Tag: نرسنگ اسٹاف

  • کراچی، نرسنگ اسٹاف کا کل سندھ اسمبلی کے گھیراؤ کا اعلان

    کراچی، نرسنگ اسٹاف کا کل سندھ اسمبلی کے گھیراؤ کا اعلان

    کراچی: سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ملازمت کرنے والے نرسنگ اسٹاف نے مطالبات کی منظوری کے لیے کل سندھ اسمبلی کے گھیراؤ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری اسپتالوں کے نرسنگ اسٹاف نے مطالبات منوانے کے لیے کل سندھ اسمبلی کے گھیراؤ کا اعلان کردیا، کل سندھ بھر سے قافلے کراچی پریس کلب پہنچیں گے۔

    نرسنگ اسٹاف کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی کے سامنے بھرپور احتجاج اور دھرنا ہوگا، سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں تمام امور کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔

    نرسنگ اسٹاف کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سروس اسٹرکچر اور 4 درجاتی فارمولے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: کراچی: 9 روز سے جاری نرسوں کا احتجاج رنگ لے آیا

    یاد رہے کہ سرکاری اسپتالوں کے نرسنگ اسٹاف نے مطالبات کے حق میں کراچی پریس کلب کے باہر 9 روز سے دھرنا دیا ہوا تھا جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا تھا۔

    نرسنگ اسٹاف کااحتجاج اُس وقت رنگ لایا تھا جب کامیاب مذاکرات کے بعد محکمہ صحت سندھ کے حکام نے مطالبات کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ 7رکنی کمیٹی نرسنگ اسٹاف کی ترقی سےمتعلق محکمہ خزانہ سے مشاورت کرے گی اور ایک ہفتے کے اندر تجاویز متعلقہ سربراہان کو ارسال کردی جائیں گی تاکہ جائز مطالبات کو پورا کردیا جائے، تاہم نرسنگ اسٹاف کی جانب سے کل سندھ اسمبلی کے گھیراؤ کا اعلان کیا گیا ہے۔

  • نرسوں کی ہڑتال کا نواں دن، مریض سہولیات سے محروم

    نرسوں کی ہڑتال کا نواں دن، مریض سہولیات سے محروم

    کراچی: سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں نویں روز بھی نرسنگ اسٹاف کی غیر حاضری کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں بیمار بچوں کا علاج کے لیے داخلہ بند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نرسوں کی ہڑتال کے سبب سندھ کے تمام سرکاری اسپتالوں میں مریضوں اور ڈاکٹروں کو مشکلات کا سامنا ہے ،نرسنگ اسٹاف کی جانب سے کیے گئے مطالبات منظور کیے جانے کے باوجود چار درجاتی فارمولے کی منظوری کے لیے احتجاج کیا جارہا ہے ۔

    اس ہڑتال کے سبب قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں بیمار بچوں کے داخلے پر بدستور پابندی ہے، یہی صورتحال لگ بھگ تمام سرکاری اسپتالوں میں درپیش ہے۔تمام سرکاری اسپتالوں سے نرسنگ اسٹاف غیر حاضر ہے۔صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مریضوں کی تیمارداری کا فریضہ بھی ڈاکٹروں کو ادا کرنا پڑرہا ہے۔

    حکومت سندھ کے محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ نرسوں کے مطالبات تسلیم کرکے معاملہ پہلے ہی حل کیا جاچکا ہے۔محکمہ صحت کے مطابق چار درجاتی فارمولے کا مرحلہ محکمہ قانون اور محکمہ ماحولیات کے درمیان قانونی مراحل میں ہے ۔ یاد رہے کہ نرسنگ اسٹاف کی غیر حاضری کے باعث مختلف شعبہ جات کے امور شدید متاثرہیں۔

    اس حوالے سے قومی ادارہ صحت برائے اطفال کے سربراہ ڈاکٹر جمال رضا کا کہنا ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے عوام کو مشکلات ہوتی ہیں، ہم نے حکومت سے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ نرسوں کے مسئلے کا حل نکالا جائے اور اسپتالوں میں سروس مکمل بحال ہوسکے۔

    ڈاکٹر جمال رضا نے اے آروائی نیوز کو بتایا کہ این آئی سی ایچ میں داخلے معمول سے بہت کم ہورہے ہیں، اسٹاف نرس موجود نہ ہو تو مریضوں کی دیکھ بھال کیسے ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی میں ہر ممکن سہولت فراہم کر رہے ہیں، ایمرجنسی وارڈ اور انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں نرسنگ اسٹاف موجود ہے۔