Tag: نوازشریف

  • لودھراں میں اس سال ایک لاکھ درخت لگاؤں گا‘ جہانگیرترین

    لودھراں میں اس سال ایک لاکھ درخت لگاؤں گا‘ جہانگیرترین

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے بیرون ملک علاج پرعدالت فیصلہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ بلاول اورنواز شریف ملاقات کوئی سیاسی گٹھ جوڑ نہیں۔

    جہانگیرترین نے کہا کہ پاکستان میں علاج کی بہترین سہولتیں ہیں، نوازشریف کو پاکستان میں علاج کرا لینا چاہیے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ڈاکٹرجو کہیں گے حکومت پورا کرے گی، نوازشریف کے بیرون ملک علاج پرعدالت فیصلہ کرے گی، حکومت اس میں فریق نہیں بنے گی۔

    جہانگیرترین نے کہا کہ ہم سب عمران خان کے وژن کے مطابق یہاں موجود ہیں، ایک بلین ٹری ہم نے کامیابی سے خیبرپختونخوا میں لگائے۔

    انہوں نے کہا کہ درخت کاٹے گئے لیکن کسی نے اس پرتوجہ نہیں دی، شہرمیں صرف کنکریٹ کے جنگل نہیں ہونے چاہئیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے مزید کہا کہ رواں سال لودھراں میں ایک لاکھ درخت لگاؤں گا۔

    وزیر اعظم عمران خان کا نواز شریف کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیرِاعظم عمران خان نے نواز شریف کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا تھا، وزیرِ اعظم نے وزیرِاعلیٰ پنجاب کو سابق وزیراعظم کے لیے طبی سہولیات یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

  • نوازشریف کوٹ لکھپت جیل میں اب سائیکل چلائیں گے

    نوازشریف کوٹ لکھپت جیل میں اب سائیکل چلائیں گے

    لاہور: ڈاکٹرز نے کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کو سائیکل پر ایکسرسائز کرنے کا مشورہ دے دیا، پنجاب کے 2 سینئر کارڈیا لوجسٹ نے نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں ماہر امراض قلب پروفیسر ڈاکٹر ندیم ملک اور پروفیسر ڈاکٹر ثاقب شفیع نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا، معائنے کے بعد ڈاکٹرز نے نوازشریف کو سائیکل پر ایکسرسائز کرنے کا مشورہ دیا۔

    جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کو ایکسرسائز کیلئے سائیکل مہیا کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔

    https://youtu.be/L52q3MYUjbI

    ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل کا کہنا ہے کہ پنجاب کے 2سینئر کارڈ یالوجسٹ نےنوازشریف کاتفصیلی طبی معائنہ کیا، ڈاکٹرز نے نواز شریف کو ورزش کے لیے ایکسرسائز سائیکل استعمال کرنے کامشورہ دیا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نےنوازشریف کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کونوازشریف کے لیے طبی سہولتیں یقینی بنانے اور ان کی مرضی کے مطابق علاج کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا نوازشریف جہاں چاہیں صحت کی سہولتیں دی جائیں۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم عمران خان کا نواز شریف کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار

    دوسری جانب پنجاب حکومت نےایمبولنس کوٹ لکھپت جیل بھجوادی ہے، ترجمان پنجاب حکومت نےبتایاموبائل یونٹ میں تین کارڈیک ڈاکٹراورتین ٹیکنیشن موجودرہتے ہیں۔

    نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ ہارلے اسٹریٹ کلینک کے ماہرین امراض قلب کو دکھائی گئی تھی ،خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کی رائے ہے کہ نوازشریف کا علاج ایسےاسپتال میں ہونا چاہیے جہاں تمام سہولیات میسرہوں۔

  • نوازشریف اپنی بیماری پر حکومت کو سیاست نہیں کرنے دیں گے ، خواجہ آصف

    نوازشریف اپنی بیماری پر حکومت کو سیاست نہیں کرنے دیں گے ، خواجہ آصف

    سیالکوٹ: مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنماء خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نواز شریف نے اپنی بیماری پر کبھی باہر جانے کیلئے اصرار نہیں کیااور نہ وہ اپنی بیماری پر حکومت کو سیاست کرنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نون لیگ کے رہنماء خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میری کل کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات ہوئی،شہباز شریف ،حمزہ شہباز ، مریم نواز اور ذاتی معالج بھی ہمراہ تھے ہماری کوشش کے باوجود میاں نواز شریف نے ہسپتال جانے سے انکار کیا۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کلہ نوازنوازشریف 16سال سےدل کےعارضےمیں مبتلاہیں ،کئی باراسٹنٹ بھی ڈالے جاچکے ہیں، سروسز اور جناح ہسپتال میں ان کا خاطر خواہ علاج نہیں کیا گیا، نواز شریف کا مؤقف ہے کہ حکومت ان کی بیماری سے سیاسی مقاصد حاصل کر رہی ہے۔

    اگر نواز شریف کی صحت بگڑی تو پاکستانی سیاست متشدد ہو جائے گی

    ن لیگ کے رہنما نے کہا حکومت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت میاں نواز شریف کی جان لینے پر تلی ہوئی ہے، حکومتی عہدے داروں کے بیانات بنیادی انسانی اقدار کے منافی ہیں، بیگم کلثوم نواز کی بیماری پر بھی مخالفین پروپیگنڈا کرتے رہے۔

    انھوں نے واضح کیا میاں نواز شریف اپنی بیماری پر حکومت کو سیاست نہیں کرنے دیں گے، اس ماحول میں ان کا اسپتال نہ جانے کا فیصلہ درست ہے، انہیں مخلتف اسپتالوں میں پھرایا جا رہا ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے جیل سے اسپتال منتقل ہونے سے صاف انکار کر دیا ہے، اگر ان کی صحت بگڑی تو پاکستانی سیاست متشدد ہو جائے گی۔

    نواز شریف نے اپنی بیماری پر کبھی باہر جانے کیلئے اصرار نہیں کیا

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا نواز شریف نے اپنی بیماری پر کبھی باہر جانے کیلئے اصرار نہیں کیا، جن ڈاکٹروں نے اوپن ہارٹ سرجری اور اسٹنٹ ڈالے، ان سے مشورہ کرنا چاہیئے، ضمانت ملنے کے بعد بیرون ملک علاج کے لئے جانے کا سوچ سکتے ہیں لیکن حکومت میاں نواز شریف کی بیماری کے معاملے پر بد نیت لگ رہی ہے۔

  • نوازشریف اگر بیرونِ ملک سے ڈاکٹر منگوانا چاہتے ہیں تو بتادیں، پنجاب حکومت  کی پیش کش

    نوازشریف اگر بیرونِ ملک سے ڈاکٹر منگوانا چاہتے ہیں تو بتادیں، پنجاب حکومت کی پیش کش

    لاہور: وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے شریف خاندان کو پیش کش کی ہے کہ حکومت حساس معاملے پر پوائنٹ اسکورنگ نہیں چاہتی، نوازشریف اور مسلم لیگ ن اگر بیرونِ ملک سے کوئی ڈاکٹر منگوانا چاہتے ہیں تو بتادیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیرقانون کا کہنا تھا کہ ہر معاملے پرتحمل کے ساتھ بات کرنےکوتیارہیں، اپوزیشن بیٹھ کر بات کرے کیونکہ اسمبلی کی سیڑھیوں پر مسائل کا حل نہیں نکل سکتا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن حل نکالناچاہتی ہے توپھرمل کر بیٹھے، نوازشریف اگر چاہیں تو حکومت انہیں شفاء اسپتال منتقل کرنےکو بھی تیار ہے ہم اس معاملے پر کوئی پوائنٹ اسکورنگ نہیں چاہتے۔ راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ نوازشریف بتائیں انہیں مرض کیا ہے، اگر وہ بیرونِ ملک سے ڈاکٹر بلوانا چاہتے ہیں تو وہ بھی بتادیں۔

    مزید پڑھیں: نوازشریف 3 بار وزیراعظم رہے اُن کا احترام کرتے ہیں، علی محمد خان

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے خود ہی اسپتال منتقل ہونے سے انکار کیا، حکومت بورڈ کی سفارشات پر مکمل عمل کررہی ہے اگر نوازشریف کے لندن میں موجود ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ہے تو ٹیلی کانفرنس کے ذریعے یہاں کے معالج بات کرلیں گے۔

    بعد ازاں اسپیکرپنجاب اسمبلی نےنوازشریف کی صحت کے معاملےپر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے کرادیا جس کے بعد دونوں مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک ساتھ بیٹھنے کو تیار ہوئے۔

    اسپیکر اسمبلی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی صحت کولے کر سنجیدہ ہیں، اس معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہوگی اور نہ کسی کو اجازت دی جائے گی، حکومت اوراپوزیشن بیٹھ کرمسئلےکاحل نکالے جبکہ ایوان  اس مسئلے پر وفاق سے بھی بات کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان

    اُن کا کہنا تھا کہ علم میں ہےوزیرقانون وفاقی حکومت سےرابطےمیں ہیں، راجہ بشارت  اور وزیرصحت کےساتھ اپوزیشن کے2 ممبر بیٹھ جائیں اور مسئلے کا حل تلاش کر کے تجاویز ایوان میں پیش کریں۔

  • نوازشریف 3 بار وزیراعظم رہے اُن کا احترام کرتے ہیں، علی محمد خان

    نوازشریف 3 بار وزیراعظم رہے اُن کا احترام کرتے ہیں، علی محمد خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر علی محمد خان نے کہا ہے کہ نوازشریف 3 بار وزیراعظم رہے اس لیے ہم اُن کا احترام کرتے ہیں، نوازشریف کو بہترین علاج کی سہولتیں فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کوطبی سہولتوں کی عدم فراہمی کے معاملے پرسینیٹ میں اپوزیشن نے احتجاج کیا اور سینیٹ کی کارروائی سے واک آؤٹ کیا۔

    اپوزیشن ارکان نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کو علاج کی سہولتیں فراہم نہیں کی جارہیں۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان

    تحریک انصاف کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ  نواز شریف 3بار وزیر اعظم رہےاور ہم ان کا احترام بھی کرتےہیں اس لیے انہیں بہترین علاج کی سہولتیں فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ نوازشریف کے معاملے پر ایوان جیسےچاہےہدایت کرے، اگر کمیٹی تشکیل دینے کا معاملہ سامنے آیا تو اُس پر بھی رضامند ہیں۔

    اس موقع پر مسلم لیگ ن کے سینیٹر راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی صحت کےمعاملےپرحکومت غیرسنجیدہ ہے، ایسےاسپتال لےجایاجاتاہے جہاں دل کےعلاج کی سہولت نہیں، اپوزیشن حکومت کے غیرسنجیدہ رویے پر ایوان کی کارروائی سے واک آؤٹ کررہی ہے۔

    قبل ازیں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک بیان میں بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے نوازشریف کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    یہ بھی پڑھیں: علاج نہیں کراؤں گا، نواز شریف

    اُن کا کہنا تھا کہ  نواز شریف جس ڈاکٹر یا اسپتال سےعلاج کرانے کے خواہش مند ہیں انہیں وہاں منتقل کیا جائے گا اور میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر بھی مکمل عملدرآمد کیا جائے۔

    یاد رہے دو روز قبل سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے دعویٰ کیا تھاکہ نوازشریف کو گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 4 بار انجائنا کا درد اٹھا مگر حکومت انہیں کوئی طبی امداد فراہم نہیں کررہی۔

    بعد ازاں حکومت کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم انہوں نے جیل سے اسپتال منتقل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

    ایک روز قبل بھی نواز شریف نے جیل سے اسپتال جانے سے انکار کردیا تھا ، مریم نواز کا کہنا تھا کہ دل کی تکلیف اور طبیعت خرابی کے باوجود ابو نے دادی، چچا اور میرے اصرار پر بھی علاج کرانے سے صاف انکار کردیا کیونکہ وہ اسپتال گھومنے اور علاج کے نام پر کی جانے والی تضحیک کا نشانہ بننے کو اب تیار نہیں ہیں۔

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کو کوئی ایسی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف کو ایک ہفتے میں چار بار درد اٹھا، حکومت طبی سہولیات نہیں دے رہی، مریم نواز

    نوازشریف کو ایک ہفتے میں چار بار درد اٹھا، حکومت طبی سہولیات نہیں دے رہی، مریم نواز

    لاہور: سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے دعویٰ کیا ہے کہ نوازشریف کو گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 4 بار انجائنا کا درد اٹھا مگر حکومت انہیں کوئی طبی امداد فراہم نہیں کررہی۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر کے ساتھ آج کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات ہوئی جس کے دوران انہوں نے درد کی تکلیف کا بتایا۔

    مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ دورانِ ملاقات نوازشریف کو انجائنا کا درد اٹھا تو انہیں ڈاکٹر نے فوری دوا فراہم کی، سابق وزیراعظم نے بتایا کہ ایسا درد گزشتہ ہفتے کے دوران 4 بار ہوچکا ہے۔

    اپنے ٹویٹ میں مریم نواز نے بتایا کہ نوازشریف نےکہا آئندہ وہ اپنی تکلیف کاذکریاشکایت نہیں کریں گے، تین بار وزیراعظم رہنے والے شخص کے ساتھ حکومت بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے۔

    مریم نوازکا کہنا تھا کہ نوازشریف کی طبیعت کے حوالے سے حکومت کوئی اقدامات نہیں کررہی جس پر مجھے اور اہل خانہ کو بہت زیادہ خدشات ہیں۔

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے۔عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

    نوازشریف کو طبی سہولیات فراہم

  • سپریم کورٹ نے نوازشریف کی درخواست ضمانت جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا مسترد کردی

    سپریم کورٹ نے نوازشریف کی درخواست ضمانت جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا مسترد کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا مسترد کردی ، نوازشریف نے میڈیکل گراؤنڈ کی بنیاد پر درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا درخواست ضمانت کو اپنی باری پر سماعت کیلئے مقرر کیا جائےگا۔

    نواز شریف نے 6 مارچ کو درخواست ضمانت مقرر کرنے کی استدعا کی تھی، نوازشریف نے میڈیکل گراؤنڈ کی بنیاد پر درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے۔

    یاد رہے یکم مارچ کو سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی تھی، درخواست میں  موقف اختیار کیا گیا نوازشریف جیل میں قید ہیں، سنجیدہ نوعیت کی بیماریاں ہیں، میڈیکل بورڈ کے ذریعے نوازشریف کے کئی ٹیسٹ کرائے گئے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کا سزامعطلی اور ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع

    درخواست میں کہا گیا تھا ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے طے کردہ پیرامیٹرکا غلط اطلاق کیا، ہائی کورٹ نے ضمانت کے اصولوں کومدنظر نہیں رکھا، عدالت نے فرض کرلیا نوازشریف کواسپتال میں علاج کی سہولتیں میسرہیں۔

    دائر درخواست کے مطابق درحقیقت نوازشریف کودرکارٹریٹمنٹ شروع بھی نہیں ہوئی، نوازشریف کوفوری علاج کی ضرورت ہے، علاج نہ کیا گیا تو صحت کوناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف کا سزامعطلی اور ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع

    نوازشریف کا سزامعطلی اور ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکردی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ کا درخواست ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان میں نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی۔

    نوازشریف کی جانب سے دائر درخواست میں وفاق، نیب، جج احتساب عدالت، سپرنٹنڈنٹ جیل کوفریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ہائی کورٹ کا 25 فروری کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے، نوازشریف کوالعزیزیہ ریفرنس میں سزا معطل کرکے ضمانت دی جائے۔

    درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نوازشریف جیل میں قید ہیں، سنجیدہ نوعیت کی بیماریاں ہیں، میڈیکل بورڈ کے ذریعے نوازشریف کے کئی ٹیسٹ کرائے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ قانون میں دیے گئے اختیار استعمال کرنے میں ناکام ہوئی، ہائی کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے اپنے اختیارکے استعمال میں غلطی کی۔

    درخواست گزار کے مطابق ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے طے کردہ پیرامیٹرکا غلط اطلاق کیا، ہائی کورٹ نے ضمانت کے اصولوں کومدنظر نہیں رکھا۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے فرض کرلیا نوازشریف کواسپتال میں علاج کی سہولتیں میسرہیں، درحقیقت نوازشریف کودرکارٹریٹمنٹ شروع بھی نہیں ہوئی۔

    سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کوفوری علاج کی ضرورت ہے، علاج نہ کیا گیا تو صحت کوناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی

    یاد رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے۔

  • پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑجواب دیا، نوازشریف

    پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑجواب دیا، نوازشریف

    لاہور: سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے بھارتی دراندازی کو ناکام بنانے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھ پت جیل میں قید نوازشریف سے جمعرات کے روز ملاقاتیوں کا دن تھا، مریم نواز اور حمزہ شہباز سمیت دیگر اہل خانہ نے اُن سے ملاقات کی۔

    دورانِ ملاقات بھارت کی حالیہ دراندازی اور پاک فوج کے بھرپور جواب کو سراہتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ ’پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا‘۔ اس موقع پر نوازشریف نے دیگر لیگی رہنماؤں اور وکلاء سے بھی ملاقات کی جس میں طے پایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چلینج کیا جائے گا۔ نوازشریف کے وکلاء نے جلد از جلد درخواست دائر کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

    مزید پڑھیں: نوازشریف کا ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے امیر مقام نے بھارتی دراندازی کا بھرپور جواب دینے پر افواج پاکستان، پاک فضائیہ اور قوم کو مبارک باد دی اور عمران خان کے پیغامِ امن کو بھی سراہا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی دراندازی کے بعد سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر نوازشریف کا پیغام شیئر کیا تھا۔

    ‘نواز شریف نے بھارتی فضائیہ کی سرحدی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا اللہ وطن عزیز کی حفاظت فرمائے، پاکستان پر کبھی کوئی آنچ نہ آئے‘۔

    سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کوٹ لکھپت جیل میں میاں نواز شریف سے ملاقات ہوئی ، وہ بھارتی فضائیہ کی فضائی خلاف ورزی پر فکر مند ہیں۔

    یاد رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، جس میں نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: نواز شریف بھارتی فضائیہ کی فضائی خلاف ورزی پر فکر مند ہیں،مریم نواز کا ٹوئٹ

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ  نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا معطلی کے تحریری فیصلے میں کہا تھا کہ ، یہ کیس غیرمعمولی نوعیت کانہیں،سپریم کورٹ کےحالیہ فیصلوں کےنتیجے میں ملزم کو ضمانت نہیں دی جاسکتی ۔

    فیصلہ میں کہا گیا تھا جیل سپرنٹنڈنٹ کا اختیار ہے کہ وہ قیدی کواسپتال منتقل کرے یا نہیں، نوازشریف کوقانون کےمطابق جب ضرورت پڑی اسپتال منتقل کیاگیا، عدالت کی طبی سہولیات پر مکمل نظریں ہیں لہذا ملزم کو ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف کا ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    نوازشریف کا ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکافیصلہ کرلیا، نواز شریف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ سےانصاف کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ کا درخواست ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، نواز شریف کے وکیل نے ہائی کورٹ سے فیصلےکی اصل کاپی حاصل کرلی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ حارث دو تین دن میں درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرائیں گے، درخواست کے متن میں کہا گیا سپریم کورٹ سےانصاف کی توقع ہے، سپریم کورٹ اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قراردے۔

    یاد رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا معطلی کے تحریری فیصلے میں کہا تھا کہ ، یہ کیس غیرمعمولی نوعیت کانہیں،سپریم کورٹ کےحالیہ فیصلوں کےنتیجےمیں ضمانت نہیں دی جاسکتی، انھیں علاج معالجے کی سہولیات دستیاب ہیں۔

    فیصلہ میں کہا گیا تھا جیل سپرنٹنڈنٹ کااخیارہےقیدی کواسپتال منتقل کرےیانہیں، نوازشریف کوقانون کےمطابق جب ضرورت پڑی اسپتال منتقل کیاگیا، عدالتی نظیریں ہیں قیدی کا علاج ہو رہا ہو تو وہ ضمانت کاحقدارنہیں۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔