Tag: نسلہ ٹاور

  • نسلہ ٹاور متاثرین  کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    نسلہ ٹاور متاثرین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    کراچی : نسلہ ٹاور متاثرین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی ، سپریم کورٹ نے معاوضےکی ادائیگی کے حوالے سے بڑا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے نسلہ ٹاورمتاثرین کومعاوضےکی ادائیگی کیس کاتحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا ہے کہ نسلہ ٹاورکی زمین فروخت کرکےمتاثرین کو رقم اداکی جائے۔

    عدالت نے آفیشل اسائینی کوپلاٹ کی فروخت،فلیٹ الاٹیز کی تفصیلات وصول کرنے کاحکم دیتے ہوئے کہا کہم نسلہ ٹاورکے الاٹیزبکنگ اور رقم ادائیگی کی دستاویزات آفیشل اسائینی کوپیش کریں۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ پلاٹ کی فروخت کیلئےانگریزی اوراردواخبارات میں اشتہارشائع کرائےجائیں اور پلاٹ سےمتعلق تمام تفصیلات اشتہارمیں شائع کریں۔

    کتنی منزل کی عمارت بن سکتی ہے یہ سب اشتہار میں شامل کریں اور پلاٹ سےوصول شدہ رقم سےمتاثرین کو ادائیگی ہو سکتی ہے ، یہ بھی تفصیلات پیش کریں۔

    سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاورسےمتصل 240گزپلاٹ کی تفصیلات ایک ہفتےمیں طلب کرلی۔

  • نسلہ ٹاور کے مالک کا انتقال

    نسلہ ٹاور کے مالک کا انتقال

    کراچی: نسلہ ٹاور کے مالک عبدالقادر کاٹیلیا انتقال کر گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پر مسمار کیےگئے نسلہ ٹاور کے بلڈر عبدالقادر انتقال کرگئے، عبدالقادر کاٹیلیا آغا خان اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    عبدالقادر کاٹیلیا کی نماز جنازہ آج پیر کو بعد نماز عشا ادا کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ عدالتی حکم پر کراچی میں نسلہ ٹاور کے انہدام نے تعمیراتی شعبے کو سخت خدشات سے دوچار کیا تھا، اور تعمیرات سے متعلقہ سرکاری اداروں کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان بھی لگا۔

    ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے ترجمان نے نسلہ ٹاور کے بلڈر عبدالقادر کاٹیلیا کے انتقال کی اطلاع دی۔

    یاد رہے کہ 5 فروری کو سپریم کورٹ کے حکم پر کثیر المنزلہ عمارت نسلہ ٹاور کو 69 روز بعد مکمل طور پر مسمار کیا گیا، سپریم کورٹ کے حکم پر 22 نومبر 2021 کو نسلہ ٹاور کو توڑنے کا کام شروع کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل 28 جون 2021 کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد نے نسلہ ٹاور کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گرانے کا حکم دیا تھا، جب کہ بلڈر اور رہائشیوں کی جانب سے دائر تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔

    نسلہ ٹاور کو مکمل طور پر مسمار کر دیا گیا

    سندھ حکومت کو بھیجی گئی ایک رپورٹ کے مطابق 30 جولائی 2013 کو ایس بی سی اے نے اس 15 منزلہ بلڈنگ کے تعمیراتی پلان کی منظوری دی تھی، اور اس وقت ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر عرف کاکا تھے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مختار کار فیروز آباد نے اضافی رقبہ پلاٹ میں شامل کرنے کی منظوری دی، نسلہ ٹاور کا 780 گز کا پلاٹ سندھی مسلم سوسائٹی نے 1951 میں الاٹ کیا تھا، اور چیف کمشنر کراچی نے 1957 میں مذکورہ پلاٹ میں 264 گز اضافے کی منظوری دی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق 1980 میں شارع فیصل کے دونوں جانب 20 فٹ کا رقبہ پلاٹس میں شامل کر دیاگیا، پھر شاہراہ قائدین فلائی اوور تعمیر کے دوران 77 فٹ رقبہ پلاٹ میں شامل کیا گیا، اور اضافے کے بعد نسلہ ٹاور کا پلاٹ بڑھ کر 1121 مربع گز ہوگیا۔

  • نسلہ ٹاور کے بعد نیب کا بڑا ایکشن: سابق ڈی جی ایس بی سی اے کیخلاف ایک اور تحقیقات شروع

    نسلہ ٹاور کے بعد نیب کا بڑا ایکشن: سابق ڈی جی ایس بی سی اے کیخلاف ایک اور تحقیقات شروع

    کراچی : قومی احتساب بیورو ( نیب) نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق مفرور ڈی جی منظور قادر کاکا کے خلاف ایک اور تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نسلہ ٹاور کے بعد نیب نے بڑا ایکشن لیتے ہوئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق مفرور ڈی جی منظور قادر کاکا کے خلاف ایک اور تحقیقات شروع کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے نسلہ ٹاور طرز کے دس مزید ہائی رائیز پروجیکٹ کی خلاف قانونی اجازت نامے دینے کے تمام ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ سابق ڈی جی نے قوانین کی دھجیاں اڑا کر کلفٹن ، طارق روڈ، پی ای سی ایچ ایس اور سندھی مسلم سوسائٹی میں بلڈنگ کی اجازت دی، غیر قانونی پروجیکٹ میں شہریوں نے دس ارب سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔

    نیب کے مطابق پی ای سی ایچ بلاک ٹو کے پلاٹ نمبر سی دوسو تیس بٹّہ دو پر تو ماسٹر پلان کے اپررول کے بغیر ہی تعمیرات کردی گئیں ، ماسٹر پلان ڈپارٹمنٹ نے ان پلاٹس کا رہاشی سے کمرشل اسٹیٹس تبدیل ہی نہیں کیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پلاٹ طارق روڈ جھیل پارک کی پرائم لوکیشن پر ہے اور اس پرتیرہ منزلہ عمارت تعمیر ہوچکی ہے ، ماسٹر پلان ڈپارٹمنٹ نے دوہزار سولہ میں پلاٹس کی تبدیلی کی درخواست منسوخ کردی تھی۔

    نیب ذرائع نے مزید بتایا کہ درخواست کی منسوخی کے بعد ایس بی سی اے کسی طور بھی پر تعمیرات کئ اجازت نہیں دے سکتا جبکہ منظور قادر کاکا نے ان پلاٹوں کو نسلہ ٹاور کی طرح اپنے فرنٹ مینوں کے نام پر کیا ہواہے۔

  • نسلہ ٹاور طرز کے مزید 16 پروجیکٹس کا انکشاف

    نسلہ ٹاور طرز کے مزید 16 پروجیکٹس کا انکشاف

    کراچی: شہر قائد میں نسلہ ٹاور طرز کے مزید 16 غیر قانونی پروجیکٹس کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے ملیر سیکٹر 40 کے اطراف غیر قانونی پروجیکٹس کو ایک اور نوٹس جاری کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کے احکامات کے باوجود سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے قبضے کی زمین کے پروجیکٹس کے اجازت نامے منسوخ نہیں کیے۔

    ذرائع کے مطابق ملیر میں این اے کلاس نمبر 435 تعلقہ ایئر پورٹ کے غیر قانونی پروجیکٹ کو گزشتہ سال بھی سیل کیا گیا تھا، تمام پروجیکٹس 10 سے 18 منزل کی اجازت ایس بی سی اے نے دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان پروجیکٹس میں تقریباً 5 ہزار سے زائد فلیٹس اور دکانیں بنائی جا رہی ہیں، غیر قانونی پروجیکٹ کی نیب کراچی میں بھی 3 سال سے تحققیات کی جا رہی ہیں، بلڈر نے کچھ فلیٹس میں رہائش بھی کرانا شروع کر دی۔

    ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے بھی غیر قانونی پروجیکٹس میں خرید و فروخت نہ کرنے کی اپیل کی ہے، انتظامیہ نے پراجیکٹس کے باہر بھی غیر قانونی ہونے اور خرید و فروخت نہ کرنے کے بینرز آویزاں کر دیے۔

  • نسلہ ٹاور کے ذمہ دار افسران اینٹی کرپشن میں طلب، تاحال نہیں پہنچے

    نسلہ ٹاور کے ذمہ دار افسران اینٹی کرپشن میں طلب، تاحال نہیں پہنچے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں عدالتی حکم پر مسمار کیے جانے والے نسلہ ٹاور کے ذمہ دار افسران، اینٹی کرپشن کی جانب سے طلب کیے جانے کے باوجود تاحال بیان ریکارڈ کروانے نہیں پہنچے۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) سے نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری سے تعمیرات تک شامل تمام افسران کی فہرست طلب کرلی۔

    اینٹی کرپشن نے خط میں 2013 سے 2016 تک کاریکارڈ مانگ لیا، جمشید ٹاؤن میں تعینات افسران، ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور بلڈنگ انسپکٹرز کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

    اینٹی کرپشن نے خط ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر ایڈمن کو لکھا تھا جس کے بعد ایس بی سی اے نے جواب میں 22 افسران کی فہرست فراہم کردی۔

    فہرست کے مطابق 22 افسران نسلہ ٹاور کی نقشے کی منظوری اور تعمیرات کے وقت تعینات رہے۔

    ذرائع اتھارٹی کے مطابق نسلہ ٹاور کا پلاٹ کمرشل کرنے میں سابق ڈی جی منظور قادر نے اہم کردار ادا کیا، پلاٹ کمرشل کرنے کے سلسلے میں سائٹ کا معائنہ بھی ہوا۔

    سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور کاکا نے حتمی منظوری دی۔ ذرائع کے مطابق ایس بی سی اے نے سابق ڈی جی منظور قادر کا نام فہرست میں شامل نہیں کیا ہے۔

    اینٹی کرپشن نے مذکورہ تمام 22 افسران کو بیانات ریکارڈ کروانے کے لیے 31 دسمبر کو طلب کیا تھا تاہم 22 میں سے کسی بھی افسر نے تاحال بیان ریکارڈ نہیں کروایا، نیو ائیر ہونے کے باعث افسران بیان ریکارڈ نہ کروا سکے۔

  • نسلہ ٹاور: فرار ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ جمعے کو ریٹائرڈ ہو جائیں گے

    نسلہ ٹاور: فرار ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ جمعے کو ریٹائرڈ ہو جائیں گے

    کراچی: سپریم کورٹ کے حکم پر گرائی گئی غیر قانونی بلڈنگ نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری کے حوالے سے منظر عام پر آنے والے سابق اور موجودہ افسران کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ فرار ہونے والے صفدر مگسی اُس وقت ڈپٹی کنٹرولر بلڈنگ ٹاؤن پلاننگ تھے، اور اب وہ ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ ہیں، اور جمعے کو سروس سے ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ٹاؤن پلاننگ سے نقشے کی منظوری کے بعد نسلہ ٹاور کی فائل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) افسران کو فارورڈ کی گئی تھی۔

    نسلہ ٹاور: پولیس کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ

    نقشے کی منظوری کے وقت نثار احمد عرف چھوٹو ٹاؤن بلڈنگ کنٹرولر آفیسر جمشید ٹاؤن تھے، جب کہ ریٹائرڈ افسر سرفراز حسین ڈپٹی کنٹرولر تھے، اور ان دونوں افسران کے دستخط اور اجازت سے بلڈنگ کا نقشہ / لے آؤٹ پلان منظور ہوا۔

    ذرائع کے مطابق فرار ہونے والے صفدر مگسی اس وقت ڈپٹی کنٹرولر بلڈنگ ٹاؤن پلاننگ تھے، وہ کل سے فرار ہیں اور آفس نہیں آ رہے ہیں۔

    فرحان قیصر کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیزائن تھے، انھوں نے سِیل این او سی جاری کی جو غیر قانونی بلڈنگ کو جاری نہیں کی جا سکتی، جب کہ فرحان قیصر اس وقت ڈائریکٹر ڈیزائن ہیں۔

  • نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری دینے والے افسران کے نام سامنے آگئے

    نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری دینے والے افسران کے نام سامنے آگئے

    کراچی: عدالتی حکم پر مسمار کیے جانے والے نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری دینے والے افسران کے نام سامنے آگئے، منظوری کے وقت اضافی جگہ کی لیز نہ ہونے کے پہلو کو نظر انداز کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نسلہ ٹاور کی منظوری دینے والے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے سابق اور موجودہ افسران کے نام سامنے آگئے، ذرائع اتھارٹی کے مطابق نسلہ ٹاور کی سنہ 2013 میں منظوری دی گئی۔

    ذرائع ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ منظوری کے وقت منظور قادر عرف کاکا، ڈی جی ایس بی سی اے تھے۔ بلڈر قادر، اور نقشہ منظور کروانے والے مزمل منظور فرنٹ مین ہیں جبکہ نقشے کی منظوری ریٹائرڈ ڈائریکٹر نثار نے دی۔

    ذرائع کے مطابق ریٹائرڈ ڈپٹی ڈائریکٹر سرفراز حسین نے اجازت نامہ جاری کیا، موجودہ ڈائریکٹر فرحان قیصر نے سیل این او سی جاری کیا اور ٹاؤن پلاننگ سے ڈائریکٹر صفدر مگسی نے اجازت دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اضافی جگہ کی لیز نہ ہونے کے پہلو کو نظر انداز کیا گیا، ایس بی سی اے افسران کو نقشے کی اجازت کے لیے کیس ریفر کیا گیا۔

    یاد رہے کہ عدالتی احکامات پر نسلہ ٹاور کے معاملے کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران، سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی کے ذمے داران اور دیگر متعلقہ اداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    نسلہ ٹاور کے ذمے داران کے خلاف مقدمے کے اندراج کے بعد تفتیشی پولیس نے ریکارڈ جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔ پولیس کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی آفس سے ریکارڈ طلب کیا ہے۔

  • نسلہ ٹاور کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج

    نسلہ ٹاور کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں عدالتی حکم پر مسمار کیے جانے والے نسلہ ٹاور کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران، سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی کے ذمے داران اور دیگر متعلقہ اداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں قائم نسلہ ٹاور کے معاملے کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمہ فیروز آباد تھانے میں عدالتی احکامات کے بعد درج کیا گیا۔

    مقدمہ ایس ایچ او فیروز آباد خوشنود جاوید کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں اختیارات کا غلط استعمال اور رشوت ستانی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران، سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی کے ذمے داران اور دیگر متعلقہ اداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سندھی مسلم کو آپریٹو سوسائٹی سے ذمے داران کے نام طلب کیے گئے ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کی تفتیشی ٹیم سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر بھی گئی تھی، مقدمے کی کاپی پہلے سپریم کورٹ میں جمع کروائیں گے۔

    ریکارڈ جمع کرنا شروع کردیا گیا

    نسلہ ٹاور کے ذمے داران کے خلاف مقدمے کے اندراج کے بعد تفتیشی پولیس نے ریکارڈ جمع کرنا شروع کر دیا۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی پہنچ گئے۔

    پولیس کی جانب سے ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، دوسری تفتیشی پولیس ٹیم نے بھی سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی پہنچ کر سوسائٹی آفس سے ریکارڈ طلب کیا ہے۔

  • ریلی مؤخر کر دی، نسلہ ٹاور کی اجازت دینے والوں کے خلاف عدالت جا رہے ہیں: چیئرمین آباد

    ریلی مؤخر کر دی، نسلہ ٹاور کی اجازت دینے والوں کے خلاف عدالت جا رہے ہیں: چیئرمین آباد

    کراچی: آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے کہا ہے کہ ہم نے ریلی مؤخر کر دی ہے، اور غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دینے والوں کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے محسن شیخانی نے کہا کہ کل جب سے ہم نے ریلی کا اعلان کیا ہے، ایک ماحول بنا ہوا ہے اور تاثر دیا جا رہا ہے کہ ہم اداروں یا حکومتوں کے خلاف ہیں، ہم غیر قانونی کنسٹرکشن کے خلاف ہیں۔

    انھوں نے کہا آباد کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی ابھی مؤخر کی ہے، غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دینے والوں کے خلاف عدالت جا رہے ہیں، قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے، پالیس میٹر جو ہے اسی پر قائم رہا جائے، نسلہ کی پٹیشن میں بتایا جائے کہ کن اداروں نے اس کی اجازت دی، نسلہ گرانے کا حکم سپریم کورٹ کا ہے، ہم اس کے خلاف نہیں جا سکتے، لیکن اپیل کر سکتے ہیں۔

    محسن شیخانی نے کہا کل سعید غنی بھی ہمارے پاس آئے، صبح کمشنر صاحب آئے انھوں نے کہا ریلی کی اجازت نہیں دیں گے، کوئی حادثہ ہوا تو آباد ذمہ دار ہوگا، ہمیں تو حکومت ہی پرمٹ دیتی ہے، اس کے بعد اون کرنا حکومتی ذمہ داری ہے، ہم کوئی سیاسی جماعت نہیں، ہمیں کاروبار کرنے دیا جائے۔

    چیئرمین آباد نے تعمیرات کے سلسلے میں اپروول دینے کے لیے سنگل اتھارٹی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا اپروول ملنے کے بعد جو بھی کچھ ہو، اس کی ذمہ داری ادارے کی ہو، بلڈر کی نہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز پر مبنی ایک ماسٹر پلان بنایا جائے تاکہ سب اس کو فالو کریں، انکوائری کمیشن بیٹھنا چاہیے جو ان ساری چیزوں پر لائحہ عمل بنائے، ہم نے چارٹر اف ڈیمانڈ گورنر کو جمع کرا دیا ہے۔

    محسن شیخانی نے کہا کہ کیسز کی بنیاد پر 17 بلڈر ممبرز ایسے ہیں جنھیں آباد سے نکال دیا گیا ہے، ان لوگوں کا اب آباد سے تعلق نہیں، چائنا کٹنگ اور نالوں پر تجاوزات قائم کرنے والے آباد سے نہیں، کراچی میں ساڑھے 4 لاکھ ایکڑ زمین خالی پڑی ہے، کسی جگہ تو شہر کو انفرا اسٹرکچر دیں۔

    انھوں نے مزید کہا ہم نے 3 دن کا وقت دیا ہے، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے آباد کے وفد کو کل بلایا ہے، اس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ ہمارے ساتھ بیٹھیں گے، جب پالیسی آجائے گی تو چیف جسٹس سے بھی درخواست کریں گے۔

  • یہ مسئلہ نسلہ ٹاور کا نہیں، ہمارے شہر کراچی کا ہے: سلمان اقبال

    یہ مسئلہ نسلہ ٹاور کا نہیں، ہمارے شہر کراچی کا ہے: سلمان اقبال

    کراچی: اے آر وائی نیوز نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال نے کہا ہے کہ یہ مسئلہ نسلہ ٹاور کا نہیں، ہمارے شہر کراچی کا ہے، ہر چیز کا حل میز پر بیٹھ کر نکل سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہفتے کو نسلہ ٹاور سے متعلق آباد نے پریس کانفرنس کی، جس سے خطاب میں سلمان اقبال نے کہا عدلیہ نے ہمیشہ پاکستانی شہری اور تاجر کو ریلیف دیا ہے، تمام مسائل میز پر بیٹھ کر حل ہو سکے ہیں، آباد مسائل کا حل پیش کرے گی، مناسب ہو تو قبول کر لیے جائیں۔

    انھوں نے کہا کراچی میں ایک کیمونٹی نہیں پورا پاکستان بستا ہے، کراچی کو بالکل تنہا چھوڑ دیا گیا، ہم یہاں کام نہیں کر سکتے، کراچی میں بجلی ہے نہ پانی، سٹرکیں بھی نہیں، کراچی کے مقامی تاجر محفوظ نہیں تو باہر کے تاجر کیسے محفوظ ہوں گے۔

    پریس کانفرس سے خطاب میں آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے کہا میں اپیل کرتا ہوں جو بھی ٹیکنیکل مسائل ہیں ان پر ماہرین کو بٹھائیں، وہ حل ہو سکتے ہیں، نسلہ ٹاور کی توڑ پھوڑ روکی جائے، لیز اور روڈ کا ایشو حل ہو جائے گا۔

    چیف جسٹس سے درخواست ہے نسلہ ٹاور کیس کا فیصلہ واپس لیا جائے: مولانا بشیر فاروقی

    محسن شیخانی کا کہنا تھا کہ مرتضیٰ وہاب نے لیز کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، میں اپیل کرتا ہوں کہ اس پر فوری ایکشن لیں۔