Tag: نریندر مودی

  • بھارتی سپریم کورٹ کے متعصبانہ فیصلے پر نریندر مودی کا ڈھٹائی سے بھرپور ٹوئٹ

    بھارتی سپریم کورٹ کے متعصبانہ فیصلے پر نریندر مودی کا ڈھٹائی سے بھرپور ٹوئٹ

    نئی دہلی: کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے متعصبانہ اور ظالمانہ فیصلے پر نریندر مودی نے اپنے ٹوئٹ میں ایک بار پھر ڈھٹائی کا مظاہرہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ آرٹیکل 370 کی تنسیخ پر بھارتی سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ تاریخی ہے۔

    انھوں نے لکھا 5 اگست 2019 کو ہندوستان کی پارلیمنٹ کے ذریعے لیا گیا فیصلہ برقرار ہے، یہ فیصلہ جموں و کشمیر اور لداخ میں بہنوں، بھائیوں کے لیے امید کی علامت ہے، عدالت نے اپنی گہری دانش مندی کے ساتھ اتحاد کے اس جوہر کو مضبوط کیا ہے۔

    مودی نے لکھا کہ جموں، کشمیر اور لداخ کے لچک دار لوگوں کو میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہمارا عزم اٹل ہے، آج کا فیصلہ ایک مضبوط، زیادہ متحد ہندوستان کی تعمیر کے اجتماعی عزم کا ثبوت ہے۔

    بھارتی سپریم کورٹ کا متعصبانہ فیصلہ، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی اپیلیں مسترد

    واضح رہے کہ آج بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر پر متعصبانہ فیصلہ کرتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کو ان کا حق دینے سے انکار کر دیا ہے، اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا 5 اگست 2019 کا فیصلہ برقرار رکھا، بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف اپیلیں مسترد کر دیں۔

    سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ آرٹیکل تین سو ستر اے عارضی اقدام تھا، اس کے نفاذ کا فیصلہ قانونی تھا یا آئینی یہ بات اہم نہیں، آرٹیکل جموں و کشمیر کی شمولیت کو منجمد نہیں کرتا، یہ آرٹیکل کشمیر کی یونین کے ساتھ انضمام کے لیے تھا، بھارتی صدر کے پاس آرڈر دینے کے اختیارات ہیں۔

  • مودی سرکار کا فالس فلیگ آپریشن میں مرنے والے فوجیوں کو لے کر شرمناک قدم

    مودی سرکار کا فالس فلیگ آپریشن میں مرنے والے فوجیوں کو لے کر شرمناک قدم

    بھارت میں آئندہ برس عام انتخابات سے پہلے ہمیشہ کی طرح مودی سرکار اور گودی میڈیا کا گٹھ جوڑ سامنے آ گیا، اس بار بھی مودی سرکار بھارتی فوجیوں کی لاشوں پر ماتم کر کے اپنی ہندوتوا زدہ سیاست چمکاتے دکھائِی دے رہی ہے، مودی کی الیکشن مہم میں بھارتی فوجیوں کی لاشیں ایک اہم مارکیٹنگ ٹول بن چکی ہیں۔

    مودی سرکار ہندوستانی فوجیوں کی موت کو الیکشن مہم کے طور پر استعمال کرنے لگی ہے، 2024 میں عام انتخابات کے پیش نظر مودی سرکار ایک بار پھر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی، نازی ازم کے پیروکار وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار حاصل کرنے کے لیے انتہا پسند حکمت عملی میں مصروف ہو چکی ہے۔

    مودی کے گودی میڈیا نے بھی پاکستان مخالف رپورٹنگ میں اضافے کے ساتھ بی جے پی کے انتہا پسند بیانیے کی ترویج شروع کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مودی سرکار کے مسلسل فالس فلیگ آپریشنز کے جھوٹے دعوؤں کا بھی بھانڈا پھوٹنے لگا ہے، مودی سرکار نے فالس فلیگ آپریشنز اور من گھڑت انکاؤنٹر کی آڑ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی موت کو سیاسی ہتھیار بنا رکھا ہے۔

    جھوٹے ڈرامے میں مودی جی اور ان کے وزرا نے ہلاک ہونے والے بھارتی فوجیوں کی لاشوں اور ان کے گھر والوں کو بھی نہ بخشا، حال ہی میں بھارتی فوجی کیپٹن شبھنم گپتا راجوری سیکٹر میں جعلی مقابلے کے دوران ہلاک ہوا، کیپٹن شبھنم گپتا کی لاش آگرہ میں اس کے آبائی گھر پہنچنے پر مودی سرکار کے وزرا نے عجیب ڈراما رچایا۔

    وزرا نے کیپٹن شبنم گپتا کی غمگین ماں کو اپنی شہرت کے لیے تصاویر کھنچوانے پر مجبور کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹن شبھنم گپتا کی ماں مودی کے کارکنوں سے خود کو تنہا اکیلا چھوڑنے کی درخواست کرتی رہیں، لیکن ان کی ایک نہ سنی گئی۔

    ویڈیو میں اترپردیش کے وزیر یوگیندر اپادھیائے کیپٹن گپتا کی غم زدہ ماں کو چیک پکڑا کر ہمدردی کا ڈھونگ رچاتے نظر آ رہے ہیں۔ ماضی میں بھی وزیر اعظم مودی سستی شہرت کے لیے بھارتی فوجیوں کی موت کو ایسے ہی سیاسی رنگ دیتے رہے ہیں۔ بالاکوٹ میں بھی ہلاک ہونے والے بھارتی فوجیوں کی لاشوں کو بھی مودی نے اپنی انتخابی مارکیٹنگ میں استعمال کیا تھا۔

    انتخابات کے قریب آتے ہی بھارتی فوجیوں کی موت پر مودی کی ڈرامے بازی میں واضح اضافہ ہوا ہے، غیر جانب دار تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ انتخابات کے سوا مودی کو پرواہ بھی نہیں ہوتی کہ کون کہاں اور کب ہلاک ہوا۔

  • مودی کابینہ کے مرکزی وزیر کے بیٹے کی کرپشن کی ویڈیو وائرل

    مودی کابینہ کے مرکزی وزیر کے بیٹے کی کرپشن کی ویڈیو وائرل

    بھوپال: بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے مرکزی وزیر نریندر تومر کے بیٹے دیوندر تومر کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں وہ مائننگ سے تعلق رکھنے والے تاجروں سے کروڑوں روپے لینے کے لیے کئی بینک اکاؤنٹس کے بندوبست کی بات کر رہا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی کابینہ کے مرکزی وزیر نریندر تومر کے بیٹے کی کروڑوں روپے لین دین کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس پر کانگریس پارٹی کی قومی ترجمان سپریا شرینیت نے بھوپال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے ریٹائر جج سے اس معاملے کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔

    نریندر سنگھ تومر بی جے پی امیدوار ہیں، اور وہ 2014 سے 2019 کے درمیان مرکزی وزیر برائے کانکنی رہ چکے ہیں، کانگریس کی خاتون رہنما نے مودی سرکار پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی جی کو ای ڈی، ای ڈی کھیلنے کا بڑا شوق ہے لیکن اس معاملے میں سی بی آئی، ای ڈی اور انکم ٹیکس کو جیسے سانپ سونگھ گیا ہے۔

    ترجمان سپریا شرینیت نے کہا انتخابات کے دوران ایسی ویڈیو سے یہ اندیشہ بھی پیدا ہوا ہے کہ یہ بلیک منی کہاں لگائی گئی ہے، انتخابی کمیشن کو اس ویڈیو کا نوٹس لے کر اس کی سچائی کا پتا لگانا چاہیے، اس بدعنوانی کے تار کہاں تک جڑے ہیں؟ ایک تنہا لڑکا مدھیہ پردیش میں اتنا بڑا گورکھ دھندا نہیں چلا سکتا۔

    سپریا شرینیت کے مطابق وائرل ویڈیو میں آر بی آئی ریٹائرڈ کمشنر کے ذریعہ کسی پارٹی کے 100 کروڑ روپے دینے کی بات کی گئی، کچھ کاروباری لوگوں سے بھی پیسے لینے کی بات کی گئی، اور راجھستان کے کوئلے کی کانوں کے ایک فرم سے 39 کروڑ کے معاہدے کی بات بھی کی گئی، دہلی ایئرپورٹ پر دیوندر تومر کی بیوی کے نام کسی پارسل کے پہنچنے کا بھی ذکر ہوا۔

    کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے کہا کہ یہ کھیل اپریل سے کھلے طور پر چل رہا ہے اور ریاستی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی آنکھوں پر پٹی باندھ کر انجان بنے ہوئے ہیں۔

  • مودی نے گالیاں دینے، جھوٹ بولنے کا کارخانہ کھول رکھا ہے: صدر کانگریس

    مودی نے گالیاں دینے، جھوٹ بولنے کا کارخانہ کھول رکھا ہے: صدر کانگریس

    نئی دہلی: کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پی ایم مودی جھوٹوں کے سردار ہیں، انھوں نے گالیاں دینے اور جھوٹ بولنے کا کارخانہ کھول رکھا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز چھتیس گڑھ میں عوامی جلسوں کو خطاب کرتے ہوئے انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انھوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے اپنا کوئی بھی وعدہ وفا نہیں کیا، مودی جھوٹوں کے سردار ہیں، انھوں نے گالیاں دینے اور جھوٹ بولنے کا کارخانہ کھول رکھا ہے، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ امت شاہ چھتیس گڑھ آ کر ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    کھڑگے نے عوام سے وعدہ کیا کہ اگر چھتیس گڑھ میں دوبارہ کانگریس حکومت بنی تو کسانوں کا قرض معاف ہوگا، کے جی سے لے کر پی جی تک بچوں کو مفت تعلیم ملے گی، 500 روپے فی سلنڈر سبسڈی خواتین کے اکاؤنٹس میں جمع ہوگی، 200 یونٹ تک بجلی مفت ملے گی اور 17 لاکھ 50 ہزار غریب کنبوں کو خود کا گھر ملے گا۔

    انھوں نے کہا منی پور میں حالات خراب ہیں لیکن وزیر اعظم مودی ایک بار بھی منی پور نہیں گئے، مودی جی آنکھ موند کر بیٹھے ہوئے ہیں۔

  • مودی نے کون سا خفیہ ٹیکس لگایا ہے؟ راہل گاندھی نے بتا دیا

    مودی نے کون سا خفیہ ٹیکس لگایا ہے؟ راہل گاندھی نے بتا دیا

    نئی دہلی: بھارتی سیاست دان راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی کے ’خفیہ ٹیکس‘ سے نقاب اتار پھینک دیا، انھوں نے کہا کہ مودی نے ملک کو دیمک کی طرح کھوکھلا کرنے والا ایک خفیہ ٹیکس لگا رکھا ہے، یہ ہے ’اڈانی ٹیکس۔‘

    تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ایک ویڈیو شیئر کی ہے، جس میں وہ تلنگانہ میں واقع سنگرینی کوئلہ کان کے مزدوروں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سنگرینی کوئلہ کان کے مزدوروں سے مل کر پتا چلا کہ ان کا استحصال بڑی سازش کا حصہ ہے، مودی نے پہلے ہندوستانی کانوں کی نجکاری کی، پھر بیرون ملک سے مہنگا کوئلہ درآمد کیا، اور پھر بجلی کا بل بڑھا کر عوام کی جیب کاٹنا شروع کر دیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے دراصل ملک کو دیمک کی طرح کھوکھلا کرنے والا ایک ’خفیہ ٹیکس‘ لگا رکھا ہے جو اڈانی ٹیکس ہے۔

    راہل گاندھی نے کوئلہ کانوں کی نجکاری کو لیبر ایکٹ کی خلاف ورزی قرار دیا، اپنے یوٹیوب چینل پر شیئر کی گئی ویڈیو میں انھوں نے کہا کہ کان کنوں کے مسائل سننے کے بعد مجھے پتا چلا کہ ہر مسئلے کی جڑ کوئلہ کانوں کی نجکاری ہے، کانگریس کا رخ بہت واضح ہے، اسٹریٹجک شعبوں میں کوئی نجکاری نہیں ہونی چاہیے۔

    انھوں نے کہا اس نجکاری سے کچھ سرمایہ داروں کو فائدہ ہوگا اور نتیجہ وہی ہوگا جو میں طویل مدت سے کہتا آ رہا ہوں، یعنی امیر مزید امیر ہو جائیں گے، اور غریب مزید غریب ہو جائیں گے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ پہلے بھی کوئلے کی یہ کانیں اڈانی کو فروخت کرنے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن ہم نے اسے رکوایا۔

  • ورلڈ ڈرگ رپورٹ نے بھارت سے متعلق مودی سرکار کے پروپیگنڈے کا پول کھول دیا

    ورلڈ ڈرگ رپورٹ نے بھارت سے متعلق مودی سرکار کے پروپیگنڈے کا پول کھول دیا

    ورلڈ ڈرگ رپورٹ 2023 نے مودی سرکار کے منشیات متاثرہ ملک کے پروپیگنڈے کا پول کھول دیا ہے، بھارت میں منشیات اسمگلنگ میں مودی کا کار خاص گوتم اڈانی بھی ملوث نکلا ہے۔

    حالیہ ورلڈ ڈرگ رپورٹ کے مطابق منشیات اسمگلنگ اور افیون کے استعمال کی ایک بڑی ایشیائی مارکیٹ بھارت ہے، بھارتی نارکوٹکس کنٹرول بورڈ کا کہنا ہے کہ 5 کروڑ سے زائد ہندوستانی نشے کا شکار ہیں، ایک کروڑ 10 لاکھ ہندوستانی صرف افیون کے نشے کا شکار ہیں۔

    ورلڈ ڈرگ رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا کے 90 فی صد اور دنیا کے 34 فی صد افیون کے عادی افراد ہندوستانی ہیں، بھارت میں 10 سال سے کم عمر بچوں کے منشیات کے استعمال میں گزشتہ دہائی میں 21 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

    مودی سرکار کے بھارت میں 87 فی صد منشیات سمندری راستے سے اسمگل ہوتی ہیں، زیادہ تر منشیات ایران کی چاہ بہار پورٹ سے بھارتی گجرات کی مندرا پورٹ پر اسمگل ہوتی ہیں، بھارتی حکام نے 15 ستمبر 2021 کو مندرا سے 3 ٹن، اگلے دن احمد آباد سے بھی 3 ٹن ہیروئن پکڑی۔

    مندرا پورٹ کا انتظامی کنٹرول گوتم اڈانی کی کمپنی کے پاس ہے، منشیات پکڑے جانے کے بعد بھی مودی سرکار نے اڈانی کے خلاف تحقیقات نہیں کیں، سابق بھارتی وزیر خزانہ چدم برم نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی سرپرستی کے بغیر منشیات کی اتنی بڑی کھیپ پورٹ سے کلیئر نہیں ہو سکتی۔

    ریاست لدھیانہ سے تعلق رکھنے والے اکشے چھابڑا اور سندیپ سنگھ عالمی سطح کے ڈرگ لارڈ ہیں، میانمار سے ناگالینڈ، میزورام اور منی پور کے راستے منشیات اسمگل کی جاتی ہیں، تینوں ریاستوں میں بی جے پی اکیلی یا اتحادی کے طور پر حکومت میں ہے۔

    2019 میں بنگلادیش میں اسمگل ہونے والی 95 فی صد منشیات بھارت سے آئی، افغانوں کو کرسٹل میتھ کی تیاری کا طریقہ بھی بھارتی فارما کمپنیوں نے سکھایا، ہندوستان کے 22 اضلاع میں سرکاری سرپرستی میں افیون کاشت کی جاتی ہے، نومبر 2022 میں بھارت سے یوگنڈا ڈھائی ٹن ایفیڈرین اسمگلنگ کے دوران پکڑی گئی۔

    بی بی سی کے مطابق 2021 میں اطالوی پولیس نے بھارتی فارما کمپنیوں کی طرف سے داعش کو بھیجا جانے والا ٹراماڈول کا جہاز پکڑا تھا، اطالوی حکام کے مطابق پکڑی گئی ٹراماڈول کی مالیت ایک ملین ڈالر کے لگ بھگ تھی۔

  • واشنگٹن میں قائم ہندوتوا واچ نے مودی کی ایک اور نفرت انگیز حکمت عملی سے نقاب اتار دیا

    واشنگٹن میں قائم ہندوتوا واچ نے مودی کی ایک اور نفرت انگیز حکمت عملی سے نقاب اتار دیا

    واشنگٹن: ہندوتوا واچ تنظیم نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں رواں برس 6 ماہ کے دوران مسلمانوں کے خلاف روزانہ نفرت انگیز تقاریر کی گئیں۔

    واشنگٹن میں اقلیتوں پر حملوں کی نگرانی کرنے والے گروپ ہندوتوا واچ کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں برس چھ ماہ کے دوران روزانہ کی بنیاد پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کی گئیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 کی پہلی ششماہی میں بھارت میں مسلم مخالف نفرت انگیز تقاریر کے واقعات اوسطاً ایک دن میں ایک سے زیادہ تھے۔

    پیر کو شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ 2023 کی پہلی ششماہی میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے والی نفرت انگیز تقاریر کے اجتماعات کے 255 دستاویزی واقعات ہوئے، تاہم گزشتہ برسوں کا کوئی تقابلی ڈیٹا نہیں دیا گیا۔ نفرت انگیز تقاریر کے زیادہ تر واقعات میں سازشی نظریات کا ذکر کیا گیا اور مسلمانوں کے خلاف تشدد اور سماجی اور اقتصادی بائیکاٹ کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

    ہندوتوا واچ کی رپورٹ کے مطابق 80 فی صد واقعات بی جے پی کے علاقوں میں رونما ہوئے، 70 فی صد واقعات ان ریاستوں میں ہوئے، جہاں اگلے چند ماہ میں انتخابات ہونے والے ہیں۔

    ہندوتوا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے 6 ماہ میں 250 سے زائد نفرت انگیز تقاریر کی گئیں۔

  • برطانوی جریدے نے مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سوالات اٹھا دیے

    برطانوی جریدے نے مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سوالات اٹھا دیے

    لندن: نامور برطانوی جریدے برٹش ہیرالڈ نے نام نہاد بھارتی جمہوریت کا بھانڈا پھوڑ دیا، جولائی کے شمارے میں مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سوالات اٹھا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی جریدے برٹش ہیرالڈ نے جولائی کے شمارے میں مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، مذہبی تقسیم، نسل پرستی اور گرتے صحافتی معیار پر تشویش ناک سوالات اٹھا دیے، اور کہا کہ اقلیتوں کے خلاف تشدد پر بڑھتے واقعات پر مودی کی مجرمانہ خاموشی کی بنیادی وجہ انتہا پسند اکثریت کی خوش نودی ہے۔

    برٹش ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2023 میں بھارتی ریسلنگ کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر خواتین ریسلر کی طرف سے جنسی استحصال کے الزامات کے باوجود مودی نے کسی بھی قسم کا ایکشن لینے سے گریز کیا، ٹویٹر کے سابقہ سی ای او جیک ڈورسی کے مودی سرکار پرٹویٹر کی معطلی، دفاتر پر انکم ٹیکس حکام کے چھاپے اور ملازمین کے گھروں پر سرچ آپریشن کی دھمکی کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔

    مودی سرکار نے پستی کی تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے مودی مخالف ڈاکومنٹری نشر کرنے پر بی بی سی کے دفاتر اور ملازمین کے گھروں پر چھاپے مار کر ہراساں کیا، جریدے کے مطابق سابق امریکی صدر بارک اوباما کی مودی سرکار کی اقلیتوں کی حالتِ زار پر بیان بھارت میں گرتی جمہوری اقتدار کی عکاسی کرتا ہے۔

    منی پور میں گزشتہ 2 ماہ سے جاری خانہ جنگی کے باعث 250 سے زائد چرچ نذرآتش، 115 افراد ہلاک جب کہ 4000 سے زائد مقامی نقل مکانی پر مجبور کیا گیا، برٹش ہیرالڈ کے مطابق منی پور میں جاری نسلی فسادات پر مودی سرکار کی خاموشی اور بی جے پی کی پذیرائی ریاست میں اکثریتی خوشنودی حاصل کرنے کے سیاسی مقاصد کے لیے ہے۔

    مودی سرکار سیاسی مقاصد کے حصول کی خاطر Divide and Rule کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے منی پور اور پورے ہندوستان میں مذہبی تقسیم کو کشیدہ کر چکی ہے، بھارت دنیا بھر میں انٹرنیٹ بندش کے لحاظ سے گزشتہ 4 سالوں سے سر فہرست رہا، ذرائع ابلاغ کی بندش میں بھارت یوکرین پر بھی سبقت لے گیا۔

    برٹش ہیرالڈ کے مطابق مودی کی سرپرستی میں 2002 کے گجرات فسادات اور 2023 کے منی پور فسادات میں گہری مماثلت ہے، 2004 میں گجرات فسادات میں سپریم کورٹ کے فیصلے میں مودی کو رومن شہنشاہ نیرو سے تشبیہ دی گئی، گجرات فسادات اور منی پور پر مودی دانستہ مجرمانہ خاموشی پرانا طریقہ واردات ہے، منی پور میں مودی سرکار کا مقصد جاری خانہ جنگی کو سنگین نہج پر پہنچا کر بھارتی فوج کی ریاست میں مستقل تعیناتی ہے۔

    برٹش ہیرالڈ کے مطابق بھارتی فوج مودی سرکار کا سیاسی ہتھیار، مستقل تعیناتی، مخالف سیاسی اور صحافتی قوتوں کو دبانے کے لیے استعمال ہو رہی ہے، مسلمانوں کے خلاف بلڈوزر پالیسی، کئی ریاستوں میں حجاب پر پابندی، 2019 کے شہریت کے نئے قوانین اور کشمیر کی خصوصی حیثیت کی ناجائز تنسیخ مودی کی انتخابی فوائد کے لیے ہندو پالیسی کا ثبوت ہے۔

    رپورٹرز ود آؤٹ باردر کے مطابق مودی سرکار نے صحافتی آزادی کا میڈیا پر بڑھتے کنٹرول، تنقیدی آوازوں کی بندش اور پیشہ ور صحافیوں کی حراسگی کے باعث بھارتی میڈیا شدید بحران کا شکار ہے، مودی امریکی دورے پر انسانی حقوق کے متعلق وال اسٹریٹ جرنل کی سبرینہ صدیقی کو مودی کے پیروکاروں کی طرف سے سوشیل میڈیا پر شدید حراسگی کا سامنا ہے۔

  • ٹویٹر کے سابق سی ای او کے بھارت میں صحافتی آزادی سے متعلق چشم کُشا انکشافات

    ٹویٹر کے سابق سی ای او کے بھارت میں صحافتی آزادی سے متعلق چشم کُشا انکشافات

    ٹویٹر کے سابق سی ای او نے بھارت میں صحافتی آزادی سے متعلق چشم کُشا انکشافات کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں میڈیا چینلز کے بعد اب سماجی رابطوں کے پلیٹ فارمز بھی مودی سرکار کے زیر عتاب آ گئے ہیں، اس سلسلے میں ٹویٹر کے سابق سی ای او نے صحافتی آزادی سے متعلق چشم کُشا انکشافات کیے ہیں۔

    جیک ڈورسی کے مطابق مودی سرکار نے کسان احتجاج کے دوران ٹویٹر بلیک آؤٹ کرنے کا مطالبہ کیا تھا، کسان احتجاج کے ساتھ ساتھ تنقید کرنے والے صحافیوں کی آواز کا گلا گھونٹنے کا بھی کہا جاتا تھا۔

    جیک ڈورسی نے کہا مطالبات نہ ماننے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں، سروس کی بندش، دفاتر پر چھاپے، حتیٰ کہ ملازمین کے گھروں پر ریڈز کی بھی دھمکیاں دی گئیں۔

    بھارت میں مسلسل گرتی صحافتی آزادی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوامِ عالم میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، گطشتہ سال مودی کے خلاف ڈاکومنٹری نشر کرنے پربی بی سی کے دفاتر پر بھی چھاپے مارے گئے تھے۔

    2020 میں بھی ایمنسٹی انٹرنیشنل نے شدید حکومتی دباؤ کے مدِ نظر بھارت میں کام بند کر دیا تھا، ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس کے مطابق بھارت 150 ویں نمبر پر ہے اور مسلسل گراوٹ کا شکار ہے۔

  • اڑیسہ میں 3 ٹرینوں میں تصادم، ہلاکتیں 300 ہو گئیں، لاشوں کی بے حرمتی

    اڑیسہ میں 3 ٹرینوں میں تصادم، ہلاکتیں 300 ہو گئیں، لاشوں کی بے حرمتی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اڑیسہ میں 3 ٹرینوں کے خوف ناک تصادم میں ہلاکتوں کی تعداد 300 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ کے عرصے میں ہونے والے ٹرین حادثوں کے سب سے خوف ناک حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد تین سو ہو گئی ہے، جب کہ ایک ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہیں۔

    اڑیسہ میں جائے وقوعہ پر دوسرے روز بھی ریسکیو آپریشن جاری ہے، زخمیوں سے اسپتال بھر گئے ہیں، افسوس ناک بات یہ ہے کہ بد ترین ٹرین حادثے کے بعد لاشوں کی بے حرمتی کے مناظر نے لوگوں کے دل دہلا دیے ہیں۔

    لاشیں ایمبولنس میں لے جانے کی بجائے مال گاڑی میں لادی گئیں، امدادی کارروائیوں کے لیے ایک ایمبولنس تک میسر نہیں آ سکی لیکن وزیر اعظم نریندر مودی خود ہیلی کاپٹر میں دورہ کرنے آئے۔

    وزیر اعظم مودی نے ٹرین حادثے کے ذمہ داروں کو سخت سزائیں دینے کا وعدہ کیا، دوسری جانب اپوزیشن رہنما بھارتی وزیر اعظم اور وزیر ریلوے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں، اس حادثے پر امریکی صدر جو بائیڈن اور وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے بھی افسوس کا اظہار کیا۔

    واضح رہے کہ مسافر ٹرینوں میں قریباً 2 ہزار لوگ سوار تھے۔