Tag: نریندر مودی

  • آرٹیکل 370 کی دیوار قبرستان میں گاڑھ دی، نریندر مودی

    آرٹیکل 370 کی دیوار قبرستان میں گاڑھ دی، نریندر مودی

    بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر کشمیریوں کے خلاف زہر اُگلتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت آرٹیکل 370 دوبارہ نہیں لاسکتی، آرٹیکل 370 کی دیوار قبرستان میں گاڑھ دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اگست 2019 میں نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے یکطرفہ اقدام کرکے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بدل دی تھی۔ مقبوضہ کشمیر کی نئی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین نے مطالبہ کیا تھا کہ علاقے کا خصوصی درجہ بحال کیا جائے۔

    نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد نے قرارداد منظور کرکے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بحال کی جائے۔

    پی ڈی پی کی جانب سے پیش قراداد کی کاپیاں بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے چھیننے کی کوشش کی، سارجنٹ آف آرمز نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے بی جے پی اراکین کو باہر نکال دیا۔

    بھارت کی سپریم کورٹ کے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس نے بھی آرٹیکل 370منسوخ ہونے کی توثیق کی تھی مگر ریاستی انتخابات کرانے کا بھی حکم دیا تھا۔

    دوسری جانب مودی کی انتہا پسند حکومت نے اپنے ہندو توا ایجنڈے پر گامزن ہے اور مقبوضہ کشمیر میں مزید 23 ملازمین کو جبری برطرف کر دیا ہے۔

    مودی سرکار اس سے قبل بھی کشمیریوں کی جدوجہد جہد آزادی کو سلب کرنے کے لیے انسانیت سوز اقدام کرتی رہی ہے لیکن ان کے جذبہ حریت کو نہ دبا پائی جس کے بعد اب ان کے معاشی قتل عام کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

    مجھے قتل کیا گیا تو بھارتی وزیراعظم مودی میری موت کے ذمہ دارہوں گے ، گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی وزیر خارجہ کو خط

    بی جے پی حکومت نے اپنے اسی مذموم ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے IIOJK کے مزید 23 مزید ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کر دیا ہے اور ان کی برطرفی کے لیے جھوٹے جواز تراشے گئے ہیں۔

  • مودی نے امریکا سے 297 انمول نوادرات واپس لے لیے

    مودی نے امریکا سے 297 انمول نوادرات واپس لے لیے

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دورہ امریکا کے موقع پر بھارت کے 297 انمول نوادرات واپس لے لیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے تین سو کے قریب انمول نوادرات ہندوستان کو لوٹا دیے، نریندر مودی نے ملاقات کے دوران نوادرات لوٹانے پر امریکی صدر جو بائیڈن کا شکریہ ادا کیا۔

    یہ نوادرات غیر قانونی طور پر ہندوستان سے امریکا منتقل کیے گئے تھے، وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے گہرے باہمی تعلقات اور وسیع ثقافتی مفاہمت کے مد نظر یہ نوادرات لوٹائے گئے ہیں۔

    یہ نوادرات فی الوقت امریکا ہی میں موجود ہیں، تاہم انھیں جلد بھارت پہنچا دیا جائے گا، ان میں سے چند نوادرات ویلمنٹن میں مودی اور بائیڈن کو بھی دکھائے گئے۔

    واضح رہے کہ امریکی وزارت خارجہ کے بیورو آف ایجوکیشنل اینڈ کلچرل افیئرز اور ہندوستان کے محکمہ آثار قدیمہ نے اس حوالے سے جولائی 2024 میں کلچرل پراپرٹی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ نوادرات تقریباً 4 ہزار سال پرانے ہیں اور یہ ہندوستان کے مختلف حصوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

  • مسئلہ کشمیر پر مودی کی ہٹ دھرمی اور فسطائیت برقرار

    مسئلہ کشمیر پر مودی کی ہٹ دھرمی اور فسطائیت برقرار

    مسئلہ کشمیر پر نریندر مودی کی ہٹ دھرمی اور فسطائیت برقرار ہے، کانگریس نے مقبوضہ کشمیر کو حق دلانے کا دعویٰ کیا جو بی جے پی کو نہ بھایا۔

    رپورٹ کے مطابق کانگریس نے حال ہی میں جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کا منشور جاری کیا، کانگریس کے ترجمان پون کھیرا نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی سے مقبوضہ کشمیر پر مودی نے جابرانہ سیاست کی۔

     ترجمان بھارتی کانگریس پون کھیرا نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایسی ریاست ہے جس کا حق چھین کر مرکز کے زیر انتظام دیا گیا، کشمیر کی آزادی واپس حاصل کرنا ضروری ہے۔

    پون کھیرا نے کہا کہ وعدہ کرتے ہیں جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی یقینی بنائیں گے، کانگریس کے منشور پر بی جے پی نے ہمیشہ کی طرح زہر اگلنا شروع کر دیا۔

    یونین منسٹر امیت شاہ نے کہا کہ آرٹیکل 370  تاریخ کا حصہ بن چکا اب بحال نہیں کیا جاسکتا، ہم اس مسئلے کو جڑ سے ختم کر دینگے تاکہ کشمیر پر کوئی نہ بول  سکے۔

  • پاکستان کا مودی کو دعوت نامہ، کیا بھارتی وزیر اعظم خود شرکت کریں گے؟

    پاکستان کا مودی کو دعوت نامہ، کیا بھارتی وزیر اعظم خود شرکت کریں گے؟

    اسلام آباد: پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کے لیے نریندر مودی کو دعوت نامہ تو دے دیا لیکن بھارتی حکومت نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو پاکستان کی جانب سے ایس سی او اجلاس میں شرکت کی دعوت مل گئی ہے، تاہم ان کی جگہ کسی بھارتی وزیر کو کانفرنس میں شرکت کے لیے بھیجے جانے کا امکان ہے۔

    ابھی یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کانفرنس میں کسی رہنما کو ورچوئلی بات کرنے کی اجازت ہوگی یا وہ پاکستان دورے پر آئیں گے، شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوگا۔

    خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم سمیت تمام رکن ممالک کے سربراہان کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

    شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، پاکستان کی بھارتی وزیراعظم مودی کو شرکت کی دعوت

    ٹائمز آف انڈیا کے مطابق نریندر مودی عام طور پر سربراہان مملکت کے اجلاسوں میں شرکت کرتے ہیں، تاہم وہ قازقستان میں ہونے والے حالیہ اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے تھے کیوں کہ پارلیمانی اجلاس میں انھوں نے شرکت کرنی تھی۔

    کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹس کے اجلاسوں میں ہندوستان کی شرکت کے ماضی کے ریکارڈ کے مطابق، نئی دہلی نے نمائندگی کے لیے عموماً ایک وزیر ہی کو بھیجا ہے، جیسا کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے گزشتہ سال بشکیک میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی تھی۔

  • بھارتی وزیر اعظم نے کب کب پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی؟

    بھارتی وزیر اعظم نے کب کب پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی؟

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پہلی بار پاکستان کی فضائی حدود سے نہیں گزرے، تیسری بار وزیر اعظم بننے کے بعد وہ 4 مرتبہ پاکستان کی فضائی حدود سے گزر چکے ہیں۔

    پچھلے دو ادوار کی وزارت عظمیٰ کے دوران مودی کے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کے لا تعداد واقعات پیش آ چکے ہیں ہیں۔

    نریندر مودی 24 اگست سے قبل 21 اگست کو دہلی سے اپنے خصوصی طیارے انڈیا ون میں پولینڈ کے دارالحکومت وارسا جاتے ہوئے صبح 10 بجے قصور کے قریب سے 36 ہزار فٹ کی بلندی سے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے۔

    مودی کا طیارہ 48 منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود میں رہا، وہ چترال سے افغانستان کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے۔

    بھارتی وزیر اعظم کے طیارے کا پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کا انکشاف

    اس سے قبل دہلی سے ماسکو جاتے ہوئے 8 جولائی کو صبح 11 بجکر 26 منٹ پر بھارتی وزیر اعظم کا طیارہ انڈیا ون صبح 11 بجکر 26 منٹ پر 36 ہزار فٹ کی بلندی سے پرواز کرتے ہوئے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا۔ انڈیا ون چترال کے قریب سے ہی دوپہر 12 بج کر 10 منٹ پر افغانستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا۔

    بھارتی وزیر اعظم کا طیارہ ماسکو سے ویانا گیا اور پھر 10 جولائی کو ایران کے راستے زائدان کے قریب سے رات 4 بجکر 43 منٹ پر پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا۔

    وزیر اعظم بھارت کا طیارہ رحیم یار خان کے اوپر سے 37 ہزار فٹ کی بلندی سے پرواز کرتے ہوئے صبح 5 بجکر 54 منٹ پر 37 ہزار فٹ کی بلندی پر بھارت میں داخل ہوا تھا۔

  • پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جارحانہ ریمارکس مسترد کر دیے

    پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جارحانہ ریمارکس مسترد کر دیے

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے جارحانہ ریمارکس مسترد کر دیے۔

    ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے لداخ دراس میں نریندر مودی کے بیان پر کہا کہ جہالت علاقائی امن کو نقصان پہنچاتی ہے، دہشت گردی کے لیے دوسروں کو بدنام کرنے کی بجائے بھارت خود کو دیکھے۔

    انھوں نے کہا پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف پر عزم ہے، ہمارے عزم کی مثال فروری 2019 میں بھارتی دراندازی پر مضبوط ردعمل سے ملتی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارتی جارحانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے اپنی تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا، پاکستان دہشت گردی کے ذریعے اپنی اہمیت قائم رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔

  • شہباز شریف کی نریندر مودی کو تیسری بار بھارتی وزیراعظم بننے پر مبارکباد

    شہباز شریف کی نریندر مودی کو تیسری بار بھارتی وزیراعظم بننے پر مبارکباد

    اسلام آباد : وزیر اعظم شہباز شریف نے تیسری مرتبہ وزارتِ عظمیٰ کا حلف اٹھانے پر نریندر مودی کو مبارکباد دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر نریندر مودی کو تیسری بار بھارتی وزیر اعظم کا حلف اٹھانے پر مباک باد پیش کی۔

    گذشتہ روز نریندر مودی نے تیسری مدت کیلئے بھارت کے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

    صدردورپدی مرمو نے نریندرمودی سےعہدے کا حلف لیا، تقریب حلف برداری دارالحکومت دہلی کے ایوان صدر میں ہوئی، تقریب میں نومنتخب ارکان اسمبلی اور دیگر مہمانوں نے شرکت کی۔

    نریندرمودی جواہر لعل نہرو کے بعد تیسری بار وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے والے دوسرے بھارتی وزیراعظم ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے  کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی تھی۔

    نریندری مودی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اندرونی معاملات پر تبصرہ نہیں کروں گا، بھارت نے ہمیشہ دہشت گردی اور تشدد سے پاک ماحول میں خطے میں امن، سلامتی اور خوشحالی کو آگے بڑھانے کی وکالت کی ہے۔

  • ’’نریندر مودی ڈیموکریسی کو ’ڈیمو – کرسی‘ بنانا چاہتے ہیں‘‘

    ’’نریندر مودی ڈیموکریسی کو ’ڈیمو – کرسی‘ بنانا چاہتے ہیں‘‘

    کانگریس کے مرکزی رہنما نے کہا ہے کہ نریندر مودی مینڈیٹ کو بے عزت کرنے پر آمادہ ہیں، وہ ڈیموکریسی کو ’ڈیمو – کرسی‘ بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔

    جنرل سیکریٹری کانگریس جے رام رمیش لوک سبھا انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارتی عوام نے مودی کے خلاف مینڈیٹ دیا ہے لیکن وہ تو ڈیموکریسی (جمہوریت) کو ’ڈیمو – کرسی‘ بنانا چاہتے ہیں۔

    جے رام رمیش نے کہا کہ سابق بھارتی وزیراعظم اپنے خلاف آنے والے مینڈیٹ کو روندنے پر آمادہ ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کانگریس رہنما نے لکھا کہ بھارت نے ان کے خلاف مضبوط مینڈیٹ دیا ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ نریندر مودی کو 2024 میں صرف 240 سیٹیں ملی ہیں اور یہ ان کے خلاف جانے والا ایک بڑا مینڈیٹ ہے تاہم وہ اس کا احترام نہیں کرنا چاہتے۔‘

    جے رام رمیش کا کہنا تھا کہ 1962 کے بعد کسی شخص کے تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے سے متعلق نریندر مودی کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے۔

    انھوں نے اس دعوے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ پنڈت جواہر لال نہرو 1952 میں 364 سیٹوں کے ساتھ، 1957 میں 371 سیٹوں کے ساتھ اور 1962 میں 361 سیٹوں کے ساتھ وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے۔

  • نمبر گیم تو چلتا رہے گا، ہار جیت سیاست کا حصہ ہے: نریندر مودی

    نمبر گیم تو چلتا رہے گا، ہار جیت سیاست کا حصہ ہے: نریندر مودی

    نئی دہلی: بھارت میں حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ اور نمبر گیم تیز ہو گیا ہے، واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکام نریندر مودی نے اتحادیوں سے مل کر حکومت بنانے پر اتفاق کر لیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی اتحاد این ڈے اے نے نریندر مودی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، نتیش کمار اور این چندرا بابو نے مودی کو اپنا لیڈر مان لیا، وہ 8 جون کو تیسری مدت کے لیے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

    بھارتی میڈیا نے نریندر مودی کے تیسرے بار وزیر اعظم بننے کے عمل کو تھری پوائنٹ او (3.O) کا نام دے دیا ہے، اس سے قبل وہ 2.O سے مشہور تھے۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم نریندر مودی نے موجودہ دور حکومت کی آخری کابینہ کی میٹنگ میں کہا کہ جیت اور ہار سیاست کا حصہ ہے، نمبر گیم تو چلتا رہے گا، ہم نے پچھلے 10 سالوں سے اچھا کام کیا ہے اور ہم ایسا کرتے رہیں گے۔

    امریکی صدر بائیڈن کی مودی کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد

    واضح رہے کہ انتخابات کے نتائج آ چکے ہیں، نریندر مودی کی پارٹی بی جے پی (جس نے 2014 میں 282 اور 2019 کے انتخابات میں 303 سیٹیں جیتی تھیں) نے اس بار 240 سیٹیں جیتی ہیں، اکثریت حاصل کرنے کے لیے انھیں 272 سیٹیں جیتنی تھیں لیکن اس ہدف میں 32 نشستیں کم پڑ گئیں۔ اب بی جے پی کا انحصار حکومت بنانے کے لیے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے ارکان کی جیتی ہوئی 53 نشستوں پر ہوگا۔

    اپوزیشن ’’انڈیا‘‘ بلاک میں شامل کانگریس نے انتخابات میں 99 سیٹیں حاصل کیں جب کہ 2019 میں اس نے 52 سیٹیں حاصل کی تھیں، راجستھان اور ہریانہ ریاستوں میں کانگریس نے بی جے پی کی سیٹیں اپنے نام کی ہیں۔ خیال رہے کہ موجودہ 17 ویں لوک سبھا کی میعاد 16 جون کو ختم ہو رہی ہے۔

  • نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

    نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

    نئی دہلی: نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اور صدر مملکت دروپدی مرمو سے 17 ویں لوک سبھا کو تحلیل کرنے کی درخواست کر دی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کابینہ میٹنگ کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے راشٹرپتی بھون پہنچ کر صدر مملکت سے ملاقات کی اور وزرا کونسل کے ساتھ اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔

    بھارتی صدر نے نریندر مودی کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے اور وزیر اعظم اور وزرا کونسل سے نئی حکومت کے عہدہ سنبھالنے تک ذمہ داریاں جاری رکھنے کی درخواست کی۔

    واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو واضح اکثریت ملنے کے بعد مودی کے ہفتہ 8 جون کو مسلسل تیسری مدت کے لیے حلف اٹھانے کا امکان ہے، مرکزی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب بھی اسی دن ہوگی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آج بدھ کی صبح وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر مرکزی کابینہ کی میٹنگ ہوئی، جس میں 17 ویں لوک سبھا کو تحلیل کیے جانے کی سفارش کی گئی، موجودہ لوک سبھا کی تحلیل سے متعلق کابینہ کی سفارش 18 ویں لوک سبھا کے لیے راہ ہموار کرے گی، جب کہ موجودہ 17 ویں لوک سبھا کی میعاد 16 جون کو ختم ہو رہی ہے۔