Tag: نرمی

  • لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد پنجاب میں کرونا کیسز میں اضافہ

    لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد پنجاب میں کرونا کیسز میں اضافہ

    لاہور: صوبہ پنجاب میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کرونا وائرس کے کیسز کی شرح اور اموات میں اضافہ ہورہا ہے، صرف 5 روز میں صوبے میں 2 ہزار سے زائد افراد وائرس میں مبتلا ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد لاہور سمیت پنجاب میں کرونا وائرس کے کیسز اور اموات میں اضافہ ہوگیا ہے، لاک ڈاؤن میں نرمی کے پہلے 5 روز میں پنجاب میں 2 ہزار 824 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ صرف لاہور میں 16 سو 18 کیسز سامنے آئے ہیں، رواں ہفتہ کے پہلے 5 دن پنجاب میں 37 جبکہ لاہور میں 19 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں روز اوسطاً کیسز کی تعداد 564.8 جبکہ لاہور میں 323.6 رہی، یومیہ اموات کی شرح پنجاب میں 7.4 اور لاہور میں 3.8 ہے۔

    محکمہ صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 60 سے 69 سال کے 35 جبکہ 50 سے 59 سال کے 25 فیصد افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

    محکمہ صحت کی جانب سے 5 دن میں 20 ہزار 701 ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔

    پنجاب میں وائرس کے 40 جبکہ لاہور میں 30 فیصد مریضوں کو ڈسچارج کیا جاچکا ہے، پنجاب میں 4 ہزار 720 جبکہ لاہور میں 15 سو 92 مریض ڈسچارج کیے گئے۔

    صوبے میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں 22.48 فیصد کیسز خواتین جبکہ 77.52 مرد ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواتین کا بازاروں میں احتیاطی تدابیر کے بغیر جانے سے خواتین کے کیسز میں ممکنہ اضافہ ہوسکتا ہے۔

    پروفیسر جاوید اکرام کے مطابق خواتین بازاروں میں غیر ضروری طور پر مت نکلیں اور احتیاطی تدابیر اپنائیں، عید کی شاپنگ کے لیے نکلنے والے افراد وائرس کیریئر بن رہے ہیں۔

    ان کے مطابق بلاوجہ نکلنے سے گھر بیٹھے ضعیف اور بیمار افراد بھی شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔

  • اردن: تمام سرکاری ادارے کھولنے کا اعلان

    اردن: تمام سرکاری ادارے کھولنے کا اعلان

    عمان: اردن کی حکومت نے عید کے بعد تمام سرکاری ادارے اور محکمے کھولنے کا اعلان کیا ہے، عید کے پہلے دن پورے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ رہے گا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق اردن کے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات امجد العضایلہ نے کہا ہے کہ عید الفطر کے بعد تمام سرکاری ادارے اور محکمے کھول دیے جائیں گے تاہم عید کے پہلے دن پورے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ گاڑیوں سے سفر کی اجازت نہیں ہوگی، عوام بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے گھروں سے پیدل آ جا سکیں گے۔

    وزیر کا مزید کہنا تھا کہ منگل 12 مئی سے کرفیو کے اوقات میں مزید نرمی کردی جائے گی، عوام صبح 8 بجے سے شام 7 بجے تک اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے گھروں سے نکل سکیں گے۔

    ان کے مطابق منگل 26 مئی سے سرکاری ملازم دفاتر میں کام کرنا شروع کردیں گے، حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ایک گائڈ بک تیار کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ عید الفطر کے بعد ڈیوٹی پر واپس آنے کی صورت میں کن امور کی کس طرح پابندی کریں گے۔

    گائڈ بک میں نئے کرونا وائرس سے بچاؤ اور اسے لگنے سے روکنے کے لیے مکمل حفاظتی تدابیر اور ہدایات درج کی گئی ہیں، سرکاری اداروں کے ملازم متعدد خدمات آن لائن انجام دیں گے جبکہ دیگر کارکن دفاتر پہنچ کر ڈیوٹی دیں گے۔

    خیال رہے کہ اردنی حکومت نے 17 مارچ 2020 سے تمام سرکاری ادارے اور محکمے بند کردیے تھے البتہ اہم اداروں کو اس سے استثنیٰ دیا گیا تھا، وزیر کے مطابق ہر جمعے کو پورے ملک میں تا اطلاع ثانی مکمل کرفیو رہے گا۔

  • بحرین: دکانیں اور کاروباری ادارے کھولنے کا اعلان

    بحرین: دکانیں اور کاروباری ادارے کھولنے کا اعلان

    مناما: بحرین میں کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے عائد کی گئی پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ کرتے ہوئے جمعرات سے دکانیں اور صنعتی و کاروباری ادارے کھولنے کا اعلان کردیا گیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بحرین نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عائد پابندیوں میں جمعرات سے نرمی کا اعلان کیا ہے۔

    وزارت صحت کے حکام نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بحرین میں دکانیں اور صنعتی و کاروباری ادارے کھولے جائیں گے تاہم ریستوران بند رہیں گے۔

    خیال رہے کہ بحرین میں مارچ کے آخر میں غیر ضروری دکانیں اور کاروباری مراکز بند کر دیے گئے تھے اور غیر ملکی سیاحوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

    وزارت صحت کے حکام نے مزید کہا کہ جو دکانیں یا ادارے کھولے جا رہے ہیں ان کے ملازمین اور صارفین کے لیے لازمی ہے کہ وہ ماسک پہنیں اور سماجی فاصلے کی ہدایت پر عمل کریں۔

    حکام کے مطابق سنیما گھر، اسپورٹس کے مراکز اور سیلون بدستور بند رہیں گے۔

    واضح رہے کہ بحرین میں اب تک کرونا وائرس سے 8 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ متاثرین کی کل تعداد 4 ہزار 941 ہوگئی ہے۔

  • لاک ڈاؤن میں نرمی سے ناجائز فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی: عثمان بزدار

    لاک ڈاؤن میں نرمی سے ناجائز فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں ہوگی، ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاک ڈاؤن میں نرمی کے ایس او پیز پر سختی سے عملدر آمد کا حکم دیا ہے، وزیر اعلیٰ نے انتظامی اداروں کو لاک ڈاؤن ایس او پیز مانیٹر کرنے کی ہدایت کردی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ نرمی کے حوالے سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں ہوگی، عام آدمی کی معاشی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے نرمی کی۔ وبا کے خطرات بدستور ہیں سب کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے مشاورت کے بعد نئے اقدامات اٹھائے ہیں، امید ہے تاجر اور عوام ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں گے، ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہوگا۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کے حامل اداروں کی اجازت منسوخ کی جائے گی، حکومت عوام کو ریلیف دینے کے ساتھ علاج کے لیے اقدامات پر کاربند ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں کرونا کے سدباب کے لیے ٹھوس اقدامات کیے گئے ہیں، وفاق کی رہنمائی میں اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے فیصلے کیے جا رہے ہیں۔

  • کرونا وائرس: کویت میں لاک ڈاؤن نرم کرنے پر غور

    کرونا وائرس: کویت میں لاک ڈاؤن نرم کرنے پر غور

    کویت سٹی: کویت کے وزیر صحت کا کہنا ہے کہ ہم بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ کرونا وائرس کے سلسلے میں عائد کی جانے والی پابندیوں کو جہاں تک ممکن ہو سکے مرحلہ وار نرم کیا جائے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کویت کے وزیر صحت باسل الصباح نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ان سے بخوبی آگاہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ عید الفطر کے بعد حالات معمول کے مطابق ہوجائیں گے تاہم اس حوالے سے بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ عائد کی جانے والی پابندیوں کو جہاں تک ممکن ہو سکے مرحلہ وار نرم کیا جائے۔

    کویتی وزیر صحت نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات کا ہر صورت میں خیال رکھنا چاہیئے کہ کرونا سے جلد ازجلد چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے مقررہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے۔

    کرونا کی ویکسین کے حوالے سے ایک سوال پر کویتی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ابھی تک اس بارے میں کوئی حتمی بات نہیں کہی جاسکتی کہ اس وائرس کی فعال اور تیر بہدف ویکسین تیار ہوچکی ہے تاہم اس بارے میں وسیع پیمانے پر تجربات جاری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی تک بعض ادویات جو زیر استعمال ہیں وہ کسی حد تک مرض میں معاون ثابت ہو رہی ہیں تاہم مکمل علاج ابھی تک دریافت نہیں کیا جا سکا ہے۔

    وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ وزارت صحت کی زیر نگرانی تیار ہونے والا 12 سو 50 بستروں پر مشتمل اسپتال العارضیہ کے علاقے میں تعمیر کیا جا رہا ہے، اسپتال میں فارمیسی اور قرنطینہ سینٹر بھی بنایا گیا ہے جہاں عالمی معیار کی طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

  • اطالوی وزیراعظم کا 4 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان

    اطالوی وزیراعظم کا 4 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان

    روم: اطالوی وزیراعظم جوزیپے کونتے نے 4 مئی سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی وزیراعظم جوزیپے کونتے نے اگلے ماہ 4 مئی سے اٹلی میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 4مئی سے مینوفیکچرنگ،تعمیراتی انڈسٹری کا کاروبار کھولیں گے، کمپنیوں کو صحت سے متعلق سخت اقدامات کرنے ہوں گے۔

    اطالوی وزیراعظم جوزیپے کونتے کا اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ اٹلی میں اسکول ستمبر میں کھولے جائیں گے۔

    اٹلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 415 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 26 ہزار 384 تک جا پہنچی ہے۔اٹلی میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 95 ہزار سے زائد ہے جبکہ 63 ہزار افراد اب تک موذی مرض سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں مہلک وائرس سے جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 2 لاکھ ایک ہزار 671 تک جا پہنچی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 28 لاکھ سے زائد ہے۔ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 8 لاکھ 25 ہزار 75 ہے۔

  • جانوروں سے محبت اور نرمی کا سلوک ۔ اسلام اس بارے میں کیا کہتا ہے؟

    جانوروں سے محبت اور نرمی کا سلوک ۔ اسلام اس بارے میں کیا کہتا ہے؟

    دین اسلام امن کا دین ہے۔ وہ مذہب، عقیدے اور مسلک سے بالاتر ہو کر تمام انسانیت سے محبت کا سبق دیتا ہے۔

    دین اسلام صرف ہمیں انسانوں سے ہی محبت کرنا نہیں سکھاتا بلکہ یہ بے زبان جانوروں سے نرمی کا برتاؤ کرنے، ان کا خیال رکھنے، حتیٰ کہ درختوں کا بھی خیال رکھنے کی تاکید کرتا ہے۔

    دراصل اسلام وہ ضابطہ حیات ہے جو امن، عزت، عظمت، رواداری، انصاف اور مہربانی کا سبق دیتا ہے، چاہے وہ کسی مسلمان کے ساتھ کیا جائے یا غیر مسلم کے ساتھ، جانوروں کے ساتھ ہو یا درختوں کے ساتھ کیا جائے۔

    ہمارے حضور پاک محمد ﷺ کو بھی محسن انسانیت قرار دیا گیا ہے جس کی وجہ یہی ہے کہ وہ مذہب سے بالاتر ہو کر تمام دنیا کے انسانوں اور خدا کی دیگر مخلوقات کے لیے سراپا رحمت تھے۔

    حضور پاک ﷺ اکثر تلقین کیا کرتے تھے کہ چونکہ جانور بھی اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں لہٰذا ان سے نرمی اور شفقت کا برتاؤ کرنا چاہیئے اور ان کا خیال رکھنا چاہیئے۔

    آج ہم آپ کو حضور اکرم ﷺ کی حیات طیبہ سے ایسی کچھ مثالیں بتانے جارہے ہیں جن میں انہوں نے جانوروں سے محبت اور نرمی کا عملی مظاہرہ کیا اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کی۔


    حضور اکرم ﷺ عربوں کو گھوڑوں کی دمیں اور گردن کے بال کاٹنے سے منع فرمایا کرتے تھے جو اس دور کا عام رواج تھا۔ اسی طرح وہ جانوروں کے جسم کے نرم حصوں پر مالک کا نام گودنے سے بھی گریز کی ہدایت کرتے۔


    ایک بار حضور اکرم ﷺ نے فرمایا، ’جس کسی نے کسی جانور یا پرندے کو بلا سبب نقصان پہنچایا یا مارا، وہ جانور قیامت کے روز خدا سے شکایت کرے گا اور اس کا قاتل خدا کے سامنے جوابدہ ہوگا‘۔


    اسی طرح ایک روایت ہے کہ کچھ افراد کسی سفر پر جا رہے تھے۔ راستے میں انہوں نے ایک پرندے کے گھونسلے سے اس کے ننھے ننھے 2 بچے اٹھا لیے جس کے بعد ان کی ماں قافلے کے اوپر بے قراری کی حالت میں اڑنے اور چکر لگانے لگی۔

    حضور اکرم ﷺ کو اس بات کا علم ہوا تو انہوں سخت خفگی کا اظہار کیا اور پرندے کے بچوں کو واپس ان کی جگہ پر چھوڑنے کی ہدایت کی۔


    جب حضور اکرم ﷺ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی تو انہوں نے دیکھا کہ وہاں کے لوگ خوراک کے لیے زندہ اونٹ کا کوہان اور بھیڑ کی دمیں کاٹ دیا کرتے تھے۔

    حضور ﷺ نے اس پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور فرمایا کہ کسی زندہ جانور کے جسم کے حصے کو کاٹ لینا اسے سخت اذیت پہنچانے اور زندہ درگور کردینے کے مترادف ہے۔


    اسی طرح جانوروں کو ذبح کرنے کے لیے وہ فرمایا کرتے تھے کہ، ’تیز دھار چھری سے جانور کو ذبح کیا کرو تاکہ فوراً اس کی جان نکل جائے اور وہ جان کنی کی اذیت میں مبتلا نہ ہو‘۔


    ایک بار حضور ﷺ نے ایک بیمار اور لاغر اونٹ کو دیکھا تو اس کے مالک کو بلا کر سرزنش کی اور فرمایا، ’جانوروں سے سلوک کے معاملے میں اللہ سے ڈرو اور ان سے اچھا سلوک کرو‘۔


    کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک طوائف کے گناہوں کو صرف اس لیے معاف کردیا اور اسے جنت کی بشارت دی کیونکہ اس نے ایک بار ایک پیاسے کتے کو پانی پلایا تھا۔

    اسی طرح ایک عورت کو صرف اس بنا پر دوزخ میں ڈال دیا گیا کہ اس نے ایک بلی کو بھوکا رکھ کر جان سے مار ڈالا تھا۔


    روایت ہے کہ ایک بار کسی نے حضور ﷺ سے پوچھا کہ کیا جانوروں سے نرمی کا سلوک کرنے پر بھی خدا کی طرف سے کوئی صلہ ملے گا؟ تو حضور ﷺ نے جواب دیا، ’کسی بھی زندہ جاندار سے مہربانی کا سلوک کرنا انسان کو اللہ کے انعام کا حقدار بنا دیتا ہے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔