Tag: نرسوں کا احتجاج

  • میواسپتال میں غلط انجکشن سے اموات ، حکومتی ایکشن کے بعد  نرسوں نے کام بند کردیا

    میواسپتال میں غلط انجکشن سے اموات ، حکومتی ایکشن کے بعد نرسوں نے کام بند کردیا

    لاہور: میو اسپتال میں غلط انجکشن سے اموات کے بعد حکومتی ایکشن پر نرسوں نے احتجاج کرتے ہوئے کام بند کردیا ، جس سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میو اسپتال میں انجکشن سے اموات کا ملبہ نرسوں پرڈال دیا گیا، تین نرسوں کو معطل کرکےانکوائری شروع کردی گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ نرسوں نے انجکشن کا محلول بنانے میں غفلت کی تاہم حکومتی ایکشن کے بعد نرسوں کا ری ایکشن سامنے آیا۔

    نرسنگ اسٹاف سراپا احتجاج بن گیا اور کام بند کرکے وارڈ سے باہر آگئیں، اسٹاف کا کہنا تھا کہ انجکشن کا محلول بنانا ہمارا نہیں، فارماسسٹ کا کام ہے، غلط انجکشن لگنے سے اموات کا ذمہ دار نرسوں کا ٹھہرانا ناانصافی ہے، فارما سیوٹیکل کمپنی کو بچانے کے لیے ملبہ نرسوں پر ڈالا گیا۔

    مزید پڑھیں : لاہور: انجیکشن کے ری ایکشن سے مریضوں کی موت، 3 نرسز غفلت کی مرتکب قرار

    مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے اور شدید نعرے بازی کی ۔اسپتالوں میں کام بند ہونے سے مریضوں کو مشکلات کاسامنا ہے۔

    نرسوں نے الزام لگایا انجیکشن دینے والی فارماسیوٹیکل کمپنی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کےقریبی ساتھی کی ہے، جسے بچایا جارہا ہے۔

  • کراچی: 9 روز سے جاری نرسوں کا احتجاج رنگ لے آیا

    کراچی: 9 روز سے جاری نرسوں کا احتجاج رنگ لے آیا

    کراچی: سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ملازمت کرنے والی نرسوں کا احتجاج رنگ لے آیا اور صوبائی محکمہ صحت نے مطالبات پر عملدرآمد کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری اسپتالوں کی نرسز نے مطالبات منوانے کے لیے کراچی پریس کلب کے باہر 9 روز سے دھرنا دیا ہوا تھا جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا بھی تھا۔

    دھرنا 9ویں روز میں داخل ہوا تو کمیٹی نے سندھ اسمبلی کے گھیراؤ کا فیصلہ کیا اور اعلان کیا کہ نماز جمعہ کے بعد ریلی کی صورت میں ایوان کے باہر بیٹھا جائے گا۔ اگلے مرحلے کا اعلان ہوتے ہی سندھ حکومت نے پھرتی دکھائی اور محکمہ صحت کے حکام مذاکرات کے لیے مظاہرے میں پہنچے جو کافی دیر تک جاری رہے۔

    مزید پڑھیں: نرسوں کی ہڑتال کا نواں دن، مریض سہولیات سے محروم

    نرسنگ اسٹاف کااحتجاج اُس وقت رنگ لایا کہ جب کامیاب مذاکرات کے بعد محکمہ صحت سندھ کے حکامت نے مطالبات کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا۔

    حکام کے مطابق 7رکنی کمیٹی نرسنگ اسٹاف کی ترقی سےمتعلق محکمہ خزانہ سےمشاورت کرے گی اور ایک ہفتے کے اندر تجاویز متعلقہ سربراہان کو ارسال کردی جائیں گی تاکہ جائز مطالبات کو پورا کردیا جائے۔

  • پریس کلب پر جاری دھرنا ختم، نرسوں کے مطالبات منظور

    پریس کلب پر جاری دھرنا ختم، نرسوں کے مطالبات منظور

    کراچی: پریس کلب کے باہر تین روز سے جاری نرسوں کا دھرنا محکمہ صحت سے کامیاب مذاکرات کے بعد ختم ہوگیا، صوبائی محکمہ سندھ نے تمام مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کروادی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب پر جاری تین روز سے نرسوں نے احتجاجی دھرنا دیا ہوا تھا، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ نرسنگ اسکول کی پرنسپلز کو ڈی ڈی او اختیارات فراہم کیے جائیں۔

    محمکہ صحت نے نرسوں کے احتجاجی دھرنے کا نوٹس لیتے ہوئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کیے جو کامیاب ہوئے جس کے بعد ایکشن کمیٹی نے پریس کلب کے باہر تین روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محکمہ صحت سندھ کے حکام نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے تفصیلی بات ہوئی اور اُن کے تحفظات سنےتو یہ اندازہ ہوا کہ اُن کے مطالبات جائز ہیں۔

    حکام کا کہنا تھا کہ نرسوں کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی، جس میں 2 محکمہ صحت اور 2 جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے نمائندے شامل ہوں گے۔

    یہ کمیٹی مطالبات کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ بنا کر محکمہ صحت کو ارسال کرے گی کیونکہ قواود اور قانون کے مطابق معاملات حل کرنے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔

    محکمہ صحت نے تمام مطالبات پر نظر ثانی کرنے اور انہیں پورا کرنے کی یقین دہانی کروائی تو کراچی پریس کلب کے باہر بیٹھی نرسوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔

    بعد ازاں نرسیں دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئیں اور کی ایم سی کی نرسوں نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کراچی پریس کلب پہنچ گئے۔

    ارشد وہرہ نے ان نرسز کو گریڈ،تنخواہ، واجبات اور دیگر مسائل فوری حل کرانے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ بات چیت کے ذریعے تمام مسائل حل کریں گے، نرسز اہم پیشہ ہے۔

    ڈپٹی میئر کی یقین دہانی پر ان نرسزنے بھی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

  • لاہور: نرسز کا دھرنا دو دھڑوں میں تقسیم،مذاکرات کے بعدسینئرنرسز نےدھرناختم کردیا

    لاہور: نرسز کا دھرنا دو دھڑوں میں تقسیم،مذاکرات کے بعدسینئرنرسز نےدھرناختم کردیا

    لاہور: ینگ نرسز ایسوسی ایشن کا پنجاب امسبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا پانچویں روز جاری،حکومت سے مذاکرات کے بعد دھرنا دودھڑوں میں تقسیم ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے فیصل چوک پنجاب اسمبلی کے سامنے ینگ نرسز اسوسی ایشن کا احتجاجی دھرنا پانچویں روز میں داخل ہوگیا.

    گذشتہ رات ینگ نرسز ایسویسی ایشن کی صدر روزینہ منظور کی قیادت میں7 رکنی وفد نے مشیر صحت پنجاب سلمان رفیق کے ساتھ سول سیکرٹریٹ میں مذاکرات کیے،دو گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے مزاکرات کے بعد نرسز کے تمام مطالبات منظور کر لیےگئے.

    ینگ نرسز ایسوسی ایشن کی صدر روزینہ منظور کا کہنا تھا اب دھرنے کا کوئی جواز نہیں رہا،اُن کا کہنا تھا کہ 16 گریڈ کی نرسز کے شو کاز نوٹس بھی واپس لے لیے گئے،نرسز کا سروس اسٹرکچر ایک ماہ میں تیار کرلیا جائےگا،جبکہ ہیلتھ رسک الاؤنس3 ماہ میں جاری کردیا جائے گا.

    دوسری جانب 16 ویں اسکیل کی نرسز کا کہنا ہے کہ سئینیر کے ساتھ ساتھ ہمارے گریڈ بھی بڑھائے جائیں اور ہمیں یقین دہانی کرائی جائے کہ ہمارے تمام مطالبات تسلیم کرلئے گئے ہیں جب تک ہمیں یقین دہانی نہیں کرائی جائے گی جب تک دھرنا ختم نہیں کرے گے.

  • لاہور کے بعد ملتان،فیصل آباد اور پشاور میں بھی نرسیں سراپا احتجاج

    لاہور کے بعد ملتان،فیصل آباد اور پشاور میں بھی نرسیں سراپا احتجاج

    لاہور: لاہور کے ساتھ اب ملتان،فیصل آباد اور پشاور کی نرسیں بھی اپنے مطالبات کے حق شہر کی اہم شاہراہوں پراحتجاج کر رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سے شروع ہونے والی احتجاجی تحریک ملک گیر تحریک بنتی جا رہی ہے، لاہور کے بعد اب ملتان،فیصل آباد اور خیبر پختونخواہ میں پشاور کی نرسیں بھی اپنے مطالبات کے حق میں شہر کی اہم شہروں پر احتجاج کر رہی ہیں۔

    ملتان اور فیصل آباد کی نرسوں نے احتجاج کے دوران واضع کیا کہ اگر ان کے مطابات نہ مانے گئے تو وہ لاہور نرسنگ ایسوسی ایشن کے ہمراہ پنجاب اسمبلی کا گھیراؤ کریں گی،یاد رہے اس سے قبل نشتر ہسپتال کی نرسیں بھی ملتان میں احتجاج کرتی رہی ہیں۔

    nurse1

    دوسری جانب پشاور میں بھی آج نرسیں اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے دن بھر احتجاج کرتی رہیں،نرسوں نے شہر کی اہم شاہراہ پر جلوس نکالا،اور خیبر پختواہ اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا،شرکاء نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔

    لاہور کی طرح ملتان اور فیصل آباد کی نرسوں نےمطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کااعلان کیا ہے،انہوں کہا کہ اس سے قبل بھی کئی بار انتظامیہ اور حکومت کی جانب سے وعدے کیے گئے تاہم انہیں پورا نہیں کیا گیا،اس بار اپنا حق لیے بغیر احتجاج ختم نہیں کریں گے۔

    nurses

    جب کہ پنجاب میں کل بارش اور آندھی چلنے کے باوجود لاہور کی نرسوں نے اپنا احتجاج چوتھے روز جاری رکھا، لاہور کی نرسیں ساری رات بارش کے دوران بھی مال روڈ پر لگائے گئے اپنے احتجاجی کیمپ میں موجود رہیں،انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھیں گی۔

    nurse

    لاہور،فیصل آباد،ملتان اور پشاور کی نرسوں نے مشترکہ جدوجہد کا عندیہ دیتے ہوئے حکومت سے مطابہ کیا ہے کہ ان کے سروس اسٹریکچر پر نظرِ ثانی کر کے تنخواہوں میں ’’ہیلتھ الاؤنس‘‘ کا اضافہ کیا جائے۔

    nurses

    چاروں شہروں میں احتجاج کرنے والی نرسوں نے پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے،جن پر حکومت کے خلاف نعرے درج تھے،شرکاء نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی جاری رکھتے ہوئے،مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

  • ملتان میں نرسوں کا چھ روز سے جاری احتجاج رنگ لے آیا

    ملتان میں نرسوں کا چھ روز سے جاری احتجاج رنگ لے آیا

    ملتان: چھ روز سے احتجاج پر بیٹھیں نشتر ہسپتال ملتان کی نرسوں نے اپنے مطالبات کی منظوری کی بعد احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر کے اپنی معمول کی ذمہ داریاں نبھانا شروع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق نشتر ہسپتال ملتان کی نرسوں نے چھ روز سے نشتر روڈ پر احتجاج جاری رکھا ہوا تھا، نرسوں نے نرسنگ سپرنٹنڈنٹ میڈم ناہید کوکب کی برطرفی کا مطالبہ کیا تھا۔


    ملتان میں نرسوں کا احتجاج چھٹےروز بھی جاری ہے


    چھ روز سے احتجاج پر بیٹھیں نرسوں کا کہنا تھا کہ نرسنگ سپرنٹنڈنٹ کوکب ناہید کا اسٹاف کے ساتھ رویہ مناسب نہیں ہے، بلاوجہ تنگ کیا جاتا ہے،نرسوں کو چھٹی نہیں دی جاتی، جب کہ اسپتال کے ایم ایس کا رویا بھی نہایت نامناسب ہے،انہوں نے حجاب پہنے پر پابندی لگا رکھی ہے۔

    یاد رہے کہ احتجاج کے چوتھے روز نرسیں کچہری پل پر چڑھ گئی تھیں،جہاں ایک نرس نے نیچھے چھلانگ لگانے کی بھی کوشش کی تھی جسے ساتھی نرسوں نے ناکام بنادیا تھا،اس کے بعد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ایک کمیٹی بھی بنا دی گئی تھی،جسے نرسز ایسوسی ایشن نے مسترد کردیا تھا۔

    nurse

    معاملہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے آج ڈی جی نرسنگ اور اسپتال انتظامیہ نے احتجاجی نرسوں سے مزاکرات کر کےنرسوں کے مطالبے کو مانتے ہوئے ہے،نرسنگ سپرنٹنڈنٹ کوکب ناہید کو عارضی طور پر عہدے سے ہٹا کر پرنسپل
    نرسنگ اسکول زاہدہ نور کو نرسنگ سپرنٹنڈنٹ تعینات کردیاگیا۔

    اس موقع پر ڈی جی نرسنگ نے معاملے پر مکمل انکوائری کےلیئے چار رکنی کمیٹی بھی بنادی ہے، جو اپنی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ ڈی جی نرسنگ کو دے گا۔

    نرسوں نے نرسنگ سپرنٹنڈنٹ کوکب ناہید کو عہدے سے ہٹائے جانے پر احتجاج ختم کرکے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔

  • بلاول بھٹو زرداری کا احتجاج کرنے والے کسانوں کی حمایت کا اعلان

    بلاول بھٹو زرداری کا احتجاج کرنے والے کسانوں کی حمایت کا اعلان

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں جاری کسانوں اور محکمہ صحت کے ملازمین کے احتجاج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہےکہ مظاہرین کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو پیپلزپارٹی مظاہرین کے ہمراہ احتجاج میں شامل ہوجائے گی۔

    بلاول ہاؤس سے جاری بیان میں چیئرمین پیپلزپارٹی نے حکومت پنجاب کے رویے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت ماضی کی تاریخ دہرانے سے باز رہے اور غریبوں کا معاشی طور پر قتل عام فوری طور پر بند کرے۔

    مزید پڑھیں : کسانوں کا پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا، 1 کسان جاں بحق

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب ماضی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے غریبوں کا ذریعہ معاش ختم کر رہی ہے، پنجاب حکومت کے پاس اورنج لائن منصوبے کے لیے تو اربوں روپے کا بجٹ ہے مگر کسانوں اور غریبوں کو ریلیف دینے  کے لئے کچھ نہیں ہے۔

    مظاہرے میں گرمی کے باعث جاں بحق ہونے والے کسان سمیع اللہ کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زدرای کا کہنا تھا کہ ’’ شدید گرمی کے باوجود کسان اپنے جائز حقوق مانگنے کے لیے سڑکوں پر موجود ہیں، مظاہرے میں موجود بیشتر کسانوں کا تعلق جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں ملتان، کبیروالا، لودھراں سے ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر واضح ہے کہ اگر حکومتِ پنجاب نے کسانوں کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو پیپلزپارٹی ان کے حقوق کی جدوجہد میں شامہ ہوجائے گی، چیئرمین پیپلزپارٹی نے پنجاب آرگنائزنگ کمیٹی کے رہنماء چوہدری منظور اور رانا فاورق مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لئے دھرنوں میں شرکت کی ہدایت کی ہے۔

    واضح رہے پنجاب اسمبلی کے باہر بیرونِ ملک سے اشیاء کی درآمد کروانے اور فصلوں پر قیمتوں میں اضافے کے لئے جبکہ ملتان کے شہر نشتر روڈ پر واقع نشتر ہسپتال کے ایم ایس اور نرسنگ ہیڈ کے خلاف ہسپتال کی نرسوں نے احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔

     

  • ملتان میں نرسیں پل پر چڑھ گئیں،چھلانگ لگانے کی کوشش

    ملتان میں نرسیں پل پر چڑھ گئیں،چھلانگ لگانے کی کوشش

    ملتان: نشتر ہسپتال کی نرسوں نے ہسپتال انتظامیہ کے ناذیبا رویے کے خلاف احتجاج تیسرے روز بھی جاری رکھتے ہوئے کچہری پل پر چڑھ گئیں،ایک نرس کی چھلانگ لگانے کی کوشش،ساتھی نرسوں نے کوشش ناکام بنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان شہر میں نشتر روڈ پر واقع نشتر ہسپتال کے ایم ایس اور نرسنگ ہیڈ کے خلاف ہسپتال کی نرسوں نے احتجاج تین روز سے جاری رکھا ہوا ہے،نرسوں نے احتجاج کے دوران ہسپتال انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور نشتر روڈ بلاک کر دیا،نرسوں نے پلے کارڈز اور بینیرز اٹھا رکھے تھے جس پر ہسپتال انتظامیہ کے خلاف نعرے درج تھے۔

    nurse1

    ذرائع کے مطابق نرسوں کا احتجاج کے موقع پر اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہسپتال کے ایم ایس کا رویا نہایت نامناسب ہے،انہوں نے حجاب پہنے پر پابندی لگا رکھی ہے،احتجاج کر نے پر ایم ایس نے گذشتہ تین سال سے ہماری چھٹیاں منسوخ کر رکھی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نرسنگ ڈپارٹمنٹ سربراہ ہمیں مزید تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہیں۔
    اس موقع پر نرسوں نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ نشتر ہسپتال کے ایم ایس کو فی الفور بر طرف کیا کیا جائے،اور نرسنگ ہیڈ کو معطل کر کے کسی اہل شخص کو تعینات کیا جائے۔

    nurse2

    نرسوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھیں گی،تاہم ابھی تک کوئی حکومتی نمائندہ احتجاجی نرسوں سے مزاکرات کے لیے نہیں آیا۔

    احتجاج کرتی ہوئے نرسیں کچہری پل پر چڑھ گئیں،جہاں ایک نرس نے نیچھے چھلانگ لگانے کی بھی کوشش کی جسے ساتھی نرسوں نے ناکام بنادیا،نرسوں کا کہنا تھا کہ وہ ضلعی حکومت کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کو مسترد کرتی ہیں۔

  • لاہور: جناح اسپتال میں ڈاکٹر کی نرس سے بدسلوکی  کیخلاف نرسیں صوبے بھر میں سراپا احتجاج

    لاہور: جناح اسپتال میں ڈاکٹر کی نرس سے بدسلوکی کیخلاف نرسیں صوبے بھر میں سراپا احتجاج

    لاہور: لاہور کے جناح اسپتال میں ڈاکٹرکی نرس سے بدتمیزی کےواقعہ پرنرسوں نے اپنے احتجاج کادائرہ وسیع کردیا ہے اور پنجاب کے تمام اسپتالوں کے ان ڈور اور آؤٹ ڈورز میں آج سے کام بند کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے جناح اسپتال میں ڈاکٹرکی نرس سے بتمیزی کیخلاف نرسیں کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں۔ جناح اسپتال میں نرسوں نے ان ڈور اور آؤٹ دورکام بند کررکھا ہے اور آج احتجاجی نرسوں نے احتجاج کا دائرہ وسیع کر کے صوبے بھر تک وسیع کردیا ہے۔ جس کے بعد پنجاب بھر کے سرکاری اسپتالوں میں نرسوں کی جانب سے ان ڈور اور آؤٹ ڈور کام بند کردیا گیا ہے۔ صرف ایمرجنسی اور آئی سی یو میں نرسیں موجود ہیں۔

    مذکورہ واقع کے حوالے سے نرسوں کا کہنا تھا کہ جس ڈاکٹر نے بد تمیزی کی ہے اس کو معطل کیا جائے اور آئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لئے کوششیں کی جائیں۔

    صوبے بھر میں نرسوں کی احتجاج کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    دوسری جانب رحیم یار خان میں بھی نرسوں نےشیخ زید اسپتال کے شعبہ آوٹ ڈور کےسامنےاحتجاج کیا ہے۔ نرسوں نے ہاتھوں میں پلےکارڈز اٹھارکھےتھے جس پر بدتمیزی کرنے والے ڈاکٹرکوسزا دینے کے مطالبات درج تھے۔ ینگ نرسز ایسوسی ایشن کی جنرل سیکریٹری ثمینہ خوشی نے مطالبہ کیا کہ لاہور میں نرس کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے ڈاکٹر کو جب تک سزا نہیں دی جاتی اُس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔