Tag: نظر ثانی درخواست

  • انٹیلی جنس بیورو  کے بعد پیمرا کا فیض آباد دھرنا کیس  میں نظر ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ

    انٹیلی جنس بیورو کے بعد پیمرا کا فیض آباد دھرنا کیس میں نظر ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : انٹیلی جنس بیورو کے بعد پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے فیض آباد دھرنا کیس میں نظر ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیض آباد دھرنا کیس میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے نظرثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔

    پیمرا نے نظر ثانی درخواست واپس لینے کی متفرق درخواست دائرکردی، جس میں کہا ہے کہ فیض آباد دھرنافیصلےکیخلاف نظرثانی زیر التواہیں، سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست پر28 ستمبر کو سماعت مقررہے۔

    درخواست میں کہنا تھا کہ پیمرانظرثانی درخواست کی پیروی نہیں کرناچاہتا، استدعا ہے کہ پیمرا کی متفرق درخوست منظور اور نظر ثانی اپیل واپس لینے کی اجازت دی جائے۔

    گذشتہ روز انٹیلی جنس بیورو نے فیض آباد دھرنے پر نظر ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا، انٹیلی جنس بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسداللہ خان نے متفرق درخواست دائر کی تھی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ فیض آباد دھرنا نظر ثانی 28 ستمبر کو سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر ہے، انٹیلی جنس بیورو فیصلے کیخلاف نظر ثانی واپس لینا چاہتا ہے۔

  • کالعدم ٹی ایل پی کی نظر ثانی درخواست، حکومت کا   کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ

    کالعدم ٹی ایل پی کی نظر ثانی درخواست، حکومت کا کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے کالعدم ٹی ایل پی کی نظر ثانی درخواست پر سینئر افسران پرمشتمل 3رکنی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا، نظر ثانی درخواست انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی زیرصدارت کالعدم ٹی ایل پی کی نظر ثانی درخواست پر اجلاس ہوا، اجلاس میں ٹی ایل پی کی نظر ثانی کی درخواست پر غور کرنے سمیت قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔

    وزارت داخلہ نے کالعدم ٹی ایل پی کی نظر ثانی درخواست پر سینئر افسران پرمشتمل 3رکنی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا، کمیٹی میں وزارت قانون اور وزارت داخلہ کےافسران شامل ہوں گے۔

    گذشتہ روز تحریک لبیک پاکستان نے کالعدم قراردینے کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کی تھی ، نظر ثانی درخواست انسداددہشتگردی ایکٹ کےتحت دی گئی تھی، جس کے بعد وزارت داخلہ نےٹی ایل پی کی اپیل سننے کیلئے اجلاس طلب کرلیا تھا۔

    اد رہے وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا ، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد انسداددہشت گردی ایکٹ1997کےتحت تحریک لبیک پاکستان ‏کو کالعدم قرار دیا گیا، پنجاب حکومت نے تحریک لبیک ‏پاکستان پر پابندی کی سفارش کی تھی۔

    بعد ازاں قومی کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے کالعدم تنظیموں کی فہرست میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو شامل کرلیا تھا ، ٹی ایل پی کو فہرست میں 79 واں نمبر دیا گیا تھا۔

    نیکٹا نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کو فنڈز، خیرات،امداد دینے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا تھا ٹی ایل پی کوامداد دینادہشتگردوں کی مالی معاونت کےمترادف ہوگا۔