Tag: نصرت سحر عباسی

  • 11 سالہ بچی سنگسار: ایسی سیاست سے بہتر ہے بلاول گھر بیٹھے

    11 سالہ بچی سنگسار: ایسی سیاست سے بہتر ہے بلاول گھر بیٹھے

    کراچی: رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی کا کہنا ہے کہ کاری سندھ کی رسم نہیں بلکہ قتل ہے، اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔ بلاول کو چاہیئے دوسرے صوبوں میں چیخ کر بات کرنے سے پہلے اپنے صوبے کی بات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے 11 سالہ بچی کو کاروکاری کیے جانے کے معاملے پر سخت غم و غصہ کا اظہار کیا۔

    نصرت سحر کا کہنا تھا کہ والدین کا بیان با اثر شخصیت کی وجہ سے تبدیل ہوا ہوگا۔ سندھ میں 6 ماہ میں 78 اس نوعیت کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ کاری سندھ کی رسم نہیں بلکہ یہ قتل ہے، اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ جرگے وہی لوگ کرتے ہیں جو ایوانوں میں بیٹھے ہیں، اسمبلی میں مسئلہ اٹھانے پر کہا جاتا ہے میڈیا غلط رپورٹ کر رہا ہے۔ سندھ میں ایسے جرائم کے واقعات بہت زیادہ ہیں جو سامنے نہیں آتے۔

    نصرت سحر نے سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کتے بچوں کو کاٹ رہے ہیں، لوگ ایڈز سے مر رہے ہیں، ڈینگی اور ہیپاٹائٹس نے صوبے کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے، اور وزیر صحت کہتی ہیں بچے کتوں کو نہ چھیڑیں۔ کون سی جگہ کا وزیر صحت ایسے بیانات دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول صاحب اپنے صوبے کی فکر کریں، دوسرے صوبوں میں جا کر بڑی بڑی باتیں نہ کیا کریں، دوسرے صوبوں میں چیخ کر بات کرنے سے پہلے اپنے صوبے کی بات کرو۔ سندھ حکومت کو عوام کی پرواہ نہیں، ایسی سیاست سے اچھا ہے بلاول گھر بیٹھ جائیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ کے شہر دادو میں 11 سالہ بچی کو کاری قرار دے کر، سنگسار کر کے قتل کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس کے مطابق واقعہ دادو کے علاقے جوہی میں 21 نومبر کی شام کو پیش آیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والدین اور 2 سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، لڑکی کی نمازِ جنازہ پڑھانے والے پیش امام کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    بچی کی والدہ کا دعویٰ ہے کہ ان کی بیٹی کی موت حادثاتی طور پر پتھریلا تودہ گرنے سے ہوئی۔

    انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کلیم امام نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی دادو سے واقعے سے متعلق تمام تفصیلات طلب کرلی ہیں، مقتولہ کی قبر کشائی کے لیے متعلقہ عدالت سے بھی جلد رجوع کیا جائے گا۔

  • اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    کراچی: پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کی کامیابیوں سے کراچی میں امن قائم ہوا ہے لیکن 4 سے 5 سال میں اسٹریٹ کرائم کی واردتیں کم نہیں ہوئیں، میں اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں امن و امان کی غیر محفوظ صورت حال پر اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے خرم شیر زمان کا کہنا تھا میری بھابھی، بیٹی کا موبائل اور میری اہلیہ سے پرس چھینا گیا، سندھ کے حکمران نا اہل ہیں ان سے کوئی توقع نہ رکھی جائے، جو شہر سے کچرا نہیں اٹھا سکتے ان سے کیا امید رکھی جا سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کراچی کے مسائل کی نشان دہی کریں تو پیپلز پارٹی کو تکلیف ہوتی ہے، سب اتفاق کرتے ہیں کراچی کو ٹھیک کرنا پی پی حکومت کی ترجیح نہیں، کراچی کمیٹی وزیر اعظم کے ساتھ بیٹھ کر تجاویز دے گی، شہر کے مسائل کے حل کے لیے وفاق جمہوری، آئینی طریقہ اپنائے گا۔

    نصرت سحر عباسی

    رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے پروگرام میں کہا کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی صورت حال نئی نہیں، جو بھی حکومت آئی اس نے کراچی کو سنجیدہ نہیں لیا، اپنے علاقوں کو تھوڑا بہت صاف کر کے ووٹرز کو خوش کیا جاتا رہا، ایپکس کمیٹی اور نیشنل ایکشن پلان بننے کے بعد کراچی کو کچھ ریلیف ملا۔

    انھوں نے کہا میرے شوہر پر فائرنگ ہوئی، ایف آئی آر درج ہوئی مگر انصاف نہیں ملا، تھانے میں رپورٹ کے لیے جائیں تو ایس ایچ او کا رویہ دیکھنے جیسا ہوتا ہے، جو خود کو غیر محفوظ سمجھے تو ایسے آئی جی کو فوراً گھر چلے جانا چاہیے، آئی جی صاحب کی باتیں سن کر تو سر شرم سے جھک گیا۔

    سابق چیف سی پی ایل سی

    سابق چیف سی پی ایل سی شرف الدین میمن کا پروگرام میں کہنا تھا کراچی کے انفرا اسٹرکچر میں بہت بڑا فقدان ہے، پولیس کا وہی پرانا نظام چل رہا ہے، ڈی این اے کی سہولت بھی اب جا کر کراچی میں میسرآئی ہے، پولیس میں نیچے سے اوپر تر بھرتیاں میرٹ پر نہیں ہوئیں، سیاسی بنیاد پر بھرتی ہونے والا کیا کارکردگی دکھائے گا، کراچی کے تھانوں میں مقامی شہریوں کو بھرتی کیا جانا چاہیے۔

    انھوں نے کہا اسٹریٹ کرائم پر گرفتار ملزمان کو سزائیں نہ ملے تو تشویش پھیلتی ہے، اسٹریٹ کرائم میں ملوث ملزمان کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے، روک تھام کے لیے سخت قانون سازی کرنا ریاستی ذمہ داری ہے۔

    شرف الدین میمن کا کہنا تھا اب ایسے سافٹ ویئر موجود ہیں جو بلاک فون کو بھی کھول دیتے ہیں، موبائل کے آئی ایم ای آئی تبدیل کرنے کا کام اب بھی مارکیٹ میں ہو رہا ہے، اس قسم کے کام ہوں گے تو فون چوری کے واقعات کس طرح رکیں گے، موبائل کو ان بلاک کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا کہ آئی جی سندھ کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر دکھایا گیا، کراچی جیسے بڑے شہروں میں کرائم کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔

    واضح رہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام نے کراچی میں ایک ورکشاپ میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ اگر میری ساس سے کوئی چوڑیاں اتار کر لے جائے تو ازدواجی زندگی کیسی ہوگی، رات کو جب فون کی گھنٹی بجتی ہے تو پہلے آیت الکرسی پڑھتا ہوں پھر فون اٹھاتا ہوں، میری ساس بھی لٹی ہیں، بھانجا بھتیجا بھی لٹا ہے، بہن بھائی بھی لٹے ہیں۔

  • مراد علی شاہ صرف بلاول بھٹو کے مفادات کے لئے کام کررہے ہیں، نصرت سحر عباسی

    مراد علی شاہ صرف بلاول بھٹو کے مفادات کے لئے کام کررہے ہیں، نصرت سحر عباسی

    حیدرآباد : مسلم لیگ (فنکشنل) کی رہنما و رُکن صوبائی اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا ہے کہ مراد علی شاہ کو غریب عوام کی کوئی فکر نہیں وہ صرف بلاول بھٹو کے مفادات کےلئے کام کررہے ہیں۔

    وہ حیدرآباد کے علاقے جی آر کالونی میں گزشتہ دنوں قتل کئے جانے والے دو بچوں کے والد انتظار سیال سے تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہی تھیں۔

    نصرت سحر عباسی نے کہا کہ اتنا بڑا واقعہ ہوگیا بلاول بھٹو کا اب تک کوئی ٹوئٹ نہیں آیا وہ صرف ابو اور پھوپھی کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں جبکہ سندھ حکومت بلاول بھٹو کی انتخابی مہم چلارہی ہے۔

    حیدرآباد سمیت سندھ کی ایم پی ایز فریال تالپور کی پیشی پر تو بن سنور کر پہنچ جاتی ہیں لیکن یہاں غریب کی داد رسی کےلئے کوئی نہیں آیا۔

    انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی حیدرآباد اور ڈی آئی جی فوری طورپر مستعفی ہوں اور بچوں کے قتل کے حوالے سے غفلت برتنے والے ایس ایچ اوز کو نوکری سے برطرف کیا جائے۔

    نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے نیب اب سب کو کھینچے گی، اس مسئلے پر وہ اگلے اسمبلی کے اجلاس میں آواز اٹھائیں گی ، اگر کسی بااثر شخص کے ساتھ کچھ ہوتا ہے تو پولیس الرٹ ہوجاتی ہے لیکن غریب افراد کےلئے پولیس بے حسی کا رویہ اختیار کرتی ہے۔

    پولیس لوگوں کی مدد کرنے کی بجائے خود دہشت گرد بنی ہوئی ہے، انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ غریب عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں، انہیں حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں وہ استعفیٰ دیں ، چیف جسٹس آف پاکستان حیدرآباد میں بچوں کے دہرے قتل کا نوٹس لیں اور ان کے والدین کو انصاف دلائیں۔

  • درگاہوں کی تعمیر میں ناقص مٹیریل استعمال ہوتا ہے: نصرت سحر عباسی

    درگاہوں کی تعمیر میں ناقص مٹیریل استعمال ہوتا ہے: نصرت سحر عباسی

    کراچی: فنکشنل لیگ کی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے الزام عائد کیا ہے کہ سندھ میں درگاہوں کی تعمیر میں ناقص مٹیریل استعمال ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں فنکشنل لیگ سے تعلق رکھنے والی رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے حکومت پر الزام لگایا کہ درگاہوں کی تعمیر میں ناقص مٹیریل استعمال کر کے کمیشن کھایا جاتا ہے۔

    نصرت سحر نے کہا ’درگاہوں کی تعمیر میں کمیشن لے کر ٹھیکے داروں کو کام دیا جاتا ہے، اندر کی سب خبریں ہیں، معلوم ہے کہ کیا ہو رہا ہے، حکومت نے صوبے کے 18 ملین روپے خرچ کردیے لیکن کام نہیں ہوا۔‘

    دریں اثنا، سندھ اسمبلی میں دوسرے روز بھی ہنگامہ آرائی ہوئی، اراکین نے شور شرابا کیا، اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ میں قائمہ کمیٹیوں کے نوٹیفکیشن غیر قانونی ہونے کا انکشاف

    پی ٹی آئی رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے اجلاس میں کہا کہ اسمبلی میں اپوزیشن کی بات سنی جائے گی تو جمہوریت بہتر ہوگی۔

    انھوں نے صوبائی حکومت پر الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی اپوزیشن کے اٹھائے عوامی مسائل دبانا چاہتی ہے، پی پی اسپیکر کا سہارا لے کر ہماری آواز دبا رہی ہے، یہ کہتے ہیں کہ سندھ کی تقسیم کرنے والوں کو انھوں نے توڑ دیا، ایسی بات ہے تو میں بھی کہنے میں بجا ہوں پی پی نے ملک توڑا ہے۔

    فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ نیب اور اینٹی کرپشن والے تمہارے گھروں پر آتے ہیں، پیپلز پارٹی والوں نے سندھ کو تباہ کر دیا ہے، معتبر سیٹ پر بیٹھ کر کوئی شخص معتبر نہیں ہو جاتا۔

  • دنیا پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی سیاست پر ہنس رہی ہے

    دنیا پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی سیاست پر ہنس رہی ہے

    لاہور: دنیا پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی سیاست پر ہنس رہی ہے، الیکشن کے وقت یہ دشمن اور چوری پکڑی جائے تو اکٹھے ہوجاتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید، وزیر ریلوے شیخ رشید اور جی ڈی اے کی نصرت سحر عباسی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    یاد رہے کہ آج پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنی طویل پریس کانفرنس میں‌ پی ٹی آئی حکومت، اس کے اتحادیوں اور نیب کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا.

    اس ضمن میں‌ سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جو سیاست کی، وہ ملک سے غربت کے خاتمے کے لئے ہے.

    انھوں نے کہا کہ بلاول کی نوازشریف سےمتعلق کچھ دن پہلے کی تقریر دیکھ لیں، سب سمجھ آجائے گا، الیکشن کے وقت یہ دشمن اور چوری پکڑی جائے تو اکٹھے ہوجاتے ہیں.

    بلاول بھٹو کی نیب پر کڑی تنقید، چیئرمین نیب سے اپنے لوگوں کے احتساب کا مطالبہ

    جی ڈی اے کی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں، جو ایک باری ہماری اور ایک تمھاری کھیل رہے ہیں، دنیا پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی سیاست پر ہنس رہی ہے.

    خیال رہے کہ اپنی پریس کانفرنس میں بلاول نے پی ٹی آئی کے وزرا کے کالعدم تنظیموں سے رابطہ کا الزام عائد کیا تھا.

    اس ضمن میں شیخ رشید نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بلاول کس کی طرف اشارہ کر رہے ہیں، مجھے معلوم نہیں.

    انھوں نے کہا کہ بلاول میرا نام لینے سے شرماتا کیوں ہے، بلاول بھٹو کو مجھ سے تکلیف ہے تو میرا نام لے میں دور کروں گا.

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس : نصرت سحرعباسی اور پی پی رہنما کے درمیان تلخ کلامی

    سندھ اسمبلی کا اجلاس : نصرت سحرعباسی اور پی پی رہنما کے درمیان تلخ کلامی

    کراچی : سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران آج بھی گرما گرمی عروج پر رہی، نصرت سحرعباسی نے بد تمیزی کرنے پر پی پی رکن اسمبلی کی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس ہو اور ہنگامہ آرائی نہ ہو یہ روایت سندھ اسمبلی نے آج بھی برقرار رکھی، اراکین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلے اور الزامات کا سلسلہ جاری رہا۔

    سندھ اسمبلی میں نصرت سحرعباسی سے ایک بار پھر بد تمیزی کی واقعہ پیش آیا ہے، ڈپٹی  اسپیکر  کی زیر صدارت اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی تیمور تالپور نے نصرت سحر عباسی کو اسٹوپڈ کہا اور ان کے شوہر کو نوکری دینے کا طعنہ بھی دیا۔

     جواب میں نصرت سحر عباسی نے بھی کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بکواس بند کرو، بعد ازاں اسمبلی کے بباہر میڈیا سے گفتگو میں نصرت سحر کا مزید کہنا تھا کہ  سعید غنی نے مجھے یقین دلایا تھا کہ وہ معافی مانگے گا مگر  اس نے معافی مانگنے سے انکار کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ تیمور تالپر نے معافی نہ مانگی تو اسمبلی نہیں چلنے دیں گے، بلاول بھٹو نے تیمور تالپور اور امداد پتافی کو پارٹی سے نہ نکالا تو  آئندہ کوئی عورت سندھ اسمبلی نہیں آسکے گی۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما تیمور تالپور کا کہنا تھا کہ نصرت سحر عباسی نے جو لفظ ایوان کے لیے استعمال کیے میں ان کو دہرا بھی نہیں سکتا، بات بس اتنی تھی کہ انہوں نے ہمیں کہا کہ کوئی فیور نہیں چاہیئے اللہ آپ کے فیور سے بچائے۔

    جس کے جواب میں میں نے یہی کہا کہ پہلی نوکری آپ کے شوہر کو پیپلز پارٹی کی دور حکومت میں ہی ملی۔ اس پر ایسے ریماکس دینا اور ہاتھا پائی کرنے کی کوشش کرنا بہت افسوس ناک ہے۔

    مزید پڑھیں: نصرت سحر نے امداد پتافی کو معاف کردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ سال ماہ جنوری میں ہی سندھ اسمبلی کے اجلاس میں نصرت سحر عباسی پر امداد پتافی کی جانب سے کسے جانے والے نازیبا جملوں پر طوفان کھڑا ہوگیا تھا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نصرت سحر عباسی پر اسمبلی میں کسے جانے والے جملوں کا نوٹس لیتے ہوئے امداد پتافی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا جس پر پارٹی نے انہیں شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

  • سندھ اسمبلی میں دوسرے روز بھی شورشرابہ اورنعرے بازی، پی ٹی آئی کا واک آؤٹ

    سندھ اسمبلی میں دوسرے روز بھی شورشرابہ اورنعرے بازی، پی ٹی آئی کا واک آؤٹ

    کراچی: سندھ اسمبلی میں دوسرے روز بھی شورشرابہ اورنعرے بازی جاری رہی، ایوان بدستور مچھلی بازار بنا رہا، اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق دوسرے روز بھی سندھ اسمبلی مچھلی بازار بنا رہا، ارکان نے اتنا شور شرابہ کیا کہ کان پڑی آواز سنائی نہیں دی، اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا۔

    [bs-quote quote=”شراب کو انگلی سے چیک کرنے کی تکنیک دنیا میں کہیں نہیں، دنیا حیران ہے: عدیل شہزاد” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سابق ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے وفاقی حکومت پر تیر اندازی کرتے ہوئے کہا کہ قرض کو لعنت سمجھنے والوں نے ورلڈ بینک سے کتنی لعنت سمیٹی۔

    پی پی رہنما شہلا رضا کی تقریر پر اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا، انھوں نے کہا کہ حکومت نے ایک ماہ میں سولہ قلابازیاں کھائیں۔

    قبل ازیں ارباب لطف اللہ کے ریمارکس پر پی ٹی آئی کے اراکین نے احتجاج کیا۔ ارباب لطف اللہ نے کہا کہ سندھ کا کتا، کتا ہے جب کہ پنجاب کا کتا شیرو ہے۔

    رکن اسمبلی عدیل شہزاد نے کہا کہ شراب کو انگلی سے چیک کرنے کی تکنیک دنیا میں کہیں نہیں، دنیا حیران ہے کہ سندھ لیبارٹری میں یہ فارمولہ کہاں سے آ گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس ہنگامے کی نذر، حکومتی اور اپوزیشن ارکان کا شور شرابا


    فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی نے پیپلز پارٹی پر تیکھے وار کیے، کہا سندھ بجٹ کے کروڑوں روپے لانچوں میں دبئی جاتے ہیں۔ ہاجمولہ کی گولیوں کی بہ جائے ہم پیٹ میں درد کی دعا دیں گے۔

    گیارہ سال میں چودہ سو ارب روپے لندن اور دبئی کے محلات چلے گئے، لوگ پوچھتے ہیں سندھ کا کون سا شہر ہے جہاں ایک مخصوص خاتون کا گھرنہیں۔

    اسمبلی میں اعتراف کیا گیا کہ پیپلز پارٹی ووٹ خریدتی ہے، چیف جسٹس نوٹس لیں۔ نصرت سحر عباسی جیسے ہی چپ ہوئیں سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی نے شور شرابہ اور احتجاج شروع کر دیا۔

  • بلاول کی ہدایت پر امداد پتافی کو شوکاز نوٹس جاری

    بلاول کی ہدایت پر امداد پتافی کو شوکاز نوٹس جاری

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نصرت سحر عباسی پر اسمبلی میں کسے جانے والے جملوں کا نوٹس لیتے ہوئے امداد پتافی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دے دیا جس پر پارٹی نے انہیں شوکاز نوٹس جاری کردیا دوسری جانب نصرت سحر عباسی نے امداد پتافی کی اسمبلی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کردیا۔


    یہ پڑھیں: سندھ اسمبلی میں تلخ کلامی‘ ڈپٹی اسپیکر کوعوام کا خیال آگیا


     تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں نصرت سحر عباسی کی تقریر پر پی پی رکن امداد پتافی نے نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے جن پر بلاول بھٹو نے سخت نوٹس لیتے ہوئے پی پی رکن اسمبلی کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔ بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ وہ امداد پتافی کو شوکاز نوٹس جاری کریں۔

    دوسری جانب بلاول بھٹو کے نوٹس پر نصرت سحر عباسی نے اُن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ امداد پتافی کی اسمبلی رکنیت معطل ہونے کی بریگنگ نیوز سننا چاہتی ہوں، بلاول بھٹو پارٹی چیئرمین ہیں وہ کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔ بلاول بھٹو امداد پتافی کو پارٹی سے نکالیں گے تو انہیں سلام پیش کروں گی۔

    انہوں نے کہا کہ آج جو سلوک میرے ساتھ ہوا وہی کل کسی اور کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے، امداد پتافی کی معافی کسی صورت قابل قبول نہیں ایسی ذہینت کے لوگوں کو اگر معاف کردیا جائے تو وہ پھر اسمبلی کا حصہ بن جائیں گے اور بدتمیزی کریں گے۔

    قبل ازیں امداد پتافی نے بلاول بھٹو کے نوٹس پر نصرت سحر عباسی سے معافی طلب کرتے ہوئے کہا تھاکہ اپنے کیے پر نادم ہوں، منہ سے غلط الفاظ ادا ہوگئے، گھر آکر معافی مانگنے کو بھی تیار ہوں۔

    نصرت سحر عباسی نے امداد پتافی کی معافی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی کی عزت اچھال کر معافی مانگنا قابل قبول عمل نہیں، ایسے لوگوں کو سخت سزا ملنی چاہیے تاکہ آئندہ ایسا سلوک دیکھنے کو نہ ملے۔

    بلاول بھٹو زرداری کے حکم کے بعد پیپلز پارٹی نے رکن سندھ اسمبلی امداد پتافی سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

    اسی ضمن میں بختاور بھٹو نے کہا ہے کہ رکن سندھ اسمبلی امداد پتافی کو اپوزیشن رکن نصرت سحر عباسی سے معافی مانگنی چاہیے ان کا رویہ قابل قبول نہیں۔

    قبل ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی امداد پتافی کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا۔

    یہ پڑھیں: اسمبلیوں میں مرد ارکان کا شرمناک رویہ اخلاقی زوال کی علامت: عمران خان

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے اجلاس میں امداد پتافی نے خاتون رکن کے خلاف نازیبا الفاظ ادا کیے جسے اسمبلی کی کارروائی سے حذف کردیا گیا تاہم وہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور ذومعنی جملوں پر مبنی امداد پتافی کی تھوڑی ویڈیو ٹی وی چینلز بھی چلائی۔

  • اسمبلیوں میں مرد ارکان کا شرمناک رویہ اخلاقی زوال کی علامت: عمران خان

    اسمبلیوں میں مرد ارکان کا شرمناک رویہ اخلاقی زوال کی علامت: عمران خان

    کراچی: سندھ اسمبلی کے فلور پر عوام کے منتخب نمائندوں نے ایک بار پھر اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ اور سینئر رہنماؤں کی موجودگی میں خاتون اپوزیشن رکن نصرت سحر عباسی پر غیر اخلاقی جملے کسے گئے۔ ارکان اسمبلی کے رویے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    یہ ساری کہانی اس وقت شروع ہوئی جب گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ فنکشنل کی رکن نصرت سحر عباسی نے صوبائی وزیر امداد پتافی سے سوالات شروع کیے۔

    صوبائی وزیر نے سوالات کے مکمل جواب کے حصول کے لیے نصرت سحر عباسی کو اپنے چیمبر میں آنے کا کہا جس پر خاتون رکن بھڑک اٹھیں۔

    ایک اور رکن اسمبلی تیمور تالپور نے اس بد اخلاقی و بدتمیزی میں صوبائی وزیر کا ساتھ دیا اور نصرت سحر عباسی پر جملے کستے رہے۔

    صوبائی وزیر کے اخلاق سے گرے جملوں پر پورا ایوان بشمول وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ہنستا رہا اور کسی نے اس رویے کی مذمت نہ کی۔ ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے بھی صوبائی وزیر کو تادیب کرنے کے بجائے نصرت سحر عباسی کا مائیک بند کردیا۔

    اس کارروائی نے پیپلز پارٹی کے ان دعووں کا پول کھول دیا جو وہ خواتین کو با اختیار بنانے اور انہیں عزت دینے کے حوالے سے کرتی ہے۔ تاحال پیپلز پارٹی کے کسی مرد رکن نے اس رویے کی مذمت نہیں کی، تاہم خواتین ارکان نے اس رویے کو شرمناک قرار دیا۔

    پیپلز پارٹی کی رکن نفیسہ شاہ نے اس اخلاق سے گرے رویے پر امداد پتافی سے معافی کا مطالبہ کیا۔

    شرمیلا فاروقی نے کہا، ’کچھ افراد نہایت بے شرم ہوتے ہیں۔ امداد پتافی اس سے پہلے بھی ایسی حرکات کر چکے ہیں، قیادت کو انہیں معطل کردینا چاہیئے‘۔

    انہوں نے تیمور تالپور کے رویے کی بھی سخت مذمت کی۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی کہا کہ مرد اراکین کی جانب سے اسمبلیوں میں اس قسم کا رویہ ہمارے اخلاقی زوال کو ظاہر کرتا ہے۔

    انہوں نے کچھ عرصہ قبل قومی اسمبلی میں خواجہ آصف اور شیریں مزاری کی اس جھڑپ کا حوالہ بھی دیا جس میں خواجہ آصف نے شیریں مزاری کو ’ٹریکٹر ٹرالی‘ کہہ کر پکارا تھا۔

    مزخورہ واقعے کے بعد شیر یں مزاری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں خواجہ آصف کے خلاف ہتک عزت کی درخواست دائر کردی تھی تاہم عدالت نے یہ کہتے ہوئے کہ، ’آرٹیکل 69 کے تحت عدالت پارلیمنٹ کے امور میں مداخلت نہیں کر سکتی‘، درخواست کو خارج کردیا تھا۔

  • سندھ اسمبلی اجلاس: شہلا رضا اور نصرت سحر عباسی کے درمیان جھڑپ

    سندھ اسمبلی اجلاس: شہلا رضا اور نصرت سحر عباسی کے درمیان جھڑپ

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا اور مسلم لیگ فنکشنل کی رکن نصرت سحر عباسی کے درمیان جھڑپ اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں گرما گرمی کے ساتھ دلچسپ مکالمے ہوئے۔

    اجلاس کے دوران شہلا رضا نے ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی دلاور قریشی کو بیٹا کہہ کر پکارا۔ جواب میں دلاور قریشی نے انہیں ماں کہہ کر مخاطب کیا۔

    نصرت سحر عباسی نے ڈپٹی اسپیکر پر جانبداری کا الزام لگا دیا۔ بحث بڑھی تو اسپیکر شہلا رضا نے کہا کہ آپ خود کو ملکہ ترنم سمجھتی ہیں۔

    جب تکرار زیادہ بڑھی تو آخر کار شہلا رضا نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے نصرت سحر عباسی کا مائیک ہی بند کروا دیا۔