Tag: نریندر مودی

  • ٹرمپ کے دورہ بھارت سے قبل مودی سرکار کی ’شرمناک حرکت‘

    ٹرمپ کے دورہ بھارت سے قبل مودی سرکار کی ’شرمناک حرکت‘

    نئی دہلی: بھارتی قوم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آمد پر حواس باختہ ہوگئی، بھارت میں جابجا پھیلی جھونپڑ پٹیوں کو امریکی صدر کی نظروں سے چھپانے کے لیے دیواروں کے گرد محصور کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    ریاست گجرات کے شہر احمد آباد کی مقامی انتظامیہ نے ایک کچی بستی کے گرد دیوار تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو صدر ٹرمپ کے راستے میں نظر آسکتی ہے۔

    امریکی صدر اپنے دورہ بھارت کے دوران گجرات میں عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے اور اس اجتماع کا نام ’کیم چھو ٹرمپ‘ ہوگا، یہ اجتماع نریندر مودی کے دورہ امریکا کے دوران ہیوسٹن میں منعقد ہوئے اجتماع ’ہاؤی ڈی مودی‘ کی طرز پر کیا جارہا ہے۔

    اجتماع میں شرکت کے لیے امریکی صدر اور بھارتی وزیر اعظم اس راستے سے گزریں گے تو یہ کچی بستی انہیں نظر آئے گی۔

    کچی بستی کوچھپانے کے لیے تعمیر کی جانے والی یہ دیوار 7 فٹ اونچی ہوگی اور نصف کلو میٹر تک تعمیر کی جائے گی۔ اس کچی بستی میں تقریباً ڈھائی ہزار افراد آباد ہیں۔

    یہاں رہنے والوں نے اس دیوار کی تعمیر پر سخت اعتراض کیا ہے، مقامی افراد کا کہنا ہے حکومت غربت چھپانا چاہتی ہے تو وہ پکے مکان کیوں نہیں تعمیر کروا دیتی۔

    کچی بستی کی رہائشی ایک خاتون کا کہنا ہے کہ دیوار کی تعمیر شروع ہوچکی ہے، اس دیوار کے بننے سے ہماری بستی محصور ہوجائے گی، ہوا پانی بند ہوجائے گا۔ یہاں نہ سیوریج کا انتظام ہے اور نہ ہی بجلی اور پانی، اندھیرے میں گزارا کرنا پڑتا ہے۔ بارش میں یہاں گھٹنوں گھٹنوں پانی بھر جاتا ہے۔

    چونکہ یہ علاقہ ائیرپورٹ کے نزدیک ہے لہٰذا اکثر کسی خاص مہمان کی آمد پر یہاں پردہ ڈال دیا جاتا ہے لیکن اب حکومت یہاں دیوار بنا کر اسے مکمل طور پر چھپانا چاہتی ہے۔

    ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ہماری غربت کو پردے اور دیوار سے ڈھانپنے کے بجائے سرکار ہمیں سہولیات مہیا کرئے تاکہ ہماری زندگی بہتر ہو۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ 24 اور 25 فروری کو بھارت کا دورہ کریں گے، 2 روزہ دورے کے دوران وہ دہلی اور گجرات جائیں گے۔

  • جاوید اختر نے مودی کو فاشسٹ قرار دے دیا

    جاوید اختر نے مودی کو فاشسٹ قرار دے دیا

    ممبئی: معروف بھارتی شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر نے بھارتی حکمران جماعت بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) کے اقدامات پر سخت تنقید کرتے ہوئے نریندر مودی کو فاشسٹ قرار دے دیا۔

    الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے جب جاوید اختر سے پوچھا گیا کہ کیا وہ بھارتی وزیر اعظم نریند رمودی کو فاشسٹ سمجھتے ہیں، تو انہوں نے بلاتوقف کہا، ’ یقیناً‘۔

    جاوید اختر کا کہنا تھا کہ فاشسٹ لوگوں کے سر پر سینگ نہیں ہوتے، فاشسٹ سوچ ہوتی ہے۔ یہ سوچ کہ ہم دوسروں سے بہتر ہیں اور ساری مشکلات دوسری کی وجہ سے پیدا ہو رہی ہیں، ’جس لمحے آپ لوگوں سے نفرت کرنا شروع کرتے ہیں آپ فاشسٹ بن جاتے ہیں‘۔

    پروگرام میں معروف ہدایت کار مہیش بھٹ بھی موجود تھے۔ میزبان نے ان سے اسلامو فوبیا کے بارے میں سوال کیا تو مہیش بھٹ کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا کو نائن الیون کے سانحے کے بعد تخلیق کیا گیا، ’یہ فوبیا (خوف) پیدا کردہ ہے کیونکہ میرا نہیں خیال کہ ایک عام بھارتی کسی مسلمان سے خوفزدہ ہے’۔

    انہوں نے کہا یہ خوف تخلیق کر کے پیش کیے جانے میں بھارتی صحافی اور چینلز دن رات جتے ہیں۔

    خیال رہے کہ مہیش بھٹ اور جاوید اختر ان باشعور بھارتی افراد میں شامل ہیں جو مودی کے ظالمانہ اور غیر انسانی اقدامات کی کھلے عام مخالفت کرتے رہے ہیں۔

    اس سے قبل جاوید اختر نے بھارت میں ہونے والے احتجاج کے موقع پر کہا تھا کہ فیض کی نظم کو اینٹی ہندو کہنا انتہائی مضحکہ خیز ہے، فیض احمد فیض کی نظم آزادی اظہار پر پابندیوں کے خلاف ہے۔

  • متنازعہ شہریت قانون مودی کے گلے پڑگیا، دہلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست

    متنازعہ شہریت قانون مودی کے گلے پڑگیا، دہلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست

    نئی دہلی: بھارت میں ریاستی انتخابات میں مودی اور ان کی انتہا پسندی کو منہ کی کھانی پڑگئی، نئی دہلی کے عوام نے سیکولر جماعت عام آدمی پارٹی کو منتخب کرلیا۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابات جیتنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ دیے اور متنازعہ شہریت قانون بھی منظور کیا لیکن عوام نے انہیں اور ان کی انتہا پسندی کو مسترد کر کے عام آدمی پارٹی کو چن لیا۔

    نئی دہلی کی اسمبلی کے انتخابات میں وزیر اعلیٰ اروند کیجروال کی جماعت عام آدمی پارٹی نے 70 میں سے 63 سیٹیں حاصل کرلیں، جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) صرف 7 سیٹیں حاصل کرسکی۔

    فتح کے بعد عام آدمی پارٹی مسلسل تیسری بار دہلی میں حکومت بنانے جارہی ہے۔

    گزشتہ انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو 70 میں سے 67 سیٹیں ملی تھیں جبکہ انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی صرف 3 سیٹیں حاصل کرسکی تھی۔ اس سے قبل کانگریس دہلی پر مسلسل 15 سال حکومت کرتی رہی تھی۔

    اروند کیجروال اور ان کی پارٹی نے اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ مانگے تھے جبکہ بی جے پی دہلی کے مسائل سے زیادہ ملکی سطح کے مسائل اور اپنی کارکردگی کو دہراتی رہی۔

    بی جے پی کو امید تھی کہ انہیں شہریت کے متنازعہ قانون کا فائدہ پہنچے گا لیکن الٹا یہ قانون ان کے گلے پڑ گیا ہے۔ سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ قانون عام انتخابات میں بھی مودی اور ان کی جماعت کو لے ڈوبے گا۔

  • مودی ناجائز طریقے سے کشمیر کا تشخص مٹانے کی کوشش کر رہا ہے، وزیر خارجہ

    مودی ناجائز طریقے سے کشمیر کا تشخص مٹانے کی کوشش کر رہا ہے، وزیر خارجہ

    میرپور: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نریندر مودی ناجائز طریقے سے کشمیر کا تشخص مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میر پور میں یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کی کوششوں سے مسئلہ کشمیر عالمی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میرپور کے لوگوں نے پاکستان کے لیے بہت قربانیاں دیں، جو میرپور میں ترقی ہے وہ ولوگوں کی اپنی محنت ہے کسی حکومت کی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان پاکستان کے خلاف جارحانہ عزائم رکھتا ہے، ہمیں آپس میں نظریاتی مسئلے میں نہیں الجھنا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ آج میرپور کے پنڈال میں دنیا کشمیر کا پرچم دیکھ رہی ہے، آج دنیا دیکھ رکھ رہی ہے میرپور میں پاکستان کا پرچم بھی لہرا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مودی ناجائز طریقے سے کشمیر کا تشخص مٹانے کی کوشش کر رہا ہے، مودی کو پیغام دے دیں یو این قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہے ہو۔

    شاہ محمود قریشی نے سوال کیا کہ آزاد وجموں کشمیر کے لوگوں،کیا تم مودی کو تشخص مٹانے کی اجازت دوگے؟ کیا مودی کشمیریوں کا تشخص مٹا سکتا ہے؟

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نقشے میں کھینچی گئی لکیریں دلوں کو جدا نہیں کرسکتیں، وقت،تاریخ،کشمیریوں کا لہو بتائےگا یہ مٹ سکتے ہیں مگر جھک نہیں سکتے۔

  • پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے، مودی کا نیا الزام

    پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے، مودی کا نیا الزام

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارتی عوام کے احتجاج پر بھی پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انتہا پسند سوچ کے حامی نریندر مودی پاکستان کے خلاف ایک بار پھر زہر اگلنے لگے، لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے مودی نے الزام لگایا کہ پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مودی تقریر کے لیے آئے تو اس دوران کانگریس سمیت اپوزیشن ارکان نے زبردست ہنگامہ آرائی کی، لوک سبھا میں اپوزیشن نے شہریت کے متنازع قانون پر مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ مودی نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے، مظاہرہ کرنے والے بھارت کو ٹکڑے کرنے کی بات کرتے ہیں۔

    مودی کے لیے جاسوسی کرنے والی خاتون رنگے ہاتھوں‌ پکڑی گئی

    بھارتی وزیر اعظم نے اپنے خلاف ہونے والی تنقید کو گالم گلوچ قرار دیا، اور کہا کہ گزشتہ دو عشروں میں انھیں جتنا برا بھلا کہا گیا، اس کے بعد اب وہ ‘گالی پروف’ بن گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ ایک دن قبل کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے مودی کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کے نوجوان جلد انھیں ڈنڈوں سے ماریں گے، اور وزیر اعظم اپنے گھر سے بھی نہیں نکل پائیں گے۔

    لوک سبھا میں نریندر مودی کی تقریر کے بعد جب راہول گاندھی خطاب کرنے کے لیے اٹھے تو ایوان میں‌ اتنا شور تھا کہ ان کی بات ہی نہیں‌ سنی گئی۔

  • مودی کے جنگجو اور غیرذمہ دارانہ بیانات کو یکسر مسترد کرتے ہیں، ترجمان

    مودی کے جنگجو اور غیرذمہ دارانہ بیانات کو یکسر مسترد کرتے ہیں، ترجمان

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کے جنگجو اور غیرذمہ دارانہ بیانات کو یکسرمسترد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے اشتعال انگیز بیان کو مسترد کرتے ہیں، مودی کے جنگجو اور غیرذمہ دارانہ بیانات کو یکسرمسترد کرتے ہیں،بیانات بھارت میں پاکستان کے خوف کےعکاس ہیں۔

    عائشہ فاروقی نے کہا کہ بی جے پی اندرونی معاملات سے توجہ ہٹانے کے لیے بیانات دیتی ہے، بی جے پی ایسے بیانات دے کر اپنی خفت مٹانے کی کوشش کرتی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں سےسلوک پر بی جے پی کو تنقید کا سامنا ہے، مودی کے دھمکی آمیز بیانات صورتحال میں مزید بگاڑ پیدا کر رہے ہیں، بی جےپی کی سوچ کی بدولت بھارت میں ریاستی اداروں کو نقصان پہنچا۔

    واضح رہے کہ بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاج سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان کو کسی بھی نہیں جنگ میں 10 دن سے کم وقت میں شکست دے سکتا ہے۔

  • بھارت میں تمام اقلیتیں آج غیرمحفوظ ہیں، وزیرخارجہ

    بھارت میں تمام اقلیتیں آج غیرمحفوظ ہیں، وزیرخارجہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت میں تمام اقلیتیں آج غیرمحفوظ ہیں، اقلیتوں میں سے کوئی آواز اٹھاتا ہے تو ان پر حملے کیے جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کہا کہ بھارت میں شہریت بل کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں، بھارت میں مظاہروں کے دوران اب تک 6 اموات رپورٹ ہوئی۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت میں مظاہروں کے درمیان سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں، بھارت میں لوگ مودی سرکار کے ایک متنازع قانون کے خلاف نکلے، بھارت میں پر امن احتجاج کرنے والوں پر تشدد کیا جا رہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی ریاستوں نے متنازع قانون مسترد کر دیا ہے، مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ عوام کو سڑکوں پر نکلنے کا کہہ رہی ہیں، مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ نے متنازع شہرت قانون کو مسترد کیا، مغربی بنگال میں کرفیوکا سماں ہے، نیم فوجی دستے تعینات ہیں۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ یو این ہیومن رائٹس کمیشن بھی بھارتی شہریت قانون مسترد کرچکا، امریکا، برطانیہ سمیت کئی ممالک نے شہریوں کو بھارت جانے سے روکا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے وزیرخارجہ نے دورہ بھارت منسوخ کر دیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان دنیا کو مودی سرکارکےعزائم سے آگاہ کرتا آ رہا ہے، مودی سرکار اور آرایس ایس کی سوچ غالب آگئی ہے، گاندھی نہرو کا سیکولربھارت سمٹا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں دن رات کرفیو جاری ہے، کشمیری یرغمال ہیں، انسانی حقوق کے اداروں اور صحافیوں کو مقبوضہ کشمیر جانے نہیں دیا جاتا، 5 اگست کے بعد ہم نے اپنی تشویش سے دنیا کو آگاہ کیا تھا، 135 دن سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو جاری ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ جامعہ ملیہ پر پولیس نے حملہ کیا، بچی کی ٹانگیں توڑ دی گئیں، علی گڑھ یونیورسٹی کے پرامن احتجاج پرظلم وبربریت کی گئی، بھارت میں تمام اقلیتیں آج غیرمحفوظ ہیں، اقلیتوں میں سے کوئی آواز اٹھاتا ہے تو ان پر حملے کیے جاتے ہیں۔

  • ریلوے میں انقلابی قدم اٹھانے جا رہے ہیں، شیخ رشید

    ریلوے میں انقلابی قدم اٹھانے جا رہے ہیں، شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ریلوے میں انقلابی قدم اٹھانے جا رہے ہیں، ریلوے کے تمام ملازمین کے گریڈ کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ایم ایل ون میں اس ہفتے پی سی ون شامل کردیں گے، ایم ایل ون کی ایکنک سے منظوری کا انتظار ہے۔

    شیخ رشید احمد نے کہا کہ 15 نومبر سے ریلوے میں فوڈ کوٹ بھی شروع کر رہے ہیں، 5 فریٹ ٹرینیں پرائیوٹ سیکٹرز کے ذریعے چلیں گی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلوے کے تمام ملازمین کے گریڈ کو اپ گریڈ کیا جائے گا، نئی تعیناتیوں میں رشوت ثابت ہو جائے تو میں ذمہ دار ہوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی سرحدوں پر خطرات کا سامنا ہے، سرحدوں پر تقریباً غیر اعلانیہ جنگ شروع ہو چکی ہے، مودی کے بارے میں کہا تھا یہ ہندو طرز کا خطرناک نظام لانا چاہتا ہے۔

    شیخ رشید احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے کہتا ہوں یہ وقت مناسب نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان اپوزیشن کی جماعتوں کو لیڈ کر رہے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ قانون اپنا کام کرے گا لوگوں کو ڈنڈابردار کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مولانا کے غبارہ 10 ایم جی کا تھا ہوا 100ایم جی بھر گئی ہے، مولانا صاحب کاغبارہ پھٹنے جا رہا ہے۔

  • کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں، امریکی سینیٹر

    کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں، امریکی سینیٹر

    واشنگٹن : امریکی سینیٹرکرس وان ہولین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹرکرس وان ہولین پاکستان پولیٹیکل ایکشن کمیٹی نے ملاقات کی۔ امریکی سینیٹر نےاسلام آباد، ملتان اور آزاد کشمیر کا دورہ کر کے حالات معلوم کیے۔

    کرس وان ہولین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی جانے والے امریکی سینیٹر کو وادی کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔

    کرس وان ہولین کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے وادی میں کرفیو اور مواصلات کا نظام معطل ہوئے تیسرا مہینہ شروع ہوگیا۔ امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ وہ خود مقبوضہ کشمیر جا کر زمینی حقائق کا جائزہ لینا چاہتے تھے۔

    امریکی سینیٹر کرس وان ہولین ان 50 کانگریس ممبران میں شامل ہیں جو مقبوضہ کشمیر میں امن وامان اور بھارتی فوجیوں کے ظلم وستم سے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کرچکے ہیں۔

    امریکی کانگریس کے وفد کا آزاد کشمیر کا دورہ

    یاد رہے کہ 6 اکتوبر کو امریکی کانگریس کے وفد نے آزاد کشمیر کے دورے میں صدر سردار مسعود خان اور وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر سے ملاقاتیں کیں تھی، امریکی سینیٹرز کے وفد میں سینیٹر کرس وان اور میگی حسن شامل تھے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹرز نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو ختم کرکرے زیرحراست افراد کو رہا کیا جائے۔

  • سابق بھارتی جج نے مودی کو جوکر قرار دے دیا

    سابق بھارتی جج نے مودی کو جوکر قرار دے دیا

    نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو نے کہا کہ خالی دماغ کے جوکر مودی میں اقلیتوں سے نفرت بھری ہے، جوکر ملک کی قسمت کا مالک بن گیا ہے۔۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو نے کہا کہ بھارت میں طوفان آ رہا ہے لیکن عوام کی آنکھیں،کان بند ہیں، طوفان میں لاکھوں افراد بہہ جائیں گے۔

    مرکنڈےکاٹجو نے کہا کہ بھارت میں ادارے کھوکھلے ہوچکے ہیں، معیشت ڈوب رہی ہے۔

    سابق بھارتی جج نے کہا کہ خالی دماغ کے جوکرمیں اقلیتوں سے نفرت بھری ہے، خالی دماغ کا جوکر مودی ملک کی قسمت کا مالک بن گیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جوکر کی مہارت یوگا ڈے، گائے کے تحفظ، رام مندرکی تعمیر سے شعبدوں تک ہے۔

    سابق بھارتی چیف جسٹس نے بھارتی فوج کو جعلی قرار دے دیا

    یاد رہے کہ 9 اکتوبر کو بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو نے بھارتی فوج کوجعلی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت اسلحہ سازی کی صلاحیت سےمحروم ہے، بھارتی فوج صرف چند ہفتوں تک جنگ کرسکتی ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مرکنڈے کاٹجو کا کہنا تھا کہ بھارتی معاشی بحران پر ہندوستانی مسلمانوں کو چن چن کر نشانہ بنایا جائے گا۔