Tag: نقل کفالہ

  • سعودی عرب: گھریلو ملازمین کے لیے خوش خبری

    سعودی عرب: گھریلو ملازمین کے لیے خوش خبری

    ریاض: سعودی عرب میں گھریلو ملازمین تنخواہ میں تاخیر پر کفیل کی منظوری کے بغیر نقل کفالہ کرا سکتے ہیں۔

    سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے مطابق اگر گھریلو عملے کی تنخواہ میں تاخیر ثابت ہو جائے تو ایسی صورت میں گھریلو کارکن کو اپنے کفیل کی منظوری کے بغیر نقل کفالہ کا حق حاصل ہوگا۔

    سعودی وزارت کا کہنا ہے کہ آجر اور اجیر کے درمیان ملازمت کا تعلق بہتر کرنے کے لیے قانون میں ترامیم کی گئی ہیں، اور گھریلو عملے کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    وزارت کے ترجمان سعد آل حماد نے کہا کہ تمام آجروں پر پابندی ہے کہ وہ اپنے اجیروں کی تنخواہ مقررہ وقت پر پابندی سے ادا کریں۔

    عکاظ اخبار کے مطابق قانون کی دوسری دفعہ میں کہا گیا کہ اگر مسلسل 3 ماہ تک اجیر کوتنخواہ نہ ملے تو ایسی صورت میں اسے آجر کی منظوری کے بغیر نقل کفالہ کا حق ہوگا۔

    مدت ملازمت کے دوران تین تنخواہیں مختلف مہینوں میں نہ دینے کی صورت میں بھی نقل کفالہ کا حق مل جائے گا۔

    وزارت کے ترجمان کے مطابق نئے قانون میں یہ حق بھی دیا گیا ہے کہ اگر گھریلو ملازم کی ملازمت کا معاہدہ مکمل ہو جائے تو ایسی صورت میں اسے فائنل ایگزٹ پر وطن جانے کا حق حاصل ہوگا۔

  • گھریلو ملازم کے نقل کفالہ کے لیے سعودی حکام کی وضاحت

    گھریلو ملازم کے نقل کفالہ کے لیے سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے وضاحت پیش کی ہے کہ آجر کی منظوری کے بغیر کن صورتوں میں گھریلو ملازم کا نقل کفالہ ممکن ہوسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے گھریلو ملازمین کے نقل کفالہ کی مشروط اجازت دی ہے۔

    وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ گھریلو کارکن کسی اور آجر کے نام نقل کفالہ کروا سکتے ہیں اس کے لیے موجودہ آجر کی منظوری ضروری نہیں۔

    وزارت افرادی قوت نے گھریلو عملے کے لیے آزمائشی مرحلے اور نئے آجر کی جانب سے پیش کش کے ضوابط بھی مقرر کیے ہیں، وزارت ملازمت کا معاہدہ مکمل ہونے پر گھریلو کارکن کو خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) کی کارروائی کا موقع مہیا کرے گی۔

    بیان میں کہا گیا کہ گھریلو کارکن اور وہ اجیر جو گھریلو کارکن کے دائرے میں آتے ہوں انہیں کسی اور کے یہاں نقل کفالہ کی اجازت ہے، اس کے لیے بعض صورتوں میں موجودہ آجر کی منظوری ضروری نہیں۔

    اگر مسلسل 3 ماہ یا کل ملا کر 3 ماہ تک گھریلو کارکن کے کفیل نے تنخواہ نہ دی ہو اور اس کا ذمے دار گھریلو کارکن نہ ہو تو اس صورت میں نقل کفالہ کی اجازت ہوگی۔

    اس صورت میں بھی نقل کفالہ کروایا جا سکتا ہے کہ اگر گھریلو ملازمہ باہر سے آئی ہو اور اس کے اسپانسر نے ریکروٹنگ ایجنسی یا اسے پناہ دینے والے ادارے سے اطلاع کے بعد پندرہ روز کے اندر اپنے یہاں نہ بلایا ہو۔

    ایک صورت یہ ہے کہ گھریلو ملازمہ کے آجر نے ملازمہ کا اقامہ نہ بنوایا ہو یا اقامے کی تاریخ ختم ہونے پر 30 روز گزر چکے ہوں اور اقامے کی توسیع نہ کروائی ہو، گھریلو کارکن کے آجر نے ملازم یا ملازمہ کو محنتانے پر کسی اور کے حوالے کردیا ہو۔

    ڈرائیور ویزے کی نئی شرط

    گھریلو کارکن کے ساتھ آجر یا اس کے خاندان کے کسی فرد نے برا سلوک کیا ہو، گھریلو ملازم نے اپنے آجر کے خلاف شکایت درج کروائی ہو اور شکایت کے فیصلے میں تاخیر کا ذمے دار اس کا آجر ہو اور گھریلو ملازم شکایت نمٹانے میں تاخیر کا ذمے دار نہ ہو۔

    گھریلو کارکن کے آجر نے گھریلو کارکن کے خلاف ہروب کی غلط رپورٹ درج کروائی ہو، گھریلو کارکن کا آجر یا اس کا نمائندہ شکایت کیس کی تاریخ پر متعلقہ کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہوا ہو اور 2 تاریخوں پر غیر حاضر رہ چکا ہو۔

    شکایت کی سماعت کے دوران متعلقہ ادارے نے سفارش کی ہو کہ اگر نقل کفالہ نہ ہوا تو ایسی صورت میں گھریلو ملازم ممکنہ مسائل سے دو چار ہوسکتا ہے، اگر گھریلو ملازم کا آجر سفر یا قید ہوجانے یا کسی اور وجہ سے غیر حاضر ہو اور اس وجہ سے وہ گھریلو ملازم کا محنتانہ ادا نہ کر پا رہا ہو۔

    ایسی تمام صورتوں گھریلو ملازم کا نقل کفالہ دوسرے آجر کے یہاں پہلے آجر کی لا علمی میں ہوسکتا ہے، گھریلو ملازم کے آجر نے آزمائشی مرحلے میں ملازمت کا معاہدہ ختم کردیا ہو۔

  • سعودی محکمہ پاسپورٹ کا نقل کفالہ سے متعلق اہم بیان

    سعودی محکمہ پاسپورٹ کا نقل کفالہ سے متعلق اہم بیان

    ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ نے سعودی بیوی کے نام نقل کفالہ کے امکان اور شرائط سے متعلق اہم بیان جاری کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ سے ایک غیر ملکی نے سوال کیا کہ کیا وہ اپنی سعودی بیوی کے نام کفالہ ٹرانسفر کرا سکتا ہے جبکہ اقامے کی میعاد بھی ختم ہوچکی ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ نقل کفالہ ممکن ہے لیکن اس کے لیے شرط ہے کہ آجر دستبرداری کا لیٹر فراہم کرے۔سعودی بیوی کو نقل کفالہ کے لیے محکمہ پاسپورٹ کے لیڈیز سیکشن سے رجوع کرنا ہوگا۔

    دریں اثنا سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود نے کہا کہ نطاق کے حوالے سے سعودی خواتین کی غیرملکی اولاد کے ساتھ سعودیوں جیسا معاملہ کیا جائےگا۔

    وزارت افرادی قوت سے مقامی شہری نے دریافت کیا تھا کہ کیا نجی ادارے میں سعودی خاتون کے غیر ملکی بیٹے کو سعودی جیسا مانا جائے گا یا معاملہ مختلف ہوگا جس پر وزارت نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ نطافات کے سلسلے میں نجی اداروں نے سعودی ماؤں کے غیر ملکی بیٹوں اور بیٹیوں کے ساتھ سعودی جیسا معاملہ ہوگا۔

    سعودی ماں کی غیر ملکی اولاد یا بیٹے کو ایک ہی شمار کیا جائے گا اور انہیں ان پیشوں میں بھی ملازمت کی اجازت ہوگی جو سعودیوں کے لیے خاص کر دیے گئے ہیں۔

  • کفیل کیسے تبدیل کریں؟ سعودی وزارت نے شرائط بتا دیں

    کفیل کیسے تبدیل کریں؟ سعودی وزارت نے شرائط بتا دیں

    ریاض: سعودی وزارت افرادی قوت نے بتایا ہے کہ مملکت میں غیر ملکی کارکن کس طرح کفیل تبدیل کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مملکت سعودی عربیہ میں غیر ملکی کارکن آجر کی منظوری کے بغیر 3 صورتوں میں نقل کفالہ (کفیل کی تبدیلی) کر سکتے ہیں۔

    نقل کفالہ کے حق کے سلسلے میں سعودی وزارت افرادی قوت نے وضاحت میں کہا ہے کہ اگر غیر ملکی کارکن کا اقامہ اور ورک پرمٹ ختم ہو گیا، اگر آجر نے مسلسل 3 ماہ تک تنخواہ نہ دی ہو، اور اگر یہ ثابت ہو جائے کہ کارکن کی ’ہروب‘ کی رپورٹ دھوکا دہی کے طور پر کی گئی ہے۔

    مذکورہ بالا تینوں صورتوں میں غیر ملکی کارکن کو قانون محنت کے مطابق حق ہے کہ وہ اپنے کفیل کی منظوری کے بغیر بھی نقل کفالہ کر سکتا ہے، اس سلسلے میں آجر کا اعتراض بھی ناقابل قبول ہوگا۔ نقل کفالہ کے لیے وزارت افرادی قوت کے قوانین میں وضاحت کی گئی ہے کہ ایسے کارکن جو اس امر کا ثبوت پیش کریں کہ ان کے آجر کی جانب سے ورک پرمٹ اور اقامے کی تجدید نہیں کرائی گئی اور ان کی سابقہ کمپنی ریڈ زون میں ہو تو ان کا نقل کفالہ فوری طور پر کر دیا جاتا ہے۔

    اگر کارکن اس بات کا ثبوت پیش کرے کہ آجر کی جانب سے مسلسل 3 ماہ تک اسے تنخواہ ادا نہیں کی گئی تو اس صورت میں بھی فوری طور پر اس کا نقل کفالہ کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ قانون کی رو سے کمپنیاں اس امر کی پابند ہیں کہ کارکنوں کو بینک کے ذریعے تنخواہ ادا کریں، چناں چہ اگر تنخواہ ادا نہیں کی گئی ہو تو ثبوت کے طور پر کارکن بینک سے تنخواہ کا ریکارڈ حاصل کر سکتا ہے۔

    ملازمہ کی تنخواہ روکنے والے کفیل کو 7 سال کے واجبات ایک ساتھ دینے پڑ گئے

    غلط ہروب تیسری صورت ہے نقل کفالہ کے لیے، کارکن اگر لیبر آفس کو قائل کر لے کہ آجر کی جانب سے اس پر ہروب غلط لگایا گیا ہے تو اسے کینسل کر کے کارکن کو کفالت کی تبدیلی کا حکم دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ جس ویزے پر غیر ملکی سعودی عرب میں داخل ہوتا ہے اس کا ریکارڈ لیبر آفس اور محکمہ پاسپورٹ میں موجود ہوتا ہے، اگر کارکن کفیل تبدیل کرے، اور دوسرا کفیل کارکن کو مجبور کر کے اس کا فائنل ایگزٹ لگا دے، تو کارکن اس غیر قانونی اقدام کے خلاف بھی لیبر آفس سے رجوع کر سکتا ہے کیوں کہ وہ اس کفیل کے ویزے پر نہیں آیا تھا۔

    اگر کارکن کے خلاف کوئی جرم ثابت ہو اور عدالت اسے مجرم قرار دے تو صرف اسی صورت میں دوسرا کفیل خروج لگا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ مملکت میں کوئی بھی غیر ملکی صرف اس کمپنی یا شخص کے ویزے ہی پر کام کر سکتا ہے جس نے بلایا ہو، کسی دوسری جگہ ملازمت قانون کی خلاف ورزی ہے، آجر کی مرضی سے بھی کوئی کارکن کفالت تبدیل کرا سکتا ہے، جسے نقل کفالہ کہا جاتا ہے، جس کے لیے فیس مقرر ہے، پہلی مرتبہ کفالت کی تبدیلی پر 2 ہزار دوسری مرتبہ 4 اور تیسری مرتبہ 6 ہزار ریال ہے۔