Tag: نریندر مودی

  • بھارت اور سنگاپور کے لوگ اب موبائل سے رقم منتقل کر سکیں گے

    بھارت اور سنگاپور کے لوگ اب موبائل سے رقم منتقل کر سکیں گے

    نئی دہلی: بھارت اور سنگاپور کے ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارمز آپس میں مربوط ہو گئے، جس سے بھارت اور سنگاپور کے لوگ اب موبائل سے رقم منتقل کر سکیں گے، وزیر اعظم مودی نے دعویٰ کیا کہ جلد ہی ملک میں ڈیجیٹل لین دین کا حجم نقدی سے بڑھ جائے گا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت نے پہلی بار کسی دوسرے ملک کے ساتھ اپنا ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم مربوط کر دیا ہے، جس سے سنگاپور میں رہنے والے غیر مقیم بھارتی برادری کو فائدہ ہوگا۔

    ایک معاہدے کے بعد بھارت اور سنگاپور کے ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم آج سے آپس میں جڑ گئے ہیں، اب دونوں ممالک کے ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارمز یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) اور پے ناؤ کے ذریعہ رقم کا لین دین کر سکیں گے۔

    اس سلسلے میں ہونے والی میٹنگ میں بھارتی وزیر اعظم مودی اور سنگاپور کے وزیر اعظم لی سین لونگ ویڈیو لنک کے ذریعے موجود رہے۔

    اس موقع پر ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر اور سنگاپور مانیٹری اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے اپنے اپنے موبائل فون سے ایک دوسرے کو رقم منتقل کر کے اس سروس کا آغاز کیا۔

    مودی نے دعویٰ کیا کہ جلد ہی ملک میں ڈیجیٹل لین دین کا حجم نقدی سے بڑھ جائے گا، یو پی آئی اور پے ناؤ لنک کا آغاز دونوں ممالک کے شہریوں کے لیے ایک ایسا تحفہ ہے جس کا وہ بڑی بے صبری سے انتظار کر رہے تھے۔

    انھوں نے کہا کہ آج کے بعد سنگاپور اور ہندوستان کے لوگ اپنے موبائل فون سے اسی طرح رقم منتقل کر سکیں گے جس طرح وہ اپنے اپنے ممالک میں کرتے ہیں۔

  • شیو سینا نے بھی مودی کے گجرات فسادات میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا

    شیو سینا نے بھی مودی کے گجرات فسادات میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا

    نئی دہلی: بی جے پی اور شیو سینا میں ٹوٹ پھوٹ، اور تنازع شدت اختیار کر گیا، شیوسینا نے بھی مودی کے گجرات فسادات میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بی جے پی کا عسکری وِنگ شیو سینا بھی مودی سرکار پر برس پڑا، شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے مودی کو گجرات فسادات کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

    ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اٹل بہاری نے گجرات فسادات کے دوران مودی کو راج دھرما نبھانے کا حکم دیا تھا، واجپائی نے مودی کو فسادات کے دوران اخلاقی ذمہ داری دی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ 2004 انتخابات میں شکست پر واجپائی نے مودی سے استعفیٰ بھی مانگا تھا، ادھو ٹھاکرے کے مطابق تب بال ٹھاکرے نے مودی کا سیاسی کیریئر بچانے میں کردار ادا کیا اور واجپائی کو مودی کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔

    مودی سرکار برصغیر کی تاریخ مسخ کرنے پر تُل گئی

    ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ بال ٹھاکرے مودی کی پشت پر کھڑا نہ ہوتا تو مودی آج وزیر اعظم نہ ہوتا، لیکن بی جے پی اب ہندوتوا کے نظریے سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔

    انھوں نے کہا مودی کے گجرات فسادات میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت آ چکے ہیں، کیا بھارتی عوام ایسے شخص کو دوبارہ وزیر اعظم منتخب کریں گے جس کے جرائم کے ثبوت آ چکے ہیں؟

    انھوں نے سوال اٹھایا کہ کیا تیسری بار وزیر اعظم بننے والا مودی خطے اور عالمی دنیا کے لیے مزید خطرہ ثابت نہیں ہوگا؟

  • بی بی سی کے بعد نیویارک ٹائمز بھی مودی انتہا پسندی کے خلاف بول پڑا

    بی بی سی کے بعد نیویارک ٹائمز بھی مودی انتہا پسندی کے خلاف بول پڑا

    اسلام آباد: معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے مودی کا بھارت کو ہندو ملک بنانے کا منصوبہ بے نقاب کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی میڈیا نے بھارت میں بڑھتی انتہا پسندی پر خطرے کی گھنٹی بجا دی، بی بی سی کے بعد نیویارک ٹائمز بھی مودی انتہا پسندی کے خلاف بول پڑا۔

    امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے کالم میں مودی سرکار پر شدید تنقید کی گئی ہے، بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت میں مذہبی شدت پسندی اور اقلیتوں کے خلاف رجحانات میں شدید اضافہ ہو گیا ہے۔

    مودی کے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف جرائم پر سزا کا کوئی رواج نہیں، نہرو کا سیکولر بھارت ہندو انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھ گیا ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ مودی سرکار نے جان بوجھ کر مسلمان مخالف قوانین بنائے، رپورٹ میں شہریت کے قوانین کی تبدیلی اور کشمیر کے ناجائز غاصبانہ انضمام کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔

    لیڈیا پولگرین کے مطابق مودی ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کا سر گرم رکن ہے، مودی سرکار نے منظم انداز میں آزادی اظہار پر کریک ڈاؤن کیا، اور تنقیدی آوازوں کو دہشت گردی قوانین سے دبایا، میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے ایمرجنسی پاورز کا سہارا لیا گیا۔

    ہندو انتہا پسند ہمیشہ سے بھارت کی سیکولر آئینی حیثیت ختم کر کے اسے ہندو ملک کا درجہ دینا چاہتے ہیں، پولگرین کے مطابق مودی تیسری مرتبہ الیکشن جیت کر آئین تبدیل کر کے بھارت کو ہندو ملک قرار دے دے گا۔

    پے درپے چھپنے والے مضامین ظاہر کرتے ہیں کہ عالمی میڈیا میں مودی کی ہندو انتہا پسندانہ پالیسیوں پر شدید اضطراب پایا جاتا ہے، اس حوالے سے کئی سوال اٹھتے ہیں کہ کیا عالمی میڈیا اور مغرب مودی کی 2024 میں جیت پر پریشان ہے؟

    کیا مودی تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے کی ہوس میں پاکستان کے خلاف ایک اور فالس فلیگ آپریشن کا ڈراما رچائے گا؟ کیا ایک اور مودی دور حکومت بھارت میں ہندو انتہا پسندی کو خطرناک حد تک فروغ نہیں دے گا؟

    کیا ہندوتوا کے تحت چلنے والا ایٹمی بھارت خطے بالخصوص پاکستان اور باقی دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ تو نہیں؟

  • آج ہندوستانی قوم پوچھ رہی ہے کہ آخر گوتم اڈانی ہے کون؟ راہول گاندھی کے انکشافات

    آج ہندوستانی قوم پوچھ رہی ہے کہ آخر گوتم اڈانی ہے کون؟ راہول گاندھی کے انکشافات

    نئی دہلی: بھارتی لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے اڈانی اور مودی گٹھ جوڑ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے بی جے پی دور حکومت میں کروڑ پتی بننے والے گوتم اڈانی پر متعدد چبھتے سوالات اٹھائے۔

    راہول گاندھی نے کہا کہ مودی سرکار میں ایک نام ہمیں سب جگہ سننے کو ملا وہ ہے اڈانی، سیب سے لے کر کیلوں کے کاروبار تک ہر جگہ اڈانی ہی چلتا ہے، اڈانی کسی بھی بزنس میں فیل نہیں ہوتا، آخر کیوں؟

    راہول گاندھی نے کہا آج ہندوستانی قوم پوچھ رہی ہے کہ آخر یہ اڈانی ہے کون؟ 2014 میں گوتم اڈانی امیر لوگوں کی فہرست میں 609 نمبر پر تھا، اور آج 2023 میں وہ دوسرے نمبر پر ہے۔

    انھوں نے سوالات اٹھائے کہ گوتم اڈانی کا بھارتی وزیر اعظم مودی سے کیا رشتہ ہے؟ اڈانی نیٹ ورک 2014 سے 2022 تک 8 سے 140 بلین ڈالر کیسے ہو گیا؟

    راہول گاندھی نے کہا بنگلادیشی پاور ڈیولپمنٹ بورڈ 25 سال کا کنٹریکٹ اڈانی کے ساتھ سائن کر دیتا ہے، اور ہمارا وزیر اعظم سری لنکا جا کر کہتا ہے کہ بجلی کا پراجیکٹ اڈانی کو دے دیں، یہ فارن پالیسی نہیں بلکہ یہ اڈانی کے بزنسز بنانے کی فارن پالیسی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ’’فرق صرف یہ ہے کہ پہلے اڈانی کے جہاز میں مودی جاتے تھے، اب مودی کے جہاز میں اڈانی جاتا ہے۔‘‘

    کانگریس رہنما نے کہا ’’مودی جی سے سوال ہے کہ غیر ملکی دوروں پر وہ کتنی بار اڈانی کے ساتھ گئے؟ اور ان دوروں کے دوران اڈانی کو کتنے کنٹریکٹس ملے؟ ضروری سوال تو یہ بھی ہے کہ اڈانی نے پچھلے 20 سال میں کتنے پیسے دیے؟‘‘

    مودی نے فوج پر آر ایس ایس کی اسکیم مسلط کی، سابق فوجیوں کا انکشاف

    واضح رہے کہ گوتم اڈانی بھارت کے بزنس ٹائیکون اور نریندر مودی کے قریبی دوست ہیں، امریکی کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے 24 جنوری کو اڈانی گروپ پر 2 سالہ تحقیقات کے بعد الزام عائد کیا کہ اس نے حصص میں ہیرا پھیری کی اور اکاؤنٹنگ فراڈ کا ارتکاب کیا۔

    اس رپورٹ کے بعد اڈانی کی کمپنیوں کے بہت زیادہ حصص فروخت ہو گئے، جس سے انھیں مارکیٹ ویلیو میں 68 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا، اور کچھ اسٹاکس میں ٹریڈنگ عارضی طور پر روک دی گئی۔

  • مودی منصوبہ ناکام، ہندو پنڈت مقبوضہ کشمیر سے بھاگ کر بھارت پہنچ گئے

    مودی منصوبہ ناکام، ہندو پنڈت مقبوضہ کشمیر سے بھاگ کر بھارت پہنچ گئے

    نئی دہلی: نریندر مودی کا مذموم منصوبہ ناکامی سے دوچار ہو گیا ہے، ہندو پنڈت مقبوضہ کشمیر سے بھاگ کر بھارت پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر میں ہندو پنڈتوں کو بسانے کا منصوبہ ناکام ہو گیا، ہندو پنڈت مقبوضہ وادی سے فرار کر بھارت پہنچ گئے، اور واپس جانے سے انکار کر دیا۔

    اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے نریندر مودی کو خط لکھ کر کہا کہ ہندو پنڈتوں کو زبردست مقبوضہ وادی میں واپس جانے پر مجبور کرنا ظالمانہ عمل ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے 4 ہزار ہندو پنڈتوں کو وادی میں ملازمتیں دی تھیں۔

    راہول گاندھی نے لکھا ’’میں نے جموں میں کشمیری پنڈتوں کے ایک وفد سے ملاقات کی جنھوں نے مجھے بتایا کہ سرکاری اہل کار انھیں کشمیر واپس جانے پر مجبور کر رہے ہیں، حکومت انھیں کسی دوسرے محمکوں میں کھپائے۔‘‘

    راہول گاندھی نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی جانب سے کشمیری پنڈتوں کو ’بھکاری‘ کہنے پر بھی احتجاج کیا، اور مودی کو خط میں لکھا کہ ’’ایسے الفاظ استعمال کرنا نہایت غیر ذمہ داری کا مظاہرہ ہے، شاید آپ مقامی انتظامیہ کی بے حسی سے واقف نہیں ہیں۔‘‘

  • چین کا معاملہ، راہول گاندھی نے مودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا

    چین کا معاملہ، راہول گاندھی نے مودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا

    نئی دہلی: چین کے معاملے پر راہول گاندھی نے مودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے اپوزیشن رہنما راہول گاندھی مودی حکومت پر برہم ہو گئے، انھوں نے کہا چین کے معاملے پر حکومت اپنی غلطیاں تسلیم کرے اور فوج کے پیچھے نہ چھپے۔

    نئی دہلی میں جلسے سے خطاب میں راہول گاندھی نے کہا کہ چین نے ہماری 2 ہزار مربع کلومیٹر زمین کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے لیکن وزیر اعظم کہتے ہیں کہ کسی نے ہمارے علاقوں پر قبضہ نہیں کیا۔

    راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ حکومت غلط فیصلے کرتی ہے تو اسے فوج، بحریہ اور فضائیہ کے پیچھے نہیں چھپنا چاہیے۔

  • ماں کو کھونے سے بڑا کوئی نقصان نہیں: وزیر اعظم کا بھارتی ہم منصب سے اظہار افسوس

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کی والدہ کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ماں کو کھونے سے بڑا کوئی نقصان نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کی والدہ کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ماں کو کھونے سے بڑا کوئی نقصان نہیں ہے۔

    انہوں نے نریندر مودی سے اظہار تعزیت بھی کیا۔

    خیال رہے کہ نریندر مودی کی والدہ ہیرا بین مودی آج صبح 99 سال کی عمر میں چل بسیں۔

  • بھارتی وزیر اعظم مودی کی والدہ چل بسیں

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم مودی کی والدہ انتقال کر گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی والدہ ہیرابین مودی 99 برس کی عمر میں چل بسیں۔ ہیرابین مودی کو بدھ کے روز طبیعت خراب ہونے پر گجرات کے ایک کارڈیالوجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں گزشتہ شپ ان کی طبیعت زیادہ بگڑ گئی تھی۔

    بھارتی وزیر اعظم نے جمعہ کی صبح ٹوئٹر پر والدہ کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے انھیں خراج عقیدت پیش کیا، اور لکھا کہ ماں کے قدموں تلے پوری ایک شان دار صدی بچھی ہوئی ہے۔

    بھارتی وزیر اعظم اکثر اہم مواقع اور تہواروں پر اپنی والدہ سے آشیرواد لینے کے لیے جاتے تھے۔

    پی ایم مودی نے ٹوئٹ میں لکھا کہ آخری ملاقات میں والدہ نے مجھ سے ایک بات کہی، جو ہمیشہ یاد رکھی جانے والی ہے کہ ذہانت سے کام کرو، پاکیزگی کے ساتھ زندگی جیو۔

  • معذرت کی ضرورت نہیں: شکست پر آبدیدہ کھلاڑی کو نریندر مودی کا دلاسہ

    معذرت کی ضرورت نہیں: شکست پر آبدیدہ کھلاڑی کو نریندر مودی کا دلاسہ

    کامن ویلتھ گیمز 2022 میں سونے کا تمغہ نہ جیت پانے پر بھارتی ریسلر آبدیدہ ہوگئیں، ان کے معذرت کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں دلاسہ دیا اور حوصلہ افزائی کی۔

    بھارتی ریسلر پوجا گہلوٹ نے 50 کلو گرام کی کیٹگری کے مقابلوں میں حصہ لیا تھا تاہم وہ سونے کا تمغہ حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔

    میچ کے بعد ہونے والی پریس کانفرنس میں وہ آبدیدہ ہوگئیں اور انہوں نے معذرت کی کہ ان کی وجہ سے ایونٹ میں بھارتی قومی ترانہ نہیں گونج سکا۔

    کانسی کا میڈل حاصل کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ میں اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش کروں گی، میری خواہش تھی اس موقع پر ہمارے ملک کا قومی ترانہ بجے، مگر۔۔

    اس کے ساتھ ہی وہ جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور ان کے آنسو بہہ نکلے۔

    ان کی یہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد بے شمار بھارتیوں نے ان کے جذبے کو سراہا اور حوصلہ دیا جن میں ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ پوجا آپ کا میڈل جشن کا متقاضی ہے، معذرت کا نہیں۔ آپ کی زندگی کا سفر ہمارے لیے حوصلہ افزا ہے۔

    پوجا کے کانسی کا تمغہ جیتنے پر بھارتی وزیر اعظم نے جو ٹویٹ کیا تھا اس میں انہوں نے کہا کہ پوجا گہلوٹ کو ریسلنگ میں کانسی کا تمغہ جیتنے پر مبارکباد، انہوں نے بڑی بہادری سے مقابلہ کیا اور ان کی تکنیکی برتری بھی دکھائی دی۔

    کامن ویلتھ گیمز 2022 میں ریسلنگ کے دوسرے اور آخری روز بھارت نے 6 سونے کے تمغے جیتے جبکہ 1 چاندی اور 5 کانسی کے تمغے حاصل کیے۔

  • مودی کی تصویر کچرے میں، ویڈیو وائرل

    مودی کی تصویر کچرے میں، ویڈیو وائرل

    اترپردیش: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی تصاویر کچرے میں سے نکل آئیں، جس پر غریب صفائی ملازم کو نوکری سے ہاتھ دھونے پڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع متھرا میں مودی اور یوگی کی تصاویر کچرے کے ٹھیلے میں لے جاتی ہوئی پائی گئیں، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    بھارتی وزیر اعظم اور یو پی کے وزیر اعلیٰ کی تصاویر کچرے سے برآمد ہونے پر ہل چل مچ گئی، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل ہونے کے بعد محکمہ صفائی کا ملازم بر طرف کر دیا گیا۔

    تاہم، بعد ازاں غریب کنٹریکٹ ورکر کی جانب سے معافی مانگنے اور سوشل میڈیا پر اس کے لیے آوازیں اٹھنے پر اسے دوبارہ بحال کر دیا گیا، اس سلسلے میں اس سے متھرا نگر نگم میں سٹی ہیلتھ آفیسر نے ایک حلف نامہ بھی لیا۔

    ملازم بابی گلیچند نے بتایا کہ اسے بغیر کسی انکوائری یا تفتیش کے برطرفی کا لیٹر تھمایا گیا، اس بات کی تحقیق ہونی چاہیے تھی کہ کس نے یہ تصاویر کچرے میں پھینکیں، میں تو ان پڑھ آدمی ہوں، میرا کام تو بس کچرے کو اٹھا کر لے جانا ہے۔