Tag: نمونیہ

  • پنجاب میں نمونیہ نے مزید 6 بچوں کی جان لے لی

    پنجاب میں نمونیہ نے مزید 6 بچوں کی جان لے لی

    لاہور : پنجاب میں نمونیا نے مزید 6 بچوں کی جان لے لی، جس کے بعد نمونیا سے انتقال کرنے والے بچوں کی تعداد 353 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں سردی اور نمونیہ سے بچوں کی اموات کا سلسلہ نہ رک سکا، محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے کہا گیا کہ 24 گھنٹے میں پنجاب میں نمونیہ سے مزید 6 بچے انتقال کرگئے۔

    محکمہ صحت پنجاب کے مطابق پنجاب میں 24 گھنٹے کے دوران نمونیہ کے 854 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ لاہور میں ایک روز کے دوران نمونیہ کے 188 نئے کیسز سامنے آئے۔

    محکمہ صحت کا بتانا ہے کہ پنجاب میں رواں سال نمونیاسے 353  اموات اور 25 ہزار 938 کیسز رپورٹ ہوچکے جبکہ صرف لاہور میں رواں سال نمونیہ سے 61 اموات اور 5 ہزار 522 کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • پنجاب میں نمونیہ سے مزید 13 بچے جاں بحق

    پنجاب میں نمونیہ سے مزید 13 بچے جاں بحق

    لاہور: صوبہ پنجاب میں سردی کے باعث نمونیہ سے بچوں کی اموات میں اضافہ ہو گیا ہے، روزانہ کی بنیاد میں اموات ہو رہی ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بھی مزید 13 بچے نمونیہ سے جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے کہا ہے کہ صوبے میں نمونیہ سے مختلف اسپتالوں میں مزید تیرہ بچوں کی اموات ہوئی ہیں، لاہور شہر میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیہ سے ایک بچہ انتقال کر گیا۔

    محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیہ کے 1045 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ صرف لاہور شہر میں رپورٹ ہونے والے نئے کیسز کی تعداد 248 ہے۔

    پنجاب میں رواں سال کے پہلے مہینے (جنوری) میں نمونیہ سے 288 اموات ہو چکی ہیں، اور 17 ہزار 248 کیسز سامنے آئے، لاہور میں رواں ماہ نمونیہ سے 57 اموات اور 3 ہزار 151 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    کھانسی کے شربت سے متعلق خطرناک انکشاف ، ہرگز استعمال نہ کریں

    محکمہ صحت پنجاب نے ہدایت جاری کی ہے کہ والدین اپنے بچوں کو سردی سے بچائیں، اور حفاظتی ٹیکوں کا کورس لازمی مکمل کروایا جائے۔

  • نمونیہ سے بچوں کی اموات میں اضافہ، مزید 18 بچے انتقال کرگئے

    نمونیہ سے بچوں کی اموات میں اضافہ، مزید 18 بچے انتقال کرگئے

    لاہور: پنجاب میں خشک اور شدید سردی کے دوران نمونیا کی وبا پرقابو نہ پایا جاسکا 24 گھنٹے کے دوران پنجاب میں مزید  18 بچے دم توڑ گئے۔

    محکمہ صحت پنجاب کے مطابق انتقال کرنے والے 3 بچوں کا تعلق لاہور سے ہے جس کے بعد پنجاب میں جنوری کے دوران نمونیہ سے انتقال کرنے والے بچوں کی تعداد 258 ہوگئی

    محکمہ صحت کے مطابق پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران 870 بچے میں نمونیہ کی تصدیق ہوئی جبکہ جنوری کے دوران پنجاب میں 14530 میں نمونیا کی تصدیق ہوئی۔

    محکمہ صحت کا مزید کہنا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو سردی سے بچائیں، حفاظتی ٹیکوں کا کورس لازمی مکمل کروایا جائے۔

  • پنجاب میں نمونیہ سے 9 بچے جاں بحق

    پنجاب میں نمونیہ سے 9 بچے جاں بحق

    لاہور سمیت پنجاب میں نمونیہ کے مریضوں میں اضافہ ہونے لگا، 24 گھنٹوں میں مزید 9 بچوں کی اموات رپورٹ ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسموگ اور خشک سردی میں نمونیہ اموات اور کیسز میں اضافہ جاری ہے، لاہور میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 2 بچے جاں بحق ہوئے جس کے بعد نمونیہ سے جاں بحق بچوں کی مجموعی تعداد 188 تک پہنچ گئی ہے۔

    گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں پنجاب میں نمونیہ کے مزید 275 کیسز اور لاہور میں 155 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد لاہور میں مجموعی کیسز کی تعداد 1430 جبکہ پنجاب میں مجموعی طور پر 8140 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    لاہور کے اسپتالوں میں نمونیہ، چیسٹ انفیکشن اور وائرل انفیکشن کے سیکڑوں بچے زیر علاج ہیں، چلڈرن اسپتال میں 60 سے زائد بچے زیر علاج ہیں جبکہ جناح اسپتال، سروسز، جنرل اور گنگا رام ہسپتال میں بھی سیکڑوں بچے زیر علاج ہیں۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ عام مارکیٹ میں نمونیہ ویکسین اور ادویات عدم دستیاب ہے، ادویات کی عدم دستیابی سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

  • کراچی: انفلوئنزا اور نمونیہ کے کیسز میں تیزی سے اضافہ

    کراچی: انفلوئنزا اور نمونیہ کے کیسز میں تیزی سے اضافہ

    کراچی: ملک کے سب سے بڑے شہر اور سندھ کے دارالحکومت کراچی میں انفلوئنزا اور نمونیہ وائرس تیزی سے پھیلنے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انفلوئنزا نمونیہ کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھا جارہا ہے، مہنگی ویکسین کی عدم دستیابی کے باعث یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔

    جناح اسپتال کے جنرل فزیشن ڈاکٹر ہلار شیخ نے بتایا کہ کراچی میں 70 فیصد کیسز انفلوئنزا کے حوالے سے رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 30 فیصد کیسز نمونیہ کی مختلف اقسام کے سامنے آرہے ہیں۔

    کراچی میں نئے وائرس کا تیزی سے پھیلاؤ ، علامات کیا ہیں؟

    ڈاکٹرہلارشیخ نے مزید بتایا کہ مہنگی ویکسین، عدم دستیابی مرض کے پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

    انفلوئنزا وائرس دنیا کے چند قدیم ترین وائرسز میں ایک ہے، جس دوران متاثرہ شخص کو نزلہ، زکام، گلے میں خارش، سر میں درد، جسم میں درد، سوزش، خارش اور بخار کے ساتھ ساتھ سانس لینے میں مشکلات کا سامنا بھی ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق مذکورہ وائرس کے ذریعے سانس لینے میں مشکل سمیت ناک اور گلے میں خارش اور سوزش ہوتی ہے جب کہ جسم میں درد اور بخار بھی ہوتا ہے۔

    ماہرین نے تجویز دی کہ انفلوئنزا کی علامات کے فوری بعد ڈاکٹرز سے رجوع کرکے ان کی دی گئی ہدایات پر عمل کرنا چاہئیے۔

  • 2021: سندھ میں 7 ہزار سے زائد بچے نمونیہ سے جاں بحق

    2021: سندھ میں 7 ہزار سے زائد بچے نمونیہ سے جاں بحق

    کراچی: صوبہ سندھ میں رواں برس سات ہزار سے زائد بچے نمونیہ کے باعث جان کی بازی ہار گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے کہا ہے کہ 2021 میں صوبے میں 7 ہزار 462 بچے نمونیہ سے زندگی کی بازی ہار گئے۔

    محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں رواں سال مجموعی طور پر 27 ہزار 136 بچے نمونیہ سے متاثر ہوئے تھے، جب کہ جان کی بازی ہارنے والے تمام بچوں کی عمریں 5 سال سے کم تھیں۔

    رواں سال 5 سال سے زائد عمر کے 8 ہزار 534 بچے نمونیہ سے متاثر ہوئے، جن میں سے 46 بچے صحت یاب نہ ہو سکے اور انتقال کر گئے۔

    غذائیت کی کمی اور امراض، تھرپارکر میں‌ موت کا رقص جاری

    محکمہ صحت کے مطابق نمونیہ انفیکشن کا تناسب دیہی علاقوں میں زیادہ رہا، وہاں 60 فی صد بچے بیماری سے متاثر ہوئے جب کہ شہری علاقوں میں 40 فی صد بچے نمونیہ سے متاثر ہوئے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ متاثرہ بیش تر بچوں کو نمونیہ ویکسین لگی ہی نہیں تھی۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بچوں میں اموات کی سب سے بڑی وجہ نمونیہ ہی ہے، سرکاری سطح پر پیدائش کے 6، 10 اور 14 ہفتے پر ویکسین کی 3 ڈوزز لگائی جاتی ہیں، نمونیہ کی علامات میں سانس کا تیز چلنا، بخار، متلی، جسم پر نیلے دھبے، کھانسی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں بچوں میں غذائیت کی کمی اور مختلف امراض سے بدستور موت کا رقص جاری ہے، سول اسپتال مٹھی میں غذائیت کی کمی و دیگر امراض میں مبتلا مزید 4 بچے دم توڑ گئے ہیں، جس کے بعد رواں سال جاں بحق بچوں کی تعداد 620 تک جا پہنچی ہے۔