Tag: نوازشریف

  • نوازشریف اور پارٹی نے حکومتی مطالبہ مسترد کردیا، شہبازشریف

    نوازشریف اور پارٹی نے حکومتی مطالبہ مسترد کردیا، شہبازشریف

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ نیب اور نیب محکمہ داخلہ کی طرف گیند پھینک رہا ہے، نوازشریف کی صحت کو شٹل کاک بنا دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں نوازشریف کی صحت سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ رات کو فیصلہ کیا فی الفورعدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ 20 دن ہوگئے نوازشریف کی صحت پرسنگ دلی سے کام لیا جا رہا ہے، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیمنٹی بانڈ کی آڑ میں قوم کو ایک اور دھوکے کی طرف لے جا رہے ہیں، نوازشریف اور پارٹی نے حکومتی مطالبہ مسترد کردیا۔

    مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ صحت، بیماری زندگی اور موت سب اللہ کے ہاتھ میں ہے، نوازشریف استقامت کے ساتھ صحت کی صورت حال کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 6 جولائی 2018 کو نوازشریف، مریم نواز کے خلاف ٹرائل کورٹ نے فیصلہ دیا تھا، فیصلے کے وقت نوازشریف اہلیہ کی تیمارداری میں مصروف تھے، 13جولائی 2018 کو نوازشریف بیٹی کو لے کر پاکستان آئے، نوازشریف کو بیٹی کے ساتھ سیدھا اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔

    شہبازشریف نے کہا کہ دو عدالتوں نے نوازشریف کو ملک کے اندر اور باہر علاج کی اجازت دی ہے، 3 بار وزیراعظم بننے والے نوازشریف سے انڈیمنٹی بانڈ مانگا جا رہا ہے، 6 جولائی 2018 کے فیصلے پر میاں صاحب کسی بانڈ کے بغیر واپس آئے، جیل گئے۔

    مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ اللہ بھلا کرے ڈاکٹر عدنان کا جو نوازشریف کے پلیٹ لیٹس چیک کراتے رہے، ان لوگوں کا بھی احسان مند ہوں جنہوں نے اس رات میری مدد کی، شہبازشریف کی ان لوگوں سے مراد کون؟

    ڈاکٹر عدنان

    دوسری جانب نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ پلیٹ لیٹس میں کمی کی وجوہات جاننے کی اشد ضرورت ہے، میاں صاحب کے دانتوں سے بھی خون آیا جو تشویش ناک بات ہے، بائی پاس آپریشن کے بعد حکومتی تحویل میں 2 بار ہارٹ اٹیک ہوا۔

    ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ نوازشریف کو لاحق پلیٹ لیٹس کی کمی اورہارٹ اٹیک کا معاملہ جان لیوا ہے، پلیٹ لیٹس بڑھانے کی دواؤں سے گردے مزید متاثر ہوئے، نوازشریف کے مرض کی تشخص کے لیے باہر جانے کی اجازت دینا ضروری ہے۔

    نوازشریف کے ذاتی معالج نے کہا کہ نواز شریف کے سارے جسم پر نیل پڑ گئے ہیں، دماغ کو خون فراہم کرنے والی شریانیں 70 سے 80 فیصد بند ہیں، نوازشریف کےعلاج، ٹیسٹ کے لیے پاکستان میں مزید سہولتیں میسر نہیں ہیں۔

  • نوازشریف نے حکومت کی طرف سے دی گئی مشروط اجازت مسترد کردی

    نوازشریف نے حکومت کی طرف سے دی گئی مشروط اجازت مسترد کردی

    لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد کے وکیل کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے حکومت کی طرف سے دی گئی مشروط اجازت مسترد کر دی، مشروط طور پر نام نکالنے کو اسلام آباد یا لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ عدالت میں ضمانتی مچلکے جمع کرا چکے ہیں، حکومت کس قانون کے تحت رقم مانگ رہی ہے، عدالت نے ضمانت دی ہے کوئی پابندی نہیں لگائی۔

    وکیل نوازشریف نے کہا کہ نوازشریف عدالتی حکم اور قانون کو مانتے ہیں، مشروط طور پرنام نکالنے کو اسلام آباد یا لاہورہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے، خواجہ حارث نے درخواست تیار کر رکھی ہے، آج ہی دائر کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ درخواست لاہور یا اسلام آباد میں دائر ہونے کا فیصلہ خواجہ حارث کریں گے۔ نواز شریف کے وکیل نے کیس فائل اور تفصیلی فیصلے کی مستند کاپی حاصل کرلی۔

    نوازشریف کے وکیل سے سوال کیا گیا کہ نواز شریف کی 8 ہفتے کی طبی بنیادوں پر ضمانت کو چیلنج کریں گے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ پہلے ای سی ایل کا معاملہ حل ہوجائے، پھر اس معاملے کو دیکھیں گے۔

    نوازشریف کو 4 ہفتے کیلئے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ فروغ نسیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کو4 ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی ون ٹائم اجازت ہوگی جبکہ نوازشریف یا شہبازشریف 7 ارب روپے کے سیکیورٹی بانڈزجمع کرائیں گے۔

  • نواز شریف کے بیرون ملک علاج کے حوالے سے ن لیگ کی پارٹی کا اہم اجلاس

    نواز شریف کے بیرون ملک علاج کے حوالے سے ن لیگ کی پارٹی کا اہم اجلاس

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کی زیرصدارت پارٹی کا اہم اجلاس جاری ہے جس میں ذیلی کمیٹی کے فیصلے پر مشاورت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے بیرون ملک علاج کے حوالے سے ن لیگ کی پارٹی کا اہم اجلاس جاری ہے۔ شہباز شریف اور راجہ ظفرالحق اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔ اجلاس میں حکومتی فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کیا جائے گا اور مسلم لیگ ن اپنا آئندہ لائحہ عمل طے کرے گی۔

    مسلم لیگ ن کے اجلاس میں احسن اقبال، ایازصادق، مریم اورنگزیب، عطااللہ تارڑ و دیگر شریک ہیں۔ اجلاس میں ذیلی کمیٹی کے فیصلے پرمشاورت ہوگی۔ اجلاس کے بعد قائد حزب اختلاف شہباز شریف سہہ پہر 3 بجے اہم پریس کانفرنس کریں گے۔ شہباز شریف پریس کانفرنس میں پارٹی پالیسی، نواز شریف کی صحت سے آگاہ کریں گے۔

    نوازشریف کو 4 ہفتے کیلئے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    خیال رہے کہ ذیلی کمیٹی نے وفاقی کابینہ کے فیصلے پر قائم رہتے ہوئے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کے لیے عائد کردہ شرائط کو برقرار رکھا ہے۔

    کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ فروغ نسیم نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کو4 ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی ون ٹائم اجازت ہوگی جبکہ نوازشریف یا شہبازشریف 7 ارب روپے کے سیکیورٹی بانڈزجمع کرائیں گے۔

  • نوازشریف کو بیرون ملک جانےکی مشروط اجازت  پر(ن) لیگ کا ردعمل

    نوازشریف کو بیرون ملک جانےکی مشروط اجازت پر(ن) لیگ کا ردعمل

    لاہور: مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ قانونی ماہرین کہتےہیں ای سی ایل قانون میں بانڈکی گنجائش نہیں، حکومت سیاسی انتقام لےرہی ہے، بانڈسےانہیں کوئی غرض نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے نوازشریف کو علاج کے غرض سے بیرون ملک جانے کے مشروط فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی نفرت پریقین رکھتی ہے،5دن سےحکومت ایک کھیل تماشاکررہی ہے۔

    اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومتی فیصلے پر ہمارےوکلاجائزہ لےرہےہیں اور لائحہ عمل مرتب کیاجارہاہے، ہمارے وکلاجو لائحہ عمل دیں گے اس پر عمل کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سرکاری میڈیکل بورڈنےنوازشریف کو بیرون ملک جانےکی تجویزدی تھی مگر حکومت پچھلے5دن سے ٹال مٹول کر رہی ہے، قانونی ماہرین کہتےہیں ای سی ایل قانون میں بانڈکی گنجائش نہیں، حکومت سیاسی انتقام لےرہی ہے، بانڈسےانہیں کوئی غرض نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کو4ہفتےکیلئےبیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان کنٹینرسےگرےتونوازشریف نےسیاسی مہم معطل کی تھی جب کہ نوازشریف اپنی بیگم کوبسترمرگ پرچھوڑکروطن واپس آئے اور عدالت میں حاضری کو یقینی بنایا اور اب ان کےساتھ کیاسلوک کیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ ذیلی کمیٹی نے کابینہ کے فیصلے پر قائم رہتے ہوئے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کے لیے عائد کردہ شرائط کو برقرار رکھا ہے۔

    کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ فروغ نسیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نوازشریف کو4 ہفتےکےلیے بیرون ملک جانے کی ون ٹائم اجازت ہوگی جب کہ نوازشریف یا شہبازشریف7ارب روپےکے سیکیورٹی بانڈزجمع کرائیں گے۔

  • نوبیاہتاجوڑا نوازشریف سے ملنے پہنچ گیا

    نوبیاہتاجوڑا نوازشریف سے ملنے پہنچ گیا

    لاہور: نوبیاہتاجوڑاجاتی عمرہ میں سابق وزیراعظم نوازشریف سےملنےپہنچ گیا، دلہا کا کہنا ہے کہ نوازشریف قوم کااثاثہ ہیں ان کی صحت کیلئےدعاگو ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مظفرگڑھ کاوکیل دلہن کےہمراہ نوازشریف کی رہائشگاہ جاتی عمرہ پہنچ گیا، دلہا رانا اکرم نے کہا کہ چندروزپہلےرشتہ ازدواج میں منسلک ہوا ہوں اور نوازشریف کی عیادت کیلئےپہنچا ہوں۔

    دلہا کا کہنا تھا کہ نوازشریف قوم کااثاثہ ہیں ان کی صحت کیلئےدعاگو ہیں۔

    دلہا نے کہا کہ نوازشریف کی عیادت کے لیے خصوصی طور پر اپنی دلہن کے ہمراہ آیا ہوں، نواز شریف کی طبیعت خراب ہے اور وہ بیرون ملک جا سکتے ہیں لہذا ان سے ملاقات کے لیے آج ان کی رہائش گاہ آیا ہوں۔

    واضح رہے کہ 16 روز سروسز اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد ڈاکٹرز نے نوازشریف کو ڈسچارج کردیا تھا جس کے بعد سابق وزیراعظم اپنی رہائش گاہ جاتی عمرہ منتقل ہوگئےتھے۔

  • نوازشریف کو4ہفتےکیلئےبیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    نوازشریف کو4ہفتےکیلئےبیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    اسلام آباد: حکومت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو علاج کے غرض سے4ہفتےکیلئےبیرون ملک جانےکی مشروط اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ذیلی کمیٹی نے کابینہ کے فیصلے پر قائم رہتے ہوئے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کے لیے عائد کردہ شرائط کو برقرار رکھا ہے۔

    کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ فروغ نسیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو4 ہفتےکےلیے بیرون ملک جانے کی ون ٹائم اجازت ہوگی جب کہ نوازشریف یا شہبازشریف7ارب روپےکے سیکیورٹی بانڈزجمع کرائیں گے۔

    فروغ نسیم نے واضح یا کہ ہم بیل بانڈزنہیں انڈیمنٹی بانڈمانگ رہےہیں۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ نوازشریف کو بیرون ملک جانے کے لیے آج کسی بھی وقت اجازت نامہ جاری کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ون ٹائم اجازت کامقصدای سی ایل سےمستقل نام نہیں نکالناہوتا، پہلےبھی کئی ملزمان کوایک وقت کی اجازت مل چکی ہے۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ فیصلہ نوازشریف کی صحت کی تشویشناک صورتحال کےباعث کیاگیا، میڈیکل بورڈکی رپورٹس بتارہی ہیں کہ نوازشریف کی طبیعت خراب ہےحکومت نےحکم جاری کردیا ہے اب نوازشریف کی ٹیم پرہے کہ وہ مانتےہیں یانہیں۔

    اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ نوازشریف کےایک وقت کی اجازت علاج کےلیےدی گئی ہے، نوازشریف کی ضمانت میں6ہفتےرہ رگئےہیں،وفاقی حکومتی کی ذمےداری بنتی ہےکہ ضمانت لے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سےضمانت مانگناسیاسی فائدے کےلیےنہیں،ہم سےسوال ہوسکتاہےجانےکی اجازت دی توکیاکوئی ضمانت بھی لی،پہلےبھی کہاتھایہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں نہ سیاسی بنایا جائے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ کوئی این آر اویا ڈیل نہیں میرٹ پر فیصلہ ہوا ہے، ڈیل میں تو لوگ راتوں رات باہر چلے جاتے ہیں اور پتہ بھی نہیں چلتا۔

  • نواز شریف کا نام ای سی ایل سے خارج ہوگا یا نہیں؟ کابینہ کمیٹی کی سفارشات مکمل

    نواز شریف کا نام ای سی ایل سے خارج ہوگا یا نہیں؟ کابینہ کمیٹی کی سفارشات مکمل

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے یا نہ نکالنے سے متعلق کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے سفارشات پر مشاورت مکمل کرلی اور وزیراعظم آفس کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اورمسلم لیگ ن کےدرمیان نوازشریف کا نام ای سی ایل سےنکالنےپرڈیڈلاک برقرار ہے، وزیرقانون فروغ نسیم کی زیرصدارت ذیلی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں معاون خصوصی شہزاد اکبر، سیکریٹری داخلہ اور عطا تارڑ شریک ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے سفارشات پر مشاورت مکمل کرتے ہوئے سفارشات کو حتمی شکل دے دی ہے اور وزیراعظم آفس کو سفارشات سے آگاہ کر دیا گیا ہے جبکہ وفاقی وزیر فروغ نسیم اور فردوس عاشق اعوان پریس کانفرنس کریں گے۔

    دوسری جانب ذرائع کے مطابق شہبازشریف کے نمائندے عطااللہ تارڑ ذیلی کمیٹی کے اجلاس سے چلے گئے اور کہا حکومتی کمیٹی کی پریس کانفرنس کے بعد اپنا ردعمل دیں گے، اسلام آباد اورلاہورہائیکورٹ کےفیصلوں کے دستاویزات لیےگھوم رہاہوں ،فیصلہ آنے کے بعد مؤقف ترجمان مسلم لیگ ن ہی دیں گی۔

    خیال رہے مسلم لیگ ن کو ذیلی کمیٹی کے صبح کے فیصلے کا انتظار ہیں ، ن لیگ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے حکومت پر دباو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا سیکورٹی بانڈز جمع کر ادیئے تو ن لیگ کو سیاسی طور نقصان ہوگا، ذیلی کمیٹی کے فیصلے کے بعد پارٹی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔

    گذشتہ روز وزیرقانون فروغ نسیم کی زیرصدارت کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ن لیگ کے نمائندے عطا تارڑ اور ڈاکٹر عدنان نے شرکت کی ، انہوں نے صاف منع کیا کہ نوازشریف ضمانتی بانڈز کسی صورت جمع نہیں کرائیں گے، عطا تارڑکا کہنا تھا کہ عدالت میں پہلے ہی زرضمانت جمع کراچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ذیلی کمیٹی کا اجلاس : نوازشریف کے وکلاء کا ضمانتی بانڈز دینے سے انکار

    ذرائع کے مطابق شریف فیملی کا کہنا تھا ضمانتی مچلکوں کےعلاوہ اضافی دستاویزنہیں دی جائیں گی جبکہ نوازشریف نے کہا کہ پاکستان میں علاج کرانے کو تیار ہوں، بانڈز دے کر باہر جانا گوارا نہیں۔

    دوسری جانب وزیرقانون فروغ نسیم کی زیرصدارت کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے شریف خاندان کے نمائندوں اور نیب کو صبح دس بجے تک کا وقت دیا ہےاور کہا کہ اگر شریف فیملی اپناموقف تبدیل کرتی ہے تو آگاہ کردے جبکہ ن لیگ کے نمائندے عطا تارڑ کو حتمی مؤقف جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    کمیٹی کی جانب سے نیب کو کہا گیا کہ اگر وہ نیا جواب جمع کرانا چاہتے ہیں تو دس بجے صبح تک کرادے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط کی منظوری دے دی گئی تھی، ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو باہر جانے کے لئے سیکیورٹی بانڈز دینا ہوں گے۔

  • نوازشریف کا نام ای سی ایل سےنکالنے کی مشروط منظوری،حکومتی فیصلہ چیلنج کرنے کا فیصلہ

    نوازشریف کا نام ای سی ایل سےنکالنے کی مشروط منظوری،حکومتی فیصلہ چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری کا حکومتی فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، نوازشریف کا کہنا ہے کہ میں عدالت کوجواب دہ ہوں کسی اور کونہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر حکومتی فیصلہ چیلنج کرے گی ، عدالت نے ضمانت دی ہے کوئی پابندی نہیں لگائی۔

    ذرائع کے مطابق نوازشریف کا کہنا ہے کہ میں عدالت کوجواب دہ ہوں کسی اور کونہیں، حکومت کافیصلہ عدالت میں چیلنج کریں گے، اس سلسلے میں ن لیگ کے خواجہ حارث اور دیگر وکلا کے ساتھ صلح مشورے جاری ہے۔

    خیال رہے مسلم لیگ ن کو ذیلی کمیٹی کے صبح کے فیصلے کا انتظار ہیں ، ن لیگ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے حکومت پر دباو بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیکورٹی بانڈز جمع کر ادیئے تو ن لیگ کو سیاسی طور نقصان ہوگا، ذیلی کمیٹی کے فیصلے کے بعد پارٹی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : ذیلی کمیٹی کا اجلاس : نوازشریف کے وکلاء کا ضمانتی بانڈز دینے سے انکار

    گذشتہ روز وزیرقانون فروغ نسیم کی زیرصدارت کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ن لیگ کے نمائندے عطا تارڑ اور ڈاکٹر عدنان نے شرکت کی ، انہوں نے صاف منع کیا کہ نوازشریف ضمانتی بانڈز کسی صورت جمع نہیں کرائیں گے، عطا تارڑکا کہنا تھا کہ عدالت میں پہلے ہی زرضمانت جمع کراچکے ہیں۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں علاج کرانے کو تیار ہوں، بانڈز دے کر باہر جانا گوارا نہیں جبکہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے شریف خاندان کے نمائندوں اور نیب کو صبح دس بجے تک کا وقت دیا ہےاور کہا کہ اگر شریف فیملی اپناموقف تبدیل کرتی ہے تو آگاہ کردے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط کی منظوری دے دی گئی تھی، ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو باہر جانے کے لئے سیکیورٹی بانڈز دینا ہوں گے۔

  • ن لیگ اب نوازشریف کی صحت پر سیاست نہ کرے، فواد چوہدری

    ن لیگ اب نوازشریف کی صحت پر سیاست نہ کرے، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ اب نوازشریف کی صحت پر سیاست نہ کرے، ن لیگ سیاست کے بجائے گارنٹی کا بندوبست کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنے پیغام میں کہا کہ حکومت نے بہت بڑا قدم اٹھایا ہے، شریف فیملی میں مسلم لیگ کی قیادت کے لیے جنگ جاری ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ن لیگ اب نوازشریف کی صحت پر سیاست نہ کرے، ن لیگ سیاست کے بجائے گارنٹی کا بندوبست کرے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی مثال آصف زرداری ودیگرملزمان بھی حاصل کرنا چاہیں گے، طریقہ کار اختیار کیے بغیر باہر بھیجنا عملی طور پر ناممکن ہے۔

    نوازشریف کے وکلاء کا ضمانتی بانڈز دینے سے انکار

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کے معاملے پر وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر ایاز بھی موجود تھے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکلاء نے ضمانتی بانڈز دینے سے انکار کردیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ حکومتی شرائط پر کسی صورت عمل نہیں ہوسکتا، اس کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔

  • ماضی میں بھی نوازشریف کا اثاثے بطور ضمانت جمع کرائے جانے کا انکشاف

    ماضی میں بھی نوازشریف کا اثاثے بطور ضمانت جمع کرائے جانے کا انکشاف

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کے ماضی میں بھی بیرون ملک جانے کےلیے اثاثے بطور ضمانت جمع کرائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ڈی جی نیب کرنل(ر) شہزاد انوربھٹی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نے نوازشریف نے سنہ 2000میں باہرجاتےہوئےاثاثےبطورضمانت رکھوائےتھے، نوازشریف نےماڈل ٹاؤن کاگھر، جائیداد اور اتفاق فاؤنڈری بطورضمانت دی تھی۔

    شہزاد انوربھٹی کے بقول نوازشریف ہرماہ رقم بھی جمع کرایا کرتےتھے لیکن جب نوازشریف پاکستان واپس آئےتوعدالت کےذریعےجائیداد واپس لےلی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف ہرماہ جورقم جمع کراتےتھےوہ بھی واپس لے لی تھی۔

    سابق ڈی جی نے کہا کہ نیب نےنوازشریف کانام ای سی ایل میں ڈلوایاتھا اور اب نیب نوازشریف کانام ای سی ایل سےنکالنےکی حمایت نہیں کرسکتی، نیب کاقانون ایک ہی بات کہتاہےکہ پلی بارگین کریں، یہ کرپشن کاکیس ہےجو نیب قانون کےمطابق حل ہوگا۔

    شہزاد انوربھٹی نے کہا کہ عدالت نوازشریف کوایک کیس میں مجرم قراردے چکی ہےاور نوازشریف کاکیس اب قانون کےمطابق ہی چلےگا۔

    یہ بھی پڑھیں: کابینہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دے دی

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط کی منظوری دے دی گئی، نواز شریف کو باہر جانے کے لئے سیکیورٹی بانڈز دینا ہوں گے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر نیب کی شرائط بھی سامنے آگئی ہیں، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کیس کی مالیت کے برابر رقم یا پراپرٹی بطورگارنٹی جمع کرائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرون ملک جانے کے بعد ملزم پرکوئی اختیارنہیں چلتا، ماضی میں بھی لوگ بیرون ملک گئے اورواپس نہیں آئے اور نہ ہی آج تک کوئی ادارہ ان کےحوالے سے کچھ نہیں کرسکا۔

    العزیزیہ کیس میں نوازشریف پرمجموعی ساڑھے6ارب روپےجرمانہ کیا گیا تھا اور اب نوازشریف کو بیرون ملک جانےکیلئےاتنی ہی رقم اداکرناہوگی۔