Tag: نفسیاتی بیماری

  • ڈپریشن نفسیاتی بیماری کا نام ہے، وجوہات اور علاج

    ڈپریشن نفسیاتی بیماری کا نام ہے، وجوہات اور علاج

    ڈپریشن ایک جذباتی اور نفسیاتی بیماری ہے جو انسان کی دماغی حالت کو منفی طریقے سے متاثر کرتی ہے۔ اس بیماری کی علامات میں اداسی، خود سے محبت کی کمی، ذہنی تھکن اور منفی خیالات وغیرہ شامل ہیں۔

    ڈپریشن کی علامات اور شدت مختلف افراد کے لئے مختلف ہوتی ہیں، لیکن عموماً اس میں منفی جذبات اور نیکی کی کمی کا احساس شامل ہوتا ہے۔

    ڈپریشن کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں اور ان میں جسمانی، نفسیاتی اور ماحولی عوامل شامل ہوتے ہیں۔

    ڈپریشن کی عام علامات :

    ڈپریشن میں مبتلا شخص کو روزمرہ زندگی میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اگر آپ یا کوئی دوسرا اس بیماری کا شکار ہیں تو بہتر ہوتا ہے کہ ایک ماہر نفسیات کی مدد حاصل کریں تاکہ مناسب علاج اور معاونت مل سکے۔ ڈپریشن کا علاج دوائیں، معاشرتی تربیت، اور ذہانی صحت کی مدد کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔

    ڈیپریشن موڈ جو اکثر افسردگی کے طور پر جانا جاتا ہے، ایک طرح کی منفی اور خستہ حالی کی حالت ہوتی ہے جو انسان کے ذہانتی، جذباتی، اور جسمانی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اس حالت میں انسان کے زندگی کی کمیابی، رنگ وروپ، اور موٹیویشن میں کمی آ سکتی ہے۔

    ڈپریشن کے ممکنہ علامات اور اثرات شامل ہوتے ہیں:

    1. منفی خیالات : انسان ڈیپریشن موڈ میں منفی اور خود کو نفرت کرنے والے خیالات رکھتا ہے۔ وہ اپنی کامیابیوں
    کو نظرانداز کرتے ہیں اور خود کو بے قدری کا شکار سمجھتے ہیں۔

    2. احساس کمتری : ڈیپریشن میں افراد کو احساس کمتری ہوتا ہے۔ وہ اپنے روزمرہ کاموں کو پورا نہیں کر سکتے اور ان کو اپنی طاقت اور توانائی میں بھی کمی محسوس ہوتی ہے۔

    3. خواب کی تبدیلی : ڈیپریشن میں خواب کی مسائل ہوتی ہیں، جیسے کہ اختلال شنوائی خواب (ایک اور زیادہ خواب) یا انسونولیا (نیند نہ آنا)۔

    4. رنگ و روپ کی تبدیلی : افراد ڈپریشن میں علاقائی اور جماعتی میل جول سے دور رہتے ہیں اور دوستوں یا خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کی مثبت حسرت کرتے ہیں۔

    5. جسمانی مسائل : ڈیپریشن کے ساتھ جسمانی مسائل بھی آسکتے ہیں، جیسے کہ کمزوری، چکنائی، دماغی

    خرابیاں، یا دل کے امراض۔
    6. موٹیویشن کی کمی : افراد ڈیپریشن میں عام طور پر کاموں کی طرف رغبت کم کرتے ہیں اور چیلنجز سے بچت ہیں۔

    7. جنسیت کی خرابیاں : ڈیپریشن میں جنسی سرگرمی کی کمی یا اس میں کمی آسکتی ہے۔

    یہ ضروری نہیں ہے کہ ڈپریشن کے افراد تمام مذکورہ بالا علامات کو اظہار کریں اور ہر انسان کی صورتحال مختلف ہوتی ہے۔ اگر کسی کو ڈیپریشن کے علامات نظر آرہے ہیں تو وہ فوری اپنے طبیب یا منتظم صحت سے رابطہ کریں تاکہ درست تشخیص اور علاج حاصل کر سکیں۔

    وہ اہم کام جو ڈپریشن کے دوران کرنا ضروری ہیں:

    1 تشخیص اور علاج : اگر کسی کو ڈپریشن کی علامات نظر آ رہی ہیں، تو پہلے تو اس کا طبی تشخیص کرنا اہم ہوتا ہے، طبی تشخیص کے بعد علاج کیلیے مشورہ لینا بھی ممکن ہوتا ہے۔

    2.شورہ یا چکرآنا : ایک لائسنسڈ مینٹل ہیلتھ پراکٹیشنر یا ماہر نفسیات سے مشورہ لینا بہترین عمل ہوتا ہے۔ وہ مریض کو علاج کے اختیارات اور احتیاط کے بارے میں رہنمائی دیتے ہیں۔

    3. روزمرہ کی سرگرمیاں : منظم سونا، صحیح خوراک، اور مناسب وقت کی روزانہ کی مشغولیوں کا خصوصی خیال رکھنا اہم ہوتا ہے۔

    4. ریکریشن اور ورزش : ریکریشنل اور تن دہی ورزش منفی جذبات کو کم کرنے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔

    5. سماجی تعلقات : اہل خانہ اور دوستوں کی حمایت اور ان کی مدد بھی اہم ہوتی ہے۔ اکثر افراد ڈپریشن کے دوران اکیلا محسوس کرتے ہیں، اور ان کو سماجی تعلقات کی ضرورت ہوتی ہے۔

    6.علیحدگی وقت : کبھی کبھی انسان کو اپنے آپ سے وقت گزارنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ اپنے خیالات اور جذبات کو سامنا کر سکیں اور خود پر دھیان دیں۔

    7. روحانیت سے علاج : کچھ لوگ دعا، یوگا اور دھیان سے بھی راحت حاصل کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈپریشن ایک طبی بیماری ہوتی ہے اور اس کا علاج طبی اور ماہر نفسیات کی مدد سے کیا جاتا ہے۔ اگر آپ یا کوئی اور ڈپریشن کی شکار ہیں تو تشخیص اور علاج کے لئے فوراً اپنے طبیب یا منتظم صحت کی مشورہ لیں۔

  • ڈپریشن : مریض خود کو بیمار تصور کیوں نہیں کرتا؟

    ڈپریشن : مریض خود کو بیمار تصور کیوں نہیں کرتا؟

    ڈپریشن ڈس آرڈر ایک پیچیدہ حالت ہے، یہ دکھی محسوس کرنے یا محض مشکل وقت سے گزرنے سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے، پوری دنیا میں ڈپریشن حیرت انگیز حد تک ایک عام بیماری بن چکی ہے۔

    پہلے زمانوں میں لوگ اس بارے میں گفتگو کرنا معیوب سمجھتے تھے تاہم اب نئی نسل کی سوچ میں تبدیلی آرہی ہے، اچھی بات یہ ہے کہ نفسیاتی بیماریوں پر جتنی توجہ درکار ہے اتنی ملنا شروع ہو گئی ہے۔

    ڈپریشن ایک موڈ سے متعلقہ بیماری ہے اور یہ روز مرہ کے کام مثلا کھانا، پینا، سونا، جاگنا اور معاشرتی رویوں کو شدید طور پر متاثر کرتا ہے۔

    ڈپریشن کی علامات اور اقسام 

    ڈپریشن کی کئی اقسام کی ہوسکتی ہیں جیسا کہ سیزنل، پوسٹ پارٹم (بچے کی پیدائش کے بعد والے عرصے میں جنم لینے والا) اور (مستقل رہنے والا ڈپریشن)۔ کسی بھی قسم کے ڈپریشن میں پیدا ہونے والی ناامیدی کی شدید لہر انسان کو تباہ کن حد تک متاثر کرتی ہے۔

    امریکن کالج آف اوبسٹیٹریشینز اینڈ گائناکالوجسٹ (اے سی او جی) کے مطابق ڈپریشن حمل کی ایک عام پیچیدگی ہے، اگر اس کی پہچان اور علاج نہ کیا جائے تو ممکنہ طور پر تباہ کن نتائج چھوڑتی ہے۔

    بعض حالات میں لوگوں کو اداسی، بے حسی، یا توانائی کی کمی کے احساسات ہوتے ہیں جو دنوں ہفتوں یا مہینوں تک رہ سکتے ہیں، لوگ سونے، کھانے یا حفظان صحت کے معمولات میں تبدیلیوں کا تجربہ کرسکتے ہیں اور دوستوں کے ساتھ ملنا یا کام پر جانا چھوڑ سکتے ہیں۔

    بعض اوقات، افسردہ دورانیے کا سامنا کرنے والے افراد ناامیدی محسوس کرسکتے ہیں یا یہ کہ زندگی اب جینے کے قابل نہیں رہی جو خودکشی کے خیالات کے ساتھ آ سکتی ہے لیکن ان سب باتوں کے باوجود مریض خود کو بیمار تصور نہیں کرتا جو علاج میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    یہ ممکن ہے کہ آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہوں جسے ڈپریشن ہو اور وہ ظاہر نہ کرتا ہو، امریکہ میں 7 فیصد سے زائد آبادی نے پچھلے سال کم از کم ایک بڑا ڈپریشن کا تجربہ کیا ہے۔

    مایوس ہرگز نہ ہوں، علاج کریں

    ڈپریشن انسان میں ناامیدی کے جذبات تو پیدا کر دیتا ہے لیکن یہ صورتحال قابل علاج ہے لہٰذا اسے ناامیدی سے بالکل نہیں دیکھنا چاہیے۔

    ادویات کے باقاعدہ استعمال سے امید کا سورج دوبارہ انسان کی زندگی میں مثبت کرنیں چمکا سکتا ہے جو کہ انسان کے تعلقات کی بہتری کا باعث بنتا ہے، مندرجہ ذیل گھریلو علاج کی مدد سے ڈپریشن کی علامات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

    زعفران کا استعمال

    زعفران ایک دلکش رنگ کی حامل بوٹی ہے، اس کے ساتھ ساتھ زعفران بہت سے طبی فوائد کا حامل بھی ہے، یہ اپنی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کی بنیاد پر ڈپریشن کا قدرتی علاج تصور کیا جاتا ہے۔ کچھ طبی تحقیقات کے مطابق زعفران کے استعمال سے دماغ میں سیروٹونن کا لیول متوازن ہوتا ہے جو موڈ کو بہتر بنانے والا کیمیکل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈپریشن کی علامات میں کمی لانے کے لیے زعفران کے سپلیمنٹس بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔

    ورزش

    ڈپریشن کی علامات میں کمی لانے کے لیے ورزش کو ایک اہم علاج تصور کیا جاتا ہے۔ باقاعدگی کے ساتھ ورزش کرنے سے دماغ مثبت انداز سے سوچنا شروع کرتا ہے جس کی وجہ سے اس بیماری کی علامات میں کمی آتی ہے۔

    اومیگا-3 فیٹی ایسڈز

    اومیگا-3 فیٹی ایسڈز جسمانی اور دماغی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے نہایت اہم فیٹ تصور کیے جاتے ہیں۔ کچھ تحقیقات کے مطابق ان کے باقاعدہ استعمال سے ڈپریشن کی شدت میں کمی آتی ہے۔

    وٹامن ڈی

    وٹامن ڈی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے نہایت اہم تصور کیا جاتا ہے، جب کہ بد قسمتی سے بہت سے افراد اس وٹامن کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسے افراد جو وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہوں ان میں ڈپریشن کی علامات شدت اختیار کر سکتی ہیں۔

    زنک

    زنک کا شمار ان منرلز میں کیا جاتا ہے جو دماغی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ منرل استعمال کی جانے والی مختلف چیزوں کی سوزش کم کرنے والی اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کو بھی بڑھاتا ہے۔ زنک کی کمی کی وجہ سے ڈپریشن کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔