Tag: نظر کی کمزوری

  • نظر کی کمزوری کی اہم وجوہات؟ چھٹکارا کیسے ممکن؟

    نظر کی کمزوری کی اہم وجوہات؟ چھٹکارا کیسے ممکن؟

    آج کل بہت سے ایسے افراد نظر آتے ہیں جنہوں نے نظر کی عینک لگا رکھی ہوتی ہے۔ ان میں سے کچھ افراد کی نزدیک کی نظر کمزور ہوتی ہے تو بہت لوگوں کو دور کی نظر کی کمزوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض چشم ڈاکٹر محمد حمزہ نے ناظرین کو آنکھوں کی حفاظت سے متعلق مفید مشوروں سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ نظر کی کمزوری کے بہت سے اسباب ہیں جو بینائی کی خرابی اور مختلف بیماریاں کا باعث بن سکتے ہیں، جس میں کالا موتیا بھی شامل ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ نظر کی کمزوری موروثی بھی ہوتی ہے اس کے علاوہ جو بچے اپنا زیادہ وقت کمپیوٹر کے آگے گزارتے ہیں یا موبائل فون کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو اس کا برا اثر ان کی آنکھوں پر پڑتا ہے اور جن کی نظر پہلے سے کمزور ہو تو ان کے چشمے کا نمبر بڑھ جاتا ہے اور اسے بھینگا پن بھی ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ لینس لگاتے وقت بہت زیادہ احتیاط کرنے چاہیے ہاتھ دھوئے بغیر آنکھوں کو بالکل بھی نہ چھوئیں، اس کے علاوہ آنکھوں کو رگڑنا بھی مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر آپ اپنی آنکھوں کو کثرت سے رگڑتے ہیں تو آپ اپنی آنکھوں کے مایوپیا اور گلوکوما کو خراب کرسکتے ہیں دونوں براہ راست آپ کی بینائی کو متاثر کرتے ہیں۔

    عمر کے ایک خاص حصے میں نظر کی کمزوری کا عارضہ تقریباً 90 فیصد کو ہی لاحق ہوتا ہے، جس کا علاج یا تدارک فوری نہ کیا جائے یا اس میں احتیاط نہ پرتی جائے تو وہ سنگین صورتحال بھی اختیار کرسکتا ہے۔

  • نظر کی کمزوری کا بہترین اور آسان علاج

    نظر کی کمزوری کا بہترین اور آسان علاج

    نظر کی کمزوری کے بہت سے اسباب ہیں جو بینائی کی خرابی اور مختلف بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں، اس میں سب سے اہم وجہ عمر کا بڑھنا بھی ہے۔

    اس کے علاوہ کمپیوٹر اسکرین پر دیر تک کام کرنا، موبائل فون کا استعمال اور نیند کا پورا نہ ہونا بھی آنکھوں کی بینائی پر گہرا اثر ڈالتا ہے جس کیلئے صرف اپنی آنکھوں کو چند منٹ تک آرام دینا کافی نہیں ہے بلکہ بہت احتیاط کی ضروت ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر عیسیٰ نے نظر کی کمزوری کے اسباب اور اس کے علاج کے حوالے سے ایک اہم نسخہ ناظرین کو بتایا جس پر عمل کرنے سے چند ماہ میں نظر کی کمزوری کی شکایت دور ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کسی کو بھی نظر کی کمزوری کی شکایت ہو سوائے موتیا یا جالا کے وہ یہ نسخہ استعمال کرسکتے ہیں خواہ وہ بچے ہوں یا بڑے دونوں کیلئے انتہائی فائدہ مند ہے اور اس کے کوئی سائیڈ افیکٹس بھی نہیں ہیں۔

    ڈاکٹر عیسیٰ نے کہا کہ ایک چھٹانک سونف کو ہاون دستے میں اچھی طرح کُوٹ لیں، یاد رہے کہ ہاون دستہ لکڑی کا یا پتھر کا ہونا چاہیے لوہے یا اسٹیل کا نہ ہو، سونف کو کوٹنے کے بعد چھان لیں اور باریک سفوف کو نکال لیں۔

    اس کے بعد اس سفوف میں پسے ہوئے کابلی چنے کا سفوف بھی ہم وزن شامل کرلیں اور حسب ذائقہ مصری بھی ڈال لیں، اب اس پاؤڈر کو بچوں کیلیے آدھا چمچ اور بڑوں کیلئے ایک چائے کا چمچ دودھ میں ڈال کر صبح شام پلائیں۔

    انہوں نے کہا ایک سے دو ماہ میں اس کا بہترین رزلٹ سامنے آجائے گا، اگر اس کے کھانے سے آپ سے سر میں درد شروع ہوجائے تو پریشان نہ ہوں کیونکہ اس کا مطلب ہے آنکھوں کی بینائی بہتر ہورہی ہے لہٰذا چشمے کا نمبر چیک کرائیں۔

  • آنکھوں کی حفاظت کیسے کی جائے؟ مفید مشورے

    آنکھوں کی حفاظت کیسے کی جائے؟ مفید مشورے

    عمر کے ایک خاص حصے میں نظر کی کمزوری کا عارضہ تقریباً 90 فیصد کو ہی لاحق ہوتا ہے، جس کا علاج یا تدارک فوری نہ کیا جائے یا اس میں احتیاط نہ پرتی جائے تو وہ سنگین صورتحال بھی اختیار کرسکتا ہے۔

    نظر کی کمزوری کے بہت سے اسباب ہیں جو بینائی کی خرابی سمیت مختلف بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں جس میں کالا موتیا بھی شامل ہے۔ اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض چشم ڈاکٹر محمد حمزہ نے اس حوالے سے ناظرین کو مفید مشوروں سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ نظر کی کمزوری موروثی بھی ہوتی ہے اس کے علاوہ جو بچے اپنا زیادہ وقت کمپیوٹر کے آگے گزارتے ہیں یا موبائل فون کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو اس کا برا اثر ان کی آنکھوں پر پڑتا ہے اور جن کی نظر پہلے سے کمزور ہو تو ان کے چشمے کا نمبر بڑھ جاتا ہے اور اسے بھینگا پن بھی ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ لینس لگاتے وقت بہت زیادہ احتیاط کرنے چاہیے ہاتھ دھوئے بغیر آنکھوں کو بالکل بھی نہ چھوئیں، اس کے علاوہ آنکھوں کو رگڑنا بھی مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر آپ اپنی آنکھوں کو کثرت سے رگڑتے ہیں تو آپ اپنی آنکھوں کے مایوپیا اور گلوکوما کو خراب کرسکتے ہیں دونوں براہ راست آپ کی بینائی کو متاثر کرتے ہیں۔

  • نظر کے چشمے سے چھٹکارے کے لیے کون سا علاج بہتر ہے؟

    نظر کے چشمے سے چھٹکارے کے لیے کون سا علاج بہتر ہے؟

    نظر کی کمزوری ہر عمر کے افراد میں بڑھتی جارہی ہے جس پر اگر توجہ نہ دی جائے تو یہ بڑھتی جاتی ہے، نظر کی کمزوری میں اضافے کے ساتھ چشمے سے چھٹکارا پانے کے لیے مختلف سرجریز بھی کی جارہی ہیں تاہم عام افراد ان کے بارے میں متضاد خیالات کا شکار ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں ماہر امراض چشم ڈاکٹر شریف ہاشمانی نے شرکت کی اور نظر کی کمزوری اور اس کے علاج کے بارے میں بتایا۔

    ڈاکٹر ہاشمانی کا کہنا تھا کہ نظر کی کمزوری کی سب سے بڑی وجہ تو اسکرینز کا بے تحاشہ استعمال ہے۔

    علاوہ ازیں بچوں کو زیادہ تر گھر کے اندر رکھا جارہا ہے اور باہر نہیں جانے دیا جاتا جس سے وہ سورج کی مناسب روشنی اور جسمانی سرگرمی سے محروم ہیں لہٰذا ان میں نظر کی کمزوری سمیت کئی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔

    ڈاکٹر ہاشمانی کا کہنا تھا کہ ملک میں 37 فیصد افراد نظر کی کمزوری کا شکار ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ نظر کے چشمے سے چھٹکارے کا سب سے آسان علاج تو لیسک سرجری ہے، تاہم یہ آنکھ کے کورنیا کی صحت پر منحصر ہے۔

    ڈاکٹر ہاشمانی کا کہنا تھا کہ بعض افراد کا کورنیا صحت مند ہوتا ہے تو ان کی نظر منفی 11 ہو تب بھی ان کی لیسک سرجری ہوسکتی ہے، لیکن اگر آنکھ کا کورنیا صحت مند نہ ہو تو منفی 1 کے لیے بھی لیسک نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کے لیے دوسری قسم کی سرجری کی جاتی ہے جس میں آنکھ میں لینس فٹ کیا جاتا ہے۔

    علاوہ ازیں وہ بزرگ افراد جن کی دور و نزدیک کی نظر کمزور ہو ان کے لیے بھی مددگار لینس دستیاب ہیں جو معمولی سی سرجری سے آنکھوں میں لگا دیے جاتے ہیں۔

  • بڑھاپے میں نظر کی کمزوری سے بچنے کا آسان علاج

    بڑھاپے میں نظر کی کمزوری سے بچنے کا آسان علاج

    عمر بڑھنے کے ساتھ جہاں جسم کے اعضا کمزور ہونے لگتے ہیں وہیں بینائی پر بھی اثر پڑتا ہے اور اکثر بزرگ افراد کو نظر کا چشمہ استعمال کرنا پڑتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہمارے کچن میں موجود ایک معمولی سی شے بڑھاپے میں بینائی کو کمزور ہونے سے بچا سکتی ہے۔ یہ شے روزمرہ کھانوں میں استعمال ہونے والا لہسن ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جوں جوں عمر بڑھتی ہے جسم میں بلڈ پریشر اور کولیسٹرل کی سطح میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ کولیسٹرول میں اضافے سے آنکھ کی پتلی میں چربی جمع ہونے لگتی ہے جس سے بینائی کمزور ہوجاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: بینائی کے لیے بہترین ورزشیں

    لہسن ایسی قدرتی دوا ہے جو جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے نتیجتاً بینائی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق لہسن کا باقاعدگی سے استعمال بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے جبکہ بڑھتی عمر میں یہ پٹھوں کو بھی مضبوطی فراہم کرتا ہے۔

  • سنہ 2050 تک دنیا کی نصف آبادی کو عینک کی ضرورت ہوگی

    سنہ 2050 تک دنیا کی نصف آبادی کو عینک کی ضرورت ہوگی

    کیا آپ عینک لگاتے ہیں؟ یا آپ آنکھوں میں تکلیف اور سر میں درد کے باعث ڈاکٹر کے پاس جانے کا سوچ رہے ہیں اور آپ کو قوی امید ہے کہ ڈاکٹر آپ کو عینک پہننے کی تجویز دے گا؟ تو پھر آپ اکیلے اس صورتحال کا شکار نہیں ہیں۔

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2050 تک دنیا کی نصف آبادی کو نظر کی کمزوری کا چشمہ پہننے کی ضرورت ہوگی، اور اس تشویشناک رجحان کی وجہ کچھ اور نہیں ہمارے اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس ہوں گے۔

    تحقیق میں سنہ 1995 سے 2015 تک کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا جس سے علم ہوا کہ اس عرصے میں نظر کی عینک کا استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں خاصی حد تک اضافہ ہوا ہے۔

    ماہرین کے مطابق سنہ 2050 تک اس تعداد میں مزید اضافہ ہوگا اور دنیا کی 49.8 فیصد آبادی یعنی لگ بھگ 4 ارب سے زائد افراد نظر کی کمزوری کا شکار ہوں گے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ نظر کی کمزوری یعنی مائیوپیا دنیا میں تیزی سے پھیلنے والا مرض بن جائے گا اور اس کا زیادہ تر شکار ترقی یافتہ اور معاشی طور پر مستحکم ممالک ہوں گے۔ اس عرصے میں چھوٹے بچوں میں بھی عینک پہننے کا رجحان بڑھ جائے گا۔

    مزید پڑھیں: بچوں کو نظر کی کمزوری سے بچانے کا آسان طریقہ

    اسکرین ٹائم کو کم کریں

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نظر کی کمزوری میں اضافے کی وجہ ہمارا اسکرینز کے ساتھ گزارا جانے والا وقت ہے۔

    اس وقت ہم اپنے دن کا زیادہ تر حصہ اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس کے ساتھ گزارتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل کی اسکرین نیلے رنگ کی ہوتی ہیں اور یہ دیگر تمام رنگوں سے زیادہ توانائی کی حامل ہوتی ہے۔ یہ نیلی اسکرینز نہایت شدت سے ہماری آنکھوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

    یہ ہماری آنکھ کے پردے کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اس کا پہلا نقصان ہمیں نظر کی کمزوری کی صورت میں پہنچتا ہے، مزید نقصان کی صورت میں ہم ہمیشہ کے لیے نابینا بھی ہوسکتے ہیں۔

    فطرت کے ساتھ وقت گزاریں

    ماہرین کی تجویز ہے کہ ان اسکرینز کے نقصانات سے بچنے کے لیے ہمیں ان کے ساتھ گزارا جانے والا وقت کم کر کے بیرونی سرگرمیوں پر توجہ دینی چاہیئے۔

    ان کے مطابق ہمیں باہر کھلی ہوا میں مختلف کام انجام دینے چاہئیں، جبکہ فطرت کے قریب جیسے پارک، سبزے، سمندر یا پہاڑوں کے درمیان وقت گزارنا بھی ان خطرات میں کمی کرسکتا ہے۔

    علاوہ ازیں ایک ٹائم ٹیبل کے تحت بچوں کا موبائل کا ٹائم محدود کیا جائے اور انہیں مختلف آؤٹ ڈور کھیل جیسے کرکٹ، فٹ بال، سائیکلنگ اور دیگر کھیلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دی جائے۔

  • بچوں کو نظر کی کمزوری سے بچانے کا آسان طریقہ

    بچوں کو نظر کی کمزوری سے بچانے کا آسان طریقہ

    اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز کا بے تحاشہ استعمال ہمارے بچوں کی آنکھوں پر شدید منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور اس کا سب سے پہلا نقصان قریب یا دور کی نظر کی کمزوری کی صورت میں نکلتا ہے۔

    حال ہی میں ایک تحقیق میں ماہرین نے انکشاف کیا کہ وہ بچے جو باہر کھلی فضا میں کھیلتے اور مختلف سرگرمیوں میں اپنا وقت گزارتے ہیں، ان میں دور کی نظر کی کمزوری کا امکان کم ہوتا ہے۔

    برٹش جنرل آف اوپتھیمولوجی میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے لیے 5 ہزار سے زائد بچوں کا معائنہ کیا گیا۔

    تحقیق کے لیے ماہرین نے بچوں اور ان کے والدین کے طرز زندگی، ان کے معمولات اور دیگر عوامل کا جائزہ لیا۔

    ماہرین نے دیکھا کہ وہ بچے جو باہر کھلی فضا میں کم وقت گزارتے تھے نتیجتاً ان میں وٹامن ڈی کی کمی ہوتی تھی، ایسے بچوں میں نظر کی کمزوری یا اس کا امکان زیادہ پایا گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کھلی فضا میں کھیلنا بچوں کی جسمانی و دماغی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔

    یہ ان پر بے شمار مثبت اثرات مرتب کرتا ہے جو آگے چل کر ان کے رویوں اور سماجی زندگی کو بہتر بناتے ہیں اور ان کی ذہانت و صلاحیت کا تعین کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ٹچ اسکرین سے کھیلنے والے بچے نیند کی کمی کا شکار

    اس سے قبل بھی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ سبزہ زار میں وقت گزارنا بچوں کی ذہنی استعداد اور صلاحیتوں میں اضافہ کر سکتا ہے۔

    تحقیق کے شریک سربراہ ڈاکٹر پیئم ڈیڈوانڈ کا کہنا ہے، ’فطرت سے تعلق ہماری دماغی صحت کو بہتر کرتا ہے‘۔

    تحقیق کے مطابق فطرت کے قریب وقت گزارنے والے بچوں میں مستقل مزاجی، مشکلات کا سامنا کرنا، تخلیقی مزاج، قائدانہ صلاحیتیں اور شخصیت کی مضبوطی جیسی صلاحیتیں بھی پیدا ہوجاتی ہیں جن کے لیے لوگ برسوں محنت کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عینک سے نجات کا خواب جلد ہی شرمندہ تعبیر ہو جائے گا

    عینک سے نجات کا خواب جلد ہی شرمندہ تعبیر ہو جائے گا

    نظر کی کمزوری ہر ایک کا مسئلہ ہیں چاہے بڑے ہوں یا بچے لیکن نظر کی کمزوری کے مرض کا مستقل حل ایک پلاسٹک لینس سمفنی کی صورت میں پیش کیا گیا ہے جو کہ سرجری کے زریعے ہی آنکھ میں نصب کیا جائے گا۔

    ماہرین کے مطابق یہ لینس مریض کو فطری بصارت لوٹانے میں کامیاب ہوجائے گا، اب تک سرجری کے ذریعے نصب کیا جانے والا کوئی بھی لینز انسان کی فطری بصارت نہیں لوٹا سکا تھا۔

    اس سے پہلے انسانی آنکھ میں صرف مونوفوکل لینز نصب کیئے جاتے رہے ہیں، جوعینک کی ضرورت کو مکمل طور پر ختم نہیں کر پائے تھے، جس کے بعد ملٹی فوکل لینز بھی استعمال کیے گئے مگر معمولی دھندلاہٹ کو مکمل طور پر کبھی ختم نہیں کیا جا سکا۔

    یہ لینز اپنی تنصیب کے کم و بیش چھتیس گھنٹے میں مکمل طور پر کارگر ہو جائے گا۔