Tag: نمازِ تراویح

  • ویڈیو: نیویارک میں ٹائمز اسکوائر پر نمازِ تراویح کی ادائیگی

    ویڈیو: نیویارک میں ٹائمز اسکوائر پر نمازِ تراویح کی ادائیگی

    امریکی شہر نیویارک کے مشہور زمانہ ٹائمز اسکوائر پر مسلمانوںکی بڑی تعداد نے روزہ افطار کیا اور نماز تراویح ادا کی۔

    دنیا بھر میں مسلمانوں کا ماہ مقدس رمضان المبارک عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ اسلامی ممالک سمیت غیر مسلم ممالک میں بھی جہاں سرکاری سطح پر افطار پارٹیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے وہیں ان ممالک میں مقیم مسلمان بھی اپنے مذہبی فرائض جوش وخروش سے انجام دے رہے ہیں۔

    امریکا میں بڑی تعداد میں مسلمان ماہ صیام کے آغاز پر نیویارک کے مشہور زمانہ ٹائمز اسکوائر پر پہنچے جہاں انہوں نے روزہ افطار کیا اور نماز تراویح ادا کی۔

    ٹائمز اسکوائر پر نمازِ تروایح کی ادائیگی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ ان ویڈیوز میں مسلمانوں کی بڑی تعداد کو باجماعت نماز ادا کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    نمازِ تراویح کی ادائیگی کے دوران کچھ لوگوں نے فلسطینی بہن بھائیوں سے یک جہتی کا اظہار کرنے کے لیے فلسطینی پرچم کے سرخ، سفید، سبز اور سیاہ رنگ والی ٹوپیاں اور فلسطینی مزاحمت کی علامت بننے والا اسکارف کوفیہ پہنا ہوا تھا۔

     

    سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان وائرل ویڈیوز پر پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے دل والے اموجیز لگائے جا رہے ہیں اور صارفین دنیا بھر کے مسلمانوں کو اس ماہ مقدس میں خصوصاً روزہ افطار کے وقت دعاؤں میں مظلوم فلسطینیوں کو یاد رکھنے کی التماس کر رہے ہیں۔

  • رمضان المبارک  کا آغاز ، پاکستان میں آج نمازِ تراویح کے روح پرور اجتماعات ہوں گے

    رمضان المبارک کا آغاز ، پاکستان میں آج نمازِ تراویح کے روح پرور اجتماعات ہوں گے

    اسلام آباد : پاکستان میں آج نمازِ تراویح کے روح پرور اجتماعات ہوں گے ، جس کیلئے ملک بھر کی مساجد میں خصوصی انتظامات کئے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کل سے رمضان المبارک کی بابرکت ساعتوں کا آغاز ہورہا ہے ، آج مساجد میں نمازِ تراویح کے روح پروراجتماعات ہوں گے۔

    جس کیلئے ملک بھر کی مساجد میں خصوصی انتظامات کئے جارہے ہیں، گزشتہ روز ملک بھر میں رمضان المبارک کا چاند نظر آنےکی کوئی شہادت نہیں ملی تھی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں رمضان المبارک کے چاند سے متعلق اعلان

    خیال رہے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، سلطنت عمان،مصر،قطر،کویت سمیت خلیجی ممالک میں آج پہلا روزہ ہے جبکہ ترکیے، انڈونیشیا اور فلسطین سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں ماہ رمضان کا آغاز ہوگیا ہے۔

    گزشتہ روز سعودی سپریم کورٹ کی تصدیق کے بعد مسجد، الحرام اور مسجدِ بنویﷺ میں لاکھوں نمازیوں نے رمضان المبارک کی پہلی تراویح ادا کی۔

    قطر میں بھی تراویح کا اہتمام کیا گیا جبکہ سڑکیں رنگ برنگ برقی قمقموں سے روشن ترکیے میں آیا صوفیا میں نمازِ تراویح کا اجتماع ہوا اور ماہ سیام کو خوش آمدید کہا گیا۔

    امریکا،ملائشیا، برونائی،فلپائن اور سنگاپور میں مسلمان آج نمازِ عشاء کے بعد تراویح کا اہتمام کریں گے جبکہ بھارت، افغانستان، سرلنکا اور جاپان میں کل بروز اتوار دو مارچ کو یکم رمضان ہوگا۔

    ہر سال کی طرح اس سال بھی طانیہ میں مسلم کمیونیٹی تقسیم بعض نے آج جبکہ بعض کل اتوار کو پہلا روزہ رکھیں گے۔۔

  • نمازِ تراویح ، چاند سے چاند تک

    نمازِ تراویح ، چاند سے چاند تک

    تراویح، ترویحہ کی جمع ہے جس کے معنی ہے ایک دفعہ آرام کرنا جبکہ تراویح کے معنی ہے متعدد بار آرام کرنا ہے ، رمضان کے مہینے میں عشاء کی نماز کے بعد اور وتروں سے پہلے باجماعت ادا کی جاتی ہے، جو بیس رکعت پڑھی جاتی ہے، ہر چار رکعت کے بعد وقف ہوتا ہے۔ جس میں تسبیح و تحلیل ہوتی ہے اور اسی کی وجہ سے اس کا نام تروایح ہوا، اس نماز کی امامت بالعموم حافظ قرآن کرتے ہیں اور رمضان کے پورے مہینے میں ایک بار یا زیادہ مرتبہ قرآن شریف پورا ختم کردیا جاتا ہے۔

    تراویح کا نقطہ نظر یہ بھی ہے کہ رمضان کا چاند نکلنے سے شوال کے چاند نکلنے تک روزانہ بعد نماز عشاء وتر سے پہلے پڑھی جاتی ہے، چند برس قبل سے یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ شہر میں مختلف جگہ پانچ روزہ ، دس روزہ ، پندرہ روزہ ، نماز تراویح کا اہتمام کیا جاتا ہے ، بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ پانچ روز تراویح پڑھ ختم کرلی گئی ہے لیکن یہ بلکل غلط سوچ ہے تراویح پہلی رمضان سے ماہ صیام کے آخری دن تک جاری رہتی ہے، البتہ پانچ روزہ ، دس روزہ اور پندرہ روزہ نماز تراویح کا مقصد رمضان المبارک میں ایک کم دنوں میں ایک ختمِ قرآن کا مکمل کرنا ہے ۔

    R1

    تراویح کی ابتدا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوئی، مگر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس اندیشہ سے کہ یہ فرض نہ ہوجائیں تین دن سے زیادہ جماعت نہیں کرائی۔

    اُمّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا سے مروی ہے کہ ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسجد میں (نفل) نماز پڑھی تو لوگوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اگلی رات نماز پڑھی تو اور زیادہ لوگ جمع ہوگئے، پھر تیسری یا چوتھی رات بھی اکٹھے ہوئے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کی طرف تشریف نہ لائے۔ جب صبح ہوئی تو فرمای : میں نے دیکھا جو تم نے کیا اور مجھے تمہارے پاس (نماز پڑھانے کے لئے) آنے سے صرف اس اندیشہ نے روکا کہ یہ تم پر فرض کر دی جائے گی، یہ واقعہ رمضان المبارک کا ہے۔

    بخاری، الصحيح، کتاب التهجد، باب : تحريض النبيﷺ علی صلاة الليل والنوافل من غير إيجاب، 1 : 380، رقم : 1077

     مسلم، الصحيح، کتاب صلاة المسافرين وقصرها، باب الترغيب في قيام رمضان وهو التراويح، 1 : 524، رقم : 761

    R2

    صحابہ کرام رضی اللہ عنہم فرداً فرداً پڑھا کرتے تھے اور کبھی دو دو، چار چار آدمی جماعت کرلیتے تھے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے سے عام جماعت کا رواج ہوا، اور اس وقت سے تراویح کی بیس ہی رکعات چلی آرہی ہیں، اور بیس رکعات ہی سنتِ موٴکدہ ہیں، ارشاد باری تعالیٰ ہے

    “جعل الله صیامہ فریضة وقیام لیلہ تطوعًا۔”

    (مشکوٰة ص:۱۷۳)

    ترجمہ:…”اللہ تعالیٰ نے اس ماہِ مبارک کے روزے کو فرض کیا ہے اور اس میں رات کے قیام کو نفلی عبادت بنایا ہے۔”

    R3

    نمازِ تراویح کی تعداد بیس ہے سے دس سلام سے یعنی دو دو رکعت کرکے پڑھی جاتی ہے، ہر چار رکعت کے بعد وقفہ ہوتا ہے، جس میں تسبیح و تحلیل ہوتی ہے، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ایسا کیا کرتے تھے، اسی وجہ سے اس نماز کا نام تراویح رکھا گیا ہے۔

    جو شخص بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رکھتا، اسے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے، تندرست ہونے کے بعد روزوں کی قضا رکھ لے، اور اگر بیماری ایسی ہو کہ اس سے اچھا ہونے کی اُمید نہیں، تو ہر روزے کے بدلے صدقہٴ فطر کی مقدار فدیہ دے دیا کرے، اور تراویح پڑھنے کی طاقت رکھتا ہو تو اسے تراویح ضرور پڑھنی چاہئے، تراویح مستقل عبادت ہے، یہ نہیں کہ جو روزہ رکھے وہی تراویح پڑھے۔

    R5

    امام ابن خزیمہ اور امام ابن حبان نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت میں ان الفاظ کا اضافہ کیا ہےحضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انہیں قیامِ رمضان (تراویح) کی رغبت دلایا کرتے تھے لیکن حکماً نہیں فرماتے تھے۔ چنانچہ (ترغیب کے لئے) فرماتے کہ جو شخص رمضان المبارک میں ایمان اور ثواب کی نیت کے ساتھ قیام کرتا ہے تو اس کے سابقہ تمام گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔

    پھر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال مبارک تک قیام رمضان کی یہی صورت برقرار رہی اور یہی صورت خلافتِ ابوبکر رضی اللہ عنہ اور خلافتِ عمررضی اللہ عنہ کے اوائل دور تک جاری رہی یہاں تک کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں حضرت اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ کی اقتداء میں جمع کر دیا اور وہ انہیں نمازِ (تراویح) پڑھایا کرتے تھے، لہٰذا یہ وہ پہلا موقع تھا جب لوگ نمازِ تراویح کے لئے (باقاعدہ با جماعت) اکٹھے ہوئے تھے۔

     ابن حبان، الصحيح، 1 : 353، رقم : 141
    .ابن خزيمة، الصحيح، 3 : 338، رقم : 2207

    R4

    جہاں تک تراویح کے رکعت کی تعداد ہے تو حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں بیس رکعت تراویح اور وتر پڑھتے تھے۔

    بيهقي، السنن الکبری، 2 : 699، رقم : 4617

    حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے وقت سے آج تک بیس ہی تراویح چلی آتی ہیں اور اس مسئلے میں کسی امامِ مجتہد کا بھی اختلاف نہیں، سب بیس ہی کے قائل ہیں۔

    مذکورہ بالا روایات صراحتاً اِس اَمر پر دلالت کرتی ہیں کہ تراویح کی کل رکعات بیس ہوتی ہیں۔ اِسی پر چاروں فقہی مذاہب کا اِجماع ہے اور آج کے دور میں بھی حرمین شریفین میں یہی معمول ہے۔ وہاں کل بیس رکعات تراویح پڑھی جاتی ہیں، جنہیں پوری دنیا میں براہِ راست ٹی۔ وی سکرین پر دکھایا جاتا ہے۔

    تراویح کے دوران ہر چار رکعت کے بعد پڑھی جانے والی دعا:

    tarawih-post