Tag: نفسیاتی مریض

  • پڑوسی نے بزرگ خاتون کو گھر میں گھس کر مار ڈالا

    پڑوسی نے بزرگ خاتون کو گھر میں گھس کر مار ڈالا

    نفسیاتی مرض میں مبتلا پڑوسی نے ٹیپ مانگنے پر بزرگ خاتون کو گھر میں گھس کر وحشیانہ طریقے سے مارڈالا۔

    فرانس کے جنوبی علاقے میں ریٹائرمنٹ کی زندگی گزارنے والی 67 سالہ خاتون کو اس کے نئے گھر میں پڑوسی نے گلا گھونٹ کر مار ڈالا۔ نفسیاتی مرض میں مبتلا آدمی بزرگ خاتون سے اس بات پر ناراض تھا کہ وہ اس سے کئی بار اسٹیکنگ ٹیپ ادھار مانگ چکی تھی۔

    67 سالہ سوسن ہیگن بوتھم ستمبر 2021 میں اپنے گھر میں مردہ پائی گئی تھیں، 42 سالہ حشام بہلول کو ان کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    ایک چھوٹے سے فرانسیسی قصبے میں برطانوی پنشنر خاتون ریٹائرمنٹ کی زندگی گزارنے کی خواہشمند تھیں مگر ان کا یہ خواب پورا نہ ہوسکا۔

    67 سالہ سوسن بورڈو سے 35 میل مشرق میں صرف 150 افراد پر مشتمل گاؤں ایسکلوٹس میں رہتی تھیں۔ عدالت میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ خاتون ہیگن بوتھم 42 سالہ بہلول کی جانب سے حملے سے قبل اس سے چپکنے والی ٹیپ مانگ رہی تھیں۔

    مجرم نے عدالت کو بتایا کہ وہ حملے کے دن خاتون کے گھر میں چند ڈوری لے کر گیا تھا جس سے وہ اس کا گلا گھونٹا تھا، خاتون کو مارنے سے پہلے مجرم نے ان کے سینے پر مکے اور لاتیں بھی ماریں۔

    قابل ذکر بات یہ ہے کہ حملے سے پہلے بہلول نے اپنی تقریباً نصف زندگی نفسیاتی دیکھ بھال کے سینٹر میں گزاری تھی۔ وہ چھ ماہ سے مغربی گاؤں میں اپنے والدین کے ساتھ رہ رہا تھا۔ عدالت نے اسے 30 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

  • سعودی عرب: ذہنی مریض کے ہاتھوں گھرانے کے ساتھ دل دہلانے والا واقعہ

    سعودی عرب: ذہنی مریض کے ہاتھوں گھرانے کے ساتھ دل دہلانے والا واقعہ

    ریاض: سعودی عرب میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، ایک ذہنی مریض نے اپنے پورے گھرانے کو زندہ جلا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے شہر صفویٰ میں ایک شخص نے اپنے خاندان کے چار افراد کو زندہ جلا دیا جس سے تمام افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے۔

    واقعے کی چھان بین کے بعد محکمہ پولیس نے کہا ہے کہ آتش زدگی حادثہ نہیں تھا بلکہ اس میں خاندان ہی کا ایک فرد شامل تھا، جس نے اپنے ماں، باپ، بہن بھائی کو ایک کمرے میں بند کیا اور پھر انھیں آگ لگا دی۔

    واقعے میں 30 سالہ ملزم خود بھی آگ لگنے سے معمولی طور پر متاثر ہوا ہے، یہ بھی معلوم ہوا کہ وہ ذہنی مریض ہے، تاہم پولیس رواں ہفتے پیش آنے والے اس الم ناک واقعے کے مشتبہ ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، اور پولیس کی موجودگی میں اس کا علاج کیا جا رہا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے خاندان کے تمام افراد کو ایک کمرے میں بند کر دیا تھا، اور باہر نکلنے کے تمام راستے بند کر دیے تھے۔

    پولیس کے مطابق آگ میں جھلس جانے کے باعث تمام افراد کی لاشیں بری طرح متاثر ہو گئی تھیں۔

  • اچھے نمبروں کے حصول کی خاطر طلبہ نفسیاتی مریض بن سکتے ہیں

    اچھے نمبروں کے حصول کی خاطر طلبہ نفسیاتی مریض بن سکتے ہیں

    پولو اوژنگ: سنگاپور میں اچھے نمبروں کے حصول کی خاطر محنت کرنے والے طالب علم نفسیاتی مریض ہوتے چلے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سنگاپور میں اسکول طالب عملوں کی بہت بڑی تعداد بہتر نمبر حاصل کرنے کی خاطر اپنے ذہن پر شدید دباؤ ڈالتی ہے جس کے باعث وہ نفسیاتی مرض کا شکار ہورہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سنگاپور کے تعلیمی نظام میں مقابلے کی فضا ہے جس کے باعث ہر بچہ اچھے نمبروں سے امتحان پاس کرنے کے لیے دن رات محنت کرتا ہے، یہی وجہ ان کے ذہن پر جبری دباؤ اور مرض کا باعث بنتی ہے۔

    ماہرین نفسیات نے اس دباؤ کو ‘پرفارمنس اینگزائٹی‘ کا نام دیا ہے، اسکولوں کے طلبا نے اپنے والدین سے اینگزائی یا اضطرابی کیفیت اور ذہنی دباؤ کی شکایت کی ہے۔

    یہ صورت حال پرائمری اسکولوں میں بھی پائی جاتی ہے، ماہرین نے حکام کو خبردار کیا ہے کہ اس رجحان پر قابو نہ پایا گیا تو سنگاپور میں خود کشی کا رجحان بھی جنم لے سکتا ہے۔

    حکام نے اپنے تعلیمی نظام سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اصلاحات کا بھی فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت مشکل نصاب پر لچک کا مظاہرہ کیا جائے گا جبکہ چند امتحانات کورس سے نکال دیے جائیں گے۔

    سنگا پور کے وزیر تعلیم اونگ یی کونگ کا کہنا تھا کہ اصلاحات سے طلبا میں علم حاصل کرنے کے جذبے اور پڑھائی کی مشقت میں توازن پیدا ہوگا۔

  • برگر آپ کو نفسیاتی مریض بنا سکتا ہے

    برگر آپ کو نفسیاتی مریض بنا سکتا ہے

    کیا آپ خود کو ذہنی تناؤ اور ڈپریشن کا شکار محسوس کرتے ہیں؟ تو اس کا سبب وہ برگر یا فرنچ فرائز ہوسکتے ہیں جنہیں آپ بہت زیادہ کھاتے ہیں۔

    انٹرنیشنل جرنل آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن میں چھپنے والی تحقیق کے مطابق جنک فوڈ آپ کو ڈپریشن سمیت مختلف دماغی و نفسیاتی مسائل سے دوچار کرسکتا ہے۔

    اس سے قبل کئی بار اس بات کی تصدیق کی جاچکی ہے کہ جنک فوڈ دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر مختلف بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

    تاہم اب امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں دیکھا گیا کہ شوگر کا زیادہ استعمال بائی پولر ڈس آرڈر جبکہ تلی ہوئی اشیا کا زیادہ استعمال ڈپریشن کا سبب بن سکتا ہے۔

    بائی پولر ڈس آرڈر موڈ میں بہت تیزی سے اور شدید تبدیلی لانے والا مرض ہے۔ اس مرض میں موڈ کبھی حد سے زیادہ خوشگوار ہو جاتا ہے اور کبھی بے انتہا اداسی چھا جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سبزیاں اور پھل جنک فوڈ بن سکتے ہیں

    تحقیق میں بتایا گیا کہ جنک فوڈ کا استعمال عمر، جنس اور ازدواجی حیثیت سے قطع نظر ذہنی و نفسیاتی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔

    تحقیق کے سربراہ پروفیسر جم ای بانتا نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس بات پر جامع تحقیق کی جائے کہ مختلف غذائیں ذہنی صحت پر کس طرح اثر انداز ہوسکتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ذہنی بیماریوں کا شکار افراد کو دوا اور کاؤنسلنگ کے ساتھ ساتھ صحت مند غذاؤں کی طرف راغب کرنے کی بھی ضروت ہے۔

  • سیاہ کافی پینے والے نفسیاتی مریض ہو سکتے ہیں

    سیاہ کافی پینے والے نفسیاتی مریض ہو سکتے ہیں

    کافی کے شوقین افراد سردی اور گرمی ہر موسم میں اسے پیتے ہیں اور ہر شخص علیحدہ قسم کی کافی پینا پسند کرتا ہے، حال ہی میں ماہرین نے انکشاف کیا ہے سیاہ اور اسٹرونگ کافی پینے والے ذہنی خلل کا شکار افراد ہو سکتے ہیں۔

    امریکا میں کی جانے والی تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ افراد جو مختلف فلیورز کی جگہ تلخ ذائقے پسند کرتے ہیں ان میں نفسیاتی الجھنوں، خود پسندی اور اذیت رسانی کا رجحان پایا جاتا ہے۔

    اس کے برعکس دودھ اور مٹھاس سے بھری کافی پینے والوں میں لچک، ہمدردی اور تعاون کا جذبہ زیادہ ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: آپ کی پسندیدہ کافی آپ کے بارے میں کیا بتاتی ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کافی نہ صرف صحت پر بے شمار مفید اثرات مرتب کرتی ہے بلکہ یہ موڈ اور مزاج پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ مختلف ذائقے کی کافی پینے کی عادت گھریلو ماحول اور ثقافت سے متاثر ہوتی ہے۔ بعض افراد وہ ہی کافی پیتے ہیں جس کا رجحان وہ بچپن سے اپنے گھر میں دیکھتے ہیں۔

  • پاکستان میں نفسیاتی مریضوں کیلئے ڈاکٹرزکی سنگین حد تک کمی

    پاکستان میں نفسیاتی مریضوں کیلئے ڈاکٹرزکی سنگین حد تک کمی

    کراچی : پاکستان میں تیزی سے بڑھتے ہوئے نفسیاتی امراض میں مبتلا افراد کیلئے ماہرڈاکٹروں کی تعداد سنگین حد تک کم ہے۔ ملک میں دس لاکھ ذہنی مریضوں کیلئے صرف ایک ڈاکٹر دستیاب ہے، وطن عزیزمیں نفسیاتی مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ اس حوالے سے ڈاکٹروں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق دس ہزارافراد کیلئےایک نفسیاتی ماہر کی ضرورت ہوتی ہے۔ جبکہ پاکستان میں دس ہزار کے بجائے دس لاکھ افراد پر ایک ڈاکٹر دستیاب ہے۔

     صحت مند ذہن کسی بھی معاشرے کی سماجی، سائنسی اور معاشی ترقی کی ضمانت ہوتا ہے۔ ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران معاشی مسائل میں اضافے اور دہشت گردی کی عمومی صورت حال سے لوگوں کی ذہنی صحت پرمنفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

     ماہرین کا کہنا ہےکہ اس وقت پاکستان میں 15 سے 20 فیصد افراد کو ذہنی مسائل کا سامنا ہے۔ پاکستان انسٹیویٹ آف میڈیکل سائنسز میں شعبہ نفسیات کے سربراہ ڈاکٹر رضوان تاج کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اندازاً تین کروڑ افراد کسی نہ کسی نوعیت کے نفسیاتی امراض میں مبتلا ہیں لیکن ان کے علاج کے لیے صرف 450 ماہرین نفسیات ہیں جب کہ تمام سرکاری اسپتالوں میں ایسے مریضوں کے لیے محض 2200 بستر مختص ہیں۔

    کراچی میں پاکستان سوسائٹی آف نیورولوجی کےسابق صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد واسع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دماغی امراض کی شرح پرقابو پانے کے لیے مزید ڈاکٹر تیار کئے جارہے ہیں۔

    ڈاکٹر واسع کے مطابق دماغی امراض سے آگاہی کیلئے بائیس دسمبر کو عالمی نیورولوجی اپڈیٹس کانفرنس کراچی میں منعقد کی جائے گی، جس میں دنیا بھرسے دماغی ماہرین شریک ہوں گے۔

    ڈاکٹر واسع نے بتایا کہ ملک میں دماغی بیماریوں پر قومی سروے اگلے سال کیا جائےگا۔