Tag: نریندر مودی

  • نریندر مودی کابینہ کے 12 وزرا مستعفی

    نریندر مودی کابینہ کے 12 وزرا مستعفی

    نئی دہلی: بھارت میں مرکزی حکومت کے 12 وزرا ایک ساتھ اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندرا مودی کی طرف سے کابینہ میں تبدیلیوں کے بعد 12 وزرا نے استعفی دے دیا، جن میں صحت، آئی ٹی اور تعلیم کے وزرا شامل ہیں۔

    بھارتی صدر نے وزیر اعظم کی تجویز پر وزار کے استعفے منظور کر لیے، دوسری طرف بھارتی کابینہ میں مزید 43 وزرا اور وزرائے مملکت شامل کیے گیے ہیں، جنھوں نے حلف اٹھا لیا۔

    بھارتی ٹی وی کے مطابق کرونا کی بے قابو صورت حال اور معیشت پر ہونے والی شدید تنقید کے رد عمل میں وزیر اعظم نریندر نے کابینہ میں رد و بدل کی ہے، وزارت داخلہ، دفاع، خارجہ اور خزانہ کے وزرا کو تبدیل نہیں کیا گیا۔

    مستعفی ہونے والے وزیر صحت ہرش وردھن کو مئی اور اپریل میں کرونا کیسز میں بے حد اضافے کے باعث تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، کرونا وبا کی بے قابو صورت حال کی وجہ سے بھارت کے اکثر علاقوں میں مریضوں کو اسپتال میں بیڈز کی قلت، آکسیجن اور ادویات کی عدم دستیابی کا سامنا رہا ہے۔

    مستعفی وزیر برائے آئی ٹی و انصاف روی شنکر پرساد گزشتہ چند ماہ سے غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کے ساتھ مختلف تنازعات میں الجھے ہوئے تھے۔

    دوسری جانب 36 نئے وزرا وزیر اعظم مودی کی کابینہ میں شامل ہوئے ہیں، جس کے بعد کل وزرا کی تعداد 77 ہو گئی ہے، کابینہ میں شامل ہونے والے تقریباً آدھے وزرا نئے ہیں۔

  • مودی کا کشمیر پر اے پی سی ڈراما ناکام، کٹھ پتلی رہنماؤں نے بھی وادی کی خصوصی حیثیت پر زبان کھول دی

    مودی کا کشمیر پر اے پی سی ڈراما ناکام، کٹھ پتلی رہنماؤں نے بھی وادی کی خصوصی حیثیت پر زبان کھول دی

    نئی دہلی: مودی کا مخصوص کشمیری رہنماؤں پر مشتمل اے پی سی کا ڈراما ساڑھے تین گھنٹے بعد ختم ہو گیا، مقبوضہ کشمیر کے نام پر دنیا کو بے وقوف بنانے کی بھارتی وزیر اعظم کی کوشش ایک بار پھر ناکام ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کشمیریوں کے خلاف ایک اور چال چلی، کشمیری رہنماؤں کے ساتھ مودی کا نئی دہلی میں آل پارٹیز کانفرنس کا ڈراما ساڑھے تین گھنٹے بعد ناکامی سے دوچار ہو گیا۔

    مودی نے بھارت نواز کشمیری لیڈرز کو شیشے میں اُتارنے کی کوشش کی، 14 جماعتوں کے رہنما اے پی سی میٹنگ میں شریک ہوئے، جب کہ کشمیریوں کا مقدمہ لڑنے والے حریت رہنماؤں کو مدعو ہی نہیں کیا گیا، نیز میٹنگ کا کوئی ایجنڈا بھی نہیں تھا۔

    بھارتی ٹی وی نے خود بھانڈا پھوڑا کہ مودی نے مقبوضہ کشمیر کے مخصوص رہنماؤں سے ملاقات کی، ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ حریت رہنماؤں نے مودی کی ملاقات کو تھیٹر ڈراما قرار دے دیا، انھوں نے کہا اے پی سی سازش ہے ہم مسترد کرتے ہیں۔

    ادھر مودی سے ملاقات کے بعد بھارت نواز کشمیری رہنماؤں نے بھی میڈیا سےگفتگو میں کہا ہم نے مودی کو واضح کر دیا کہ کشمیر کی پرانی آئینی 5 اگست 2019 سے پہلے کی خصوصی حیثیت بحال کی جائے، پہلی والی خصوصی حیثیت کو بحال کرنا ہی ہوگا۔

    خیال رہے کہ نئی دہلی میں کشمیر پر آج بلائی گئی اے پی سی کے موقع پر مودی سرکار نے مقبوضہ وادی کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے، جگہ جگہ ناکے لگا کر انٹرنیٹ سروس بھی بند کی جا چکی ہے، ٹرین سروس معطل ہے، پوری وادی میں ہائی الرٹ ہے۔

    ادھر اس اے پی سی کے حوالے سے بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں، کانگریس رہنما چدھم برم نے مودی سرکار سے پانچ اگست کےگھناؤنی اقدام کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے اے پی سی پر رد عمل میں کہا کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کی ضرورت ہی کیا تھی، پوری قوم مودی کے اس اقدام کی وجہ سے شرمندہ ہوئی۔

    کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک بھی بھارتی حکومت پر برس پڑی ہیں، انھوں نے کہا مودی آئے دن نیا ڈراما کرتے ہیں، آج اپنی کٹھ پتلوں کو بلا کر کشمیر پر اے پی سی کا تھیٹر لگایا، یہ سال کا سب سے بڑا مذاق ہے، کیوں کہ کشمیر کے اصل وارث حریت رہنماؤں کو جیلوں میں ٹارچر کیا جا رہا ہے، ڈیتھ سیلز میں رکھا ہوا ہے، کشمیریوں کو گھروں میں یرغمال بنایا ہوا ہے۔

  • عالمی طبی جریدے نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا

    عالمی طبی جریدے نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا

    نئی دہلی: طب سے متعلق نہایت معتبر عالمی جریدے ’دی لانسیٹ‘ نے مودی سرکار کو بھارت میں کرونا وبا کی نہایت خوف ناک صورت حال کے حوالے سے آئینہ دکھا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی طبی جریدے دی لانسیٹ نے کہا ہے کہ مودی پالیسی کے نتائج سب کے سامنے ہیں، بجائے یہ کہ وزیر اعظم مودی کی حکومت کرونا وبا پر قابو پائے، وہ ٹویٹر پر تنقید کو دبانے میں لگی ہے۔

    دی لانسیٹ کا کہنا ہے کہ بھارت میں کرونا بڑھتا جا رہا ہے، بھارت کو نئے اور ٹھوس اقدام اٹھانے ہوں گے، دیکھنا ہوگا کہ حکومت اپنی غلطیوں کو قبول کرتی ہے یا نہیں۔

    جریدے نے لکھا کہ بھارت میں جو تکلیف دہ صورت حال ہے وہ ناگفتہ بہ ہے، اسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں، ہیلتھ ورکرز تھک ہار چکے ہیں اور وہ خود وائرس کا شکار ہو رہے ہیں، جب کہ سوشل میڈیا آکسیجن اور اسپتالوں میں بستر کے متلاشی مایوسی کے شکار لوگوں (جن میں عام لوگوں کے ساتھ ڈاکٹرز بھی شامل ہیں) سے بھرا ہوا ہے۔

    جریدے نے لکھا کہ مارچ کے اوائل میں جب کرونا وبا کی دوسری لہر میں کیسز بڑھنے لگے تھے، تو مودی حکومت کے وزیر صحت نے بھارت میں وبا کے خاتمے کا اعلان کیا، اور یہ تاثر دیا جیسے بھارت نے کرونا وائرس کو شکست دے دی ہو۔

    ماڈلنگ میں یہ غلط طور پر دکھایا گیا کہ بھارت وائرس کے خلاف اجتماعی امیونٹی تک پہنچ گیا ہے، جس نے ناکافی تیاری کی حوصلہ افزائی کی، جب کہ جنوری میں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے کہا تھا کہ کرونا وائرس کے خلاف صرف 21 فی صد آبادی اینٹی باڈیز کی حامل ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت میں مسلسل پانچویں روز کرونا کے 4 لاکھ سے زیادہ نئے مریض سامنے آگئے جب کہ مسلسل دوسرے روز 4 ہزار سے زیادہ افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    دوسری طرف نئی دہلی کے لاک ڈاؤن میں ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی ہے جب کہ ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے کرفیو میں بھی17 مئی تک کی توسیع کر دی گئی ہے، بھارت کی 5 ریاستیں کرونا سے بری طرح متاثر ہیں جن میں مہاراشٹرا، کرناٹک، کیرالا، اتر پردیش اور تمل ناڈو شامل ہیں۔ بھارت میں کرونا کے نئے سامنے آنے والے کیسز میں سے 49 فی صد سے زائد کیسز انھی ریاستوں سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا مودی کو خط

    وزیر اعظم عمران خان کا مودی کو خط

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو جوابی خط لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے یوم پاکستان پر مبارک باد دینے پر بھارتی وزیر اعظم کو جوابی خط لکھ کر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    خط میں وزیر اعظم نے کہا پاکستان کی حکومت اور عوام بھارت سے پُر امن تعلقات چاہتے ہیں، جنوبی ایشیا میں دیرپا امن و استحکام کے لیے تمام تنازعات کا حل ضروری ہے۔

    وزیر اعظم عمران نے لکھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعمیری اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا ہونا ضروری ہے۔

    یوم پاکستان پرپاکستانی عوام کو مبارکباد دیتا ہوں، مودی

    وزیر اعظم نے مزید لکھا کہ میں کرونا وبا کے خلاف بھارت کے عوام کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کرتا ہوں۔

    یاد رہے کہ 23 مارچ کو یومِ پاکستان کے موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر اعظم عمران خان اور صدر مملکت عارف علوی کے نام ایک خط بھیجا ‏تھا، جس میں انھوں نے لکھا تھا کہ میں یوم پاکستان پر پاکستانی عوام کو مبارک باد دیتا ہوں۔

    مودی کا وزیر اعظم عمران خان کے لیے ٹوئٹ

    نریندر مودی نے لکھا تھا کہ ہم پاکستان کے عوام کے ساتھ خوش گوار تعلقات چاہتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان اعتماد پر مبنی ‏دہشت گردی اور دشمنی سے پاک ماحول اہم ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نے مزید لکھا کہ کرونا چیلنج سے نمٹنے پر آپ کو اور پاکستانی عوام کو مکمل ‏حمایت کا یقین دلاتا ہوں۔

  • مودی کا وزیر اعظم عمران خان کے لیے ٹوئٹ

    مودی کا وزیر اعظم عمران خان کے لیے ٹوئٹ

    نئی دہلی: وزیر اعظم عمران خان کا کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر بھارتی وزیر اعظم مودی نے ٹوئٹ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ٹوئٹ میں وزیر اعظم پاکستان کے لیے دعا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

    مودی نے ٹوئٹ کیا کہ وہ وزیر اعظم عمران خان کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے، جس کے بعد انھوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر لیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس جون میں وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو کامیاب احساس کیش پروگرام شیئر کرنے کی پیش کش کی تھی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عمران خان نے کہا تھا لاک ڈاؤن سے بھارت میں 34 فی صدگھرانے شدید متاثر ہیں، اور ان کی آمدنی کم ہوگئی ہے، بھارت میں ہر 3 میں سے ایک شہری ہفتے سے زیادہ اپنا خرچ نہیں اٹھا سکتا۔

    وزیر اعظم نے کہا میں مدد کی پیش کش کرنے اور اپنا کامیاب احساس کیش پروگرام بھارت سے شیئر کرنے کے لیے تیار ہوں، جس کی شفافیت کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر تعریف کی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت کرونا وائرس سے متاثر دنیا کے 219 ممالک میں سے کیسز کی تعداد کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر ہے، جہاں مجموعی کیسز ایک کروڑ سے تجاوز کر چکے ہیں، جب کہ اموات 1 لاکھ 59 ہزار 700 سے زیادہ ہیں۔

  • دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے مودی کا ایک اور ڈراما

    دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے مودی کا ایک اور ڈراما

    نئی دہلی: دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ایک اور ڈراما رچانے لگے، مودی 25 فروری کے بعد مقبوضہ وادی کا ممکنہ دورہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر میں مخصوص اور منتخب لوگوں سے ملاقاتوں پر مشتمل دورے کے بعد مودی سرکار ایک اور ڈراما رچانے جا رہی ہے۔

    بھارتی وزیر اعظم کا 25 فروری کے بعد مقبوضہ وادی کے دورے کا امکان ہے، مودی کے اس ممکنہ دورے کے خلاف سری نگر سمیت مقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں پوسٹرز لگ گئے ہیں۔

    کشمیریوں نے بھارتی وزیر اعظم کے دورے کو مسترد کر دیا، اور حریت رہنماؤں نے مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے پر مکمل ہڑتال کی اپیل کر دی۔

    غیر ملکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ، پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کا بیان مسترد کر دیا

    کشمیر میڈیا کے مطابق دورے کے خلاف سرینگر سمیت دیگر علاقوں میں لگنے والے پوسٹرز پر تحریر کیا گیا ہے ’ہم مودی کے وادی کے دورے کو مسترد کرتے ہیں، مودی وادی میں مسلم آبادی کا تناسب بدلنا چاہتے ہیں۔‘

    واضح رہے کہ اس سے قبل مودی حکومت نے عالمی دباؤ بڑھنے کے بعد غیر ملکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرایا، تاہم پاکستانی دفتر خارجہ نے اس کی حقیقت کا پول کھولا، اور کہا کہ یہ دورہ منصوبہ بندی کے تحت تھا، غیر ملکی سفارت کاروں کی مخصوص اور منتخب لوگوں سے ملاقاتیں کرائی گئیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا یہ دورہ آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے غیر قانونی اقدام سے توجہ ہٹانے کے لیے تھا۔

  • آخر کار کسانوں کے احتجاج نے مودی کو منہ کھولنے پر مجبور کر دیا

    آخر کار کسانوں کے احتجاج نے مودی کو منہ کھولنے پر مجبور کر دیا

    نئی دہلی: کسانوں کے احتجاج پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا پہلا عوامی ردِ عمل سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کو آخر کار ہوش آ گیا ہے کہ ملک کے کسان ان کی پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، یہ ہوش انھیں تب آیا ہے جب مظاہرین نے دارالحکومت دہلی کے لال قلعے پر دھاوا بول کر پرچم لہرایا۔

    مودی کا کہنا تھا کہ دہلی میں مظاہرین نے لال قلعے پر دھاوا بول کر ملک کی ’توہین‘ کی ہے، اتوار کو ریڈیو خطاب میں انھیں نہ صرف ترنگے کی توہین نظر آئی بلکہ غم زدہ ملک بھی دکھائی دے گیا۔

    واضح رہے کہ بھارت میں کسان گزشتہ تقریباً 2 ماہ سے ظالمانہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں لیکن مودی سرکار کے کانوں پر جوں بھی نہ رینگی تھی، کئی مظاہرین اس دوران دارالحکومت کی سرحد پر خود کشی بھی کر چکے ہیں۔

    کسان احتجاج سے خوفزدہ مودی نے پارٹی رہنماؤں کو بڑی تجویز دے دی

    مودی نے کہا 26 جنوری کو دہلی میں ترنگے کی توہین سے ملک غم زدہ ہوا، حکومت زراعت کو جدید بنانے کے لیے پُر عزم ہے اور اس سمت میں بہت سے اقدامات اٹھا رہی ہے۔

    کسانوں کا کہنا ہے کہ نئے قوانین سے کاشت کار خسارے میں رہیں گے جب کہ نجی شعبے کو اس سے فائدہ ہوگا۔انڈیا کی ایک ارب 30 کروڑ کی آبادی میں سے نصف تعداد زراعت کے پیشے سے منسلک ہے۔

    خیال رہے کہ منگل کو یوم جمہوریہ پر ہونے والی ٹریکٹر پریڈ کے موقع پر مظاہرین نے تاریخی لال قلعے پر دھاوا بول دیا تھا، ریاستی پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم میں ایک شخص ہلاک اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے۔

  • بھارتی صحافی سخت خطرات کا شکار، بین الاقوامی اداروں کا مودی کو خط

    بھارتی صحافی سخت خطرات کا شکار، بین الاقوامی اداروں کا مودی کو خط

    نئی دہلی: بین الاقوامی میڈیا اداروں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک مشترکہ خط لکھ کر حکومت سے ایسے اقدامات کرنے کو کہا ہے جس سے صحافی بلا خوف خطر اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دے سکیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یورپ کے دو میڈیا اداروں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک مشترکہ مکتوب بھیجا ہے جس میں حکومت سے فوری طور پر ایسے اقدمات کرنے کی اپیل کی گئی جس سے بھارت میں موجود صحافی بلا خوف و ہراس اپنا کام ایمانداری سے انجام دے سکیں۔

    یہ مکتوب آسٹریا میں موجود عالمی میڈیا ادارے انٹرنیشنل پریس انسٹی ٹیوٹ اور بیلجیئم کے انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ نے لکھا ہے۔

    اس خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں درجنوں صحافیوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں، خاص طور پر انتہائی سخت اور سیاہ قانون کے تحت بغاوت جیسے مقدمات ان کے کام کی وجہ سے دائر کیے گئے ہیں۔

    خط کے مطابق صحت سے متعلق بحران کو ان افراد کو خاموش کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جنہوں نے حکومت کی ناکامیوں اور کوتاہیوں کو بے نقاب کرنے کی کوشش کی۔

    ایک غیر سرکاری تنظیم رائٹس اینڈ رسک انالیسس گروپ کے مطابق مارچ سے مئی کے دوران بھارت میں 55 صحافیوں کے خلاف مختلف نوعیت کے مقدمات درج کیے گئے۔

    سب سے زیادہ مقدمات ریاست اتر پردیش کے صحافیوں کے خلاف درج ہوئے جہاں 11 صحافی جیل بھی بھیجے گئے۔ دوسرے نمبر پر جموں و کشمیر ہے جہاں صحافیوں کو آئے دن ڈرایا دھمکایا جاتا ہے، حراست میں لیے جانے والے ایسے صحافیوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا اور ان کے اثاثوں کو تباہ کرنے کی دھمکیاں دی گئیں۔

    رپورٹرز ود آؤٹ بارڈر کے مطابق بھارت میں صحافتی آزادی کی حالت مسلسل بگڑتی جارہی ہے، ادارے نے 2020 میں دنیا بھر کی صحافت کی صورتحال پر جو رپورٹ شائع کی ہے اس میں بھارت 142 ویں مقام پر ہے۔ صحافتی آزادی کے لحاظ سے بھارت کی حالت پڑوسی ممالک نیپال، بھوٹان اور سری لنکا سے بھی بدتر ہے۔

  • نریندر مودی کا ٹویٹر اکاؤنٹ ہیک

    نریندر مودی کا ٹویٹر اکاؤنٹ ہیک

    نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ٹویٹر اکاؤنٹ کو ہیک کر کے ہیکرز نے چندے کی اپیل کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا ٹویٹر اکاؤنٹ ہیک کرنے کے بعد ہیکرز نے اس اکاؤنٹ سے ٹویٹس کیں جس میں انہوں نے کرپٹو کرنسی کے ذریعے وزیراعظم ریلیف فنڈ میں چندہ دینے کی اپیل کی۔

    ہیکرز نے عوام کو بتایا کہ بھارت میں اب بٹ کوائن کو بھی قبول کیا جا رہا ہے، اس لیے لوگ بٹ کوائن کے ذریعے بھی چندہ دے سکتے ہیں۔ نریندر مودی کے ہیک کیے گئے اکاؤنٹ سے ہیکرر نے دیگر ٹویٹس بھی کیں، بعدازاں ان تمام ٹویٹس کو ڈیلیٹ کر دیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی کی ذاتی ویب سائٹ کے ٹویٹر اکاؤنٹ ’نریندر مودی ڈاٹ اِن‘ کے 2.5 ملین فالوورز ہیں اور یہ اکاؤنٹ 2011 میں بنایا گیا تھا جبکہ ان کے دوسرے ٹویٹر اکاؤنٹ ’نریندرا مودی‘ پر ان کے 6 کروڑ سے زائد فالوورز ہیں۔

    اس سے قبل رواں سال جولائی میں امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن، ٹیسلا کے بانی ایلون مسک اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس سمیت دیگر شخصیات کے اکاؤنٹس ہیک کیے گئے تھے اور ان کے ذریعے بھی کرپٹو کرنسی کے متعلق ایک جعلی اسکیم کی تفصیلات پوسٹ کی گئی تھیں۔

  • مودی پیدائشی جھوٹے ہیں،کانگریس رہنما

    مودی پیدائشی جھوٹے ہیں،کانگریس رہنما

    نئی دہلی: بھارتی اپوزیشن پارٹی کانگریس کے رہنما سلمان نظامی نے کہا ہے کہ نریندر مودی پیدائشی جھوٹے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے عوام کو ماموں بنا دیا۔نریندر مودی کے دورہ لداخ کو کانگریس نے فوٹو سیشن قرار دے دیا۔

    کانگریس رہنما ابھیشیک دت کا کہنا تھا کہ نریندر مودی لداخ جھڑپ میں زخمی اہلکاروں سے ملے،زخمیوں کو نہ ڈرپ لگی نہ کوئی دوا کانام ونشان تھا،کسی بھی زاویے سے وہ کوئی اسپتال نہیں لگ رہا،مودی کے دورے میں ڈاکٹرز کی جگہ فوٹوگرافرز تھے۔

    دوسری جانب کانگریس رہنما سلمان نظامی نے کہا کہ مودی پیدائشی جھوٹے ہیں،پہلے چین کے قبضے پر جھوٹ بولا، اب مودی سرکار کا میڈیا نقصان پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    راہول گاندھی بھارتی وزیراعظم مودی پر برس پڑے

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے کانگریس رہنما راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین نے ہماری زمین لے لی، بھارت اپنا علاقہ واپس لینے کے لیے مذاکرات کر رہا ہے۔

    راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کھلم کھلا چین کے دعوے کی حمایت میں بیان دے رہے ہیں، مودی بھارت اور ہماری فوج کی حمایت کی بجائے کیوں چین کی حمایت کر رہے ہیں؟