Tag: نمٹنے

  • سعودی میزائل پروگرام ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے ہے، عالمی جریدہ

    سعودی میزائل پروگرام ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے ہے، عالمی جریدہ

    ریاض/واشنگٹن : عالمی نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب میزائل پروگرام صرف ایران سے سلامتی کو لاحق خطرات کے تدارک کے لیے تیار کررہاہے ۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی جریدہ انٹرنیشنل پالیسی ڈائجسٹ نے کہاہے کہ سعودی عرب نے چین کے براہ راست تعاون سے اپنے ملک میں بیلسٹک میزائلوں کی تیاری اور انہیں اپ گریڈ کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

    جریدے نے استفسار کیا کہ آیا سعودی عرب نے اس نوعیت کی اسلحہ سازی کی تنصیبات کے قیام میں تکنیکی طورپر کیسے مہارت حاصل کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سعودی عرب اپنے میزائل پروگرام کو صرف دفاعی مقاصد کے لیے تیار کررہا ہے جس کا مقصد ایران کی طرف سے سعودی عرب کی سلامتی کو لاحق خطرات کا تدارک کرنا ہے۔

    ایران یمن کے حوثی باغیوں کے ذریعے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے حملے کرارہا ہے۔ سعودی عرب دیگر دنیا کے ممالک کی طرح بلا وجہ اسلحہ کے انبار نہیں لگا رہا ہے بیلسٹک میزائل ریاض کے دفاع اور سلامتی کی ضرورت بن چکا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے چین کی مدد سے بیلسٹک میزائل پروگرام پرکام کا ایک دوسرا سبب بھی ہے۔ مغربی اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کم ہونے کے باعث ریاض کواپنے تزویراتی اتحادیوں کا دائرہ وسیع کرنا پڑا ہے۔

    امریکی انٹیلی جنس کے مطابق سعودی عرب چین کی مدد سے اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کو اپ گریڈ کررہا ہے حالانکہ امریکا مشرق وسطیٰ میں میزائلوں کی تیاری اور ان کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے کوشاں ہے۔

  • حزب اللہ سے نمٹنے کیلئے گولان میں اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں‌ کی تیاریاں

    حزب اللہ سے نمٹنے کیلئے گولان میں اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں‌ کی تیاریاں

    بیروت/تل ابیب : اسرائیلی فوجیوں نے حزب اللہ سے نمٹنے کے لیے گولان میں ہبشان کے عسکری اڈے پر 100 اسکرین نصب کردی جس پر شام میں ہونے والے معاملات برائے راست نشر ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شامی اراضی سے راکٹوں اور میزائلوں کے داغے جانے کے سلسلہ جاری رہنے کے بعد اسرائیلی کے اس موقف کو تقویت ملی ہے کہ ایران، شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے ذریعے جنوبی لبنان کا تجربہ دہرانے اور گولان کے علاقے میں لڑائی کا سرگرم محاذ کھولنے کے درپے ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کے خاموشی سے رینگنے کا مقابلہ کرنے کے لیے اسرائیل مقبوضہ گولان میں ایک ضخیم انٹیلی جنس نظام کے قیام کی تکمیل کر رہا ہے، اس نظام میں اسرائیل کے مختلف انٹیلی جنس ادارے اور ایجنسیاں شریک ہیں۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ گولان میں ہبشان کے عسکری اڈے سے اس نظام کو چلانے والے خفیہ آپریشن روم میں 100 اسکرین لگی ہوئی ہیں، شام میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ان اسکرینوں پر براہ راست نشر کیا جاتا ہے، ساتھ ہی جنوبی سرحدی علاقے پر بھی خصوصی توجہ مرکوز ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق رواں سال کے اوائل میں اسرائیلی انٹیلی جنس نے ایک شخص کی شناخت نشر کی تھی جس کے بارے میں یہ دعوی کیا گیا کہ ابو حسن ساجد نامی شخص کو حزب اللہ نے گولان میں محاذ قائم کرنے کی ذمے داری سپرد کر رکھی ہے۔

    مزید یہ کہ ابو حسین حزب اللہ کے درجنوں کمانڈروں کے ساتھ مل کر سرحدی دیہات میں سیکڑوں شامیوں کو بھرتی کر رہا ہے تا کہ شامی حزب اللہ تشکیل دی جا سکے۔

    اسرائیلی عسکری ذرائع کے مطابق یہ فورس ابھی زیر تشکیل ہے، اس نے آگے کے ٹھکانوں کا کنٹرول لینا شروع کر دیا ہے اور مختلف نوعیت کے ہتھیار حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، وہ زمینی مشقیں کر رہی ہے۔ اس کے کمانڈروں نے سرحدی علاقوں کے دورے شروع کر دیے ہیں تا کہ گولان میں اسرائیلی فوج کی تعیناتی کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات اکٹھی کر سکیں۔

    اسرائیلی فوج کا دعوی ہے کہ یہ زیر تشکیل گروپ شامی فوج کے عسکری لباس میں ملبوس ہو کر معلومات جمع کرتا ہے، بالکل اسی طرح جیسے جنوبی لبنان میں حزب اللہ ملیشیا کے ارکان لبنانی فوج کی عسکری وردیاں پہن لیتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس کے مقابل ایران اور حزب اللہ نے گولان کے شمال میں جبل الشیخ کے علاقے سے لے کر مقبوضہ گولان کے جنوب میں الحمہ کے علاقے تک جاسوسی کا ایک مربوط نظام قائم کر لیا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک سال قبل ایران نے گولان پر 32 میزائل داغے تھے، اس کے بعد اسرائیل نے وسیع پیمانے پر حملوں کے ذریعے ایرانی جاسوسی کے ٹھکانوں کی ایک بڑی تعداد کو نشانہ بنایا۔

    اسرائیل نے گولان کے محاذ کے قیام کو سبوتاڑ کرنے کے لیے کئی ایرانی جنرلوں اور حزب اللہ کے افسران کو موت کی نیند سُلا دیا مگر وہ عسکری اور انٹیلی جنس طور پر ہر چیلنج کرنے والی ایرانی کوششوں کو روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔

  • ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے امریکی فوجیوں کو جدید ترین اسلحے کی فراہمی

    ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے امریکی فوجیوں کو جدید ترین اسلحے کی فراہمی

    واشنگٹن/تہران : امریکی حکام نے ایرانی خطرے سے نمٹنے کےلیے مشرق وسطیٰ میں مزید فوجی تعینات کردئیے، جدید ترین فوجی سازو سامان اور اسلحہ بھی فراہم کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے امریکی فوج پر حملوں کی دھمکیوں کے بعد امریکی فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی تیاری کرلی ہے۔

    امریکی فوج کی طرف سے مشرق وسطیٰ میں مزید فوجی تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں جدید ترین فوجی سازوسامان اور اسلحہ فراہم کردیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کی طرف سے خطرات کے پیش نظر امریکا نے جو اسلحہ بھیجا ہے ان میں جدید ترین بمبار طیارے، چار بحری بمبارجہاز، بھاری بم گرانے کی صلاحیت والے طیارے، ڈرون طیارے،زمین سے فضاء میں مار کرنے والے میزائلوں کی بیٹریاں اور دیگر جنگی آلات شامل ہیں۔

    بحری جنگی جہاز یو ایس ایس آر لنگٹن بھی اس مہم میں شامل ہے۔ خشکی اورپانی میں استعمال ہونے والے وہیکل، زمین سے فضاء میں مار کرنے والے پیٹریاٹ میزائلوں کی بیٹریاں بھی مشرق وسطیٰ میں منتقل کی گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی بحری بیڑے کو ایک میزائل سے تباہ کرسکتے ہیں، ایران

    واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنہ 2015 میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایران پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔

    ایران کے سرکردہ عالم دین مولانا یوسف طباطبائی کا اصفھان میں جمعے کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’اربوں ڈالر مالیت کے طیارہ بردار بیڑے کو صرف ایک میزائل سے تباہ کرسکتے ہیں‘۔

  • مالی بحران سے نمٹنے کے لیے حماس نے ڈیجیٹل کرنسی کا سہارا ڈھونڈ نکالا

    مالی بحران سے نمٹنے کے لیے حماس نے ڈیجیٹل کرنسی کا سہارا ڈھونڈ نکالا

    مقبوضہ بیت المقدس : فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے معاشی اور مالی کمی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک نیا راستہ تلاش کیا ہے۔ یہ نیا راستہ ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے رواں سال جنوری میں بٹ کوائن ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے فلسطینی مزاحمت کاروں کی مدد کی اپیل کی تھی۔

    ایک رپورٹ کے مطابق القسام اب تک مجموعی طور پر 7600 ڈالر کی رقم جمع کر سکی جب کہ 26 مارچ سے 16 اپریل کے دوران 0.6 ڈیجیٹل کرنسی جمع کیے گئے۔ امریکی ڈالر میں اس کی مالیت 3300 ڈالر ہے۔حماس کی جانب سے فنڈ ریزنگ کے لیے ڈیجیٹل کرنسی کا سہارا کوئی زیادہ کار گر ثابت نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ آمدن کے اعداد و شمار ڈیجیٹیل کرنسیوں کے لین دین پر نظر رکھنے والی کمپنی الیبیٹک کی طرف سے جاری کیے گئے۔

    حماس کے ترجمان نے الیبیٹک کے بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ بٹ کوائن کے حوالے سے جھوٹی سچی خبریں اور معلومات انٹرنیٹ پر عام ہیں جن کی وجہ سے عام انٹرنیٹ صارفین یہ نہیں سمجھ پاتے کہ اصل میں بٹ کوائنز ہیں کیا اور یہ کہاں سے آتے ہیں؟ چونکہ دھوکے بازی انٹرنیٹ پر عام ہے، اس لئے پہلی بار جب بٹ کوائن کے حوالے سے پڑھا جاتا ہے تو یہ بظاہر ایک دھوکہ ہی محسوس ہوتا ہے۔

    حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے چند ماہ پیشترعالمی برادری سے بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں میں فلسطینی تحریک مزاحمت کی مدد کی اپیل کی تھی۔

  • خلیجی ممالک نے بڑی آتش زدگیوں پر قابو پانے کے لیے مشترکہ تنظیم تشکیل دے دی

    خلیجی ممالک نے بڑی آتش زدگیوں پر قابو پانے کے لیے مشترکہ تنظیم تشکیل دے دی

    مناما : سعودی سول ڈیفینس نے خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک میں آتشزدگی کے واقعات سے نمٹنے کےلیے مشترکہ طور پر فائرفائٹنگ تنظیم تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے رکن ملک بحرین کے دارالحکومت منامہ میں منعقدہ تین روزہ کانفرنس میں سعودی سول ڈیفینس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل سلیمان العمرو نے جی سی سی ممالک میں آتشزدگی کے حادثات سے نمٹنے کےلیے ریجنل فائر فائٹنگ کونسل تشکیل دی۔

    العمرو کا کہنا تھا کہ عالمی فائر فائٹنگ آپریشن کانفرنس میں تشکیل دی جانے والی نئی کونسل کا مقصد سعودی آرامکو اور جی سی سی ممالک کے درمیان آتشزدگی سے متعلق معاملات پر تعاون کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ منصوبے کے تحت متعدد جی سی سی ممالک میں سول ڈیفینس یونٹ بنانے ہوں گے جو پیٹرولیم، انڈسٹریل اور دیگر پلانٹس کو محفوظ بنانے کےلیے فائرفائٹنگ آپریشن کے دوران ایک دوسرے کی مدد کریں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کانفرنس کے تیسرے روز اس بات پر زور دیا گیا کہ جی سی سی سول ڈیفینس ڈائریکٹوریٹ کی کارکردگی مزید بہتر بنانے کےلیے مستقل تربیت، مہارتوں میں اضافے اور ٹیکنالوجی کو جدید کرنا پڑے گا۔

    میجر جنرل جسام محمد المرزوکی کا کہنا تھا کہ ہمیں صلاحتیوں کی بنیاد پر منصوعی انٹیلی جنس، جدید ٹیکنالوجی اور حفاظتی اقدامات میں اضافے کی ضرورت ہے۔

    عرب نیوز کا کہنا تھا کہ دوسری عالمی فائر آپریشن کانفرنس انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف فائر چیف نے بحرین کے وزیر داخلہ شیخ رشید بن عبداللہ الخلیفہ، جی سی سی ممالک، امریکا اور سعودی آرمکو کے تعاون سے منعقد ہوئی تھی۔