Tag: نفرت

  • نکول کڈمین کی بیٹی اپنے مشہور والدین کی کس بات سے نفرت کرتی ہے؟

    نکول کڈمین کی بیٹی اپنے مشہور والدین کی کس بات سے نفرت کرتی ہے؟

    ہالی ووڈ اداکار جوڑی نکول کڈمین اور کیتھ اربن کی دو بیٹیاں، سنڈے اور فیتھ ہیں جنھیں اپنے مشہور والدین کی کچھ عادتیں ناپسند ہیں۔

    سنڈے اور فیتھ آہستہ آہستہ میڈیا کے اسپاٹ لائٹ میں آنے لگی ہیں، نکول کی دونوں بیٹیاں اگرچہ نوعمر ہیں مگر وہ پچھلے سال سے ہی متعدد بار عوامی مقامات پر میڈیا کی توجہ مبذول کرواچکی ہیں، مشہور ہستی کی بیٹیوں کو اپنے والدین کی چند عادتیں ناگوار بھی گزرتی ہیں۔

    17 سالہ سنڈے Miu Miu برینڈ کے لیے واک اور OMEGA کے ساتھ ایک مہم کے بعد سے آہستہ آہستہ فیشن کی دنیا میں اپنی شناخت بنا رہی ہیں۔

    NYLON کے ساتھ اپنے نئے انٹرویو میں والدین کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے سنڈے نے بتایا کہ والدین نے دونوں بہنوں کےلیے "دو بڑے اصول بنائے ہیں،”

    سنڈے نے بتایا کہ "پہلا اصول یہ یہ تھا کہ میں 16 سال کی عمر تک کسی بھی قسم کے فیشن سے متعلق کام نہیں کرسکتی تھی اور دوسرا یہ کہ اسکول کو ہمیشہ پہلے رکھا جاتا تھا، جس سے مجھے پہلے کافی نفرت تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: ہالی ووڈ اداکار ڈینزیل فوٹو گرافر پر برہم ہوگئے

    تاہم بعد میں مجھے واقعی اس بات کی خوشی ہے کہ میرے پاس یہ اصول موجود ہیں کیونکہ یہ مجھے اچھی ذہنیت کا حامل بناتے ہیں۔

    16 قاعدہ ایک نکول تھا، 58، خود اس سے پہلے ووگ کے لیے وکٹوریہ بیکہم کے ساتھ بات چیت میں بیان کیا تھا، یہ بتاتے ہوئے کہ کیوں اس نے اپنی بیٹی کو صرف اس وقت فیشن شو میں شامل ہونے کی اجازت دی جب وہ سنگ میل کی عمر کے قریب تھی۔

    آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ نکول کڈمین نے اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "ان کی بیٹی طویل عرصے سے فیشن انڈسٹری میں جانا چاہتی تھیں اور میں نہیں چاہتی تھی کہ اسے دھچکا پہنچے اور وہ چیزوں کو سمجھ نہ پائے۔

    https://urdu.arynews.tv/nicole-kidman-on-her-marriage-with-tom-cruise/

  • جھانوی کپور نفرت کا آسان ہدف کیوں بنتی ہیں؟ اہم وجہ بتادی

    جھانوی کپور نفرت کا آسان ہدف کیوں بنتی ہیں؟ اہم وجہ بتادی

    بالی وُڈ اداکارہ جھانوی کپور کو نفرت کا آسان ہدف اور ان پر تنقید کیوں کی جاتی ہے انہوں نے اہم وجہ بتائی ہے۔

    بالی وُڈ اداکارہ جھانوی کپور نے کہا ہے کہ فلمساز کرن جوہر مجھے فلموں میں لے کر آئے جس کے باعث سب آسانی سے نفرت کرتے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جھانوی کپور کا کہنا ہے کہ میں کرن جوہر کی دھرما پروڈکشن کے ذریعے فلموں میں آئی جس کے بعد سے میں نفرت کیے جانے کا آسان ہدف ہوں، تاہم مجھے اس بات کا کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔

    جھانوی کپور نے مزید کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ دھرما ایک مشہور پروڈکشن ہاؤس ہے اور جس قدر تجسس اور پہنچ دھرما کی ہے اور جتنا یہ عوام میں دلچسپی پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے، شاید اس کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا۔ اسی لیے بھی ایک دباؤ بھی ہوتا ہے اور اسی لیے نفرت کیے جانے کا بھی آسان ہدف ہوں۔

    جھانوی کپور بھی بالی وُڈ کے ان سٹار بچوں میں شامل ہیں جن پر اقربا پروری کے تحت انڈسٹری میں آنے کا الزام لگایا جاتا ہے اور جھانوی پر یہ تنقید کی جاتی ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کے بجائے سری دیوی کی بیٹی ہونے کی وجہ سے فلموں میں آئی ہیں۔

    واضح ریے کہ کرن جوہر نے بطور پروڈیوسر جھانوی کپور کو 2018 میں مراٹھی فلم ’سیرت‘ کے آفیشل ریمیک ’دھڑک‘ میں کاسٹ کیا تھا، یہ جھانوی کپور کی بالی وُڈ میں ڈیبیو فلم تھی جس کے بعد وہ دنیا بھر میں مشہور ہوئیں اور مزید فلموں میں کام کرنے لگیں۔

    جھانوی کپور کی آخری ریلیز ہونے والی فلم ’مِلی‘ ہے جس کی سینما گھروں میں نمائش جاری ہے، جبکہ 2023 میں جھانوی کپور کی دو فلمیں ’بوال‘ اور ’مسٹر اینڈ مسز ماہی‘ ریلیز ہوں گی۔

  • مسلم مخالف ٹویٹ: ٹوئٹر نے کنگنا رناوت کی بہن کا اکاؤنٹ معطل کر دیا

    مسلم مخالف ٹویٹ: ٹوئٹر نے کنگنا رناوت کی بہن کا اکاؤنٹ معطل کر دیا

    ممبئی: سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر نے بالی ووڈ کی ادکارہ کنگنا رناوت کی بہن رنگولی چندل کا اکاؤنٹ معطل کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹویٹر انتظامیہ کو رنگولی چندل کا اکاؤنٹ نفرت انگیز متنازعہ پوسٹ کی وجہ سے معطل کرنا پڑ گیا، کنگنا کی بہن کی پوسٹ نے انٹرنیٹ کے صارفین کو بھی غم و غصے پر مبنی رد عمل دکھانے پر مجبور کر دیا۔

    رنگولی چندل اکثر و بیش تر ایسے ٹویٹ کرتی رہتی ہیں جن کی وجہ سے تنازعات کھڑے ہوتے ہیں، حالیہ ٹویٹ میں رنگولی نے مراد آباد میں پولیس اہل کاروں اور طبی عملے پر پتھراؤ کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے تبلیغی جماعت کے حوالے سے نہایت نفرت انگیز لہجہ اختیار کیا۔

    کنگنا کی بہن کے ٹویٹ نے، جو نفرت انگیز اور نہایت فضول الفاظ سے بھرا ہوا تھا، ٹویٹر پر زبردست غصے کو جنم دیا، متعدد صارفین نے ان کا ٹویٹ ممبئی پولیس اور ٹویٹر انتظامیہ کو ٹیگ کر کے اس کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔

    اس سے قبل 12 اپریل کو بھی رنگولی چندل نے 2024 کے بھارتی انتخابات کے حوالے سے لکھا تھا کہ غیر ضروری طور پر ملکی ذرایع ضائع نہ کیے جائیں، نتیجہ تو ویسے بھی نریندر مودی کی جیت کی صورت میں نکلنا ہے اس لیے انتخابات معطل کیے جائیں اور مودی کی جیت کا اعلان کیا جائے۔

    یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ رنگولی کا اکاؤنٹ کس ٹویٹ کی بنیاد پر معطل کیا گیا ہے، تاہم صارفین نے اس پر نہایت خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دیا۔ یاد رہے کہ ماضی میں رنگولی چندل پر تیزاب سے حملہ کیا گیا تھا جس کی وجہ سے ان کا چہرہ جل کر خراب ہو چکا ہے۔

    فلم میکر ریما کگتی نے بھی رنگولی کا نفرت انگیز ٹویٹ ممبئی پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے ایکشن کا مطالبہ کیا، اداکارہ اور اینکر کبریٰ سیت نے بھی یہی مطالبہ کیا اور لکھا کہ انھوں نے رنگولی کو ٹویٹر پر بلاک کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ ٹویٹر نے رنگولی چندل کا اکاؤنٹ نفرت پھیلانے پر معطل کر دیا ہے، انھوں نے مراد آباد میں کرونا وائرس کے سلسلے میں پیش آنے والے ایک واقعے کے تناظر میں تبلیغی جماعت کے بارے میں نہایت نفرت انگیز زبان کا استعمال کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ان سب کو ایک قطار میں کھڑے کر کے گولی مار دینی چاہیے۔

  • امریکا میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں،ایسے واقعات روکنا ہوں گے، ٹرمپ

    امریکا میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں،ایسے واقعات روکنا ہوں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن : میکسیکن صدر نے الپاسو میں فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ٹیکساس میں فائرنگ سے ہلاک افراد میں چھ کا تعلق میکسیکو سے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں، منافرت پر مبنی واقعات کو روکنا ہوگا۔ادھر میکسیکو کے صدرنے کہاہے کہ ٹیکساس میں فائرنگ سے ہلاک افراد میں 6 کا تعلق میکسیکو سے تھا، ٹیکساس کے شہر الپاسو میں گزشتہ روز فائرنگ سے 20 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوگئے تھے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیر کو جاری کیے گئے ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ یہاں ایسا کئی برسوں سے ہوتا چلا آرہا ہے، فائرنگ کرنے والے ذہنی مریض ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی ریاستوں ٹیکساس اور اوہائیو میں فائرنگ کے واقعات میں 29 افراد ہلاک اور 52 زخمی ہو گئے تھے۔

    ادھر میکسیکو کے صدر کا کہنا تھا کہ ٹیکساس میں فائرنگ سے ہلاک افراد میں 6 کا تعلق میکسیکو سے تھا، ٹیکساس کے شہر الپاسو میں گزشتہ روز فائرنگ سے 20 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوگئے تھے۔

  • منفی جذبات آپ کو کینسر میں مبتلا کرسکتے ہیں

    منفی جذبات آپ کو کینسر میں مبتلا کرسکتے ہیں

    ہم میں سے بہت سے افراد اپنے ساتھ برا کرنے والوں کے خلاف نفرت اور غصے کے جذبات میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور ان سے انتقام لینا چاہتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں یہ جذبات ہمیں کیا نقصان پہنچا سکتے ہیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ غصہ اور نفرت جیسے منفی جذبات ہمیں کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا کرسکتے ہیں، ایک تحقیق کے مطابق منفی جذبات صرف دماغ کو ہی نہیں بلکہ جسم کو بھی یکساں نقصان پہنچاتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جذبات کرونک اینگزائٹی پیدا کرتے ہیں، یہ اینگزائٹی اینڈرلائن اور کارٹیسول نامی ہارمون پید اکرتی ہے۔

    جسم میں ان ہارمونز کی بہت زیادہ افزائش ان مدافعتی خلیات کونقصان پہنچاتی ہے جو کینسر کے خلاف مدافعت کر سکتے ہیں۔ چنانچہ ان جذبات کی زیادتی انسان کو کینسر میں مبتلا کرسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: منفی خیالات سے کیسے نمٹا جائے؟

    ماہرین کے مطابق اس صورتحال سے بچنے کا آسان حل یہ ہے کہ چیزوں کو درگزر کیا جائے اور معاف کرنے کی عادت اپنائی جائے۔ یہ دماغی و جسمانی دونوں طرح کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔

    تحقیق کے مطابق وہ افراد جو معاف کرنے کے عادی ہوتے ہیں ان کی جسمانی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔ ذہنی دباؤ میں کمی کے ساتھ ساتھ ان کی نیند بھی بہتر ہوتی ہے، معدے کے مسائل کا کم سامنا ہوتا ہے جبکہ مختلف تکالیف کے لیے دوائیں بھی کم کھانی پڑتی ہیں۔

    کیا آپ بھی اس عادت کو اپنانے جارہے ہیں؟

  • مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہورہا ہے: اقوام متحدہ

    مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہورہا ہے: اقوام متحدہ

    قاہرہ: دنیا بھر میں نسل پرستی، مذہبی تعصب اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کے پرچار پر اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حالیہ دنوں میں مذہبی تعصب کی بنیاد پر برطانیہ سمیت یورپ کے مختلف ممالک میں مسلمانوں پر حملوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس کا کہنا ہے کہ اسلاموفوبيا، تعصب اور نسل پرستی کے جذبات میں اضافہ ہورہا ہے۔

    مصر ميں جامعہ الازہر کے مفتی اعظم احمد الطيب سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے خصوصی ملاقات کی اس دوارن دونوں رہنماؤں نے اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ملاقات کے بعد اپنے ایک بیان میں انتونیوگوتیرس کا کہنا تھا کہ مذہبی تعصب کے بڑھاوے کو کم کرنے کی ضرورت ہے، نفرتوں کے بجائے محبت بانٹنی ہے۔

    اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل مصر کے دو روزہ دورے پر ہيں، وہ مصری صدر عبدالفتاح السيسی سے بھی آج ملاقات کریں گے۔

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں سفید فام شخص نے دو مساجد پر اُس وقت فائرنگ کی تھی کہ جب وہاں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کا اجتماع شروع ہونا تھا۔

    نیوزی لینڈ واقعہ اسلام فوبیا، نسل پرستی اور دہشت گردانہ حملہ ہے: مشیل باچلے

    فائرنگ کے واقعے میں 49 مسلمان شہید جبکہ متعدد نمازی شدید زخمی ہوئے، ملزم نے اپنے گھناؤنے عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کی۔

    بعد ازاں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی سربراہ مشیل باچلے نے نیوزی لینڈ میں مساجد میں فائرنگ کے واقعے کو اسلام فوبیا، نسل پرستی اور دہشت گردانہ حملہ قرار دیا تھا۔

  • مسلمانوں کے خلاف تعصب سے بدامنی وانتشارمیں اضافہ ہوگا‘ ملیحہ لودھی

    مسلمانوں کے خلاف تعصب سے بدامنی وانتشارمیں اضافہ ہوگا‘ ملیحہ لودھی

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے بڑھتے اسلام دشمن رویے کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر ڈاکٹرملیحہ لودھی نے تقریب سے خطاب کے دوران بڑھتے اسلام دشمن رویوں کے اہم مسئلے کی جانب توجہ دلائی۔

    ملیحہ لودھی نے بڑھتے اسلام دشمن رویے کو عالمی امن کے خطرہ قراردے دیا، انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف تعصب سے بدامنی وانتشار میں اضافہ ہوگا۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے گزشتہ روز حملے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کے لیے اسپتال کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مسلم کمیونیٹی سے ملاقات کی اور مسلم خواتین کو گلے لگا کرتسلی دی۔

    جیسنڈا ایرڈن کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کرائسٹ چرچ کا واقعہ نیوزی لینڈ کی عکاسی نہیں کرتا تاہم مذہبی اور ثقافتی آزادی ہرصورت ممکن بنائی جائے گی۔

    نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ دو روز قبل نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

  • ناپسندیدہ دفتری ساتھیوں کے ساتھ کیسے کام کیا جائے؟

    ناپسندیدہ دفتری ساتھیوں کے ساتھ کیسے کام کیا جائے؟

    نوکری یا ملازمت ایک ایسی زنجیر ہے جس میں آپ کو ناپسندیدہ ماحول، چیزوں اور کاموں کے ساتھ ساتھ ناپسندیدہ افراد کو بھی برداشت کرنا پڑتا ہے۔

    آپ کا دفتری ساتھی تمیز سے بات نہ کرتا ہو، کھاتے ہوئے منہ چلاتا ہو یا ہر وقت کھاتا ہو، فون پر زور سے بات کرتا ہو یا بے محل مذاق کر کے خود کو مزاحیہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہو، آپ لاکھ چاہنے کے باوجود بھی اس سے چھٹکارہ نہیں پاسکتے اور بعض اوقات ان سے دور ہو کر بھی ان کے بارے میں سوچ سوچ کر آپ کا خون کھولتا رہتا ہوگا۔

    تو پھر ایسا کیا کیا جائے کہ ایسے لوگ آپ کے اعصاب پر سوار بھی نہ ہوں، اور آپ اپنا کام بھی سکون سے سرانجام دیتے رہیں؟

    ویسے بھی ملازمت پیشہ افراد اپنا بیداری کا زیادہ وقت دفتر میں گزارتے ہیں لہٰذا اگر یہ کہا جائے کہ ناپسندیدہ دفتری ساتھی آپ کی زندگی کو عذاب بنا رہا ہوتا ہے تو کچھ غلط نہ ہوگا۔

    آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ طریقے بتانے جارہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ اپنے ناپسندیدہ ساتھی کو ہینڈل کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: زندگی کو بدمزہ بنانے والے ناپسندیدہ افراد سے جان چھڑائیں

    مشکل کا سامنا کریں

    بعض افراد ناپسندیدہ ساتھیوں سے بات کرنے سے گریز کرتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ ان سے کم سے کم بات کی جائے۔ بعض افراد اس کے برعکس کام کرتے ہیں اور ناپسندیدہ افراد سے زیادہ بات کرتے ہیں تاکہ انہیں اپنے لیے قابل قبول بنا سکیں۔

    تاہم دونوں صورتوں میں آپ ایک طویل عرصے بعد اسی جگہ پر موجود ہوتے ہیں اور وہ شخص بدستور  آپ کے لیے ناپسندیدہ ہوتا ہے۔

    اس صورتحال سے نمٹنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ اس شخص کو بتائیں کہ آپ کو اس کی کیا چیز اور کون سا عمل پسند نہیں۔ ممکن ہے اگلی بار وہ اس عمل کو آپ کے سامنے دہرانے سے گریز کرے۔

    غلط اندازے قائم نہ کریں

    بہت سی ناپسندیدگیاں اور نفرتیں غلط فہمیوں اور غلط اندازوں کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہیں۔ اس بات کو اس مثال سے سمجھیں۔

    علی ایک نہایت اعلیٰ تعلیم یافتہ، ذہین اور قابل شخص تھا۔ نئی ملازمت پر ادارے کی طرف سے اسے ایک کانفرنس میں بھیجا گیا، علی نے سوچا کہ وہ فی الحال خاموش رہ کر تمام چیزوں کا مشاہدہ کرے گا، لوگوں کو جانے گا اور تجربہ کار لوگوں سے سیکھے گا۔

    کانفرنس میں اس نے یہی کیا اور کسی سے زیادہ بات چیت نہیں کی نہ اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ دوسری جانب کانفرنس کے شرکا اس کی ذہانت و قابلیت کے بارے میں سن چکے تھے اور وہ پرجوش تھے کہ وہ ایک ذہین شخص سے ملاقات کریں گے۔

    لیکن جب انہوں نے علی کا لیا دیا انداز دیکھا تو انہوں نے اسے مغرور سمجھا اور سوچا کہ شاید وہ انہیں اپنے سے کمتر سمجھتا ہے۔

    اسی مقام سے ناپسندیدگی اور نفرت کا آغاز ہوتا ہے۔ اگر علی لوگوں سے ملتا، اور انہیں بتاتا کہ اس کی کیا حکمت عملی ہے تو یقیناً اسے مزید پسند کیا جاتا اور لوگ اس کی ذہانت کے مزید قائل ہوجاتے۔

    مقابل کا نظریہ جانیں

    کسی تعلق کو بہتر بنانے کے لیے اپنے مدمقابل کے خیالات و نظریات جانیں، ان کی بات ختم ہونے کے بعد ان کی کہی ہوئی بات کو خلاصے کی صورت میں دہرائیں۔ یہ عمل دوسرے شخص کے دل میں آپ کے لیے قدر اور احترام کا جذبہ پیدا کرے گا کہ آپ نے اس کی بات سنی، سمجھی اور اسے اہمیت دی۔

    جب بھی دو لوگ کھلے دماغ سے ایک دوسرے کو سنتے ہیں، ایک دوسرے کے خیالات کا احترام کرتے ہیں اور اپنی کمیونیکیشن کو بہتر بناتے ہیں تو ان کا تعلق ایک بہتر صورت اختیار کرلیتا ہے اور اس میں نفرت یا ناپسندیدگی کا امکان کم سے کم ہوجاتا ہے۔

    یاد رکھیں، آپ کو ایک ناپسندیدہ شخص کو پسندیدہ سمجھنے پر اپنے آپ کو مجبور نہیں کرنا بلکہ صرف اسے اپنے لیے قابل قبول بنانا ہے تاکہ آپ اپنی توانائی منفی خیالات و جذبات سے سے بچا کر زیادہ سے زیادہ تعمیری کاموں میں صرف کریں۔

    اور ہاں، اگر آپ کا شمار ان افراد میں ہوتا ہے جو دفتر کے تمام ہی ساتھیوں کو ناپسند کرتے ہیں، ان خاتون کی طرح جنہوں نے اپنے دفتری ساتھیوں کو یہ بتایا تھا کہ اس کی ایک جڑواں بہن بھی ہے تاکہ دفتر کے ساتھی اسے کہیں بھی دفتر سے باہر ملیں تو وہ باآسانی انہیں نظر انداز کر کے گزر جائے اور ان سے سلام دعا نہ کرنی پڑے، تو پھر مندرجہ بالا تمام طریقے آپ کے لیے بے فائدہ ہیں۔

  • امریکی ایوان نمائندگان میں مذہبی اقلیتوں سے نفرت کے خلاف قرارداد منظور

    امریکی ایوان نمائندگان میں مذہبی اقلیتوں سے نفرت کے خلاف قرارداد منظور

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان میں مذہبی اقلیتوں سے نفرت کے خلاف قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں اقلیتوں سے نفرت، مذہبی تعصب اور نسل پرستانہ سوچ رکھنے کے خلاف قرار داد ایوان نمائندگان میں منظور کرلی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ قرارداد کے حق میں 407 اور مخالفت میں 23 ووٹ پڑے، قرارداد میں یہودیوں اور مسلمانوں سے نفرت کی شدید مذمت کی گئ۔

    صرف ری پبلکن اراکین نے مخالفت میں ووٹ کاسٹ کیے، جبکہ ڈیموکریٹس کے تمام ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دے کر قرار منظور کروائی۔

    ایوان نمائندگان میں منظور ہونے والی سات صفحات پر مشتمل قرار پر کئی اقلیتوں کی جانب سے تحفظات سامنے آئیں تھے کہ ان کا نام شامل نہیں کیا گیا بعد ازاں تحفظات دور کیے گئے۔

    خیال رہے کہ امریکا میں مسلمانوں کے خلاف حملے کے واقعات دیکھنے میں آئے ہیں، رواں سال جنوری میں امریکا میں ایک مسلمان بستی اسلام برگ پر حملہ کرنے کی تیاری کرنے والے 4 امریکی نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں گذشتہ سال دسمبر میں امیریکی ایوانِ نمائندگان نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں میانمار کی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمان اقلیت کے خلاف کی جانے والی کارروائی کو نسل کشی‘‘ قراد دیا گیا تھا۔

    امریکی نشریاتی ادارے مطابق قرار داد کے حق میں 394 جبکہ مخالفت میں صرف ایک ووٹ پڑا تھا۔

  • بورس جانسن کا عوام میں شہرت کے باعث پبلک ٹرائل کیا جارہا ہے، جیکب موگ

    بورس جانسن کا عوام میں شہرت کے باعث پبلک ٹرائل کیا جارہا ہے، جیکب موگ

    لندن : کنزرویٹو پارٹی کے رہنما جیکب موگ نے بورس جانسن کی حمایت کرتے ہوئے تھریسا مے پر الزام عائد کیا ہے کہ ’تھریسا مے مسلم خواتین پر طنز کے معاملے پر بورس جانسن سے ذاتی انارکی نکال رہی ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کے رہنما جیکب ریس موگ نے سابق وزیر خارجہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بورس جانسن کا پبلک ٹرائل کیا جارہا ہے اور مذکورہ ٹرائل کا مقصد جانسن کو مستقبل کا لیڈر بننے سے روکنا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برٹش پارلیمنٹ اور کنزرویٹو پارٹی کے رکن نے وزیر اعظم تھریسا مے پر الزام عائد کیا کہ ’تھریسا مے مسلم خواتین پر طنز کی آڑ میں بورس جانسن سے ذاتی دشمنی نکال رہی ہیں‘۔

    برطانیہ کی ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ذرائع نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ سابق وزیر خارجہ کے خلاف کی جانے والی تحقیقات میں کسی قسم کی ذاتی انارکی شامل نہیں ہے۔

    ڈاؤننگ اسٹریٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پارٹی بورس جانسن کے خلاف موصول ہونے والی ہر شکایت پر تحقیقات کرے گی‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پارٹی کو موصول ہونے والی تمام شکایات کی جانچ پڑتال ایک آزاد پینل کرے گا اور وہی پینل جانسن کا معاملہ پارٹی بورڈ کے حوالے کرے گا، جس کے پاس پارٹی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے اراکین کو برطرف کرنے کا اختیار ہے۔

    جیکب موگ کا اپنے کالم میں کہنا تھا کہ ’برقعے کے معاملے پر میں بھی بورس جانسن سے اتفاق کرتا ہوں‘ لیکن یہ واضح کردوں کہ برقعے پر پابندی کی حمایت نہیں کرتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کنزرویٹو پارٹی کے کچھ سینئر رہنماؤں کی جانب سے جانسن کو ’حسد اور نفرت‘ کے باعث نشانہ بنایا جارہا ہے کیوں کہ بورس جانسن نے بہت کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ان کی شخصیت میں جازبیت ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز معروف مزاحیہ اداکار روون اٹکنسن (مسٹر بین) نے بورس جانسن کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جانسن کا بیان ایک اچھا لطیفہ ہے‘ اور انہیں مذہب کی تضحیک کرنے کا حق حاصل ہے جس پر انہیں معافی مانگنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے اپنے کالم میں کہا تھا کہ مسلمان خواتین برقعہ پہن کر ’لیٹر بُکس‘ اور بینک چوروں کی طرح لگتی ہیں۔ جس کے بعد بورس جانسن کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بورس جونسن اپنے بیان پر ڈٹے ہوئے ہیں اور انھوں نے معافی مانگنے سے بھی انکار کردیا ہے۔