Tag: نمکین پانی

  • نہار منہ نمکین پانی پینے کے حیران کُن فوائد

    نہار منہ نمکین پانی پینے کے حیران کُن فوائد

    گزشتہ کئی صدیوں سے ہمارے بزرگ مختلف ٹوٹکوں کا استعمال کرتے چلے آئے ہیں اور ان ٹوٹکوں کی افادیت اور اہمیت سے انکار بھی نہیں کیا جاسکتا۔

    طبی ماہرین کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر 8 سے 12 گلاس پانی پینا تجویز کیا جاتا ہے جس سے مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    ہماری زندگی میں بہت سی ایسی چیزیں ہوتی ہیں جن کے لیے ہم گھریلو ٹوٹکوں کا سہارا لیتے ہیں اسی طرح صحت کے لیے بھی بہت سے ایسے ٹوٹکے ہیں جن کا استعمال آپ کی صحت کو بغیر کسی نقصان کے فائدہ پہنچاتا ہے۔

    لوگ اپنے پینے کے پانی میں نمک کیوں شامل کرتے ہیں؟ اس کی بہت سی وجوہات ہیں کچھ لوگ موٹاپے کو کم کرنے کے لئے صبح سویرے نیم گرم پانی میں نمک ملا کر پیتے ہیں تو کچھ لوگ نظام ہضم بہتر بنانے کے لیے اس کا استعمال کرتے ہیں۔

    یہی نہیں بلکہ نمک ملا نیم گرم پانی پینے سے نزلہ زکام اور الرجی کی وجہ سے گلے کی خراش سے بھی نجات ملتی ہے لیکن اس کے اور بھی بہت سے بیش بہا فوائد ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت کو برقرار رکھنے کے لیے اس جادوئی پانی کو بنانے کے لیے ہمالیائی نمک (پنک سالٹ) کا استعمال کیا جاسکتا ہے، یہ دن بھر کے لیے آپ کے جسم کو مطلوب الیکٹرو لائٹس مہیا کرے گا۔

    جب ہمارے گلے میں تھوڑی جلن محسوس ہوتی ہے تو مائیں ہمیشہ گرم نمکین پانی سے غرارے کرنے یا اسے پینے کا مشورہ دیتی ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق نمک کا پانی بلغم کو توڑنے، سوزش کو کم کرنے اور تکلیف کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے پھیپھڑے اچھا کام کرتے ہیں اور سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے۔

    احتیاطی تدابیر :

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ الیکٹرولائٹ سپلیمنٹس ہم میں سے بہت سے لوگوں کے لیے گیم چینجر ثابت ہوسکتے ہیں لیکن اس کے بے جا استعمال سے گریز کریں اور اس موضوع سے متعلق کوئی سوالات ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

  • اسکاٹ لینڈ: بزرگوں کو ویکسین کی جگہ نمکین پانی کا انجیکشن لگا دیا گیا

    اسکاٹ لینڈ: بزرگوں کو ویکسین کی جگہ نمکین پانی کا انجیکشن لگا دیا گیا

    اسکاٹ لینڈ: بھولنے کی بیماری میں مبتلا بزرگوں کو ویکسین کی جگہ نمکین پانی کے انجیکشن لگ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے لنارک شائر میں اسکینڈل سے متاثرہ کیئر ہوم میں ڈیمنشیا کے 11 مریض ایک حیران کن غلطی کا شکار ہو گئے، جنھیں کووِڈ ویکسین کی بجائے نمکین محلول کا انجیکشن لگایا گیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ہیلتھ بورڈ نے ہفتے کی رات اس غلطی کا اعتراف کیا اور معافی نامہ بھی جاری کیا گیا، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ایسی مزید کتنی غلطیاں ہوئی ہیں۔

    اسکاٹش حکومت نے بھی اس واقعے کی تصدیق کر دی ہے لیکن حکومت کا بھی کہنا ہے کہ اس کے پاس ایسی مزید غلطیوں کے بارے میں درست معلومات موجود نہیں ہیں، تاہم ان دستاویزات میں جن میں اس ویکسین اسکینڈل کا انکشاف ہوا، کیئر ہوم میں کئی دیگر واقعات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

    بزرگ افراد کو پانی کا انجکشن دینے کا انکشاف ان کے طبی معائنے کے دوران ہوا، بتایا گیا کہ اس سے ان افراد کی صحت کے لیے کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوا۔

    دستاویزات میں انکشاف کیا گیا کہ نیشنل ہیلتھ سروس کی پریشان نظر آنے والی نرسوں نے، جو پچھلے سال 16 دسمبر کو درست ویکسین لگانے کے لیے ملبرے پہنچی تھیں، نے رہائشیوں کو نمکین محلول کی شیشیوں سے غلط انجیکشن لگائے۔

    یہ قیاس کیا جاتا ہے کہ جب ویکسین کو فریزر سے نکال کر پگھلائی جانے لگے تو تھوڑی مقدار میں نمکین پانی (سیلائن سلوشن) کو خالص فائزر بائیو این ٹیک ویکسین کے ساتھ ملایا جانا چاہیے، اور اس کے بعد مریضوں کو لگائی جائے۔

    اپوزیشن کی جانب سے اس واقعے کو خطرناک قرار دیا گیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اور بھی واقعات رونما ہو چکے ہیں، جو حکومتی ویکسین پروگرام پر سنگین سوال اٹھاتے ہیں۔