Tag: نظام انہضام

  • بیریٹرک سرجری کیا ہے؟ فوائد زیادہ ہیں یا نقصانات؟

    بیریٹرک سرجری کیا ہے؟ فوائد زیادہ ہیں یا نقصانات؟

    وزن میں کمی کیلیے کرائی جانے والی سرجری جسے میٹابولک اور بیریٹرک سرجری بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسا آپریشن ہے جو نظام انہضام میں بھی تبدیلیاں لاتا ہے۔

    بیریٹرک سرجری (Bariatric surgery) ان لوگوں کے لیے ہے جن کا موٹاپا بہت زیادہ ہوتا ہے اور انہیں وزن کم کرنے کی انتہائی ضرورت ہوتی ہے، اس حوالے سے ڈاکٹر عمر عادل نے ایک انٹرویو میں ناظرین کو بیریٹرک سرجری کی افادیت اور اس کے نقصانات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سرجری کے فوائد سے متعلق بہت کم لوگ واقف ہیں، یہ بنیادی طور پر جنرل سرجری اور ابڈومنل سرجری (Abdominal surgery ) کی ایک برانچ ہے اس میں وزن اور موٹاپا کم کرنے کیلئے جسم کے اندرونی اعضاء میں ردو بدل کیا جاتا ہے۔

    Bariatric Surgery

    انہوں نے بتایا کہ کامیاب بیریٹرک سرجری کی ایک بہترین مثال گلوکار عدنان سمیع ہیں جنہوں نے اس سرجری کی مدد سے اپنے حد سے زیادہ بڑھے ہوئے جسم کو کم کروایا۔

    گیسٹرک بینڈنگ Gastric banding 

    انہوں نے بتایا کہ بیریٹرک سرجری کی تین اقسام ہیں جس میں سے پاکستان میں ایک پروسیجر بہت عام ہے جسے گیسٹرک بینڈنگ کہتے ہیں اس میں پیٹ کے اندر معدے کے گرد ایک چھلہ (رِنگ )لگوایا جاتا ہے۔

    اس سے ہوتا یہ ہے کہ بھوک کم ہوجاتی ہے اور انسان کھانا کم کھاتا ہے بعد میں وہ غذا آہستہ آہستہ جسم میں شامل ہوتی ہے۔

    گیسٹرک بیلون Gastric balloon 

    اس کے علاوہ ایک اور طریقہ گیسٹرک بیلون ہے جو پیٹ میں رکھا جاتا ہے اور وہ معدے کے ایک تہائی حصہ پر اپنی جگہ بنالیتا ہے جس سے بھوک کم ہوجاتی ہے۔

    ورٹیکل سیلیو گیسٹرکٹومی Sleeve gastrectomy

    تیسرے طریقہ جو پاکستان میں بہت عام ہوچکا ہے اسے ’ورٹیکل سیلیو گیسٹرکٹومی‘ کہتے ہیں اس میں ہوتا یہ ہے کہ معدے کا سائز دو تہائی چھوٹا کرکے اسے ایک نارمل کیلے جتنا کردیا جاتا ہے اس سے بھی بھوک کم لگتی ہے۔

    ڈاکٹر عمر عادل نے بتایا کہ یہ تمام طریقہ علاج صرف ان لوگوں کیلئے ہے جن کے موٹاپے کا کوئی علاج اس کے علاوہ نہ ہو لیکن یاد رہے اس کے سائیڈ افیکٹس بھی بہت ہیں بلکہ نقصانات ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اپنا وزن کم کرنے اور جسمانی ساخت کو اسمارٹ اور خوبصورت بنانے کا سب سے بہترین طریقہ اور مجرب نسخہ یہ ہے کہ ورزش کو معمول بنائیں بھوک سے تھوڑا کم کھائیں اور خود کو کاموں میں دن بھر مصروف رکھیں۔

  • فیٹی لیور کیا ہے؟ جگر کو صحت مند کیسے بنایا جائے؟

    فیٹی لیور کیا ہے؟ جگر کو صحت مند کیسے بنایا جائے؟

    بہت سے لوگ فیٹی لیور (جگر کی چربی) کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں، ویسے تو جگر میں تھوڑی مقدار میں چربی کا ہونا معمول کی بات ہے لیکن اگر اس میں اضافہ ہوجائے تو یہ دیگر امراض کا سبب بن جاتی ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں معروف ہربلسٹ سید غالب آغا نے جگر کی خرابی سے بچاؤ کیلئے اہم مشورے اور علاج سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ انسان کے نظام انہضام کے علاوہ جسم میں گلوکوز اور کاربوہائیڈریٹ پیدا کرنے میں جگر کا اہم کردار ہوتا ہے، تاہم جگر میں خرابی کے باعث اس میں زیادہ چربی پیدا ہونا سوجن کا سبب بن سکتا ہے جو آپ کے جگر کو نقصان پہنچا کر اس میں داغ پیدا کرسکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ دنیا بھرمیں 25 فیصد افراد فیٹی لیور کا شکار ہیں، ویسے تو یہ کسی بیماری کا نام نہیں لیکن اس کا خیال نہ رکھا جائے تو بہت سے پیچیدہ امراض کا ذریعہ بن سکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گھر کے کھانے سرسوں کے تیل یا دیسی گھی میں بنائیں، پروسیسڈ آئل کسی صورت استعمال نہیں کرنا چاہیے اس کے علاوہ چینی بھی کم سے کم استعمال کریں۔

    اس کے علاوہ رات کا کھانا جلدی کھائیں تاکہ سونے سے پہلے ایک گھنٹہ چلنے پھرنے یا اسے ہضم کرنے میں لگ سکے ۔

    جگر کی خرابی کی علامات

    ہربلسٹ سید غالب آغا نے فیٹی لیور کی علامات بتاتے ہوئے کہا کہ دائمی تھکاوٹ، بھوک میں کمی پیشاب کی رنگت تبدیل، ٹانگوں اور ٹخنوں کی سوجن، کُھجلی اور پیٹ میں سوجن شامل ہیں۔