Tag: ننگر ہار

  • ننگر ہار میں داعش کمانڈر سمیت 15 جنگجو ہلاک: افغان میڈیا

    ننگر ہار میں داعش کمانڈر سمیت 15 جنگجو ہلاک: افغان میڈیا

    جلال آباد: افغان صوبے ننگرہار میں افغان سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے باعث عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے بدنام کمانڈرملا نعیم سمیت پندرہ جنگجو ہلاک ہوگئے.

    ترجمان افغانستان آرمی نے مقامی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے آپریشن شاہین 25 کے تحت چوبیس گھنٹوں میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے پندرہ بدنام زمانہ کمانڈرز کو مار ڈالا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغان آرمی نے یہ کارروائی غیر ملکی افواج کے باہم تعاون کے ساتھ عمل میں‌ کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ کارروائی کے ذریعے سے ہم نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے، جس کے نیتجے میں 15 بدنام زمانہ حملہ آور ہلاک ہوئے ہیں۔

    ترجمان افغانستان آرمی نے نیوز ایجنسی کو بتا یا کہ اس حملے کے دوران کسی شہری کی جان و مال کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ داعش کے مظالم کو ایک لفظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا ہے، آپریشن شاہین 25 کے حوالے سے انہوں نے مقامی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ہم اس آپریشن کے دائرے کو ملک کے مختلف حصوں میں پھیلائیں گے تاکہ دہشت گردی کے ناسور سے ریاست کو پاک کیا جا سکے.

    مزید پڑھیں:پاک فوج کی افغان سرحد پر کارروائی، جماعت الاحرار کے کئی ٹھکانے تباہ

    یاد رہے کہ دو روز قبل پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف نے جی ایچ کیو میں معنقد سیکیورٹی کے حوالے سے اعلٰی سطح کے اجلاس میں افغان فورسز کے ساتھ بارڈر کوآرڈینیشن اور تعاون مزید بہتربنانے کی ہدایت کی تھی۔

    مزید پڑھیں:دہشت گردوں کے خلاف بلارنگ ونسل کارروائی ہوگی‘آرمی چیف

    اس ملاقات کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ  مطابق اجلاس کے دوران آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے دہشت گردی کے خلاف نتیجہ خیز تعاون کے لئے افغان تجاویز کاخیر مقدم بھی کیا تھا۔

  • اے آروائی نیوز کے رپوٹر فیض اللہ کو رہا کردیا گیا

    اے آروائی نیوز کے رپوٹر فیض اللہ کو رہا کردیا گیا

    پشاور: اے آروائی نیوز کے رپوٹر فیض اللہ کو افغانستان  کی جیل سے رہا کردیا گیا، فیض اللہ کی رہائی پراےآروائی کےصدراورسی ای اوسلمان اقبال نے اظہار تشکر کیا ہے، پاکستانی سفارت خانے نے بھی رپورٹر فیض اللہ کی رہائی کی تصدیق کر دی ہے۔

    اے آروائی نیوز کے رپورٹر فیض اللہ پاکستان کے قبائلی علاقے سے غلطی سے افغانستان کے صوبے ننگر ہارداخل ہوگئے تھے، افغان حکام کا کہنا تھا کہ فیض اللہ رواں سال اپریل میں طالبان کے اعلٰی رہنماؤں سے انٹرویو کے لیے ننگر ہار میں داخل ہوئے تھے جہاں اُنہیں افغان پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔

    فیض اللہ خان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے قبائلی علاقے میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی کے لیے گئے تھے، جہاں سے وہ غلطی سے افغانستان کے صوبے ننگر ہار میں داخل ہو گئے، افغانستان کی ایک عدالت نے پاکستانی صحافی کو چار سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    فیض اللہ خان کو یہ سزا سفری دستاویزات کے بغیر افغانستان داخل ہونے پر سنائی گئی تھی، فیض اللہ کی گرفتاری کے بعد اے آروائی نیوز اور صحافی تنظیموں نے ان کی رہائی کے لیےسر توڑ کوششیں کیں، جس کے لیے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے۔

    فیض اللہ کی رہائی پراےآروائی کےصدراورسی ای اوسلمان اقبال نے اظہار تشکر کیا، اے آروائی کے سی ای او سلمان اقبال کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ اور افغان حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ صحافتی برادری فیض اللہ کی رہائی پرمبارک باد کی مستحق ہے۔