Tag: نوادرات

  • بولی لگانے والوں کو غلط فہمی، عام سا گلدان اربوں روپے میں فروخت

    بولی لگانے والوں کو غلط فہمی، عام سا گلدان اربوں روپے میں فروخت

    فرانس میں 2 ہزار ڈالر مالیت کا ایک عام سا گلدان نیلامی میں 75 لاکھ ڈالرز کا فروخت ہوگیا، بولی لگانے والوں نے گلدان کو اٹھارویں صدی کے نوادرات میں شامل سمجھ لیا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فرانس سے باہر رہنے والی ایک خاتون نے یہ گلدان نیلامی سینٹر کو دیا تھا، خاتون نے اسے خود بھی نہیں دیکھا تھا اور فرانس کے خود مختار علاقے برٹنی میں قیام پذیر اپنی والدہ کے انتقال کے بعد ان کے سامان کو نیلامی سینٹر بھجوا دیا تھا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ ان کی والدہ نوادرات جمع کرنے کی شوقین تھیں، ان کے انتقال کے بعد انہوں نے آن لائن نیلامی سینٹر سے رابطہ کیا اور والدہ کے گھر سے تمام نوادرات اٹھوا کر، ان کی جانچ پڑتال کر کے انہیں نیلام کرنے کی درخواست کی تھی۔

    ان نوادارت میں مذکورہ گلدان بھی شامل تھا، نیلے نقش و نگار کا حامل یہ گلدان چین سے خریدا گیا تھا۔

    نیلام گھر کی جانب سے اسے اٹھارویں صدی کا قیمتی تاریخی گلدان سمجھا گیا، بعد ازاں نیلامی میں اس پر لگائی جانے والی بولی بڑھتی گئی اور بالآخر یہ 7.59 ملین ڈالر (ڈیڑھ ارب سے بھی زائد پاکستانی روپے) میں فروخت ہوگیا۔

    اس کی اصل قیمت 2 ہزار ڈالرز (لگ بھگ ساڑھے 4 لاکھ پاکستانی روپے) تھی اور یہ اپنی اصل قیمت سے 4 ہزار گنا زائد قیمت پر فروخت ہوا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ گلدان 200 سال قدیم ہوا تو یہ واقعی ایک اہم نایاب شے ہوسکتی تھی۔

  • دا کراؤن کے سیٹ سے لاکھوں ڈالر مالیت کے نوادرات چوری

    دا کراؤن کے سیٹ سے لاکھوں ڈالر مالیت کے نوادرات چوری

    امریکی اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس کی مشہور سیریز دا کراؤن میں استعمال ہونے والی 2 لاکھ ڈالرز مالیت کی نوادرات چوری ہوگئیں، نیٹ فلکس نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ چوری ہونے والی نادر اشیا کی تعداد 350 کے قریب بنتی ہے۔

    نیٹ فلکس کے ترجمان کے مطابق چوری ہونے والی اشیا میں سونے اور چاندی کا سامان بھی شامل ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چوری ہونے والی اشیا کا متبادل منگوا لیا گیا ہے اور انہیں امید ہے کہ اس چوری سے سیریز کی عکس بندی متاثر نہیں ہوگی۔

    دوسری جانب ساؤتھ یارک شائر پولیس کا کہنا ہے کہ یہ چوری بدھ کو ہوئی جب 3 گاڑیوں میں موجود لوگ سب سامان اٹھا کر لے گئے۔

    یاد رہے کہ اس وقت دا کراؤن کے پانچویں سیزن کی عکسبندی کی جا رہی ہے، سیزن 5 کی عکس بندی جولائی میں شروع ہوئی تھی اور سیزن کے دوران ملکہ الزبتھ دوئم کو بھی دکھایا جائے گا۔

    دا کراؤن کا پانچواں سیزن رواں سال نومبر میں نشر کیا جائے گا۔

  • فضائی عجائب گھر: سعودی عرب میں انوکھی پرواز کا افتتاح

    فضائی عجائب گھر: سعودی عرب میں انوکھی پرواز کا افتتاح

    ریاض: سعودی عرب میں دنیا کے پہلے فضائی عجائب گھر والی پرواز کا افتتاح کردیا گیا، طیارے میں مسافروں کو تاریخی شہر العلا سے ملنے والے نوادرات دکھائے گئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعوی عرب سے تاریخی شہر العلا جانے والی پرواز میں مسافروں کو فضا میں عجائب گھر کا نظارہ کروایا جائے گا۔

    آسمان یا فضاؤں میں دنیا کے پہلے میوزیم کا نظارہ کرنے کے لیے سعودی ایئر لائن اور العلا کے اشتراک سے پہلی پرواز میں مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

    اس پرواز کا اہتمام تاریخی شہر العلا کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے کیا گیا۔ پرواز میں آثار قدیمہ کے صرف ایک چھوٹے سے حصے کی نشاندہی کی گئی ہے اور وہاں سے کھدائی کے دوران ملنے والے نوادرات کا ایک نمونہ بھی دکھایا جس پر اس وقت ماہرین تحقیق کر رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں اس پرواز کے دوران ڈسکوری چینل کی دستاویزی فلم قدیم عرب کے معمار کو بھی نشر کیا گیا، جس میں عالمی ماہرین آثار قدیمہ کی ٹیم کو سعودی عرب میں قدیم پتھر کے ڈھانچے کے ایک سیٹ کی تحقیقات کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    العلا 2 ہزار سال قدیم شہر ہے جو مدائن صالح کے شاندار شاہانہ مقبروں کے لیے شہرت رکھتا ہے، یہاں قبل اسلام کے باشندے نباطین آباد تھے جنہوں نے پہاڑوں کی چٹانوں کو تراشا تھا اور پڑوسی ملک اردن میں بترا کا شہر بھی تعمیر کیا تھا۔

    اب یہاں فرانسیسی اور سعودی ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم پانچ مختلف مقامات پر دادانی اور لحیانی تہذیبوں کے آثار جاننے کے لیے کھدائی کر رہی ہے، یہ دونوں تہذیبیں 2 ہزار سال قبل پھلی پھولی تھیں اوراہم علاقائی طاقتیں سمجھی جاتی تھیں۔

    العلا میں ہونے والی اس کھدائی کے دوران تاریخ کے کئی سربستہ رازوں سے پردہ اٹھ رہا ہے، اسکائی میوزیم فلائٹ انہی تحقیقات سے روشناس کروانے کے لیے متعارف کروائی گئی ہے۔

  • عراق سے چرائی گئی قدیم تختی امریکا نے لوٹا دی

    عراق سے چرائی گئی قدیم تختی امریکا نے لوٹا دی

    واشنگٹن: امریکا نے ساڑھے تین ہزار سال پرانا کتبہ عراق کو واپس کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ایک تقریب میں 30 سال قبل عراق کے ایک عجائب گھر سے چرائی گئی قدیم تختی ‘گلگامش ٹبیلٹ’ عراقی حکومت کو واپس کر دی گئی۔

    یہ ایک قدیم بادشاہ کی لائبریری کے کھنڈرات میں دریافت ہونے والی 3500 سال پرانی مٹی کی تختی ہے، 1.7 ملین ڈالر مالیت کی یہ تختی1853 میں قدیم بادشاہ کی لائبریری سے ملنے والی 12 تختیوں کے ذخیرے کا حصہ ہے۔

    مٹی سے بنی اس گلگامش ٹیبلٹ پر سمیری زبان میں تحریر کندہ کی گئی ہے، جسے دنیا کا قدیم ترین مذہبی متن سمجھا جاتا ہے۔

    خلیج جنگ کے ابتدا میں اسے عراق سے چوری کر کے لایا گیا تھا اور یہ ہابی لابی کو فروخت کر دیا گیا تھا، تاہم امریکی محکمہ انصاف نے اسے چوری کا قرار دیا، اس لیے اسے اب واپس کیا جا رہا ہے۔ ہوم لینڈ سیکورٹی انویسٹی گیشنز کے ساتھ وفاقی ایجنٹوں نے اس تختی کو ستمبر 2019 میں میوزیم سے ضبط کر لیا تھا۔

    گزشتہ ماہ بھی امریکا نے 17 ہزار قدیم نوادرات عراق کو واپس کی تھیں، چوری کی گئی نوادرات میں قدیم عراقی تہذیب کی ہزاروں اشیا شامل تھیں، انھیں غیر قانونی خریداروں سے بازیاب کرایا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ عراق میں ہزاروں قیمتی نوادرات داعش کے ہاتھوں بھی تباہ ہو چکی ہیں، نوادرات کی واپسی امریکا کی جانب سے قیمتی اثاثوں کو ان کے آبائی ممالک کو واپس پہنچانے کی ایک کوشش کا حصہ ہے۔

  • مٹی سے نوادرات بنانے کی ماہر ثمرین سولنگی

    مٹی سے نوادرات بنانے کی ماہر ثمرین سولنگی

    کراچی: سندھ کی رہائشی باصلاحیت ثمرین سولنگی آثار قدیمہ سے ملنے والے نوادرات کی نقل تیار کرتی ہے جسے سیاح نہایت شوق سے خریدتے ہیں، ثمرین انہیں فروخت کر کے اپنے گھر کا خرچ چلاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آثار قدیمہ موہن جودڑو کے نزدیک ایک گاؤں کی رہائشی ثمرین سولنگی، چکنی مٹی سے نوادرات کے نمونے بناتی ہے۔

    ثمرین پانچ بہنوں میں سب سے بڑی ہے اور اپنے اس فن کے ذریعے اپنے گھر کا خرچ چلاتی ہے، ثمرین کے مطابق اس نے یہ فن بچپن میں ہی اپنے والد سے سیکھا تھا، وہ اور اس کے والد دونوں کوزہ گری کا کام کرتے ہیں۔

    ثمرین موہن جودڑو سے ملنے والے کنگ پریسٹ، ڈانسنگ گرل اور مہروں کی نقل، اور بعض اوقات پورے موہن جودڑو کا ماڈل بھی بناتی ہے، جسے سیاح ہاتھوں ہاتھ خریدتے ہیں۔

    وہ اور اس کے والد موہن جودڑو کے قریب ہی اسٹال لگاتے تھے تاہم کرونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے گزشتہ برس اور اس برس بھی دونوں باپ بیٹی کچھ بھی فروخت نہیں کرسکے۔

    سیاحتی پابندی کے باعث ان کا کاروبار ٹھپ ہوچکا ہے، رواں برس بارشوں میں ثمرین کے گھر کی چھت بھی گر گئی جسے مرمت کروانے کے لیے اس کے پاس رقم نہیں۔ اب یہ خاندان کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔

    ثمرین کی حکومت سے درخواست ہے کہ اس کا کاروبار چلنے تک اسے معاشی مدد فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنے گھر کی مرمت کروا سکے۔