Tag: نریندر مودی

  • مظفر نگر فسادات کے صرف 6 ماہ بعد مودی نے افسوس کا اظہار کیا کہ …..

    مظفر نگر فسادات کے صرف 6 ماہ بعد مودی نے افسوس کا اظہار کیا کہ …..

    بھارتی مسلمان مودی کے عتاب کا شکار چلے آ رہے ہیں، مودی کے بھارت میں ہمیشہ سے مسلمانوں کو نفرت اور انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھایا گیا، اتر پردیش کے مظفر نگر فسادات کے صرف 6 ماہ بعد مودی نے افسوس کا اظہار کیا کہ ’’ووٹ بینک کی سیاست‘‘ کی وجہ سے ’’ہماری بہو بیٹیاں‘‘ آزادانہ طور پر چلنے کے قابل نہیں ہیں، مسلمانوں کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کی یہی حکمت عملی مودی کے 2014 میں انتخابات جیتنے کے بعد بھی جاری رہی۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق خطے کی جغرافیائی سیاست اب تبدیل ہو چکی ہے لیکن بھارت آج بھی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی سیاست کا شکار ہے۔ مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت حکومت اکثر بھارت کی اقلیتی برادریوں خصوصاً مسلمانوں کو نشانہ بناتی رہی ہے، 2002 کے گجرات فسادات کے بعد ہونے والے انتخاباتی مہم کے دوران مودی نے مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کیا سرکار کو ریلیف کیمپ چلانا چاہیے؟ کیا ہمیں مسلمان بچے پیدا کرنے کے مراکز کھولنے چاہیں؟

    مودی نے 2013 میں کھلے عام مسلمانوں کے خلاف بغض کا اظہار کرتے ہوئے ان کو دراندازوں سے تشبیہ دی تھی، گجرات کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے مودی نے آسام میں بنگلا دیشی تارکین وطن خصوصی مسلمانوں کے حوالے سے کہا کہ یہ لوگ ووٹ بینک کی سیاست میں لائے گئے، بھارتی عوام کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکاتے ہوئے مودی نے سوال کیا کہ کیا یہ وہ لوگ نہیں جنھوں نے یہاں کے مقامی ہندووٴں کی نوکریاں اور حقوق چھینے ہیں۔

    اتر پردیش کے مظفر نگر فسادات کے صرف چھ ماہ بعد مودی نے افسوس کا اظہار کیا کہ ’’ووٹ بینک کی سیاست‘‘ کی وجہ سے ’’ہماری بہو بیٹیاں‘‘ آزادانہ طور پر چلنے کے قابل نہیں ہیں، مسلمانوں کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کی یہی حکمت عملی مودی کے 2014 میں انتخابات جیتنے کے بعد بھی جاری رہی، 2017 کے یوپی اسمبلی انتخابات میں مودی نے اعلان کیا تھا کہ اگر گاوٴں میں قبرستان بنتا ہے تو شمشان بھی بننا چاہیے، اگر رمضان کا مطلب بلاتعطل بجلی کی فراہمی ہے تو دیوالی میں بھی ہونی چاہیے۔

    2019 کی لوک سبھا مہم میں مودی نے راہول گاندھی کو نوایناڈ سے الیکشن لڑنے کو تضحیک کا نشانہ بنایا۔ یہ وہ دن تھا جب ان کی حکومت نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا تھا، 2020 میں مودی سرکار نے ایودھیا میں رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا۔ 5 اگست 2021 کو یوپی اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران مودی نے اپنی منفی انتخابی مہم کا آغاز کیا، مودی سرکار نے ہندو عوام کو بھڑکاتے ہوئے کہا کہ ’’اگر کانگریس اقتدار میں آ گئی تو یہ مسلمانوں کو ہندووٴں کے ملکی اثاثے بھی دے دے گی۔‘‘

    وزیر اعظم نے مالیگاوٴں دھماکے کے ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو بھوپال سے کھڑا کرنے کے بی جے پی کے فیصلے کا یہ کہہ کر دفاع کیا کہ یہ 5000 سال پرانی ثقافت کو بدنام کرنے والے دہشت گرد ہیں، مودی نے رواں سال جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے دوران کہا تھا کہ CAA مخالف مظاہروں کے شعلوں کو بھڑکانے والوں کو ان کے کپڑوں سے پہچانا جا سکتا ہے۔

    کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے مہم چلاتے ہوئے مودی نے کانگریس پر الزام لگایا کہ بھاگ رام کو بند کر دیا اور بھگوان ہنومان کو بند کرنے کا منصوبہ بنایا گیا۔ واضح رہے کہ مودی سرکار آنے والے انتخابات میں کسی بھی طرح جیتنا چاہتی ہے اور جیت کو لازم بنانے کے لیے ہندوتوا نظریے کو استعمال کر رہی ہے۔

  • بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیاں، امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ جاری

    بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیاں، امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ جاری

    بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیاں شرمناک حد تک بڑھ چکی ہیں، مودی کے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے رپورٹ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 3 مئی سے 15 نومبر کے درمیان کم از کم 175 افراد ہلاک اور 60 ہزار سے زیادہ بے گھر ہوئے، یاد رہے کہ بھارت نے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی انسانی حقوق اور مذہبی آزادی پر سابقہ رپورٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    22 اپریل 2024 کو بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تفصیلی رپورٹ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے سیکریٹری انٹونی بلنکن کی جانب سے پیش کی گئی، رپورٹ میں منی پور، بی بی سی دفتر پر غیر قانونی چھاپے اور راہول گاندھی کی دو سالہ قید کی سزا کا ذکر کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2023 میں ہندوستان کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں کوکی اور میتی قبیلوں کے درمیان نسلی تنازعہ کا آغاز ہوا جس کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق 3 مئی سے 15 نومبر کے درمیان کم از کم 175 افراد ہلاک اور 60,000 سے زیادہ بے گھر ہوئے، منی پور میں بڑے پیمانے پر مسلح تصادم، عصمت دری، گھروں، کاروبار اور عبادت گاہوں کی تباہی ہوئی۔

    امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق منی پور فساد کے متاثرہ افراد، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے مودی سرکار کی انتشار اور تشدد روکنے میں ناکامی پر کڑی تنقید کی، مودی سرکار کی جانب سے سول سوسائٹی کی تنظیموں، مذہبی اقلیتوں، جیسے سکھوں و مسلمانوں، اور سیاسی اپوزیشن کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کے بھی بے شمار واقعات رونما ہوئے۔

    جموں و کشمیر میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سے پرتشدد تفتیش کی بھی متعدد رپورٹس موصول ہوئی ہیں، 2019 سے اب تک 35 سے زائد صحافیوں پر بھارتی فوج کے حملوں، تفتیش، چھاپوں، من گھڑت مقدمات، اور نقل و حرکت پر پابندیوں کی رپورٹ موصول ہوئی۔

    بی بی سی کے دفتر پر بھی بھارتی ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے غیر قانونی طور پر چھاپا مارا اور ان لوگوں کو بھی نقصان پہنچایا جن کا فنانس ڈیپارٹمنٹ سے کوئی تعلق ہی نہیں تھا، بی بی سی کی مودی پر تنقیدی ڈاکیومنٹری ریلیز ہونے کے بعد ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے مودی کے حکم پر دفتر پر چھاپا مارا۔ روئٹرز کے مطابق رپورٹرز ودآوٴٹ بارڈرز نے 2023 میں آزادی صحافت کے انڈیکس میں ہندوستان کو 180 ممالک میں سے 161 نمبر پر رکھا۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ مودی کے دور میں ماحول انتہائی خراب ہوا ہے، رپورٹ میں مودی کے زیر اقتدار نفرت انگیز تقاریر میں اضافے، کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی، شہریت کا قانون جسے اقوام متحدہ ’’بنیادی طور پر امتیازی‘‘ قرار دیتا ہے اور غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے نام پر مسلمانوں کی املاک کی مسماری کا بھی ذکر کیا گیا۔

  • مسلمانوں کو ’درانداز اور بہت سے بچوں والے لوگ‘ کہنے پر کانگریس کا مودی کے خلاف ٹھوس قدم

    مسلمانوں کو ’درانداز اور بہت سے بچوں والے لوگ‘ کہنے پر کانگریس کا مودی کے خلاف ٹھوس قدم

    نئی دہلی: مسلمانوں کو ’درانداز اور بہت سے بچوں والے لوگ‘ کہنے پر کانگریس نے مودی کے خلاف الیکشن کمیشن کو شکایت درج کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابی مہم کے دوران نریندر مودی مسلمانوں کو نشانہ بنانے سے باز نہیں آئے، راجستھان میں انتخابی تقریر کے دوران مسلمانوں کو نشانہ بنانے پر کانگریس نے الیکشن کمیشن کو شکایت درج کرا دی ہے۔

    کانگریس نے کہا کہ تفرقہ انگیز، قابل اعتراض اور بدنیتی پر مبنی تبصرے مخصوص مذہبی برادری کو نشانہ بنا کر کیے گئے اور یہ انتخابی قوانین کی کھلی اور براہ راست خلاف ورزی ہے، یہ الفاظ ہندوستان کی تاریخ میں کسی بھی وزیر اعظم کے بیان سے کہیں بدتر ہیں، کانگریس کے ترجمان ابھیشیک نے کہا مجھے امید ہے کہ شکایت پر ٹھوس کارروائی کی جائے گی۔

    راجستھان میں ہفتہ وار انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا تھا کہ کانگریس کی سابق حکومت نے کہا تھا کہ ملک کی دولت پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے، اگر کانگریس جیت گئی تو دولت ان لوگوں میں تقسیم کی جائے گی جن کے زیادہ بچے ہیں، یہ دراندازوں میں تقسیم کی جائے گی، کیا آپ اسے قبول کریں گے؟

    جب کرونا وبا بھارتیوں کو نگل رہی تھی، مودی کیا کر رہا تھا؟ نیویارک ٹائمز کی سنسنی خیز رپورٹ

    کانگریس رہنما ششی تھرور نے کہا کہ مودی کی تقریر انتہائی شرمناک تھی، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے کہا مودی نے آج مسلمانوں کو درانداز اور بہت سے بچوں والے لوگ کہا ہے، مودی کا مقصد صرف مسلمانوں کو گالی دینا اور ووٹ حاصل کرنا ہے۔

  • جب کرونا وبا بھارتیوں کو نگل رہی تھی، مودی کیا کر رہا تھا؟ نیویارک ٹائمز کی سنسنی خیز رپورٹ

    جب کرونا وبا بھارتیوں کو نگل رہی تھی، مودی کیا کر رہا تھا؟ نیویارک ٹائمز کی سنسنی خیز رپورٹ

    مودی کے جھوٹ کا مندر نیویارک ٹائمز نے بے نقاب کر دیا، 18 اپریل 2024 کو شائع ہونے والے نیو یارک ٹائمز کے آرٹیکل میں مودی کے جھوٹوں کا پلندہ کھول کر رکھ دیا گیا ہے۔

    نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق تاریخی بابری مسجد کے لیے پہچانے جانے والے شہر ایودھیا کو مودی کے شاؤنسٹ ہندو شہر میں تبدیل کر دیا گیا ہے، 2020 میں کرونا وائرس سے جب ہر روز ہزاروں کی تعداد میں بھارتی شہری ہلاک ہو رہے تھے تب مودی ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی شروعات کر رہا تھا۔

    نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کے ہندوتوا نظریے نے بھارتی شہریوں کے دل میں ہر غیر ملکی چیز اور انسان کے لیے نفرت اور بے اعتباری کے بیچ بو دیے ہیں، ایودھیا کے ہوٹلوں میں صرف ویجیٹیرین کھانا دستیاب تھا اور سڑکوں پر گائے کھلی گھوم رہی تھیں، یہ دونوں باتیں مسلمانوں کے خلاف تعصب اور ہندو انتہا پسندی کی واضح مثالیں ہیں۔

    رام مندر کے باہر دکانوں پر نفرت انگیز ہندو مردانگی کو ظاہر کرتی رام اور ہنومان کی مورتیاں بیچی جا رہی تھیں جس میں رام کو 6 پیک اور مسلز کے ساتھ پیش کیا گیا ہے، اپنی دس سالہ حکومت کے دوران مودی نے جمہوریت کا دعویٰ کیا ہے لیکن ایودھیا میں جمہوریت کے برعکس ہر شہری چاہے ہندو ہو یا مسلم کو ہندوتوا پالیسی پر چلنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔

    مودی کا ہندوستان شدید عدم مساوات، بیروزگاری، صحت عامہ کی ابتر صورت حال اور موسمیاتی تبدیلی کی بڑھتی ہوئی تباہ کاریوں سے دوچار ہے، مودی دنیا کے متنوع ترین ملک انڈیا کو کلسٹروفوبک اور انتہا پسند ہندوستان میں تبدیل کر کے ان بحرانوں کو حل نہیں کر سکتا، بھارت کو درپیش مسائل اور اپنی ناقص کارکردگی سے مودی سرکار خود بھی واقف ہے اور اسی لیے انتخابات کے پیش نظر خوف زدہ نظر آتی ہے، اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کریک ڈاوٴن، الیکٹورل رولز اور ووٹنگ مشینوں میں چھیڑ چھاڑ اور اپوزیشن کے مالی وسائل منجمد کرنا کسی خود اعتماد گروپ کی نشانی نہیں ہے۔

    جنوری 2024 میں ہندوستان میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کے افتتاح کا جشن منایا گیا جب کہ اس تاریخی مقام پر رام مندر یا خود رام کے وجود کا کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں ہے، پورے ملک میں تمام دفاتر اور تعلیمی اداروں کی چھٹی، میڈیا چینلز پر لائیو کوریج اور آتش بازی، ان سب کے بیچ رام مندر سے زیادہ مودی کو سپاٹ لائٹ دی گئی، افتتاحی تقریب کی تاریخ بھی نہایت احتیاط سے رکھی گئی تاکہ 26 جنوری رپبلک ڈے کی اہمیت کو کم کیا جا سکے، 14 اگست کو انتہاپسند ہندووٴں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    بھارتی پارلیمنٹ کی پرانی عمارت کے ڈیزائن کو بھی گزشتہ برس تبدیل کر دیا گیا جس میں ہندو، بدھ، مسلم اور عیسائی کے مابین ہم آہنگی کا حوالہ دیا جاتا تھا، نئی عمارت میں کنول کے پھول کا ڈیزائن تشکیل دیا گیا ہے جو ہندوتوا بھارت اور بی جے پی کی نمائندگی کرتا ہے، ہندوستان میں مسلمانوں کے نام والی تمام شاہراہوں کے نام تبدیل کر کے ہندو نام رکھ دیے گئے ہیں، بالی ووڈ، ٹیلی ویژن اور پرنٹ میڈیا بھی ہندوتوا پالیسی پر چلتے ہوئے محض ہندو مذہب پر مبنی مواد بنا رہا ہے، جو صحافی اور ادارے ہندوتوا پالیسی پر کام کرنے کو تیار نہیں انھیں قانونی اداروں کی جانب سے دھمکیوں اور پولیس کے چھاپوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    شعبہ تعلیم میں، سرکاری اداروں کو مودی سرکار کے جاہل کارکنان چلاتے ہیں، اور اسکول کی نصابی کتابوں سے لے کر سائنسی تحقیقی مقالوں تک، ہندوستان کے ہندو قوم پرست ورژن کو آگے بڑھایا جاتا ہے، 2019 میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی، نئے قوانین برائے بھارتی شہریت، مسلمانوں کی حق رائے دہی سے محرومی اور رام مندر کی تعمیر سے مودی نے مکمل طور پر انڈیا کو محض ایک ہندو ریاست میں تبدیل کر دیا ہے، مودی کے چمک دار رام مندر کے پیچھے انتہا پسند اور پر تشدد ہندوؤں کی کاروائیاں اور غریب اقلیتوں پر ظلم و جبر کی داستان لاکھ کوششوں کے باوجود بھی چھپائی نہیں جا سکتی۔

  • گجرات کے قصائی مودی کے زیر سایہ ’را‘ غنڈے قاتلوں کا گروہ بن گئی

    گجرات کے قصائی مودی کے زیر سایہ ’را‘ غنڈے قاتلوں کا گروہ بن گئی

    گجرات کے قصائی مودی کے زیر سایہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کرائے کے غنڈے اور قاتلوں کا گروہ (Rogue Assassins Wing) بن گئی ہے۔

    بھارت میں سرکاری تفتیش کے مطابق امریکا میں سکھ رہنما کی قتل کی سازش میں بھارتی ایجنٹ ملوث تھے، ان بھارتی ایجنٹوں کا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تھا، جب کہ ان ایجنٹوں کی براہ راست سربراہی نریندر مودی کے ہاتھوں میں ہے۔

    بھارت اب اپنے بھونڈے طریقے پکڑے جانے پر ان قاتل ایجنٹوں کو Rogue ایجنٹ قرار دے کر سرکاری سرپرستی پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے، تاہم بھارتی ایجنسی را Research & Analysis Wing کی بجائے اب Rogue Assassins Wing بن چکی ہے۔

    بھارت کی جانب سے اس سازش کا اقرار دنیا میں کی گئی قتل کی وارداتوں سے پردہ اٹھا رہا ہے، بھارتی ایجنسی را مودی کے ہندوتوا نظریے پر عمل پیرا ہو کر شدت پسندی کی نئی مثالیں قائم کر رہی ہے، اور امریکی حکومت نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    واضح رہے کہ امریکی سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں کی بھارتی ایجنٹوں کے ذریعے قتل کی سازش کا انکشاف گزشتہ سال نومبر میں ہوا، امریکی حکام کا کہنا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنٹ مذکورہ سکھ لیڈر کو قتل کرنا چاہتے تھے، سکھ لیڈر بھارتی حکومت اور نریندر مودی کی شدت پسند پالیسیوں کا سخت ترین ناقد ہے۔

  • نریندر مودی کی شہباز شریف کو وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے پر مبارکباد

    نریندر مودی کی شہباز شریف کو وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے پر مبارکباد

    نئی دہلی : : بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے شہبازشریف کو وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے پر مبارکباد کا پیغام دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کے سربراہان کی نو متخب وزیراعظم شہبازشریف کو مبارکباد بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    ۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیاپلیٹ فارم ‘ایکس’ پر وزیراعظم شہباز شریف کو مبارکباد دی اور لکھا وزیراعظم کا حلف اٹھانے پر شہباز شریف کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی مبارکباد دیتے ہوئے کہا وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں پاکستان ترقی کی منازل طے کرے گا۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے فون پر وزیراعظم شہباز شریف کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا، وزیر اعظم نے ایرانی صدر کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔

    ترک صدر نے بھی وزیراعظم شہباز شریف سے فون پر بات کی اوردونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا اعادہ کیا۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نے شہبازشریف کووزیرِاعظم منتخب ہونے پر تہنیتی پیغام بھیجا جبکہ ملائیشیا کے ہم منصب انور ابراہیم نے بھی وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر شہباز شریف کو ٹیلیفون کیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

  • گوگل آرٹیفیشل انٹیلیجنس ’جیمنائی‘ نے مودی سے متعلق سوال پر کیا جواب دیا کہ سرکار ناراض ہو گئی؟

    گوگل آرٹیفیشل انٹیلیجنس ’جیمنائی‘ نے مودی سے متعلق سوال پر کیا جواب دیا کہ سرکار ناراض ہو گئی؟

    نئی دہلی: گوگل کے آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹول ’جیمنائی‘ نے مودی کا راز کھول کر مرکزی وزیر کو سیخ پا کر دیا۔

    مودی سرکار کا فاشسٹ چہرہ اب پوری دنیا میں عیاں ہو چکا ہے، حتیٰ کہ مصنوعی ذہانت والی ٹیکنالوجی بھی اس کی نشان دہی کرنے لگی ہے، مودی کے ایک مرکزی وزیر کو اس وقت اس نے سیخ پا کر دیا جب ایک سوال کے جواب میں جیمنائی نے مودی کے چہرے سے نقاب نوچ ڈالا۔

    کسی سوال کا جواب حاصل کرنے اور تحریری عمل کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) یعنی مصنوعی ذہانت کا استعمال نوجوان طبقے میں بڑھتا جا رہا ہے، تاہم اے آئی ٹول کے نتائج بعض اوقات گمراہ کن بھی ہوتے ہیں اور کبھی کبھی چونکا بھی دیتے ہیں۔

    بھارت کے مرکزی وزیر مملکت برائے الیکٹرانکس و ٹیکنالوجی راجیو چندر شیکھر اس وقت شدید ناراض ہو گئے جب ایک صارف کی طرف سے کیے گئے سوال پر جیمنائی نے اپنے مطابق جواب دیا، جس پر وزیر نے گوگل کو سخت الفاظ میں متنبہ کر دیا ہے۔

    راجیو چندرشیکھر نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اے آئی ٹول جیمنائی کے جواب نے آئی ٹی اصولوں کے ساتھ ساتھ کریمنل کوڈ کے کئی اصولوں کی براہ راست خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے کہا ’’یہ آئی ٹی ایکٹ کے ثالث اصولوں کے رول 3(1)(B) کی خلاف ورزی اور کریمنل کوڈ کے کئی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔‘‘

    مودی کے ناراض وزیر نے اپنے پوسٹ میں گوگل انڈیا اور گوگل اے آئی کے علاوہ آئی ٹی وزارت کو بھی ٹیگ کیا۔ دراصل ایک یوزر نے گوگل کے اے آئی چیٹ ٹول جیمنائی سے سوال کیا تھا کہ کیا نریندر مودی فاشسٹ ہیں؟ اس کے جواب میں جیمنائی نے بتایا کہ ’نریندر مودی ہندوستان کے موجودہ وزیر اعظم ہیں اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر ہیں، ان پر ایسی (فاشسٹ) پالیسیاں نافذ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، کچھ ماہرین نے اسے فاشسٹ بتایا ہے۔ یہ الزامات کئی پہلوؤں پر مبنی ہیں۔ اس میں بی جے پی کی ہندو نیشنلسٹ نظریہ بھی شامل ہے۔‘

    اس جواب نے بعد مودی سرکار کی جانب سے گوگل جیمنائی پر جانب داری کا الزام لگنے لگا ہے۔

  • نریندر مودی متحدہ عرب امارات پہنچ گئے

    نریندر مودی متحدہ عرب امارات پہنچ گئے

    ابوظبی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا دورہ متحدہ عرب امارت جاری ہے، وہ کل یو اے ای پہنچے تھے جہاں ان کا زبردست استقبال کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نریندر مودی متحدہ عرب امارات کے دورے پر ہیں، ابوظبی میں یو اے ای کے صدر نے ان کا استقبال کیا اور دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید آل نہیان کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ کاروباری، دفاعی اور ثقافتی روابط کو مزید بڑھانے کی امید رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج بھارتی وزیر اعظم ابوظبی میں مندر کا افتتاح کریں گے، یہ مندر دبئی کو ابوظبی سے ملانے والی مرکزی شاہراہ کے بالکل قریب ہے۔ مودی کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب میں انھوں نے عربی کے بھی چند الفاظ بولے، جس پر سامعین خوب محظوظ ہوئے۔

  • گزشتہ دو دہائیوں سے ہندوستانی کسان مودی سرکار کے نشانے پر

    گزشتہ دو دہائیوں سے ہندوستانی کسان مودی سرکار کے نشانے پر

    ہر سال 23 دسمبر کو ہندوستان میں کسانوں کا دن منایا جاتا ہے، بھارت میں کسانوں کی حالت زار ایک عرصے سے ناگفتہ بہ ہے، تاہم مودی کی حکومت کی پالیسیوں نے کسانوں کو بڑی تعداد میں خود کشیوں پر مجبور کر دیا ہے۔

    گزشتہ دو دہائیوں سے ہندوستانی کسان مودی سرکار کے نشانے پر ہیں، قوانین کے مطابق کسان صرف مخصوص اجناس ہی اگا سکتے ہیں، کنٹریکٹ فارمنگ قوانین کے تحت آڑہت کی منڈیاں ختم ہو نے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    ہندوستانی کسان کہتے ہیں کہ مودی سرکار نے کسانوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے، مودی سرکار کی جانب سے بنائے گئے قوانین کے مطابق کسان صرف مخصوص اجناس ہی اگا سکتے ہیں، کنٹریکٹ فارمنگ قوانین کے تحت آڑہت کی منڈیاں ختم ہو جائیں گی، نجی خریداروں کو اجازت حاصل ہوگی کہ براہِ راست کسانوں سے ان کی پیداوار خرید کر ذخیرہ کر لیں۔

    مودی سرکار کنٹریکٹ فارمنگ قوانین کے تحت کسانوں کے معاشی قتل عام میں ملوث ہے، 2020 میں بھارتی کسانوں نے مودی سرکار کی پالیسیوں سے نالاں ہو کر بڑے پیمانے پر پنجاب اور ہریانہ کی ریاستوں میں احتجاجی تحریک کا آغاز کیا تھا۔

    دسمبر 2020 سے بھارتی کسانوں نے دہلی چلو تحریک اور بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا، صرف 2019 میں 10 ہزار سے زائد کسانوں نے اپنی جانیں لیں، نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق 1995 سے اب تک 2 لاکھ سے زائد ہندوستانی کسان خود کشی کر چکے ہیں۔

  • الیکشن سے قبل اپوزیشن ارکان کے خلاف مودی سرکار کے اوچھے ہتھکنڈے

    الیکشن سے قبل اپوزیشن ارکان کے خلاف مودی سرکار کے اوچھے ہتھکنڈے

    بھارت میں‌ انتخابات سے قبل مودی سرکار کی جانب سے اپوزیشن ارکان کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں‌ کا استعمال جاری ہے، جو جمہوریت پر حملے کے مترادف قرار دیا جا رہا ہے۔

    دی وائر کے مطابق بھارتی لوک سبھا سے مزید 49 ارکان کو معطل کر دیا گیا ہے، بھارت کی تاریخ میں پہلی بار 141 اپوزیشن ارکان کی لوک سبھا سے ریکارڈ معطلی عمل میں لائی گئی ہے، گزشتہ روز تقریباً 78 اراکین پارلیمنٹ کو دونوں ایوانوں سے معطل کر دیا گیا تھا۔

    اپوزیشن جماعتوں کے اپنے ساتھیوں کی معطلی کے خلاف احتجاج مزید معطلی کا سبب بنے، اپوزیشن ارکان کو ایوان کی کارروائی میں مبینہ خلل پیدا کرنے کی مد میں معطل کیا گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق 13 دسمبر کو بھارتی پارلیمان کی ناقص سیکیورٹی کی بدولت دو افراد نے پارلیمان میں داخل ہو کر گیس کے کینز پھینکے اور نعرے لگائے، شواہد سے ثابت ہوا کہ ان افراد کو وزیٹر پاس بی جے پی پارٹی کے ایک قانون ساز نے فراہم کیا تھا۔ بی بی سی کا کہنا ہے کہ بھارتی اپوزیشن ارکان وفاقی وزیر داخلہ امیت شاہ اور مودی سے پارلیمان کی سیکیورٹی کی خلاف ورزی پر پارلیمان میں بیان دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

    دوسری طرف بھارتی پارلیمنٹ کے باہر معطل کیے گئے اپوزیشن ارکان کے شدید مظاہرے جاری ہیں، مظاہرین میں شامل اپوزیشن ارکان بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ صدر انڈین نیشنل کانگریس ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ حکومت نے جان بوجھ کر اپوزیشن لیڈروں کو بغیر بحث کے اہم بلوں کو منظور کرنے کے لیے معطل کیا ہے۔

    اپوزیشن ارکان کے مطابق ان کی معطلی مودی سرکار کا جمہوریت پر حملہ ہے اور بھارت میں ڈکٹیٹرشپ کے راج کی علامت ہے، سیاسی تجزیہ کاروں نے معطلی پر سوال اٹھایا کہ ارکان پارلیمان کو مودی حکومت کو پارلیمان کے سامنے جواب دہ ٹھہرانے کا پورا حق حاصل ہے۔