Tag: نقل مافیا

  • وزارت تعلیم نے نقل کرانے والے 7 بڑے گروپوں کا پتا لگا لیا

    وزارت تعلیم نے نقل کرانے والے 7 بڑے گروپوں کا پتا لگا لیا

    لاہور: صوبہ پنجاب میں نقل مافیا کے کھلے راج نے نظام تعلیم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ایک دن میں نقل کا مسلسل چوتھا بڑا کیس سامنے آ گیا ہے، وزارت تعلیم نے ایکشن میں آ کر نقل کرانے والے 7 بڑے گروپوں کا پتا لگا لیا۔

    وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے بوٹی مافیا کے خلاف تابڑ توڑ چھاپے شروع کر دیے ہیں، آج تیسرے دن بھی انھوں نے امتحانی مراکز پر چھاپے مارے، اور ایک بڑے چھاپے کے دوران گورنمنٹ گریجویٹ کالج سبزہ زار میں نقل کرواتے عملہ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، جہاں نگران عملے کی اجازت سے نقل کا بازار گرم تھا۔

    وزیر تعلیم نے دی پنجاب اسکول پی آئی اے سوسائٹی میں امیدواروں سے پیسے طلب کرنے والے نگران عملے کو پکڑ لیا، جہاں مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ ہی نگران بنے بیٹھے تھے، سول لائنز کالج کے علاوہ ڈی پی ایس ماڈل ٹاؤن میں بھی عملہ نقل کراتے پکڑا گیا، سپرنٹنڈنٹ سمیت 4 افراد کو نقل کرانے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    طلبہ کی گواہیاں

    نگراں امتحانی عملے کے خلاف طلبہ کی گواہیاں بھی سامنے آ گئی ہیں، طلبہ نے بتایا کہ عملہ پیپر حل کرانے کے لیے ان سے پیسے مانگتا ہے، نگراں عملہ امیدواروں کو اپنا رابطہ نمبر دے کر پیسے بھیجنے کا کہتا ہے۔ وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے بتایا کہ امیدواروں سے 4،4 ہزار روپے مانگے گئے، اب بوٹی مافیا کے خلاف مانیٹرنگ کا دائرہ کار بڑھا رہے ہیں۔

    وزیر تعلیم پنجاب نے بتایا ’’میں نے کچھ دن پہلے ہی چارج سنبھالا ہے، مجھے یقین ہے کہ ان سینٹرز میں نقل کئی سال سے جاری ہے، جو بچے نقل نہیں کرنا چاہتے انھیں بھی تنگ کیا جاتا ہے، ہم نے نقل کرانے والے 7 بڑے گروپوں کا پتا لگا لیا ہے۔‘‘

    انھوں نے عزم کا اظہار کیا کہ ملزمان کو گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے گی، ان کے خلاف مضبوط ایف آئی آر درج کر کے مثال بنایا جائے گا، نقل مافیا نے پنجاب میں سندھ جیسی صورت حال پیدا کی ہوئی ہے، گزشتہ 5 سال میں نقل مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

    رانا سکندر کے مطابق گریڈ 9 کا بچہ بھی انویجلیٹر بنا ہوا ہے، اور اس سلسلے میں کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے، کس طرح چھوٹی جماعت کا بچہ بڑی جماعت کا پیپر لے سکتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ میٹرک کے بچوں کا امتحان انٹر کے انویجیلیٹرز لے رہے ہیں، دوسرے شہروں سے تعلق رکھنے والے پرائیویٹ انویجیلیٹرز خود طالب علم نکلے۔

    صوبائی وزیر تعلیم نے بتایا کہ چیکنگ کی گئی تو امیدواروں کے پرچے بھی آپس میں تبدیل پائے گئے، عملہ خود آ کر پرچہ حل کروانے میں مدد اور پیسوں کی پیشکش کر رہا ہے، معلوم ہوا کہ طلبہ سے 5 سے 10 ہزار روپے مانگے جاتے تھے۔

  • سندھ حکومت میٹرک امتحانات میں نقل روکنے میں ناکام، اے آر وائی نیوز نے بھانڈا پھوڑ دیا

    سندھ حکومت میٹرک امتحانات میں نقل روکنے میں ناکام، اے آر وائی نیوز نے بھانڈا پھوڑ دیا

    کراچی: سندھ حکومت میٹرک کے امتحانات میں نقل روکنے میں نا کام ہو گئی ہے، امتحانات کو کمائی کا ذریعہ بنا لیا گیا، اے آر وائی نیوز نے بھانڈا پھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں میٹرک امتحانات کے دوران نقل زوروں پر ہے، حکومت نقل روکنے میں نا کام نظر آئی، اے آر وائی نیوز نے پیسے لے نقل کرانے کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’ذمہ دار کون‘‘ کی ٹیم نے طلبہ سے پیسے لے کر نقل کرانے کی نشان دہی کر دی جس کے بعد وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ٹیم بھی پہنچ گئی۔

    کراچی میں واٹس ایپ گروپس پر حل شدہ پرچے ملنے کا انکشاف ہوا، پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی کہتے ہیں کہ سینئر سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعلیٰ سندھ کا سکھر میں میٹرک کے امتحانات میں نقل کا نوٹس

    دوسری طرف چیئرمین میٹرک بورڈ سعید الدین نے واٹس ایپ گروپس کے خلاف کارروائی کے لیے ایف آئی اے کو خط بھیج دیا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے سکھر میں میٹرک کے امتحانات میں طلبہ کی جانب سے نقل کرنے کے واقعات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے تعلیمی بورڈ کے کنٹرولر امتحانات کو معطل کر دیا۔

    واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات کا آغاز ہو چکا ہے، امتحانات کے پہلے ہی روز بوٹی مافیا نے اپنا کام دکھاتے ہوئے گھوٹکی، سکھر اور بدین میں پرچے شروع ہونے سے قبل واٹس ایپ پر شیئر کر دیے۔

  • نقل کروانے کے الزام میں گرفتار ملزم خود کو رینجرز اہلکار کہتا ہے، ایس ایس پی

    نقل کروانے کے الزام میں گرفتار ملزم خود کو رینجرز اہلکار کہتا ہے، ایس ایس پی

    کراچی: ایس ایس پی وسطی کراچی نے کہا ہے کہ مقامی کالج میں نقل کروانے کے الزام میں گرفتار کیے جانے والے شخص کا دعویٰ ہے کہ وہ رینجرز کا اہلکار ہے جسے شناخت کے لیے رینجرز تھانے لے آئی۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع وسطی میں واقع امتحانی مرکز سے طالب علموں کو نقل کروانے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا جسے پولیس تھانے حیدری نارتھ ناظم منتقل کیا گیا جہاں دوران تفتیش ،ملزم نے خود کو رینجرز کا اہلکار ظاہر کیا جس کے بعد تھانہ ایس ایچ او مقامی رینجرز سیکٹر کمانڈر کو اطلاع دی گئی۔

    ایس ایس پی ضلع وسطی مقدس حیدر نے کہا کہ رینجرز حیدری تھانے میں ایک ملزم کی شناخت کے لیے آئی تھی جو خود کو رینجرز کا اہلکار بتا رہا تھا اور جسے پولیس نے مقامی کالج میں طالب علموں کو نقل کروانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔


    *انٹر کے امتحانات میں نقل، بھارتی موبائل فونز کے استعمال کا انکشاف


    ایس ایس پی ضلع وسطی کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر کالج انتظامیہ اور چیئرمین بورڈ سے مشاورت جاری ہے اور دونوں کی مرضی کے مطابق گرفتار شخص کی قسمت کا فیصلہ کیا جا ئے گا۔


    *نقل روکنے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کے امتحانی مراکز کے دورے


    ایس ایس پی ضلع وسطی نے کہا کہ نقل کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں اور نقل مافیا سے تعلق رکھنے والے کسی شخص یا گروہ کی گرفتاری کے لیے تمام تر قانونی راستے اپنائے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ سندھ میں جاری امتحانات میں بد انتظامی اور نقل مافیا کی سرگرمیاں عروج پر ہیں جس کے لیے پہلے صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب نے بیان دیا کہ نقل مافیا کی جانب سے بنائے گئے واٹس اپ گروپ میں بھارتی نمبرز بھی شامل ہیں جس کے بعد یہ معاملہ سی ٹی ڈی کے حوالے کیا گیا تھا۔

    تاہم صوبائی وزیرتعلیم کی کاوشیں ناکافی ثابت ہوئیں جس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے خود نقل مافیا کی سرکوبی کی ذمہ داری خود اُٹھائی اور کئی امتحانی مراکز کا ہنگامی دورہ کیا۔

  • اے آروائی نے نقل مافیا کو بے نقاب کردیا، امتحانی مراکزکی فروخت کاانکشاف

    اے آروائی نے نقل مافیا کو بے نقاب کردیا، امتحانی مراکزکی فروخت کاانکشاف

    کراچی : اے آر وائی کے مقبول پروگرام سرعام کی ٹیم نے محکمہ تعلیم کی کالی بھیڑوں کے ایک اور گھناؤنے جرم کو بے نقاب کردیا۔

    پروگرام میں نقل کرنے اور کرانے کا چلتا کاروبار سرعام کی ٹیم نے سرعام دکھادیا، میٹرک کے امتحانات میں نقل کیلئے پورا مرکز ہی خرید لیا گیا۔انکشاف پر سیکریٹری تعلیم حور مظہر شکریہ کے سوا کچھ نہ کہہ سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں امتحانی مراکز کو خرید کر طلباء و طالبات کو نقل کرانے کا کاروبار مافیا کی شکل اختیار کر گیا۔

    سرعام کی ٹیم نے میٹرک کے امتحانات میں نقل کرانے والے اساتذہ اور عملہ کو بے نقاب کردیا، اساتذہ خود بچوں سے پیسے لے کر نقل کراتے نظر آئے اور تو اور اس میں اسکول پرنسپل بھی اہم کردار ادا  کرتے ہیں، یہ کراچی کے ایک دو نہیں بلکہ کئی امتحانی مراکز کا حال ہے۔

    علاوہ ازیں سیکریٹری میٹرک بورڈ کراچی حور مظہر نے نقل کی نشاندہی پر سرعام کی ٹیم کی کاوش کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیاہے ۔

    اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں پہلے بھی بتا چکی ہوں کہ جہاں نقل ہوتی ہے وہاں کا عملہ مکمل طور پر ملوث ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جہاں بھی نقل کرانے کی خبرملتی ہے وہاں کے اساتذہ اور عملے کیخلاف ایکشن لیا جاتا ہے، لیکن اس بات سے ان کو فرق نہیں پڑتا کیونکہ یہ اسکولز ڈائریکٹوریٹ کے انڈر میں آتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ڈائریکٹوریٹ ان اسکولز کیخلاف کارروائی کرکے کے ان کی رجسٹریشن منسوخ کرے تو نقل کے رجحان پر قابو پایا جاسکتا ہے۔