Tag: نریندر مودی

  • بھارت میں مودی کا پتلا نذر آتش

    بھارت میں مودی کا پتلا نذر آتش

    نئی دہلی: بھارت میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شہریوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا پتلا نذر آتش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش میں سماج وادی پارٹی کے کارکنوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف نریندر مودی کا پتلا جلا دیا۔

    سابق رکن اسمبلی کے کے اوجھا نے مودی سرکار پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں کو وڈ 19 جیسی مہلک وبا سے جہاں عام آدمی کے لیے روز مرہ کی ضرورت پورا کرنا مشکل ہوگیا ہے وہیں دوسری طرف مہنگائی نے شہریوں کی کمر توڑ دی ہے۔

    کے کے اوجھا کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے کسان، نوجوان اور مزدور پریشان ہے، لہذا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے۔

    سابق رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ ڈیزل کی اصل شر ₹19 کے آس پاس ہے لیکن حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ₹80 لیٹر ڈیزل/ پٹرول فروخت ہو رہا ہے۔

  • سرنڈر مودی ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    سرنڈر مودی ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    نئی دہلی: لداخ، گلوان وادی میں چین کے ہاتھوں بھارتی فوجیوں کی رسوا کن ہلاکت سے متعلق جھوٹا بیان مودی کو بھاری پڑ گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنے ہی ملک میں لداخ کے محاذ پر چین کے ہاتھوں پسپائی پر دیے جانے والے بیان کے تناظر میں کڑی تنقید کا سامنا ہے۔

    کانگریس پارٹی کے اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے نریندر مودی کو سرنڈر مودی کا نام دے دیا، جس کے بعد ‘سرنڈر مودی’ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹرینڈ بن گیا۔

    عام عوام ہو یا سیاسی رہنما سب وزیر اعظم مودی کو آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں، کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مودی پر تنقید کرے ہوئے ٹویٹ کیا یہ نریندر مودی نہیں سرنڈر مودی ہیں۔

    ایک اور کارنگریس رہنما وزیر اعظم مودی کے جھوٹ پر برس پڑے کہا مودی کتنا جھوٹ بولیں گے، ہمت ہے تو جواب دیں کہ بھارتی جوان کہاں شہید ہوئے؟ ٹویٹر پر ایک صارف نے لکھا مودی نے جھوٹ بول کر ملک کو دنیا کے سامنے شرمندہ کر دیا، ایک صارف نے تو سرنڈر مودی کی ٹی شرٹ بھی پہن لی۔

    بھارت نے نیا تنازع کھڑا کیا تو 1962 سے زیادہ رسوا ہوگا، چینی اخبار نے آئینہ دکھا دیا

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے لداخ میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بیان دیا تھا کہ نہ تو ہماری سرحد میں کوئی اندر آیا ہے نہ ہی وہاں اب کوئی ہے، نہ یہ ہماری چوکیاں قبضہ کی گئیں۔ مودی نے چینی اور بھارتی فوجیوں کے درمیان لڑائی کے واقعے سے بھی انکار کیا۔

    واضح رہے کہ چینی اخبار گلوبل ٹائمز نے بھارت کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت نے نیا تنازع کھڑا کیا تو 1962 سے زیادہ رسوا ہوگا، مودی جانتے ہیں کہ وہ چین سے جنگ نہیں کر سکتے۔ مودی سخت بیانات دے کر محض انتہا پسندوں کو مطمئن کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور ساتھ ہی صورت حال کو ٹھنڈا کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں، پڑوسیوں سے الجھنا بھارت کے لیے اچھا نہیں، بھارت اپنے ملک میں کرونا کی وبا اور معاشی مسائل پر توجہ دے۔

  • کرونا وائرس کے باعث بھارت کی معیشت کو شدید دھچکہ

    کرونا وائرس کے باعث بھارت کی معیشت کو شدید دھچکہ

    نئی دہلی: کرونا وائرس کی وجہ سے بھارت کی معیشت ڈھے گئی، معاشی ماہرین نے رواں برس اور آئندہ برس معاشی شرح نمو منفی اعشاریوں میں رہنے کی ہیشگوئی کردی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس کے باعث بھارتی معیشت کو بڑا دھچکہ پہنچا ہے، بھارت کی معاشی شرح نمو 11 سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔

    رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں بھارت کی معاشی شرح نمو 3.1 فیصد رہی تھی، اب دوسری سہ ماہی میں بھارت کی شرح نمو میں مزید کمی کا امکان ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق بھارت میں تعمیرات اور صنعتی پیداوار شدید متاثر ہوئی ہے جبکہ بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق رواں برس اور آئندہ برس بھی بھارت کی معاشی شرح نمو منفی 5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے بھارتی معیشت پہلے ہی شدید دھچکوں کا شکار تھی، اب کرونا وائرس نے اس پر ایک اور کاری ضرب لگائی ہے۔

    سنہ 2019 میں بھارتی معیشت کی شرح نمو 6 سال کی کم ترین سطح پر آگئی تھی، گزشتہ برس جولائی تا ستمبر بھارتی معاشی شرح نمو ساڑھے 4 فیصد رہی۔

    گزشتہ برس بھارت میں بے روزگاری کی شرح بھی 40 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی تھی۔ آٹو سیکٹر میں بھی بے انتہا سست روی اور صارفین کی قوت خرید میں نمایاں کمی دیکھی گئی تھی۔

    بھارتی ماہر معاشیات پروفیسر ارون کمار کے بی بی سی میں شائع ایک کالم کے مطابق 15 ماہ قبل بھارت کی معیشت 8 فیصد کی رفتار سے ترقی کر رہی تھی جو سنہ 2019 میں نصف ہوگئی۔

    ان کے مطابق لدھیانہ میں سائیکلوں اور آگرہ میں جوتے جیسی صنعتوں سے وابستہ غیر منظم شعبے بڑی تعداد میں بند ہو چکے ہیں، ملک میں ملازمین کی تعداد 45 کروڑ تھی جو سنہ 2019 میں کم ہو کر 41 کروڑ رہ گئی اور موجودہ حالات میں اس میں مزید کمی ہوئی ہے۔

  • مودی کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے جھوٹے فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے،وزیراعظم

    مودی کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے جھوٹے فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے،وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے جھوٹے فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مودی کا آر ایس ایس سے متاثرہ نظریہ واضح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے غیرقانونی الحاق کے ذریعے کشمیریوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھا گیا،دوسرا کشمیریوں سے غیرانسانی سلوک اور تیسرا طاقت کا بہیمانہ استعمال کیاگیا،بھارتی افواج کشمیری خواتین، بچوں کے خلاف پیلٹ گنز استعمال کر رہی ہے۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کا غیر انسانی لاک ڈاؤن کر رکھا ہے،کشمیریوں کو خوراک اور ادویات جیسی بنیادی ضرورتوں سے محروم کر دیاگیا،مقبوضہ کشمیر میں باالخصوص نوجوانوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے حق خودارادیت کو دہشت گردی قرار دینے کی کوشش کر رہا ہے،بھارت ریاستی دہشت گردی سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ مودی کشمیرسے توجہ ہٹانے کے لیے جھوٹے فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے۔

  • امریکی کمیشن نے بھارت پر سخت سفارتی پابندیوں کے اطلاق کی سفارش کردی

    امریکی کمیشن نے بھارت پر سخت سفارتی پابندیوں کے اطلاق کی سفارش کردی

    واشنگٹن: امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے بھارت پر سخت سفارتی پابندیوں کے اطلاق کی سفارش کردی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے جان بوجھ کر مذہبی آزادی کے خلاف منظم پرتشدد کارروائی کی اجازت دی۔

    امریکی کمیشن کے مطابق بھارت نے بین الاقوامی مذہبی آزادی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں کیں، امریکی کمیشن نے سفارش کی کہ بھارتی حکومت، اداروں، حکام پر سفارتی، انتظامی پابندیاں عائد کی جائیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذہبی آزادی سلب کرنے میں ملوث افراد کے اثاثے منجمد کیے جائیں، مذہبی آزاد سلب کرنے میں ملوث افراد پر امریکا میں داخلہ پر پابندی عائد کی جائے۔

    امریکی کمیشن کا کہنا ہے کہ بھارتی شخصیات کے خلاف کارروائی کے لیے مالیاتی اور ویزا حکام کو پابند بنایا جائے۔

    مزید پڑھیں: بھارت اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، امیت شاہ، راج ناتھ سنگھ پر پابندیوں کے اطلاق کا امکان ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی، راشٹریہ سوک سنگھ، پولیس سمیت سرکاری حکام پر پابندیوں کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ نریندر مودی پر 2005 میں بحیثیت وزیراعلیٰ گجرات بھی سفری، سفارتی اور ویزا پابندیاں لگ چکی ہیں، نریندر مودی پر گجرات میں مسلم کش فسادات پھیلانے میں کردار پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی نے سالانہ رپورٹ جاری کی تھی جس میں بھارت کو اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار دیتے ہوئے سی پی سی ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

  • میرا دل اس مشکل وقت میں کشمیرکی عوام کے ساتھ ہے،آندرے کارسن

    میرا دل اس مشکل وقت میں کشمیرکی عوام کے ساتھ ہے،آندرے کارسن

    واشنگٹن: امریکی کانگریس کے رکن آندرے کارسن کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کی عائد پابندیاں کشمیریوں کے بنیادی حقوق چھین رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ڈیموکریٹ رکن کانگریس آندرے کارسن نے اپنے پیغام میں کہا کہ میرا دل اس مشکل وقت میں کشمیر کی عوام کے ساتھ ہے۔

    آندرے کارسن کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کی عائد پابندیاں کشمیریوں کے بنیادی حقوق چھین رہی ہیں،مودی کی پابندیاں کرونا کے خلاف شہریوں کی حفاظت کو مشکل بنا رہی ہیں۔

    امریکی کانگریس کے رکن نے اپنے پیغام میں مطالبہ کیا کہ کشمیریوں پر ناجائز پابندیاں ختم ہونی چاہئیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں بھارتی فورسز کے نام نہاد سرچ آپریشن میں گھر گھر تلاشی کے دوران 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا تھا۔

    بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی کو 8 ماہ سے چھاؤنی بنا رکھا ہے، ان 8 ماہ کے دوران بھارتی فوج کی بربریت سے 87 کشمیری شہید ہو چکے ہیں، بھارتی فوج کی جارحیت سے 956 کشمیری زخمی ہوئے۔

  • بھارت میں21 روزہ لاک ڈاؤن کا اعلان

    بھارت میں21 روزہ لاک ڈاؤن کا اعلان

    نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ملک بھر میں 21 دن کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا، فیصلے پر رات 12 بجے سے عمل درآمد شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے باعث بھارتی حکومت نے ملک بھر میں 21 روزہ لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا۔ لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلے پر رات 12 بجے سے عملدرآمد شروع ہوگا۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ آئندہ21 دن کوئی گھر سے باہر نہ نکلے،اگر21 دن خیال نہ رکھا تو 21 سال پیچھے چلے جائیں گے۔

    کرونا وائرس : بھارت میں 31مارچ تک لاک ڈاؤن نافذ

    اس سے قبل گزشتہ روز بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا۔نئی دہلی میں بس اور میٹرو سروسز کے ساتھ مسافر ٹرینوں اور غیر ضروری مسافر گاڑیوں کو روڈ پر لانے کی پابندی بھی عائد کی گئی۔

    وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کا کہنا تھا کہ نئی دہلی لاک ڈاؤن کے دوران ضروری اشیاء کی سپلائی اور ضروری دکانیں کھلی رہیں گی، اس کے علاوہ تمام ڈومیسٹک پروازیں بھی 31 مارچ تک بند رہیں گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے عوام پر زور دیا تھا کہ وہ 22 مارچ کو خود پر جنتا کرفیو نافذ کریں۔ نریندر مودی کا کہنا تھا کہ یہ کرفیو خود پر قابو رکھنے کی علامت ہوگا، ہر شخص 10 لوگوں کا انتخاب کرے اور انہیں کسی بھی ذریعے سے اس کرفیو سے متعلق آگاہ کرے۔

  • مودی کو منہ کی کھانا پڑگئی

    مودی کو منہ کی کھانا پڑگئی

    نئی دہلی: دہلی اسمبلی میں متنازع بھارتی شہریت کے قانون کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مسلم کش فسادات کی وجہ بننے والا متنازع قانون دہلی اسمبلی نے مسترد کردیا۔ متنازع قانون کے خلاف قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کرلی گئی۔

    وزیراعلیٰ دہلی اروند کیجروال نے سوال اٹھایا کہ 90فیصد بھارتیوں کے پاس سرکاری پیدائشی سند نہیں ہے تو کیا 90 فیصد بھارتیوں کو حراست میں لیا جائے گا؟

    ان کا کہنا تھا کہ متنازع شہریت کا خوف سب کو پریشان کررہا ہے، مرکزی حکومت سے اپیل کرتا ہوں بل کو فی الفور واپس لیا جائے۔ دہلی اسمبلی نے متنازع قانون کو اقلیتوں کے خلاف قرار دے دیا۔

    دہلی فسادات کی سخت مذمت، پاکستان ہندو کونسل نے مودی کو ہٹلر قرار دے دیا

    یاد رہے کہ بھارت کے شہر نئی دہلی میں گزشتہ ماہ اچانک ہندو انتہا پسندوں نے متنازع شہریت قانون کے خلاف مظاہرے کرنے والے مظاہرین پر حملے کیے اور مسلمانوں کے گھر بھی نذر آتش کیے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں ہونے والے پرتشدد واقعات میں اب تک پولیس اہلکار سمیت 50 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    انٹرنیٹ پر کئی ایسی ویڈیوز اور تصاویر سامنے آئیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں کو پولیس کی مکمل سرپرستی حاصل ہے اور وہ انہیں روکنے کے بجائے مظاہرین پر تشدد کررہے ہیں۔

  • انتہاپسند نریندر مودی  خوف میں مبتلا

    انتہاپسند نریندر مودی خوف میں مبتلا

    نئی دہلی : بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے کرونا وائرس کے خوف سے ہولی کی تقریبات میں شرکت سے انکار کردیا اور کہا دنیا میں ماہرین وائرس کاپھیلاؤروکنے کیلئے اجتماعات پرپابندی لگا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انتہاپسندنریندرمودی کروناوائرس کے خوف میں مبتلا ہوگئے ، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کرونا وائرس کے باعث ہولی کی تقریبات میں شرکت نہیں کروں گا، دنیا میں ماہرین وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اجتماعات پرپابندی لگا رہے ہیں۔

    دوسری جانب بھارت میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 28 ہوگئی ، 6کیسزآگرہ میں رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

    بھارت میں پندرہ اطالوی سیاحوں میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد بھارتی حکام نے کرونا سے متعلق معلومات کےلیے 104 خصوصی ہیلپ لائن بھی متعارف کرادی ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت میں‌ 15 افراد میں‌ کرونا وائرس کی تصدیق

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حکام نے کرونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے باعث ریاست اتر پردیش کے شہر نوئیڈا میں دو اسکول بند کردیئے گئے ہیں جبکہ دارالحکومت میں بہت سے اسکولوں نے والدین سے درخواست کی ہے کہ اگر بچوں میں سردی اور کھانسی کی علامات ظاہر ہوں انہیں گھروں میں ہی رکھیں۔

    خیال رہے دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3203 ہوگئی جبکہ 76 ممالک میں 93ہزار160افراد وائرس کا شکار ہیں اور 50 ہزار سے زیادہ افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    عالمی بینک نے کورونا سے نمٹنے کے لیے بارہ بلین ڈالر پیکیج کا اعلان کیا ہے جبکہ کرونا وائرس کے خلاف عالمی ادارے متحد ہوگئے ہیں ، آئی ایم ایف اورعالمی بینک نے مشترکہ اعلامیے میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کےخلاف ممبرممالک کی ہرممکن مدد کریں گے۔

  • بھارت میں مسلمانوں پر حملے1938 میں یہودیوں پر حملے جیسے ہیں،عمران خان

    بھارت میں مسلمانوں پر حملے1938 میں یہودیوں پر حملے جیسے ہیں،عمران خان

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں پر حملے 1938 میں یہودیوں پر حملے جیسے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ 1938میں یہودیوں کی نسل کشی ہوئی، بھارت میں اب مسلمانوں کی ہو رہی ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ میں بار بار کہہ رہا ہوں مودی کا ہندوتوا نظریہ نازی نظریہ ہے، مودی نے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا،اب نئی دلی میں خون بہہ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 1930میں یہودیوں کی نسل کشی پر عالمی طاقتیں ہٹلر کو خوش کرنے میں لگی رہیں، نازی جرمنی میں ایسا یہودیوں کے ساتھ ہوا تھا، قتل عام پر یہودی جان بچانے کے لیے نازی جرمنی سے بھاگتے پھر رہے تھے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مسلمانوں کا قتل عام،گھر، کاروبار، مساجد، قبرستان جلائے جا رہے ہیں، دنیا فاشسٹ مودی کی بربریت کا نوٹس لے، بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی بندکرائے۔

    دہلی میں بدترین مسلم کُش فسادات، ہندو انتہا پسندوں نے 42 مسلمانوں کی جان لے لی

    واضح رہے کہ بھارتی دارالحکومت کی زمین مسلمانوں پر تنگ کردی گئی، مسلم کُش فسادات میں مرنے والوں کی تعداد 42 ہوگئی ہے جبکہ فسادات میں 48گھنٹے میں تین مساجد ، ایک مزار جلا دیےگئے۔