Tag: نقصانات

  • خیبر پختونخوا میں جو نقصانات ہوئے ہیں اس کا ازالہ نہیں ہوسکتا، مصدق ملک

    خیبر پختونخوا میں جو نقصانات ہوئے ہیں اس کا ازالہ نہیں ہوسکتا، مصدق ملک

    وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں جو نقصانات ہوئے ہیں اس کا ازالہ نہیں ہوسکتا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی مصدق ملک کا کہنا تھا کہ قدرتی آفت ہے جو نقصان ہوا ہے اس کا مداوا نہیں ہوسکتا، جہاں بھی تعمیراتی کام ہورہے تھے روک کر خیبر پختونخوا کیلئے مشینری دینےکی ہدایت ملی۔

    مصدق ملک نے کہا کہ راستے بحال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، دوردرازعلاقوں میں پہنچا جارہا ہے، وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ تمام وسائل بروئےکار لائے جائیں۔

    انھوں نے کہا کہ شام کی صورتحال دیکھ لیں ایک تہائی حصہ چلاگیا، خانہ جنگی کا سامنا رہا، یوکرین کو بھی دیکھ لیں ایک تہائی حصہ چلا گیا اور جنگ اب بھی جاری ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ صورتحال کو دیکھ کر اندازہ ہوگیا طاقتور ہونا ناگزیر ہے، وہ لوگ جو کہتے ہیں دفاع پر کم خرچ کرنا چاہیے انھیں اب اندازہ ہوجانا چاہیے۔

    https://urdu.arynews.tv/app-compensation-to-flood-victims-kpk/

  • اونچی ایڑی کے جوتے پہننے کے خطرناک نقصانات

    اونچی ایڑی کے جوتے پہننے کے خطرناک نقصانات

    اکثر خواتین یہ سمجھتی ہیں کہ اونچی ہیل کے جوتے پہننے سے وہ زیادہ پرکشش نظر آتی ہیں اس کی وجہ سے ان کا اعتماد بڑھتا ہے تاہم محققین کا کہنا ہے کہ اونچی ہیل کے جوتوں سے کمر میں درد، پنڈلیوں میں کھنچاؤ رہتا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر کاشف محمود خان نے ناظرین خصوصاً خواتین کو اونچی ہیل پہننے کے نقصانات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک اچھے جوتے کا انتخاب کرتے ہوئے یہ خیال رکھا جائے کہ اونچی ہیل پاؤں اور ریڑھ کی ہڈی کے لئے طویل مدتی صحت کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ اونچی ہیل جسم کا توازن خراب کرتی ہے جس کا براہ راست اثر کی ہڈی پر بھی پڑتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فیشن ضرور کریں لیکن صحت کا خیال بھی لازمی رکھیں، اس سے نہ صرف پیروں کے جوڑوں اور ٹانگوں کے پٹھوں کی نازک ہڈیوں کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ کمر کے نچلے حصے اور یہاں تک کہ گردن اور کندھے کو بھی کافی نقصان پہنچتا ہے۔

    ڈاکٹر کاشف محمود نے بتایا کہ ایڑی کا درد ہیل کو مسلسل پہننے کی وجہ سے ہوتا ہے اس کا پہننا پٹھوں کو براہ راست نقصان پہنچارہا ہوتا ہے اس کے علاوہ جب آپ فلیٹ جوتے یا چپل پہنتے ہیں تو یہ درد اور بھی زیادہ محسوس ہوتا ہے۔

  • سبز چائے کے یہ نقصانات آپ کو حیران کردیں گے

    سبز چائے کے یہ نقصانات آپ کو حیران کردیں گے

    چائے اور خاص طور پر سبز چائے کے بے شمار فوائد ہیں، لیکن ہر شے کی طرح چائے بھی اگر اعتدال سے استعمال نہ کی جائے تو نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔

    سبز چائے میں اینٹی آکسیڈینٹ کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے جو آپ کو فری ریڈیکل کے نقصان سے بچا کر خلیوں کو صحت مند رکھتی ہے، یہ دماغی افعال کو بہتر بنانے اور وزن کم کرنے میں اپنی مثال نہیں رکھتی، یہی وجہ ہے کہ اسے سپر فوڈ کا درجہ حاصل ہے۔

    تاہم سبز چائے کی زائد مقدار صحت کو متاثر بھی کرسکتی ہے۔

    سبز چائے کا اعتدال میں استعمال اضطراب اور تناؤ کی سطح کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے تاہم اس کا زائد استعمال نیند کی کمی اور اضطراب کا سبب بنتا ہے، جس کے نتیجے میں آپ بے آرامی اور چڑچڑے پن کا سامنا کرتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق سبز چائے کا زائد استعمال جگر کے لیے مضر ہے۔

    سبز چائے کا کثرت سے استعمال خون میں غذا سے آئرن جذب کرنے کی صلاحیت میں خلل کا سبب بنتا ہے، اس طرح جسم میں آئرن کی کمی اور انیمیا کے مسائل جنم لینے لگتے ہیں۔

    زائد مقدار میں سبز چائے پینے سے سر درد شدت اختیار کر سکتا ہے، ایسے افراد جو سر درد کا اکثر سامنا کرتے ہیں سبز چائے کا زائد مقدار میں استعمال اپنے معالج کے مشورے سے کریں۔

    سبز چائے میں کیفین کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے، اس لیے اس کا زیادہ استعمال دل کی دھڑکن کو متاثر کرتا ہے جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔

    سبز چائے میں موجود ٹیننس نامی مرکب معدے کے کچھ ٹشوز کے سکڑاؤ کا سبب بنتا ہے جس کے نتیجے میں متلی کے ساتھ معدے کے مسائل جنم لینے لگتے ہیں۔

    سبز چائے میں کیفین موجود ہوتا ہے جو آپ کی پرسکون نیند میں خلل کا سبب بن سکتا ہے، ایسے افراد جو بے خوابی کا سامنا کرتے ہیں سبز چائے پینے سے گریز کریں۔

    سبز چائے بے حد افادیت کی حامل ہے تاہم اس کا اعتدال میں استعمال کسی بھی نقصان کا باعث نہیں بنتا، جبکہ دن بھر میں 8 سے زائد کپ غیر محفوظ اور نقصان دہ تصور کیے جاتے ہیں۔

  • بلوچستان میں بارشوں سے کتنا نقصان ہوا؟

    بلوچستان میں بارشوں سے کتنا نقصان ہوا؟

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تفصیل سامنے آگئی، 3 سو سے زائد اموات اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد گھر متاثر ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے بلوچستان میں اموات اور تباہ کاریوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی۔

    پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مزید 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 322 ہوگئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سیلاب سے 5 لاکھ سے زائد مویشی ہلاک ہوئے ہیں، صوبے میں مجموعی طور پر 1 لاکھ 85 ہزار گھر متاثر ہوئے۔ 65 ہزار گھر مکمل تباہ ہوئے جبکہ 1 لاکھ 20 ہزار گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال سے بلوچستان میں مجموعی طور پر 103 ڈیمز متاثر ہوئے، 9 لاکھ ایکڑ کے زرعی رقبے کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    بارشوں میں 2 ہزار 198 کلو میٹر پر مشتمل مختلف شاہرائیں بھی شدید متاثر ہوئیں جبکہ مختلف مقامات پر 22 پل ٹوٹ چکے ہیں۔

  • ٹی بیگ کی چائے پینے والے ہوشیار

    ٹی بیگ کی چائے پینے والے ہوشیار

    ویسے تو چائے کے بے شمار فوائد ہیں اور یہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ پیے جانے والے مشروبات میں سے ایک ہے، لیکن ایک صورت میں یہ آپ کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتی ہے۔

    جرمن سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ٹی بیگز میں ایسے اجزا شامل ہیں جن کا استعمال انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    جرمن محققین کا کہنا ہے کہ جس کاغذ سے ٹی بیگ بنایا جاتا ہے اس میں انسانی صحت کے لیے مضر مادے پائے جاتے ہیں اور بعض صورتوں میں یہ کینسر کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔

    تحقیقی رپورٹ کے مطابق 6 کمپنیوں کے ٹی بیگز کو مختلف طریقے سے جانچا گیا جن میں تین مہنگی اور تین ٹی بیگ سستی کمپنی کے تھے، نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ ان میں کم از کم چار ایسے اجزا شامل تھے جو کیڑے مار ادویات میں شامل ہوتے ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایپی کلوروہائیڈین نامی ایک مادہ اس کاغذ میں شامل ہوتا ہے جو ٹی بیگ کے لیے استعمال ہوتا ہے اور یہی اس کو صحت کے لیے نقصان دہ بناتا ہے۔

    جرمن سائنسدانوں کے مطابق ٹی بیگ کو تھیلیوں میں لپیٹنے اور ان کو ابلتے ہوئے پانی میں ڈالنے سے نقصان دہ مادہ پانی میں مل جاتا ہے جو کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ پتی کو براہ راست استعمال کرنا ٹی بیگ کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہے۔

  • نمک کی زیادتی سے ہونے والے نقصانات

    نمک کی زیادتی سے ہونے والے نقصانات

    نمک ہمارے کھانے کا لازمی جزو ہے لیکن ماہرین کے مطابق نمک کو معتدل مقدار میں استعمال کرنا ضروری ہے، اس کا زیادہ استعمال بہت سے نقصانات کا سبب بن سکتا ہے۔

    طبی ماہرین کی ہدایات کے مطابق دن بھر میں 2300 ملی گرام (ایک کھانے کا چمچ) نمک ہی استعمال کرنا چاہیئے، تاہم بیشتر افراد زیادہ مقدار میں نمک جزو بدن بناتے ہیں اور اس کے نتیجے میں فشار خون سمیت سنگین طبی مسائل وقت کے ساتھ ابھرنے لگتے ہیں۔

    معتدل مقدار میں نمک کا استعمال مسلز کو سکون پہنچانے اور لچک برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ منرلز اور پانی کے درمیان توازن بھی قائم کرتا ہے۔

    اس کے برعکس غذا میں زیادہ نمک کا استعمال جسم کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔

    اگر آپ روز مرہ کی بنیاد پر زیادہ مقدار میں نمک استعمال کرتے ہیں تو آپ کو درج ذیل مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    پیٹ پھولنا

    پیٹ پھولنا اور گیس بہت زیادہ نمک کے استعمال کا سب سے عام مختصر المدت اثر ہے، نمک جسم میں پانی کے اجتماع میں مدد فراہم کرتا ہے تو زیادہ نمک کے نتیجے میں زیادہ سیال جمع ہونے لگتا ہے، سینڈوچ، پیزا یا دیگر نمکین غذاؤں میں نمک بہت زیادہ ہوتا ہے۔

    بلڈ پریشر بڑھنا

    ویسے تو ہائی بلڈ پریشر کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں مگر ان میں ایک نمایاں وجہ بہت زیادہ نمک کا استعمال ہے، بلڈ پریشر کی سطح میں تبدیلی گردوں پر بھی اثرات مرتب کرتی ہے، بہت زیادہ نمک کے استعمال سے اضافی سیال کا اخراج بہت مشکل ہوجاتا ہے، جس کے نتیجے میں بھی بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔

    سوجن ہونا

    جسم کے مختلف حصوں کا سوج جانا بھی بہت زیادہ نمک کے استعمال کی ایک علامت ہوسکتی ہے۔ چہرے، ہاتھوں، پیروں اور ٹخنوں کے سوجنے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے، اگر آپ کو معمول سے زیادہ سوجن کا سامنا ہو تو غور کریں کہ غذا میں زیادہ نمک تو استعمال نہیں کر رہے۔

    پیاس میں اضافہ

    اگر آپ کو بہت زیادہ پیاس لگ رہی ہے تو یہ بھی نشانی ہے کہ آپ نے بہت زیادہ نمک جزو بدن بنایا ہے۔ زیادہ نمک کے استعمال سے ڈی ہائیڈریشن کا سامنا ہوتا ہے کیونکہ جسم خلیات سے پانی کو کھینچ لیتا ہے اور بہت زیادہ پیاس لگنے لگتی ہے۔

    پانی پینے سے نمک کو حل کرنے میں مدد ملتی ہے اور خلیات تازہ دم ہوجاتے ہیں۔

    وزن میں اضافہ

    جب جسم میں پانی جمع ہوتا ہے تو جسمانی وزن بڑھنے کا امکان بھی ہوتا ہے، اگر چند دن یا ایک ہفتے میں اچانک کئی کلو وزن بڑھ گیا ہے تو اس کی ایک بڑی وجہ بہت زیادہ نمک کا استعمال بھی ہوسکتا ہے۔

    بے سکون نیند

    سونے سے پہلے غذا کے ذریعے نمک کا زیادہ استعمال بے خوابی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ اس کی مختلف علامات ہوتی ہیں جیسے بے آرام نیند، رات کو اکثر جاگ جانا یا صبح جاگنے پر تھکاوٹ کا احساس ہونا وغیرہ۔

    کمزوری محسوس ہونا

    جب خون میں نمک کی مقدار بہت زیادہ ہو تو خلیات سے پانی کا اخراج ہوتا ہے اس کا نتیجہ معمول سے زیادہ کمزوری محسوس ہونے کی شکل میں نکلتا ہے۔

  • کرونا وائرس کے نقصانات کے حوالے سے ایک اور خوفناک انکشاف

    کرونا وائرس کے نقصانات کے حوالے سے ایک اور خوفناک انکشاف

    کرونا وائرس کے حوالے سے نئی تحقیقات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے، اب حال ہی میں ماہرین کا ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے۔

    حال ہی میں نیویارک کی اسٹونی بروک یونیورسٹی کی تحقیق میں کرونا وائرس کے مریضوں میں ایک ایسے انزائمے کو شناخت کیا گیا جو جسم میں اس طرح تباہی مچاتا ہے جیسے کسی زہریلے سانپ کے زہر میں موجود اعصاب پر اثر انداز ہونے والا زہریلا مادہ۔

    تحقیق میں کووڈ کے مریضوں کے 2 گروپس سے حاصل کیے گئے خون کے نمونوں کا تجزیہ کرنے پر اس انزائمے sPLA2-IIA کی گردش کو دریافت کیا گیا جو بیماری کی سنگین شدت کی پیش گوئی کرسکتا ہے۔

    اس مقصد کے لیے جنوری سے جولائی 2020 کے دوران اسٹونی بروک یونیورسٹی میں زیر علاج رہنے والے کووڈ مریضوں کے میڈیکل چارٹس اور ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

    اسی طرح جنوری سے نومبر 2020 کے دوران اسٹونی بروک اور بینر یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں زیر علاج رہنے والے 154 مریضوں کے نمونے بھی حاصل کیے گئے۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ یقیناً گروپس میں شامل افراد کی تعداد زیادہ نہیں تھی مگر ہر مریض کے تمام کلینکل پیرامیٹرز کو دیکھ کر ان کو پیش آنے والے حالات کو مدنظر رکھا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اکثر تحقیق میں برسوں تک کام جاری رکھا جاتا ہے مگر ہم نے آئی سی یو میں رئیل ٹائم میں یہ کام کیا۔

    ماہرین مشین لرننگ الگورتھمز کی مدد سے مریضوں کے ہزاروں ڈیٹا پوائنٹس کا تجزیہ کرنے کے قابل ہوئے، روایتی عناصر جیسے عمر، جسمانی حجم اور پہلے سے مختلف بیماریوں کے ساتھ انہوں نے بائیو کیمیکل انزائموں پر بھی توجہ مرکوز کی۔

    انہوں نے دریافت کیا کہ صحت مند افراد میں sPLA2-IIA انزائمے کی مقدار آدھا نینو گرام فی ملی لیٹر تھی جبکہ کووڈ کی سنگین شدت کرنے والے مریضوں میں یہ مقدار 10 نینو گرام فی ملی میٹر تھی۔

    ماہرین کے مطابق یہ کووڈ کے باعث ہلاک ہونے والے کچھ مریضوں میں اس انزائمے کی مقدار اب تک کی سب سے زیادہ دریافت ہوئی۔

    اس انزائمے کے بارے میں یہ پہلے سے معلوم ہے کہ یہ بیکٹیریل بیماریوں کے خلاف دفاع میں اہم کردار ادا کرتا ہے جبکہ صحت مند افراد میں اس کے اجتماع کی سطح کم ہوتی ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ جب یہ انزائمے زیادہ مقدار میں گردش کرنے لگے تو اس میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ اہم اعضا کی غلافی جھلیوں کو ٹکڑے ٹکڑے کردے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ انزائمے وائرس کو مارنے کی کوشش کرتا ہے مگر ایک مخصوص موقع پر یہ اتنی زیادہ مقدار میں خارج ہوتا ہے کہ حالات بدترین سمت کی جانب بڑھنے لگتے ہیں، کیونکہ یہ مریض کے خلیات کی جھلیوں کو تباہ کرکے متعدد اعضا کے افعال فیل کرنے اور موت کا باعث بن جاتا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اس انزائمے کی روک تھام کے لیے دستیاب علاج سے مریضوں میں کووڈ کی شدت کو بڑھنے سے روکنے یا موت سے بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔

  • پلاسٹک کے برتن میں کھانا کھانے کے خطرناک نقصانات

    پلاسٹک کے برتن میں کھانا کھانے کے خطرناک نقصانات

    کراچی: پلاسٹک کرہ ارض کے لیے خطرناک ترین شے ہے اور اس کے برتن انسانی جسم کے لیے سخت نقصان دہ ہیں، پلاسٹک کے برتنوں میں کھانا کھانے مطلب ہے کہ پلاسٹک کے ذرات کھانے میں شامل ہوجاتے ہیں جو ہمارے جسم میں پہنچ جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کنزیومر سولیڈیرٹی سسٹم کے صدر محسن بھٹی نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں شرکت کی اور پلاسٹک کے برتنوں کی تباہ کاریوں میں بتایا۔

    محسن بھٹی کا کہنا تھا کہ اسپتال کا فضلہ جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے، ری سائیکل کیا جاتا ہے اور یہ انتہائی خوفناک بات ہے۔ اسپتال میں استعمال ہونے والی ڈرپس، یورین بیگز، بلڈ بیگز اور دیگر سامان جسے جلا کر راکھ کردینا چاہیئے دوبارہ استعمال کے قابل بنائے جاتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ یہی صورتحال فصلوں میں استعمال ہونے والی کیڑے مار ادویات کی بوتلوں کے ساتھ بھی ہے۔

    محسن بھٹی کے مطابق پلاسٹک کے برتنوں کا استعمال نہایت خطرناک ہے کیونکہ ہمیں نہیں علم کہ وہ کس پلاسٹک سے بنایا گیا ہے۔ ان برتنوں کو چیک کرنے کے لیے نہ تو کوئی ادارہ ہے، نہ ہی ان کے بنانے کے لیے کوئی اسٹینڈرڈز مقرر کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے گھروں میں پلاسٹک کی بوتلوں، ڈبوں اور کنٹینرز کا استعمال عام بات ہے۔ ان برتنوں میں نہ صرف گرم کھانا ڈالا جاتا ہے بلکہ اسے مائیکرو ویو اوون میں بھی گرم کیا جاتا ہے۔

    گرم کرنے سے پلاسٹک کے اجزا کھانے میں شامل ہوجاتے ہیں جو ہمارے جسم میں چلے جاتے ہیں۔ یہ ایک قسم کی سلو پوائزننگ ہے جو کینسر سمیت دیگر بیماریوں کی شکل میں اپنا اثر دکھا سکتی ہے۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ہر بالغ شخص سالانہ پلاسٹک کے 50 ہزار ذرات نگل رہا ہے، پلاسٹک کرہ ارض کو کچرے کے ڈھیر میں بدلنے کے بعد اب ہمارے جسم تک راستہ بھی بنا چکا ہے۔

  • ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق: این ڈی ایم اے

    ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق: این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوئے جبکہ مختلف مقامات پر 35 گھر تباہ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق بارش اور برفباری سے نقصانات پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے رپورٹ جاری کردی۔ ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوئے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے 35 گھر تباہ ہوئے، 72 گھنٹے میں صرف بلوچستان میں 20 اموات اور 23 افراد زخمی ہوئے۔ خیبر پختونخواہ میں 3 افراد زخمی اور 5 گھر تباہ ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر میں حالیہ بارشوں اور برفباری سے 55 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوئے۔ سورنگن گاؤں میں 19 افراد برفانی تودے میں دب کر جاں بحق ہوئے۔ واقعے کے 10 افراد تاحال لا پتہ ہیں جبکہ 4 زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق زخمی افراد کو نکالنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ برف میں پھنسے افراد کو بذریعہ ہیلی کاپٹر نکالنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ آزاد کشمیر میں برفباری سے 30 گھر بھی تباہ ہوئے۔

    اسی طرح گلگت بلتستان میں 3 افراد زخمی ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کوئٹہ سے خانوزئی جانے والے 300 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا، چاغی اور مند میں پھنسے لوگوں کو 2 ہیلی کاپٹروں کی مدد سے نکالا گیا۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق 72 گھنٹے میں سب سے زیادہ 66.25 ملی میٹر بارش بانڈی عباس پور میں ہوئی، دارالحکومت اسلام آباد میں 31.75 ملی میٹر بارش ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ چکوٹی کے مقام پر 49.5 ملی میٹر بارش ہوئی۔

  • سافٹ ڈرنک آپ کو کینسر کا تحفہ دے سکتی ہے

    سافٹ ڈرنک آپ کو کینسر کا تحفہ دے سکتی ہے

    کیا آپ کے روزمرہ غذائی معمولات میں کولڈ ڈرنک یا سافٹ ڈرنک بھی شامل ہے؟ تو پھر جان لیں کہ آپ اپنے لیے موذی مرض کینسر کو دعوت دے رہے ہیں۔

    سافٹ ڈرنکس کے یوں تو بے حد نقصانات ہیں جن میں سب سے عام موٹاپا اور ذیابیطس ہے، اس کے علاوہ سافٹ ڈرنکس کے دیر سے ظاہر ہونے والے نقصانات اور بیماریوں کی بھی طویل فہرست ہے جس میں دانتوں اور ہڈیوں کو نقصان، جلدی امراض، امراض قلب، ڈپریشن، مرگی، متلی، دست، نظر کی کمزوری اور جلد پر خارش شامل ہیں۔

    تاہم ان خطرناک ڈرنکس کا ایک اور نقصان یہ بھی ہے کہ یہ کینسر کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔

    متعدد طبی تحقیقی رپورٹس میں متعدد اقسام کے کینسر اور سافٹ ڈرنکس کے استعمال کے درمیان مضبوط تعلق کو دیکھا گیا، تحقیق کے مطابق ہفتے میں صرف دو سافٹ ڈرنکس ہی انسولین کی سطح بڑھا دیتے ہیں جس سے لبلبے کے کینسر کا خطرہ دوگنا بڑھ جاتا ہے۔

    اسی طرح روزانہ ایک سافٹ ڈرنک کا استعمال مردوں میں مثانے کے کینسر کا خطرہ 40 فیصد تک بڑھا سکتا ہے جبکہ ڈیڑھ سافٹ ڈرنک کا روزانہ استعمال خواتین میں بریسٹ کینسر کے امکان میں اضافہ کردیتا ہے۔

    سافٹ ڈرنک میں شامل اجزا 6 اقسام کے کینسر پیدا کرنے کا باعث بن سکتے ہیں، اور اس کے باعث ہونے والے کینسر میں پیٹ اور مثانے کا کینسر سب سے عام ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس زہر کو اپنی غذا سے دور رکھنا چاہیئے اور اس کی جگہ پانی، تازہ پھلوں کا جوس اور شیکس استعمال کرنے چاہئیں۔