Tag: نریندر مودی

  • پاکستان نریندرمودی کے طیارے کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے دے، بھارتی حکومت کی درخواست

    پاکستان نریندرمودی کے طیارے کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے دے، بھارتی حکومت کی درخواست

    اسلام آباد : بھارتی حکومت نے اپنے وزیر اعظم نریندر مودی کاطیارہ پاکستان کی فضائی حدودسےگزرنےکے لیے باضابطہ اجازت طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے حکومتِ پاکستان سے کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا خصوصی طیارہ 20ستمبر کوپاکستانی فضائی حدود سےگزر کر امریکاجائے گا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ بالا خصوصی طیارے کے لیے پاکستان سے باضابطہ درخواست کی گئی ہے کہ پاکستان اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کریں گے، درخواست باضابطہ طور پر گزشتہ ہفتے دی گئی تھی ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت بھارتی وزیر اعظم کے طیارے کو اجازت دینے یہ نہ دینے سے متعلق اعلیٰ سطح مشاورتی اجلاس بلانےپرغور کررہی ہے، کچھ دن قبل بھارتی صدرکےطیارے کو فضائی حدود کے استعمال کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ بھارتی صدر نے آئس لینڈ جانے کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت مانگی تھی۔

    یاد رہے اس سے قبل بھارت نے مودی کے طیارے کیلئےفضائی حدودکی اجازت مانگی تھی، یہ درخواست شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی شرکت کے تناظر میں کی گئی تھی۔

    پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی تھی تاہم بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے راستہ تبدیل کردیا تھا۔

  • بھارتی میڈیا نے چندریان مشن ناکامی کا ملبہ ناسا پر ڈال دیا

    بھارتی میڈیا نے چندریان مشن ناکامی کا ملبہ ناسا پر ڈال دیا

    نئی دہلی: چندریان مشن ناکامی پر بھارتی میڈیا نے رونا دھونا شروع کرتے ہوئے ناکامی کا ملبہ ناسا پر ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا نے چندریان مشن کی ناکامی پر نیا واویلا شروع کردیا اور کہا ہے کہ چاند پر لینڈنگ سے چند لمحے قبل خلائی مشن کا زمین سے رابطہ منقطع ہونے میں ناسا کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے ایک اینکر نے کہا کہ چندرائن ٹو مشن فیل ہونے کے پیچھے ناسا کا ت ہاتھ نہیں، ناسا نے ہمارے ایٹمی بیس کے لیے کئی سیٹلائٹ نصب کیے، آئی ایس آئی اور ناسا پر فلموں کا حوالہ دے کر مضحکہ خیز تجزیہ پیش کیا گیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے ملک کے خلائی سائنس دانوں کو بتایا کہ وہ ایسے پروگرام پر فخر محسوس کرتے ہیں جو چاند پر تحقیقات کے قریب آچکا ہے۔

    بھارتی خلائی مشن چندریان ٹو کے ساتھ رابطہ اس وقت منقطع ہوگیا تھا جب اس کا وکرم ماڈیول چاند کے جنوبی قطب پرلینڈنگ سے چند لمحے دور تھا۔

    مزید پڑھیں: بھارت کی چاند کو چھونے کی کوشش ایک بار پھر ناکام

    برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وقت کے مطابق اس سیٹلائیٹ کی رات 1:30 بجے سے 2.30 بجے کے درمیان چاند کے جنوبی قطب پر لینڈنگ متوقع تھی۔ انڈیا کا چندریان ٹو خلا میں چھوڑے جانے کے ایک ماہ بعد 20 اگست کو چاند کے مدار میں داخل ہوا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق ابھی تک اس خلائی جہاز کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں لیکن مودی کا کہنا تھا کہ ایسے مزید مواقع آئیں گے۔

    یاد رہے کہ بھارتی خلائی مشن چندریان ٹو کی ناکامی پر بھارت کو 900 کروڑ روپے کا جھٹکا لگا تھا، مشن ناکام ہونے پر نریندر مودی غصے میں اٹھ کر چلے گئے تھے۔

  • کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں دو طرفہ مسئلہ ہے، مودی کا اعتراف

    کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں دو طرفہ مسئلہ ہے، مودی کا اعتراف

    پیرس: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اعتراف کیا ہے کہ کشمیر انڈیا کا اندرونی نہیں بلکہ دو طرفہ مسئلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نریندر مودی نے ٹرمپ کے سامنے ثالثی سے فرار کی کوشش کرتے ہوئے اعتراف کر لیا کہ کشمیر کا معاملہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارتی وزیر اعظم سے کشمیر پر بات کے دوران مودی نے کہا یہ پاکستان اور بھارت کا دو طرفہ مسئلہ ہے، ہم مل جل کر مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔

    مودی نے ٹرمپ سے کہا ہم کسی ملک کی مداخلت نہیں چاہتے، میں کشمیر پر پاکستان سے بات کروں گا۔

    صدر ٹرمپ نے واضح کر دیا کہ دونوں ملک مسئلہ حل نہ کر سکے تو امریکا کرے گا، کشمیر پر ثالثی کی ضرورت پڑی تو وہ حاضرہیں، مودی پاکستان سے بات کریں گے جو اچھی بات ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مودی کی غلطی سے کشمیریوں کو آزادی کا تاریخی موقع مل گیا: وزیراعظم

    واضح رہے کہ گزشتہ روز فرانس کے شہر بیارٹز میں جی سیون اجلاس کے دوران امریکی صدر ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم کی ملاقات ہوئی، اور کشمیر سے متعلق گفتگو کی۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد ٹرمپ کی مودی سے پہلی ملاقات ہے جب کہ صدر ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر متعدد بار ثالثی کی پیش کش کر چکے ہیں لیکن بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ثالثی کی پیش کش کا جواب نہیں دیا تھا۔

    ادھر گزشتہ روز قوم سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ آخری سانس تک کشمیریوں کا ساتھ دیں گے، جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا وہ کشمیر کا کیس لڑتے رہیں گے۔

  • مودی نے خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیر پرقبضہ کرلیا، این ڈبلیو پیٹرسن

    مودی نے خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیر پرقبضہ کرلیا، این ڈبلیو پیٹرسن

    واشنگٹن: سابق امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیر پر قبضہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن کا کہنا ہے کہ امریکا افغان طالبان کے ساتھ مصروف ہے، بھارت نے امریکا کی مصروفیت کا فائدہ کشمیر میں اٹھایا۔

    انہوں نے کہا بھارت نے فیصلے کے لیے وقت کا انتخاب سوچ سمجھ کر لیا، مودی نے خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیر پرقبضہ کرلیا۔

    این ڈبلیو پیٹرسن نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستانی عوام، لیڈروں لیے جذباتی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی امریکی صدور نے بھارتی مرضی کے خلاف قدم اٹھانے سے گریز کیا۔

    آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 19ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 19ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد احتجاج کی کال دی گئی ہے، نماز جمعہ کے بعد سری نگر میں اقوام متحدہ کے دفتر کی جانب مارچ کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

  • مودی کی پیرس آمد پر یونیسکو آفس کے سامنے احتجاج کی تیاریاں

    مودی کی پیرس آمد پر یونیسکو آفس کے سامنے احتجاج کی تیاریاں

    پیرس: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی پیرس آمد کے موقع پر پاکستانی، کشمیری اور سکھ کمیونٹی نے یونیسکو آفس کے سامنے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نریندر مودی پیرس دورے کے موقع پر جمعہ 23 اگست کو یونیسکو آفس اجلاس میں شرکت کریں گے، مقبوضہ کشمیر کی نازک صورت حال کے پیشِ نظر پاکستانی، کشمیری اور سکھ کمیونٹیز اس موقع پر سخت احتجاج کریں گے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون مسئلہ کشمیر پر گفتگو بھی کریں گے۔

    واضح رہے کہ نریندر مودی امریکا کا دورہ بھی کرنے والے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی کی تنظیم برائے بین الاقوامی شعبہ جات کو ہدایت کی ہے کہ نیویارک میں مودی کے خلاف شدید ردِ عمل دیا جائے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  نریندر مودی کو عالمی سطح پر شدید ردِ عمل دینے کی تیاری

    وزیر اعظم ہاؤس میں عمران خان سے پارٹی کے سیکریٹری او آئی سی ڈاکٹر عبد اللہ ریاڑ نے خصوصی ملاقات کی، عمران خان نے انھیں مودی کے خلاف بھرپور احتجاج کی ہدایت کی اور کہا کہ بھارتی بربریت کے خلاف کمیونٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو متحرک کیا جائے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے تمام انسانی و بین الاقوامی قوانین کو روند ڈالا ہے، مودی حکومت کشمیریوں کو نشانہ ستم بنانے کی تیاریوں میں ہے۔

    خیال رہے کہ کشمیر پر غاصبانہ تسلط کے لیے غیر قانونی اقدامات کے بعد بھارت اور مودی کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، عالمی سطح پر بھارتی اقدامات کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

  • نریندر مودی کو عالمی سطح پر شدید ردِ عمل دینے کی تیاری

    نریندر مودی کو عالمی سطح پر شدید ردِ عمل دینے کی تیاری

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مزید متحرک ہو گئے ہیں، انھوں نے مودی کو عالمی سطح پر شدید ردِ عمل دینے کی تیاریوں کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نریندر مودی کو عالمی سطح پر شدید ردِ عمل دینے کی تیاری شروع ہو گئی ہے، مودی کی امریکا آمد پر شدید احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیر اعظم نے پارٹی کی تنظیم برائے بین الاقوامی شعبہ جات کو تیاریوں کی ہدایت کر دی۔

    ڈاکٹر عبد اللہ ریاڑ کی وزیر اعظم سے ملاقات

    اس سلسلے میں آج وزیر اعظم ہاؤس میں عمران خان سے پارٹی کے سیکریٹری او آئی سی ڈاکٹر عبد اللہ ریاڑ نے خصوصی ملاقات کی، اس ملاقات میں انھوں نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے تیاریوں پر مشاورت کی۔

    اس موقع پر عمران خان نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف بھرپور احتجاج کی ہدایت کی اور کہا کہ بھارتی بربریت کے خلاف کمیونٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو متحرک کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کا مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ عالمی عدالت میں لے جانے کا فیصلہ

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے تمام انسانی و بین الاقوامی قوانین کو روند ڈالا ہے، مودی حکومت کشمیریوں کو نشانہ ستم بنانے کی تیاریوں میں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادیں اور دو طرفہ معاہدے موجود ہیں، بھارت سرکار کے پاس کشمیر پر غاصبانہ قبضے کا کوئی جواز موجود نہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بہ طور سفیر مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز دنیا کے ہر فورم پر اٹھاؤں گا۔ ملاقات میں وزیر اعظم کے حالیہ دورۂ امریکا کے بعد کی صورت حال پر بھی گفتگو کی گئی۔

  • امریکی صدرپاکستان اوربھارت کے درمیان ثالثی کے لیے میدان میں آگئے

    امریکی صدرپاکستان اوربھارت کے درمیان ثالثی کے لیے میدان میں آگئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور نریندر مودی سے کشمیر میں تناؤ میں کمی کے لیے بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے لیے میدان میں آگئے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان اور نریندر مودی سے کشمیر پر بات چیت ہوئی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ بھارت اورپاکستان سے کشمیرمیں تناؤ میں کمی کے لیے بات کی، خطے میں بہت کشیدہ صورت حال ہے، لیکن بات چیت مثبت رہی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ تجارت اوراسٹرٹیجک معاملات پربھی گفتگو ہوئی۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 2 اگست کو وائٹ ہاؤس کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیرپرثالثی کی پیشکش کی تھی۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہوں، اس کا دارومدارمودی پر ہے، وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی، زبردست انسان ہیں، مودی سے بھی ملاقات کرچکا ہوں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں دونوں مسئلہ کشمیرپر بہترین طریقے سے آگے بڑھ سکتے ہیں، دونوں ممالک چاہیں تو میں مسئلہ کشمیر پرکردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں۔

    امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی

    واضح رہے کہ 22 جولائی کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان بھارت کے مابین ثالثی کی پیش کش کی تھی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عمران خان اور میں دونوں نئے لیڈرز ہیں، مسئلہ کشمیر پر دونوں لیڈرز بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں، کشمیر اور افغانستان کا مسئلہ حل ہوگا تو پورے خطے میں خوش حالی ہوگی۔

  • ٹرمپ اور مودی کا ٹیلیفونک رابطہ، امریکی صدر کا کشمیر پر تناؤ کم کرنے پر زور

    ٹرمپ اور مودی کا ٹیلیفونک رابطہ، امریکی صدر کا کشمیر پر تناؤ کم کرنے پر زور

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم مودی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، امریکی صدر نے مودی کو مسئلہ کشمیر پر تناؤ کم کرنے پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی، وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے کشمیر سمیت دو طرفہ علاقائی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹیلیفونک رابطہ سلامتی کونسل کے جموں و کشمیر پر خصوصی اجلاس کے بعد ہوا ہے، بات چیت میں خطے میں دہشت گردی، تشدد سے پاک ماحول تشکیل دینے پر غور کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ بھارت کسی بھی ملک سے تعاون کے لیے تیار ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا صدر ٹرمپ کو ٹیلی فون، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو افغانستان کے لیے تعاون کی یقین دہائی کرائی۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم عمران خان نے سلامتی کونسل اجلاس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا، دونوں رہنماؤں کے درمیان مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کے غاصبانہ اقدامات، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا، وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پاکستانی مؤقف سے آگاہ کیا تھا۔

  • گجرات فسادات کے ثبوت اکھٹے کرنے والے پولیس افسر کی بیٹی مودی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی

    گجرات فسادات کے ثبوت اکھٹے کرنے والے پولیس افسر کی بیٹی مودی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی

    لندن: مودی کا ایک اور گھناؤنا چہرہ دنیا کے سامنے آ گیا، گجرات فسادات میں مودی کے خلاف گواہی دینے والے پولیس افسر کی بیٹی انصاف کے لیے لندن کی سڑکوں پر نکل آئی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں مودی کے خلاف گواہی دینے والے سابق پولیس افسر سنجیو بھٹ کی بیٹی آکاشی بھٹ نے والد کے لیے انصاف کی اپیل کی ہے، آکاشی نے کہا کہ ان کے والد کو 20 سال پرانے بے بنیاد کیس میں پھنسایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ پولیس افسر سنجیو نے مودی کے گجرات فسادات میں ملوث ہونے کے ثبوت اکٹھے کیے تھے، عدالت میں بیان حلفی بھی جمع کروایا تھا جس پر مودی سرکار نے سنجیو بھٹ کو مقدمے میں پھنسایا۔

    دریں اثنا، برطانوی پارلیمنٹ کے باہر گاندھی کے مجسمے کے سامنے بھارتی کمیونٹی نے سابق پولیس افسر سنجیو بھٹ کی رہائی اور بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مظاہرہ کیا۔

    واضح رہے کہ کل 20 اگست کی صبح کو گجرات ہائی کورٹ میں پولیس افسر کی رہائی کی اپیل کی پہلی سماعت ہے، ہائی کورٹ میں ان کی عمر قید کی سزا کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    بھارت میں پولیس افسر سنجیو بھٹ کے حق میں ہزاروں لوگوں نے آواز بلند کی ہے، رواں ماہ پندرہ اگست کو رکھشا بندھن کے تہوار پر ملک بھر سے 30 ہزار راکھیاں ان کے گھر بھجوائی گئیں۔ راکھیوں کے لیے اپیل سنجیو کی وکیل دیپکا راجوت نے ٹویٹر پر کی تھی۔

    سنجیو بھٹ کو اکتوبر 1990 میں ریاست گجرات کے ضلع جام نگر کے علاقے جام جودھ پور میں واقع ہونے والے، اکیس سالہ لڑکی کے ریپ اور حراستی قتل کیس میں، جام نگر کی مقامی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی، واقعے کے وقت وہ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر تھے۔

  • کشمیر کے مخصوص تشخص کا خاتمہ، بھارت کی چال الٹی پڑ گئی

    کشمیر کے مخصوص تشخص کا خاتمہ، بھارت کی چال الٹی پڑ گئی

    لندن: برطانوی نشریاتی ادارے نے کشمیر کی مخدوش صورت حال پر کہا ہے کہ مودی حکومت نے بھارت کے کمزور وفاقی ڈھانچے کو کاری ضرب لگادی ہے۔

    برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لیے مقامی آبادی اور سیاست دانوں سے مشورہ نہیں کیا گیا، کشمیر جیسا اقدام بھارت کے وفاقی نظام پر بدنما داغ ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلوں کا بھی ذکر کیا جس میں کہا گیا تھا کہ مرکز ریاستوں کے مقتدر اختیارات میں چھیڑ چھاڑ نہیں کرسکتا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ دلچسپ ہوگا کہ بھارتی سپریم کورٹ کشمیر پر فیصلے کے خلاف قانونی چیلنجز سے کس طرح نمٹتی ہے۔

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت ریاستوں کے مقابلے میں یونین کے علاقوں کو کم خودمختاری دیتی ہے، اب نئے مرکزی خطوں، جموں و کشمیر اور لداخ پر دہلی سے براہ راست حکومت ہوگی۔

    بھارتی اسکالر ننوت چڈھا بہیرا نے کہا ہے کہ بھارت میں جمہوری اصولوں کو ختم کیا جارہا ہے، زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ کسی بھی دوسری ریاست کے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر فوجی طاقت کے ذریعے اپنا تسلط قائم کیا ہوا تھا اور رواں ماہ پانچ اگست کو وہاں کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے وادی کو بھارت کا ہی حصہ بنا ڈالا جس پر عالمی دنیا نے بھی شدید احتجاج کیا۔