی ہےتولڑائی سےبچارہی ہے،پی ٹی آئی پرپابندی کامعاملہ مؤخرکرارہےہیں تو یہ لڑائی سےبچارہےہیں، ہم بات چیت کےذریعےمسائل حل کرارہےہیں توکیایہ غلط طریقہ ہے۔

  • گندم اسکینڈل میں بیوروکریٹ اور ٹیکنوکریٹس ملوث ہیں: ندیم افضل چن کا تہلکہ خیز انٹرویو

    گندم اسکینڈل میں بیوروکریٹ اور ٹیکنوکریٹس ملوث ہیں: ندیم افضل چن کا تہلکہ خیز انٹرویو

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ گندم اسکینڈل میں تگڑے لوگ ملوث ہیں جو بیوروکریٹ اور ٹیکنوکریٹس ہیں۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گندم اسکینڈل کی حکومتی انکوائری تو صرف لالی پاپ ہے، اتنے بڑے اسکینڈل کی انکوائری فیئر ہونی ہوتی تو اب تک نیب ایکشن میں آچکا ہوتا۔

    ندیم افضل چن نے کہا کہ کسان تنظیموں سے میٹنگز کررہے تا کہ مشترکہ فورم سے درخواست دیں، گندم اسکینڈل دبانے کی کوشش ہورہی ہے لیکن ہم دبنے نہیں دینگے، درخواست کا ڈرافت تیار کرلیا ہے جو نیب یا عدالت میں دیکر خود مدعی بنیں گے۔

     ندیم افضل چن نے انکشاف کیا کہ گندم اسکینڈل میں تگڑے لوگ ملوث ہیں جو بیوروکریٹ اور ٹیکنوکریٹس ہیں، اگر اس اسکینڈل میں کوئی سیاستدان ملوث ہوتا تو اب تک اسکا گلا دبا دیتے، اتنے بڑے گندم اسکینڈل پر نیب کو تو ازخود نوٹس لینا چاہیے تھا۔

    انقلاب کے پیچھے کوئی رائٹر ضرور ہوتا ہے: ندیم افضل چن

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو کبھی الیکشن کبھی دیگر طریقوں سے حوصلہ مل جاتاہے، اب لوگ محسوس کررہے ہیں انقلاب کے پیچھے کوئی رائٹر ضرور ہوتا ہے۔

    ’ نوازشریف نے اپنا نقصان خود کرلیا ‘

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ نواز شریف بزرگ سیاستدان ہیں انہوں نے اپنا نقصان خود کرلیا، بندے کا ایگزٹ شاندار اور جاندار ہونا چاہیے جو میاں صاحب کا نہیں ہوا، ایگزٹ اچھا نہ ہونے میں نوازشریف کی اپنی اور مشیروں کی غلطیاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمر کے آخری حصے میں نوازشریف وزیراعظم نہ بن سکے، اب سیاست میں متحرک نہیں، پارٹی صدر سے کیا ہوناہے، متحرک سیاست تو بیٹی یا بھائی ہی کررہا ہے۔

    انٹرویو میں انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کے ساتھ کابینہ میں آنا پیپلزپارٹی کے لیے اتنا آسان نہیں، کابینہ کے حوالے سے جب پارٹی میں بات ہوگی تو پھر دیکھیں گے۔

  • شہباز شریف کو وزیراعظم بنتے ہی دھاندلی کی تحقیقات کرانی چاہیے ، ندیم افضل چن

    شہباز شریف کو وزیراعظم بنتے ہی دھاندلی کی تحقیقات کرانی چاہیے ، ندیم افضل چن

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ ن لیگ حکومت بنانے جارہی ہے، شہباز شریف کو وزیراعظم بنتے ہی دھاندلی کی تحقیقات کرانی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی فیصلہ کرچکی ہےکہ کابینہ کاحصہ نہیں ہوگی، ہمارےپاس حکومت کیساتھ بیٹھنےکےعلاوہ آپشن کیاہے، پارلیمنٹ میں کسی کے پاس اکثریت نہیں ہے، حکومت بنانےکیلئےدوپارٹیوں کا ساتھ ملنا ضروری ہے۔

    گورنر بننے کے حوالے سے سوال پر ندیم افضل چن نے جواب دیا کہ میرے گورنر بننے کی باتیں ٹی وی پرسنی ہیں۔

    پی ٹی آئی سے متعلق رہنما پی پی نے کہا کہ پی ٹی آئی نےسیاسی ڈائیلاگ کادروازہ بندکررکھاہے، پی ٹی آئی سیاسی گفتگو چاہتی ہی نہیں توہم ان سے کیا بات کریں، سیاسی ڈائیلاگ کا دروازہ صرف ن لیگ نے کھلا رکھا ہے۔

    دھاندلی کے الزامات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی فہرست دے کون سی نشستیں پیپلزپارٹی نے چھینی ہیں، ہرالیکشن پرایک نہ ایک جماعت دھاندلی کاروناروتی ہے، دھاندلی کے مسئلے کو ہم نے حل کیسے کرنا ہے؟ ہم دوسروں سےبات کرتےہیں آپس میں بات نہیں کرتے، ہر چیز کا حل ڈائیلاگ کے ذریعے نکلتا ہے۔

    ندیم افضل چن نے کہا کہ جمہوریت لاناچاہتےہیں توبات چیت کےعلاوہ راستہ نہیں، اصولی مؤقف ہویابےاصولی ہوئی بات چیت ہی آخری حل ہے، الیکشن ریفارمزوغیرہ کوایک طرف رکھ کرنظام کوبہترکرناچاہیے۔

    پی پی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ایک ایک ہفتےکےاندرہمیں عوام سےمتعلق مسائل کوحل کرناچاہیے، اعتمادبحالی کی ذمہ داری الیکشن کمیشن سے زیادہ سیاستدانوں کی ہے، سیاستدان ہی آپس میں نہیں بیٹھیں گےتواعتماد کیسےبحال ہوگا۔

    انھوں نے بتایا کہ ن لیگ حکومت بنانے جارہی ہے تو پہل بھی انہیں کرنی چاہیے، حکومت کی جانب سے دھاندلی کی تحقیقات کا اعلان ہونا چاہیے، شہباز شریف کو وزیراعظم بنتے ہی دھاندلی کی تحقیقات کرانی چاہیے۔

  • پیپلزپارٹی رہنماؤں کی اکثریت کس جماعت سے  اتحاد کے حق میں ہیں، ن لیگ یا پی ٹی آئی؟

    پیپلزپارٹی رہنماؤں کی اکثریت کس جماعت سے اتحاد کے حق میں ہیں، ن لیگ یا پی ٹی آئی؟

    لاہور : رہنما پیپلز پارٹی ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کارکن اوررہنماؤں کی اکثریت ن لیگ سے اتحاد کےحق میں نہیں ، اکثریت پی ٹی آئی سے ملکرن لیگ کیخلاف کام کرنا چاہتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رہنما پیپلز پارٹی ندیم افضل چن نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ ن لیگ کیساتھ اتحاد پیپلزپارٹی کی مجبوری ہوسکتی ہے ترجیح نہیں، پیپلزپارٹی کارکن اوررہنماؤں کی اکثریت ن لیگ سے اتحاد کے حق میں نہیں۔

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ ن لیگ کیساتھ بیٹھے تو پیپلزپارٹی کو بڑی قربانی اورقیمت ادا کرنا ہوگی، کسی پر احسان ہوگا اور کسی کو قربانی دینا پڑے گی۔

    رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ درست مینڈیٹ پیپلزپارٹی یا پی ٹی آئی کے آزاد لوگوں کےپاس ہے، پیپلزپارٹی اکثریت چاہتی ہےپی ٹی آئی سےملکرن لیگ کیخلاف کام کرنا چاہیے۔

    ن لیگ کی سیٹوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جوجرات کامظاہرہ سعدرفیق،نثارچیمہ نے کیا باقی کرتے تو ن لیگ کےپاس15سیٹیں ہوتیں۔

    ندیم افضل چن نے بتایا کہ پی ٹی آئی سیاسی ڈائیلاگ کی طرف نہیں جائےگی توپیپلزپارٹی کےپاس کیا آپشن ہے، اسوقت عوام میں ن لیگ کیخلاف نفرت بہت زیادہ ہے، اس لئے جو بھی ن لیگ سے ہاتھ ملائے گا اسے نقصان اٹھانا پڑے گا، اس حوالے سے بلاول بھٹو سے بات ہوئی ہے دیکھتے ہیں سی ای سی میں کیا ہوتا ہے۔

    محسن نقوی کے حوالے سے رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ محسن نقوی میرے دوست ہوتے تو آج میں بھی ایم این اے ہوتا۔

    کامیاب ہونے والے آزاد امیدواروں کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ لوگوں نے بانی پی ٹی آئی کو ووٹ دیئے ہیں ان کے ووٹ کی قدر کرنی چاہیے۔

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ مجھے بھی لوگوں نےاسی لیے ووٹ دیئےکہ میں نےسسٹم کیخلاف بات کی اور بلاول بھی مقبول اسی وجہ سے ہوئے کہ انہوں نے ن لیگ پر تنقید کی۔

    الیکشن سے متعلق رہنما پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ میرے مدمقابل کا ماموں پنجاب کا چیف سیکرٹری ہے تو پھرساری مشینری اسی کیلئے تھی، ہمارے پاس ثبوت آگئے ہیں 20 ہزار پرچیوں پرشیرکے ٹھپے لگا کر دیئے گئے، پولیس ان کےساتھ ملی تھی لیکن اس کے باوجود وہ ہار گئے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ہمارے 50 فارم 45 مسنگ ہیں اب عدالت میں پٹیشن کر رہاہوں، مختارا بڑا پریشان تھا تو میں نے کہا ہم ووٹوں سے نہیں ہارے اس لیے پریشان نہ ہو، مختار یا صبرکر، ظلم آگے ہارنا بہتر نہیں بلکہ کھڑے ہونا بہتر اے۔

  • ندیم افضل چن نے سربراہ پی ٹی آئی کے خلاف گواہ بننے سے انکار کر دیا

    ندیم افضل چن نے سربراہ پی ٹی آئی کے خلاف گواہ بننے سے انکار کر دیا

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے سربراہ پی ٹی آئی کے خلاف گواہی نہ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ندیم افضل چن نے سربراہ پی ٹی آئی کے خلاف گواہ بننے سے انکار کر دیا ہے، انھوں نے کہا کہ نیب نے پوچھا تھا اور مجھے جو پتا تھا بتا دیا، مگر عدالت میں گواہی نہیں دوں گا۔

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ سربراہ پی ٹی آئی جیل میں ہیں ان کے خلاف عدالت میں گواہی نہیں دوں گا، آج وہ جیل میں ہیں، میرا مکتبہ فکر قیدیوں اور مظلوموں پر بولنے والا نہیں۔

  • شہزاد اکبر اور ندیم افضل چن کے درمیان ٹوئٹر پر لفظی جنگ، اگلے پچھلے حساب چکا دیئے

    شہزاد اکبر اور ندیم افضل چن کے درمیان ٹوئٹر پر لفظی جنگ، اگلے پچھلے حساب چکا دیئے

    سابق مشیراحتساب بیرسٹرشہزاد اکبراور ندیم افضل چن کے درمیان ٹوئٹر پر لفظی جنگ چھڑ گئی ، شہزاداکبر ندیم افضل چن کے بیان پر آگ بگولہ ہوئے اور رہنما کو پارٹی بدلنے کا طعنہ مارا تو انھوں نے ترکی بہ ترکی جواب دیا اور اگلے پچھلے حساب چکا دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق مشیراحتساب بیرسٹرشہزاد اکبر اور ندیم افضل چن ٹوئٹرپر آمنے سامنے آگئے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما اور پی ٹی ائی دور حکومت کے معاون خصوصی اور سابق وزیراعظم کےترجمان ندیم افضل چن نے اے ار وائی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر نے وفاقی کابینہ اجلاس میں ایک سونوے ملین پاونڈ والے معاملے کو بند لفافے میں لہرایا اور کہا کہ اس پربحث نہیں کرنی جس کے بعد سب وزراٰ نے بند لفافے پر دستخط کردیے حالانکہ سب جانتےتھے کہ یہ اس میں دونمبری ہے

    اسی دو نمبری والے جملے پر شہزاد اکبر غصے میں ائے اور انٹرویو نشر ہونے کے بعد ندیم افضل چن کےخلاف سخت ٹویٹ کرڈالے۔

    شہزاد اکبر نے اس معاملے پر اپنے پہلے ٹویٹ میں اےاروائی نیوز کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے ندیم افضل چن کو کہا ایک سو نوے ملین دونمبری اور لاہور کا سو کنال کا بلاول ہاوس ایک نمبر، ایک سونوے ملین دونمبری لیکن حسن نواز کا ہائیڈ پارک ایک نمبری، بیچارہ لوکل لیول کا سیاستدان ہے۔

    سابق مشیراحتساب کا کہنا تھا کہ محض پٹواریوں اور تھانیداروں کےتبادلے کروانے کے لیے پارٹیاں بدلتا ہے اور مجھ سےمخالفت کی وجہ بھی ایف ائی اے اور اینٹی کرپشن میں دونمبر تبادلوں سے انکار ہے، افسوس اس بات کا ہے کہ اج اس کا لیڈر فیصل واوڈا ہے اس سے بڑھ کر اس کی ذہنی پستی کیا ہوسکتی ہے۔

    شہزاد اکبر کےسخت ٹویٹ کے بعد ندیم افضل چن میدان میں اترے اور ایک کے مقابلے میں پانچ ٹویٹس کےدھماکے کردیے، جس میں انہوں نے پہلے تو شہزاد اکبر سے تاخیر سے جواب دینے پر معذرت کی اور پھر کہا میں تو ایک چھوٹا سا سیاسی ورکر ہوں لیکن کسی سرمایہ دار اور بیوروکریٹ کا دلال نہیں، آپ نے درست کہا میں نے آپ کو چار کام کہے تھے کہ احد چیمہ کو وکٹی مائز نہ کرو، لیگی ایم پی اے کو پارٹی بدلوانے کے لیے پرچے دیے کہا ایسا نہ کریں۔

    ندیم افضل چن نے مزید کہا ڈی جی اینٹی کرپشن کا تبادلہ کیا تو آب کو اور وزیراعظم کو کہا ایسا نہ کریں ، جہانگیر ترین کےمعاملے پر آپ کس کےالہ کار بنے اپکو پتہ ہے اور آپ کی اور میری موبائل چیٹ موجود ہے اور اگر کوئی ناجائز کام میں نے بولا ہے تو دکھا دیں۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ایف ائی اے کا افسر آپ کے کہنے پر وکٹےمائز نہیں کرتا تھا اور فیصل واوڈا میرا لیڈر نہیں دوست ہے، زندگی میں صرف ایک بار پارٹی بدلنے کی غلطی کی، جس پر کئی بار معافی مانگ چکا ہوں۔

    ندیم افضل چن نے لکھا قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس، شوگر اسکینڈل میں آپ نے کن کن ملوں کو فائدہ دیا، ڈی جی ایف ائی اے بشیر میمن کے لیے کابینہ میں آپ نے تالیاں کیوں بجوائیں، مرحوم ڈاکٹر رضوان کی ٹی ٹی اسکینڈل بریفنگ کے دوران آپ کیا کہتے تھے۔

    شہزاد اکبر کے ٹویٹ اور پھر ندیم افضل چن کے جواب پر معاملہ ختم نہیں ہوا بلکہ چند گھنٹوں بعد شہزاد اکبر پھر میدان میں کچھ مزید راز کھولنے کے لیے اترے اور کہا چن صاحب سچ کڑوا ہوتا ہے اسی لیے اتنی تکلیف پہنچی، احد چیمہ کے متعلق میرے دوست سفارش کرتے تھے تو میں انہیں یہی بتاتا تھا کہ احد چیمہ اور فواد حسن فواد کو باجوہ صاحب نے بند کروایا ہے لیکن آپ میں سچ کہنے کی ہمت نہیں کیونکہ اج بھی بوٹ کے نیچے ہو۔

    سابق مشیراحتساب نے مزید لکھا کہ آپ نے اپنے سیاسی مخالفین ناصر بوسال اور امداد اللہ بوسال کےخلاف پانچ ہزار کنال کا جعلی کیس بنانے کی فائل مجھے دی ، میں نے انکار کیا جس پر آپ نے شکایت بھی کی، چلیں یہ چھوڑ دیں، یہ بتائیں پی پی چھوڑ کر پی ٹی آئی فیض کےکہنے پر جوائن کی تھی یا لوکل میجر پر اور اخری بات یہ ہے کہ لفظ دلال اس کے لیے استعمال ہوتا ہے جو روز نیا مال بیچتا ہے ، کبھی پی ٹی ائی اور کبھی پی پی۔

    شہزاد اکبر نے اپنے آخری ٹویٹ میں بابا بلھے شاہ کے اشعار بھی لکھ دیے۔ ‏خصم اپنے دا در نہ چھڈدے ‏بھانویں وجن جتے ‏تیتھوں اتے ‏بلھے شاہ کو ئی رخت و یہاج لے ‏بازی لے گئے کتے ‏تیتھوں اتے ‏انسان اپنے چھوٹے فائدیاں لئیے اپنے آپ نوں حیواناں توں وی چھوٹا کر لیندا اے ‏آپنا کلہ نہیں چھڈی دا بھنویں کنا وی “فیض” ہو۔

  • ‘نواز شریف کی واپسی میں رکاوٹ کا شہباز شریف بہتر بتا سکتے ہیں’

    ‘نواز شریف کی واپسی میں رکاوٹ کا شہباز شریف بہتر بتا سکتے ہیں’

    لاہور : پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی واپسی میں رکاوٹ کاشہبازشریف بہتر بتاسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما ندیم افضل چن نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں نواز شریف کی واپسی کے سوال پر جواب میں کہا کہ نوازشریف کی واپسی میں رکاوٹ کاشہبازشریف بہتر بتاسکتے ہیں۔

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کہتے ہیں تیس سال سے میرے ساتھ اسٹیبلشمنٹ راضی ہے، وہ وزیراعظم بھی رہے ، اسٹیبلشمنٹ بھی راضی ہے اور بھائی بھی واپس نہیں آیا تویہ سوال تو ان سے بنتا ہے۔

    مریم نواز کے حوالے سے پی پی رہنما نے کہا کہ مریم نواز کی صرف مگ کی تبدیلی دیکھی ہے،نظریےکی تبدیلی کا ابھی نہیں دیکھا، ندیم افضل چن

    سابق دور حکومت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر نےمیرےسامنے190ملین پاؤنڈوالابند لفافہ لہرایا کہا بحث نہیں کرنی، آج سارے انقلابی باتیں کررہے ہیں اس وقت کسی نےبندلفافے کی مخالفت نہیں کی، کابینہ کےسارے ارکان کو پتہ تھا یہ دونمبری ہے لیکن کسی نےانکار نہ کیا۔

    سابق معاون خصوصی نے مزید نے بتایا کہ اسدعمر سمیت کچھ وزرا نےتوکہا پریس کانفرنس کرکے کریڈٹ لینا چاہیے اتنی رقم واپس آرہی ہے لیکن اسوقت کےوزیراعظم نے کہا رہنےدیں بحث نہ کریں، اس وقت وہی ہوتا تھا جو شہزاد اکبر اور اعظم خان چاہتےتھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اب تو کابینہ ریکارڈنگ ہوتی ہےفیصل واوڈا اکثر بہتر اورکھل کر بات کرتے تھے، فیصل واوڈا کہتے تھے شاہ محمود اور اسد عمر غلط مشورے دےرہےہیں، فیصل واوڈا کابینہ میں سب کےسامنے کہتاتھا کچھ لوگوں نے شیروانیاں سلوا رکھی ہیں، فیصل واوڈا کی بات پرکوئی نہیں بولتا تھاکیونکہ غصہ تووہ کرےجس میں کرنٹ ہو۔

  • تاریخ میں چاچے مامے فارغ ہوتے دیکھے ہیں، ندیم افضل چن کا شہبازشریف سے متعلق سوال پر جواب

    تاریخ میں چاچے مامے فارغ ہوتے دیکھے ہیں، ندیم افضل چن کا شہبازشریف سے متعلق سوال پر جواب

    لاہور : پیپلزپارٹی کے رہنما ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ تاریخ میں چاچے مامے فارغ ہوتے دیکھے ہیں، ن لیگ میں عوامی لوگ الیکشن چاہتے ہیں اور کھمبے والے الیکشن سے ڈرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما ندیم افضل چن نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ انتخابات میں زیادہ تاخیریاکوئی اورسسٹم لایاگیا تو سیاسی طاقتیں اکٹھی ہوں گی ، لگتا ہے کسی کو نوابزادہ نصراللہ والا کردار ادا کرکے سیاسی قوتوں کو اکٹھا کرنا پڑے گا۔

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ اسوقت نوابزادہ نصراللہ والا کردار صرف آصف زرداری ادا کرسکتےہیں، آصف زرداری واحد شخصیت ہیں جن کی ہرجماعت دوسری سےضمانت مانگتی ہے ، مستقبل میں کسی کو اکٹھا کرکے اتحاد کرنا ہوا تو اس کا محور آصف زرداری ،نوازشریف ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہرصورت الیکشن مانگے گی اورکافی لوگ انکےساتھ مل جائیں گے، سیاستدان کچھ آرام کریں،غیرسیاسی نگراں سسٹم لایاگیاہےہمیں اعتراض نہیں، اس سے پہلے بھی بڑےٹیکنوکریٹ،امپورٹڈوزیراعظم آئےلیکن بہتری نہیں آئی۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ابھی سیاسی قیادت خاموش ہے لیکن سیاسی جماعتوں کواکٹھاہونےمیں وقت نہیں لگتا، ن لیگ میں عوامی لوگ الیکشن چاہتے ہیں اور کھمبے والے الیکشن سے ڈرتےہیں، اب اس ملک میں سیاست نہیں مینجمنٹ ہورہی ہے۔

    ندیم افضل چن نے شہبازشریف سے متعلق سوال پر جواب میں کہا کہ تاریخ میں چاچے مامے فارغ ہوتےدیکھے ہیں، ن لیگ میں عوامی لوگ الیکشن چاہتے ہیں اور کھمبے والے الیکشن سے ڈرتےہیں، اب اس ملک میں سیاست نہیں مینجمنٹ ہورہی ہے۔

    سابق دور حکومت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر نےمیرےسامنے190ملین پاؤنڈوالابند لفافہ لہرایا کہا بحث نہیں کرنی، آج سارے انقلابی باتیں کررہے ہیں اس وقت کسی نےبندلفافے کی مخالفت نہیں کی، کابینہ کےسارے ارکان کو پتہ تھا یہ دونمبری ہے لیکن کسی نےانکار نہ کیا۔

    سابق معاون خصوصی نے مزید نے بتایا کہ اسدعمر سمیت کچھ وزرا نےتوکہا پریس کانفرنس کرکے کریڈٹ لینا چاہیے اتنی رقم واپس آرہی ہے لیکن اسوقت کےوزیراعظم نے کہا رہنےدیں بحث نہ کریں، اس وقت وہی ہوتا تھا جو شہزاد اکبر اور اعظم خان چاہتےتھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اب تو کابینہ ریکارڈنگ ہوتی ہےفیصل واوڈا اکثر بہتر اورکھل کر بات کرتے تھے، فیصل واوڈا کہتے تھے شاہ محمود اور اسد عمر غلط مشورے دےرہےہیں، فیصل واوڈا کابینہ میں سب کےسامنے کہتاتھا کچھ لوگوں نے شیروانیاں سلوا رکھی ہیں، فیصل واوڈا کی بات پرکوئی نہیں بولتا تھاکیونکہ غصہ تووہ کرےجس میں کرنٹ ہو۔