Tag: نصیر الدین شاہ

  • نصیر الدین شاہ سیلفی کے خواہشمند مداح پر برس پڑے، ویڈیو وائرل

    نصیر الدین شاہ سیلفی کے خواہشمند مداح پر برس پڑے، ویڈیو وائرل

    بالی ووڈ کے سینئر اداکار نصیر الدین شاہ دہلی ایئرپورٹ پر سیلفی بنوانے کے خواہشمند مداح پر برس پڑے جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

    فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکار نصیر الدین شاہ کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں انہیں سیلفی لینے کے خواہشمند مداح پر غصہ کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    وائرل ویڈیو میں نصیر الدین شاہ کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ’آپ لوگوں نے موڈ خراب کردیا، ایک دفعہ جو بات کی جائے آپ لوگ سمجھتے نہیں ہیں۔‘

    اداکار کو غصے میں دیکھ کر وہاں موجود فوٹو گرافرز کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ہٹ جائیں وہ منع کررہے ہیں تو انہیں پریشان نہیں کریں۔

    نصیر الدین شاہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہورہی ہے اور صارفین اداکار کے طرز عمل کی حمایت کررہے ہیں۔

    ایک صارف نے لکھا کہ ’نصیر الدین شاہ غصہ کررہے ہیں تو صحیح ہی کررہے ہوں گے کوئی نہ کوئی وجہ ہوگی۔‘ دوسرے صارف نے لکھا کہ ’جب وہ منع کررہے ہیں تو انہیں تنہا چھوڑ دیں۔‘

  • بالی ووڈ فلمیں دیکھنا چھوڑ دیں، نصیر الدین شاہ

    بالی ووڈ فلمیں دیکھنا چھوڑ دیں، نصیر الدین شاہ

    لیجنڈری اداکار نصیر الدین شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے بالی ووڈ فلمیں دیکھنا چھوڑ دی ہیں اور انہیں فلمیں بالکل پسند نہیں ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دہلی میں اردو لٹریچر فیسٹیول میں گفتگو کرتے ہوئے نصیر الدین شاہ نے فلمسازوں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ 100 سالوں سے ایک ہی قسم کی فلمیں بنارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم یہ کہتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں کہ ہندی سنیما 100 سال پرانا ہے لیکن ہم ایک جیسی فلمیں بنا رہے ہیں یہ واقعی مایوس کن ہیں۔

    اداکار نے کہا کہ بیرون ملک رہنے والے ہندوستانی بالی ووڈ فلمیں ضرور دیکھتے ہیں کیونکہ یہ انہیں اپنے ملک کی یاد دلاتی ہیں لیکن بہت جلد ہی وہ بھی ایسی فلموں سے تنگ آجائیں گے کیونکہ ان فلموں کا مواد اچھا نہیں ہے۔

    نصیر الدین شاہ نے کہا کہ ہندی سنیما کے لیے امید صرف اسی صورت میں ہے جب ہم انہیں پیسہ کمانے کے ذریعے کے طور پر دیکھنا چھوڑ دیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ اب بہت دیر ہوچکی ہے، اب کوئی حل نہیں ہے کیونکہ جو فلمیں ہزروں دیکھ رہے ہیں وہ بنتی رہیں گی لوگ دیکھتے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جو لوگ سنجیدہ فلمیں بنانا چاہتے ہیں یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ آج کی حقیقت کو ظاہر کریں۔

    کام کے محاذ پر نصیر الدین شاہ کرن جوہر کی متوقع ویب سیریز ’شو ٹائم‘ میں نظر آئیں گے۔

  • سندھی زبان سے متعلق بیان غلط تھا، نصیر الدین شاہ کا اعتراف

    سندھی زبان سے متعلق بیان غلط تھا، نصیر الدین شاہ کا اعتراف

    بھارت کے سینئر اور معروف اداکار نصیر الدین شاہ نے سندھی زبان سے متعلق بیان پر غلطی کا اعتراف کر لیا۔

    دورانِ انٹرویو نصیر الدین شاہ نے کہا تھا کہ پاکستان میں بلوچی، دری اور دیگر زبانیں بولی جاتی ہیں جبکہ سندھی اب نہیں بولی جاتی۔

    بیان پر صارفین نے اداکار کو آڑے ہاتھوں لیا اس کے علاوہ پاکستان کے متعدد اداکار و اداکارہ نے ان کے بیان پر تنقید کی۔

    تاہم اب سوشل میڈیا پر جاری بیان میں نصیر الدین شاہ نے اعتراف کیا کہ اس معاملے پر میں غلط تھا، پاکستان میں سندھی زبان نہ بولے جانے سے متعلق میرا بیان غلط تھا۔

    نصیر الدین شاہ کے سندھی زبان سے متعلق بیان پر منشا پاشا بھی بول پڑیں

    نصیر الدین شاہ نے کہا تھا کہ مراٹھی اور فارسی کےدرمیان تعلق کےبیان کو بھی غلط سمجھا گیا، میں نےکہا تھا بہت سے مراٹھی الفاظ فارسی زبان کے ہیں، میری نیت مراٹھی زبان کو  نیچا دکھانا نہیں تھی ،میرا مقصد ثقافتی تنوع کو بیان کرنا تھا۔

    پاکستانی مشہور شوبز شخصیات یاسر نواز اور منشا پاشا نے دانش نواز کے ساتھ مل کر نصیر الدین شاہ کے پاکستان میں سندھی زبان کے بارے میں تبصرے کا مزاحیہ انداز میں جواب بھی دیا تھا۔

  • فلم فئیر ایوارڈز کو واش روم کے ہینڈل کے طور پر استعمال کرتا ہوں، نصیر الدین شاہ

    فلم فئیر ایوارڈز کو واش روم کے ہینڈل کے طور پر استعمال کرتا ہوں، نصیر الدین شاہ

    بھارتی فلم انڈسٹری کے سینیئر ترین اداکار نصیر الدین شاہ نے فلمی ایوارڈز سے متعلق دلچسپ تبصرہ کیا ہے۔

    بالی وڈ کے سینیئر ترین اداکار نصیر الدین نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ میرے نزدیک ان ایوارڈز کی کوئی اہمیت نہیں ہے، میں انہیں بالکل سنجیدگی سے نہیں لیتا۔

    ایک انٹرویو کے دوران جب نصیر الدین شاہ سے ایک مقبول افواہ کے بارے میں پوچھا گیا کہ ان باتوں میں سچائی ہے کہ آپ ایوارڈز کو دروازے کے ہینڈل کے طور پر استعمال کرتے ہیں؟

    نصیرالدین شاہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایوارڈز فلم انڈسٹری میں لابنگ کے نتائج کے سوا کچھ نہیں ہیں، میرے نزدیک ان ٹرافیوں کی کوئی اہمیت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہوئی جب میں نے اپنے کیریئر کی ابتداء  میں کچھ ایوارڈز حاصل کیے لیکن پھر  میرے ارد گرد ٹرافیوں کے ڈھیر لگنے لگے، کچھ وقت بعد میں  سمجھ گیا کہ یہ ایوارڈز صرف لابنگ کا نتیجہ ہیں، ضروری نہیں کہ یہ ایوارڈز ان کی قابلیت کی وجہ سے مل رہے ہوں۔

    نصیرالدین شاہ دلیپ کمار پر کیے گئے منفی تبصرے پر آج تک قائم

    ایوارڈز کو دروازے کے ہینڈل کے طور پر استعمال کے سوال کے جواب میں نصیر الدین شاہ نے ہنستے ہوئےجواب دیا کہ کوئی بھی اداکار جو ایک کردار کو نبھانے کے لیے اپنی پوری محنت اور  اپنی جان ڈال دیتا ہے وہ اچھا اداکار ہے، مگر آپ ان سب اچھے اداکاروں میں سے صرف ایک کا انتخاب کرکے اسے سال کے بہترین اداکار کا ایوارڈ دیں تو یہ کیسے مناسب ہے؟

    نصیرالدین شاہ نے کہا کہ مجھے ان ایوارڈز پر بالکل فخر نہیں جو میں نے حاصل کیے، میں اپنے آخری 2 ایوارڈز لینے بھی نہیں گیا۔

    لہذا جب میں نے فارم ہاؤس بنایا تو میں نے اپنے ایوارڈز وہاں رکھنے کا فیصلہ کیا، جو بھی وہاں واش روم جائے گا اسے  دو دو  ایوارڈز ملیں گے کیونکہ واش روم کے ہینڈل فلم فیئر ایوارڈز کے بنے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ نصیر الدین شاہ بھارتی فلم انڈسٹری کے مایاناز اداکاروں میں سے ایک ہیں، اپنی بہترین اداکاری سے انہوں نے اپنے شاندار کیریئر میں کئی بڑے فلمی ایوارڈز اپنے نام کیے۔

    نصیر الدین شاہ اپنے فلمی کیریئر میں بھارت کے سب سے بڑے نیشنل ایوارڈ پدم شری، پدم بھوشن اور فلم فیئر ایوارڈز 3،3 بار حاصل کرچکے ہیں۔

  • اداکار نصیر الدّین شاہ کی وِگ اور سری دیوی کی ریہرسل!

    اداکار نصیر الدّین شاہ کی وِگ اور سری دیوی کی ریہرسل!

    نام وَر ہدایت کار رمیش سپی نے 1987ء میں اپنی فلم "زمین” کا آغاز کیا تھا جس میں ونود کھنہ، سنجے دت، رجنی کانت کے ساتھ نصیرالدّین شاہ بھی شامل تھے جو کچھ اختلافات کے بعد اس فلم سے الگ ہوگئے تھے۔

    یہ فلم بھی مکمل نہیں‌ ہوسکی تھی اور ریلیز نہیں‌ ہوئی، لیکن شائقینِ سنیما اور مداحوں کے لیے یہ امر دل چسپی کا باعث ہو گا کہ نصیر الدّین شاہ نے اس فلم میں‌ کام کرنے سے کیوں انکار کیا تھا۔

    فلم "زمین” ایک بڑے بجٹ کی فلم تھی جس میں ایک "وِگ” مسئلہ بن گئی اور نصیر الدّین شاہ اس سے الگ ہوگئے۔ اپنے ایک انٹرویو میں بالی وڈ کے اس نام وَر اداکار نے اس حوالے سے بتایا، "میرے ایک دوست نے مجھے مشورہ دیا تھا کہ کمرشل فلموں میں کام کرنا ہے تو اپنا رول مت سنو، صرف یہ فیصلہ کرو کہ تمہیں کس پروڈیوسر اور کس ڈائریکٹر کے ساتھ کام کرنا ہے۔ مجھے اپنے دوست کا یہ مشورہ اچھا لگا۔ اس سے پہلے کمرشل فلموں کرما، غلامی اور مثال میں اپنا رول سن چکا تھا مگر جب فلمیں مکمل ہوئیں تو مجھے احساس ہوا کہ ایسی فلموں میں کام کرنے سے پہلے اپنا رول سننا کوئی ضروری بات نہیں۔ یہ تو ڈائریکٹر کے ہاتھ میں ہوتا ہے کہ وہ آپ کا رول کیا سے کیا کر دے۔”

    "رمیش سپی کے ساتھ کام کرنے کی مجھے خواہش تھی۔ میں نے کہیں سنا کہ فلم "زمین” میں نانا پاٹیکر جو رول کر رہا تھا وہ اس نے چھوڑ دیا ہے۔ مجھے مشورہ دیا گیا کہ یہ رول حاصل کرو، مگر میں نے منع کر دیا۔ کچھ دن بعد رمیش سپی نے مجھے اس رول کے لیے خود بلایا اور مجھ سے کہا کہ ایک نیگیٹو رول ہے۔ میں اس سے پہلے دو تین فلموں "مرچ مسالہ”، "بے زبان” اور "حادثہ” وغیرہ میں ایسے رول کر چکا تھا اور یہ رول کر کے مجھے خوشی ہوئی تھی۔ میں نے "زمین” کے لیے ہاں کہہ دی۔ صرف یہ سوچا کہ رمیش کی فلموں میں ولن کے رول ہمیشہ اچھے اور متاثر کن ہوتے ہیں، اس میں بھی ایسا ہی ہوگا۔ ایک دن کی شوٹنگ کے بعد ہی مجھے اندازہ ہو گیا کہ اس رول میں وہ کچھ نہیں ہے جو میں نے سوچا تھا۔ جب سے میں نے یہ فلم چھوڑ دی تو مجھ پر الزام لگایا گیا کہ جس وقت سری دیوی ریہرسل کر رہی تھی میں میگزین پڑھ رہا تھا۔ اب آپ بتائیے کہ ہیروئن ڈانس کی ریہرسل کرے تو کیا ضروری ہے کہ ساتھی اداکار صرف ریہرسل دیکھتا رہے؟ خدا جانے ریہرسل کے دوران وہ مجھ سے کیا چاہتے تھے؟”

    "معاملہ وِگ کا بھی تھا۔ جو وِگ انھوں نے میرے لیے بنوائی تھی وہ مجھے پسند نہیں تھی اور جو میں نے بنوائی اسے انھوں نے ناپسند کیا۔ اس کے باوجود میں نے کہا کہ: ‘آپ باس ہیں، اگر کہیں گے تو آپ کی پسند کی وگ پہن لوں گا مگر سچی بات یہ ہے کہ اس وگ کو پہننا مجھے اچھا نہیں لگتا۔ یہ وِگ پہن کر میں پوری فلم میں دکھی رہوں گا۔’ شاید رمیش کو میری بات بری لگی۔ رمیش نے مجھ سے کہا: ‘آگے چل کر کوئی پرابلم نہ ہو، ایسا سوچیے’۔ میں نے جواب دیا: ‘میں نے آج تک سو (100) فلموں میں کام کیا ہے، سب سے پوچھیے کہ میں نے کس کا کتنا نقصان کیا ہے؟’…”

    "میں سمجھ گیا کہ میری بات سے انکار کیا جا رہا ہے۔ لہٰذا میں نے وِگ اتار کر پھینکی، رمیش سے ہاتھ ملایا اور چلا آیا۔ مجھے اس بات کا بہت افسوس ہے کہ میں رمیس سپی کے ساتھ کام نہ کر سکا مگر اس کی خوشی بھی ہے کہ اُس وِگ کے ساتھ میں نے ایکٹنگ نہیں کی۔”

    (ماخوذ از ماہنامہ "شمع” سنہ 1988ء)

  • بالی ووڈ اداکار نصیر الدین شاہ بھی مودی کے خلاف بول پڑے

    بالی ووڈ اداکار نصیر الدین شاہ بھی مودی کے خلاف بول پڑے

    نئی دہلی: بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکار نصیرالدین شاہ نے بھی آخر کار طلبہ پر ہونے والے تشدد پر خاموشی توڑ دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہندی فلموں کے مشہور و مقبول اداکار نصیر الدین شاہ نے بھی انڈیا میں طلبہ پر بدترین تشدد کے تناظر میں مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ طلبہ کا نا انصافی کے خلاف کھڑے ہونا بہت خوش گوار ہے۔

    اپنے حالیہ انٹرویو میں نصیرالدین شاہ نے سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے خلاف ملک میں جاری احتجاج پر کہا کہ جس طرح طلبہ حالیہ تقسیم اور ناانصافی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، وہ حیران کن ہے، تاہم مجھے وزیر اعظم مودی کے طلبہ کے ساتھ رویے پر حیرت نہیں ہے، مودی خود کبھی طالب علم نہیں رہے اس لیے انھیں طلبہ سے ہم دردی نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ خود بالی ووڈ کے اندر بھی دپیکا جیسے نوجوان اداکار اور ہدایت کار اس امتیازی قانون کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، میں بڑے اور مستحکم اسٹارز کی خاموشی کو سمجھ رہا ہوں، لیکن حیران ہوں کہ وہ کب تک اپنی خاموشی برقرار رکھ پائیں گے۔

    مودی پر تنقید کرتے ہوئے نصیرالدین شاہ نے کہا کہ نریندر مودی خود ٹوئٹر پر نفرت پھیلانے والوں کی قیادت کر رہے ہیں، مودی سرکار کی مذہبی سیاست نے مجھے اپنی مسلم شناخت کی طرف زیادہ متوجہ کر دیا ہے اور میں پریشانی میں مبتلا ہو گیا ہوں، 70 سال بھارت میں رہنے پر بھی اگر ثابت نہ کر سکوں تو پھر نہیں پتا کیا کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ بھارت کے مختلف شہروں میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی قوانین کے خلاف شدید احتجاج بدستور جاری ہے، مودی سرکار کی جانب سے اس احتجاج کو شدت عطا کرنے پر طلبہ پر بدترین تشدد کیا گیا۔

  • ہندو انتہا پسند بے قابو، لیجنڈری اداکار کو پاکستان جانے کا مشورہ

    ہندو انتہا پسند بے قابو، لیجنڈری اداکار کو پاکستان جانے کا مشورہ

    ممبئی: بھارتی ہندو انتہا پسندوں نے انسانیت کا دفاع کرنے پر لیجنڈری اداکار کو ملک دشمن قرار دیتے ہوئے فوری طور پر پاکستان جانے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل 68 سالہ معروف بالی ووڈ اداکار نصیر الدین شاہ نے بھارتی ریاست اترپردیش میں پیش آنے والے واقعے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا تو ہندو انتہا پسند تنظیم نے انہیں پاکستان جانے کا مشورہ دے دیا۔

    اداکار نصیر الدین شاہ نے بھارتی ریاست اترپریش کے علاقے میں گائے  کے تنازع پر ہونے والے ہنگامے اور پولیس اہلکار سمیت 12 افراد کی ہلاکت پر کہا تھا کہ ’مجھے بھارت کے مستقبل کی فکر ہے، اگر ایک جانور کی وجہ سے انسانوں کی جانیں محفوظ نہیں تو پھر ایسے ملک کو غیر محفوظ قرار دیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بابری مسجد کی شہادت میں ملوث ہندو انتہا پسند شہری نے اسلام قبول کرلیا

    نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا کہ ’ایک گائے اور مذبحہ خانے کی وجہ سے شدت پسندوں نے پولیس آفیسر کو قتل کردیا، ایسی صورتحال بھارت کے کسی بھی شہری کے ساتھ کبھی بھی پیش آسکتی ہے‘۔

    لیجنڈری اداکار کے اظہار خیال پر تنگ نظر اور متعصب ہندو انتہا پسندوں کی تنظیم نریمان سینا نے ہنگامہ کھڑا کردیا اور نصیرالدین شاہ کو ملک چھوڑنے کے ساتھ پاکستان جانے کا حکم دیا۔

    نریمان سینا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نصیر الدین شاہ اگر اپنے ساتھ کسی اور کو بھی پاکستان لے جانا چاہتے ہیں تو ہم اُس کے بھی ٹکٹ کا انتظام کردیں گے۔ ہندو انتہا پسندوں نے نصیر الدین شاہ کو ملک کا غدار بھی قرار دیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ہندو انتہا پسندوں کا بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کی گاڑی پر حملہ

    اسے بھی پڑھیں: ’پریانکا کو پاکستان بھیج دو‘ انتہا پسند ہندوؤں کی پکار

    دوسری جانب لیجنڈری اداکار نے اپنی بات کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’میں ابھی بھی اپنے مؤقف پر قائم ہوں، مجھے اپنے ملک کے مستقبل کی فکر ہے اور اس حوالے سے سوچنے پر کوئی بھی مجھے غدار قرار نہیں دے سکتا‘۔

    بالی ووڈ اداکار نے ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر اسی طرح چیزیں چلتی رہیں تو بھارت دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک ہوجائے گا‘۔

  • ویرات کوہلی سب سے بدتہذیب کھلاڑی ہے: نصیر الدین شاہ

    ویرات کوہلی سب سے بدتہذیب کھلاڑی ہے: نصیر الدین شاہ

    ممبئی: ممتاز  بھارتی اداکار نصیر الدین شاہ نے بھارتی کپتان کو دنیا کا سب سے بدتہذیب کھلاڑی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نصیر الدین شاہ کے فیس بک اسٹیٹس نے ویرات کوہلی کے مداحوں کو چراغ پا کر دیا۔ سینئر اداکار نے ویرات کو دنیا کا سب سے بدتمیز کھلاڑی ٹھہرایا ہے۔

    اداکار نے لکھا کہ ویرات کوہلی دنیا کا بہترین کھلاڑی ہی نہیں، بلکہ وہ برے برتاؤ میں بھی سرفہرست ہے۔

    نصیر الدین شاہ نے مزید کہا کہ بہ طور کرکٹر اس کی صلاحیت اور  مہارت اپنی جگہ، مگر ساتھ ہی وہ ایک متکبر اور بدتمیز شخص بھی ہے۔

    انھوں نے طنزاً لکھا کہ میں اپنے اس بیان کے بعد یہ ملک قطعی نہیں چھوڑوں گا، چاہے کچھ ہوجائے۔


    مزید پڑھیں: ٹاس کیلئے شارٹس پہن کر آنے پر ویرات کوہلی کو شدید تنقید کا سامنا


    یاد رہے کہ کچھ عرصے قبل بھارتی کپتان نے اپنے ناقدین کو ایک ایسا انوکھا مشورہ دیا تھا، جس نے سب کو حیرت میں ڈال دیا، ویرات کوہلی نے کہا تھا کہ جنھیں ان کی بیٹنگ پسند نہیں، وہ ملک چھوڑ سکتے ہیں۔

    ایک جانب جہاں کوہلی کے اس عجیب و غریب بیان پر تنقید کی گئی، وہیں بہت سے افراد نے ان کی حمایت کی۔

    سوشل میڈیا پر ویرات کے مداحوں نے اب سینئر اداکار کو نشانے پر رکھ لیا ہے اور ان پر کڑی تنقید کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

  • پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں، قابل مذمت ہیں، نصیر الدین شاہ

    پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں، قابل مذمت ہیں، نصیر الدین شاہ

    ممبئی: بالی ووڈ انڈسٹری کے مایہ ناز اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات تاحال جاری ہیں مگر انڈیا میں پاکستانی فنکاروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو تکلیف دہ بات ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلمی انڈسٹری میں اپنی محنت سے مقام حاصل کرنے والے اداکار نصیر الدین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی انتہاء پسندوں کی جانب سے فلم سازوں اور سینما مالکان کو دھمکیاں دینے اور فلم کی تشہیر روکنے کا عمل قابلِ مذمت ہے۔

    انہوں نے بھارتی ہندو انتہاء پسند تنظیم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستانی فنکاروں کو دی جانے والی دھمکیاں قابل مذمت ہیں، انتہاء پسندوں کے لیے فنکار ایک آسان ہدف ہے اس لیے وہ ہر بار ان ہی کو نشانہ بناتے ہیں۔

    پڑھیں:  فلم اے دل ہے مشکل کی ریلیز، بھارتی انتہا پسندوں نے 5 کروڑ مانگ لیے

     ایک سوال کے جواب میں نصیر الدین شاہ نے کہا کہ ’’پاک بھارت کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات منقطع ہوئے اور نہ ہی ایک دوسرے کے لیے سرحدیں بند کی گئیں مگر پھر بھی انتہاء پسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں دی گئیں اور فلموں کی ریلیز روکی گئی جو میرے لیے تکلیف دہ بات ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی فنکاروں پر پابندی اسکول کے بچوں کا مذاق ہے، پوجا بھٹ

    انہوں نے مہارشٹرا کی ہندو انتہاء پسند تنظیم کی جانب سے کرن جوہر کی فلم کی تشہیر کی مشروط اجازت دینے پر مقامی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور فلم کی تشہیر کے حمایت بھی کی۔ نصیر الدین شاہ نے بھارتی وزیر اعظم کو کہا کہ وہ ملک میں تعلیم اور دیگر عوامی مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کریں نہ ہی جنگی جنون میں مبتلاء ہوں۔
  • مجھے صرف مسلمان ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا جاتا ہے، نصیر الدین شاہ

    مجھے صرف مسلمان ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا جاتا ہے، نصیر الدین شاہ

    بالی ووڈ اداکار نصیر الدین شاہ کے پاکستان کے حق میں دیئے جانے والے بیانات کے بعد اُن پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ہونے والی شدید تنقید کی گئی۔

    بالی ووڈ اداکار کا کہنا تھا "میرا نام نصیر الدین شاہ ہے اور میرا خیال ہے کہ مجھے صرف اسی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے، مجھے یہ کہتے ہوئے شدید تکلیف ہورہی ہے کہ مجھے آج سے پہلے تک اپنی شناخت معلوم نہیں تھی”۔

    نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا "میرے خاندان کی 4 نسلیں ہندوستان میں رہائش پذیر ہیں، مجھے ہندوستانی ہونے پر فخر ہے اور میں کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دوں گا کہ وہ میری حب الوطنی پر سوال اٹھائے۔”

    اداکار نے سوال کیا کہ اگر پاکستان کی اچھی چیزوں کی تعریف کی جائے تو اس میں "ہندوستان مخالف” کیا بات ہے. "اگر میں کہوں کہ عمران خان عظیم ہیں تو کیا اس سے سنیل گواسکر کم درجے کے کرکٹر ہوجائیں گے؟”

    سابق پاکستانی وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی کتاب کی ہندوستان میں تقریب رونمائی کے موقع پر انتہاپسند ہندو جماعت شیو سینا کے احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے نصیر الدین شاہ نے کہا "نفرت پھیلانے والے آج ہندوستان میں کھل کر کھیل رہے ہیں”۔

    واضح رہے کہ نصیر الدین شاہ نے بھی دیگر کالم نگاروں اور دانشوروں کے ہمراہ ممبئی میں خورشید قصوری کی کتابِ رونمائی کی تقریب میں شرکت کی تھی۔

    اس موقع پر نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا” میں کئی مرتبہ پاکستان گیا لیکن کسی پرفارمنس میں اس طرح سے رکاوٹ نہیں ڈالی گئی، نہ پریشان کیا گیا اور نہ ہی کبھی کوئی دھمکی دی گئی، حتیٰ کہ مجھے کبھی بھی اپنے ساتھ سیکیورٹی نہیں لے جانی پڑی۔

    نصیرالدین شاہ کے ان بیانات کے بعد انھیں ٹوئٹر پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔