Tag: نوازشریف

  • کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کا طبی معائنہ مکمل

    کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کا طبی معائنہ مکمل

    لاہور:کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف کاطبی معائنہ مکمل کرلیا ، میڈیکل بورڈ نوازشریف کی صحت سے متعلق سفارشات محکمہ داخلہ پنجاب کودے گا، جس کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب سفارشات کی روشنی میں علاج کا فیصلہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر قائم کردہ چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا ۔

    [bs-quote quote=”محکمہ داخلہ پنجاب میڈیکل بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں نواز شریف کے علاج کا فیصلہ کرے گا” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی۔

    خصوصی میڈیکل بورڈ اپنی سفارشات محکمہ داخلہ پنجاب کو بھجوائے گا، جس کی روشنی میں محکمہ داخلہ پنجاب نواز شریف کے علاج سے متعلق فیصلہ کرے گا۔

    مزید پڑھیں : العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں

    دوسری جانب نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کے طبی معائنے کے وقت موجود تھا، میڈیکل بورڈ نے مکمل چیک اپ کیا لیکن تفصیلات شیئر نہیں کیں، امید ہے میڈیکل بورڈ مکمل تفصیلات سے آگاہ کرے گا۔

    ڈاکٹرعدنان کا کہنا تھا کہ محکمہ داخلہ کو فراہم میڈیکل بورڈکی سفارشات حاصل کریں گے، پہلے دن سے کہہ رہا ہوں نواز شریف کی صحت اچھی نہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے جمعرات کو سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں والدہ ، بیٹی مریم نواز سمیت لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں نواز شریف نے بازو اور سینے میں تکلیف کی شکایت سے آگاہ کیا اور کہاکہ علاج ہر قیدی کا حق ہے لیکن مجھے اس حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔

    ملاقات کے بعد لیگی رہنما وں نے بھی نواز شریف کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا جبکہ حکومتی ارکان کہہ چکے ہیں نواز شریف بالکل ٹھیک ہیں خطرےکی بات نہیں، چکنائی سے پرہیز کریں۔

    بعد ازاں وزیراعظم نواز شریف کے طبی معائنے کیلئے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔

  • العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی  تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں

    العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں ضمانت کے لیے دائر درخواست پرسابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے العزیزیہ ریفرنس میں طبی بنیادوں پر ضمانت کے لیے نوازشریف کی درخواست پرسماعت کی۔

    نوازشریف کی جانب سےعدالت میں خواجہ حارث پیش ہوئے۔ راجہ ظفرالحق، مریم اورنگزیب،عرفان صدیقی ودیگر بھی عدالت میں موجود تھے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کوگزشتہ کئی دن سے عارضہ قلب لاحق ہے، نوازشریف کی ہارٹ سرجری ہوچکی ہے، میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنا تجویزکیا۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ سزا کے خلاف زیرسماعت اپیل کے فیصلے تک فیصلہ معطل کیا جائے،العزیزیہ ریفرنس میں سزامعطل کرکے ضمانت پررہا کیا جائے، نوازشریف کوطبی بنیادوں پر ضمانتی مچلکوں کےعوض رہا کیا جائے۔

    جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے کہ کیا جیل میں نوازشریف کا میڈیکل چیک اپ نہیں ہورہا، نوازشریف کی میڈیکل گراؤنڈ پرپٹیشن الگ سے سنیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ میڈیکل بورڈ بنا ہوا ہےعدالت رپورٹ طلب کرلے، جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس رپورٹ کی کاپی موجود نہیں؟۔ نوازشریف کے وکیل نے جواب دیا کہ ہمیں کاپی دیرسے دیتے ہیں اورٹیسٹ کی کاپی نہیں دیتے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کوعارضہ قلب اورگردے میں پتری ہے، نواز شریف کو دیگر مرض بھی لاحق ہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ نوازشریف کی 3 میڈیکل رپورٹ ہیں، میڈیکل بورڈ 25 جنوری کو تشکیل دیا ہے، اسپیشل میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کا چیک اپ نہیں کیا۔

    بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی۔

    طبیعت ٹھیک نہیں، علاج کرانا چاہتا ہوں، نواز شریف

    العزیزیہ ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے قائد نے خواجہ حارث کی وساطت سے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کرائی تھی۔

    درخواست میں چیئرمین نیب، جج احتساب عدالت اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل لاہور کو فریق بنایا گیا ہے۔

    سابق وزیراعظم نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ انہیں عارضہ قلب لاحق ہے، اس لیے طبی بنیادوں پرضمانت منظور کی جائے۔

    واضح رہے کہ نوازشریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، سزا کے خلاف انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع بھی کررکھا ہے اور وہ اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔

  • طبیعت ٹھیک نہیں، علاج کرانا چاہتا ہوں،ضمانت پر رہائی دیں، نواز شریف  کی درخواست سماعت کے لئے مقرر

    طبیعت ٹھیک نہیں، علاج کرانا چاہتا ہوں،ضمانت پر رہائی دیں، نواز شریف کی درخواست سماعت کے لئے مقرر

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کی میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست سماعت کے لئے مقرر کردی ، جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ پیر کو سماعت کرےگا، نواز شریف نے استدعا کی طبیعت ٹھیک نہیں، علاج کرانا چاہتا ہوں،ضمانت پررہائی دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کی طبی بنیادوں پر دائر درخواست ضمانت سماعت کیلئے مقرر کردی ، اسلام آبادہائی کورٹ کاڈویژن بینچ پیر کو درخواست پر سماعت کرے گا ، بینچ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی شامل ہیں۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نوازشریف نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کےلئےدرخواست دائر کی تھی ، نوازشریف کی جانب سےاسلام آبادہائیکورٹ میں 2الگ درخواستیں دائر کی گئیں۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ نوازشریف کوانسانی ہمدردی اورضروری چیک اپ کیلئےضمانت دی جائے، جیل میں ہونےکی وجہ سے ان کا پراپر چیک اپ نہیں ہوپارہا،عدالت جتنے مچلکے حکم کرگے جمع کرادیں گے۔

    نواز شریف کے طبی معائنے کیلئے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل


    دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کے طبی معائنے کیلئے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دیدیاگیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے نئے میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر حامد، ڈاکٹر طلحہ بن نذیراور ڈاکٹر شاہد حمید شامل ہیں، اس کے علاوہ ڈاکٹر عبدالحمید صدیقی اور ڈاکٹر سجاد احمد سمیت دیگرماہرین کو بھی میڈیکل بورڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

    یاد رہے جمعرات کو سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں والدہ ، بیٹی مریم نواز سمیت لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں نواز شریف نے بازو اور سینے میں تکلیف کی شکایت سے آگاہ کیا اور کہاکہ علاج ہر قیدی کا حق ہے لیکن مجھے اس حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔

    ملاقات کے بعد لیگی رہنما وں نے بھی نواز شریف کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا جبکہ حکومتی ارکان کہہ چکے ہیں نواز شریف بالکل ٹھیک ہیں خطرےکی بات نہیں، چکنائی سے پرہیز کریں ۔

  • نوازشریف بالکل نارمل ہیں، یہ لوگ عوام کونارمل نہیں سمجھتے‘ فیاض الحسن چوہان

    نوازشریف بالکل نارمل ہیں، یہ لوگ عوام کونارمل نہیں سمجھتے‘ فیاض الحسن چوہان

    لاہور: پنجاب کے وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ محترمہ مریم بی بی سے درخواست ہے جھوٹ بولنا چھوڑ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ نوازشریف قومی مجرم ہیں ہم کبھی بھی نہیں چاہیں گے طبیعت بگڑے۔

    پنجاب کے وزیراطلاعات نے کہا کہ دل بڑھنے کی بیماری میں کوئی اسپیشل ٹریٹمنٹ درکارنہیں ہوتا، ایسی بیماری نہیں کہ اسپتال داخل کیا جائے، بس پرہیزکرنا ہے۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ نوازشریف کے لیے گھرسے کھانا آتا ہےانہیں مکمل پروٹوکول دیا جا رہا ہے، حکومت کی طرف سے نوازشریف پرکوئی قدغن نہیں ہے۔

    پنجاب کے وزیراطلاعات نے کہا کہ نوازشریف بالکل نارمل ہیں، یہ لوگ عوام کونارمل نہیں سمجھتے، جھوٹ بے نقاب ہوجاتا ہے، سب سچ سامنے آجاتا ہے۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ محترمہ مریم بی بی سے درخواست ہے جھوٹ بولنا چھوڑدیں،پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا گیا،عوام سے جھوٹ بولا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ جولوگ پاکستان کے خلاف بات کریں گے عوام ان کی زبان کاٹ دیں گے، انشااللہ پاکستان عمران خان کی قیادت میں ہرشعبہ میں ترقی کرے گا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ نوازشریف کی زندگی کو خطرہ ہے، نوازشریف کی بیماری بڑھ رہی ہے۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کے خلاف نیب اپیلوں پرریکارڈ طلب کرلیا

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کے خلاف نیب اپیلوں پرریکارڈ طلب کرلیا

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعطم نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں اپیل اورسزا معطلی کی درخواست پر نیب کونوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل 2 رکنی بینچ نے نوازشریف اورنیب کی اپیلوں پرسماعت کی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم کی جانب سے متفرق درخواست دائرکردی گئی جس میں العزیزیہ ریفرنس سے متعلق اضافی دستاویزات جمع کرانے کی استدعا کی گئی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ العزیزیہ ریفرنس میں اضافی دستاویزات جمع کرانا چاہتا ہوں۔

    جسٹس عامر فاروق نے خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ آپ نوٹس وصول کریں گے جس پر انہوں نے کہا کہ عدالت بذریعہ ڈاک نوٹس بھجوا دے، اس کے بعد معلوم ہوگا کہ نوازشریف اس کیس میں مجھے وکیل رکھتے ہیں یا نہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کی اپیلوں پرریکارڈ طلب کرتے ہوئے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کونوٹس جاری کردیا۔

    بعدازاں عدالت نے نیب اور سابق وزیراعظم نوازشریف کی اپیلوں پرسماعت 3 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

    دوسری جانب نوازشریف نے العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، اپیل کے فیصلے تک سزامعطلی وضمانت پررہائی کی درخواست بھی دائرکررکھی ہے۔

    العزیزیہ/ فلیگ شپ ریفرنس، نوازشریف کے خلاف نیب کی اپیلیں سماعت کے لیے مقرر

    یاد رہے 5 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کوفلیگ شپ ریفرنس میں بھی سزا دلوانے اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا بڑھانے کے لیے نیب کی اپیلیں بھی سماعت کے لیے منظور کی تھی۔

    نیب نے العزیزیہ کیس میں نوازشریف کی سزا سات سال سےبڑھانے کی استدعا کی ہے جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کو چیلنج کیا ہے۔

    ایون فیلڈریفرنس: نوازشریف ،مریم نواز کی سزا معطلی کے خلاف نیب کی اپیل مسترد

    واضح رہے گزشتہ سال 24 دسمبر کو سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

    بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • نوازشریف آج اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے

    نوازشریف آج اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے

    لاہور : کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف آج اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، پارٹی رہنما اپوزیشن جماعتوں کےاجلاس سے نواز شریف کو آگاہ کریں گے جبکہ نواز شریف سے ملاقاتیوں کی فہرست جیل انتظامیہ کو پہنچادی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے لیے جمعرات کا دن مختص کیا گیا ہے، جس کے تحت نواز شریف کے اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں ان سے ملاقات کریں گے۔

    خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اہل خانہ میں مریم نواز،والدہ، حمزہ شہبازسمیت دیگر افراد شامل ہیں جبکہ پرویز رشید،مشاہد اللہ خان، آصف کرمانی سمیت سینئر رہنما ملاقات کریں گے اور اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس سے نواز شریف کوآگاہ کریں گے۔

    جیل ذرائع کے مطابق نوازشریف سےملاقاتیوں کی فہرست جیل انتظامیہ کوپہنچادی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : جیل میں کلثوم بہت یادآتی ہیں انہیں بہت مس کرتاہوں، نواز شریف

    یاد رہے 11 جنوری کو نوازشریف نے خاندان اوررہنماؤں سے جیل میں ملاقات کی تھی ، مریم نواز والد کیلئے کھانا گھر سے ساتھ لائی  تھیں اور نوازشریف  نے دوپہر کا کھانا اہل خانہ کے ساتھ کھایا اور ملاقات میں پارٹی امور اور دیگر معاملات پر بھی گفتگو ہوئی تھی۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ جیل میں کلثوم بہت یادآتی ہیں انہیں بہت مس کرتا ہوں، کلثوم نواز سے زندگی کے آخری ایام میں بات نہ ہونےکی تشنگی رہےگی، روزانہ صرف ایک اخبار ملتاہے جسے بار بار پڑھتاہوں۔

    سابق وزیراعظم نے جیل حالات کاگلہ پارٹی رہنماؤں سے کرتے ہوئے کہا تھا جیل کےکمرےٹھنڈے ہیں ہیٹر بھی مرضی سےچلتاہے، گزشتہ دنوں ٹھنڈکےباعث صحت خراب ہوگئی تھی، حالات کامقابلہ کروں گا گھبرایا نہیں۔

    خیال رہے کہ نواز شریف قید با مشقت کاٹ رہے ہیں ، اور جیل حکام کی جانب سے انہیں محض ان کے وارڈ کی صفائی کی مشقت پر معمور کیا گیاہے۔

    واضح رہے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سات سال قید اور ساڑھے تین ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے، انہیں ان کی درخواست پر اڈیالہ کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا جہاں انہیں اہل ِ خانہ سےملاقات اور گھر کے کھانے کی سہولت میسر ہے، اس کے علاوہ انہیں جیل میں بنیادی سہولیات بھی میسر ہیں ، جن میں بمیز، 3 کرسیاں، گدا، اخبار اور دیگر ضروری چیزیں شامل ہیں۔

  • العزیزیہ/ فلیگ شپ ریفرنس، نوازشریف کے خلاف نیب کی اپیلیں سماعت کے لئے مقرر

    العزیزیہ/ فلیگ شپ ریفرنس، نوازشریف کے خلاف نیب کی اپیلیں سماعت کے لئے مقرر

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کےخلاف نیب کی اپیلیں بھی سماعت کے لئےمقرر کردیں، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر پر مشتمل دو  رکنی بینچ سماعت کرے گا، نیب نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا بڑھا نے اور فلیگ شپ ریفرنس میں سزادینے کی اپیل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کے خلاف نیب کی اپیلیں بھی سماعت کے لئے مقرر کردیں، چیف جسٹس ثاقب نثار نے بینچ تشکیل دے دیا ہے۔

    نوازشریف کی اپیلوں کے ساتھ نیب کی اپیلیں بھی اکیس جنوری سے سنی جائیں گی، ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ سماعت کرے گا۔

    یاد رہے 5 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کوفلیگ شپ ریفرنس میں بھی سزا دلوانے اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا بڑھانے کے لئے نیب کی اپیلیں بھی سماعت کے لئے منظور کی تھی۔

    نیب نےالعزیزیہ کیس میں نوازشریف کی سزا سات سال سےبڑھانے کی استدعاکی ہے جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کو چیلنج کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : العزیزیہ ریفرنس ، نواز شریف کی سزاکےخلاف اپیل پر سماعت 21 جنوری کو ہوگی

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزاکےخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر کی تھی، جسٹس عامراورجسٹس محسن 21 جنوری کو سماعت کریں گے جبکہ نوازشریف کی سزامعطلی اور ضمانت کی درخواست بھی ساتھ ہی سنی جانی ہے۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

    بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • پاکپتن درباراراضی کیس: جےآئی ٹی نے نوازشریف کوذمہ دارقراردے دیا

    پاکپتن درباراراضی کیس: جےآئی ٹی نے نوازشریف کوذمہ دارقراردے دیا

    اسلام آباد : پاکپتن درباراراضی الاٹمنٹ کیس میں جے آئی ٹی نے زمین منتقل کرنے کے احکامات میں سابق وزیراعظم نوازشریف کوذمہ دارقراردے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں پاکپتن درباراراضی الاٹمنٹ کیس سے متعلق سماعت ہوئی۔

    عدالت عظمیٰ میں جےآئی ٹی نے زمین منتقل کرنے کے احکامات میں نوازشریف کو ذمہ دارقرار دیا، سپریم کورٹ نے جےآئی ٹی رپورٹ پرنوازشریف اور پنجاب حکومت سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ زمین الاٹمنٹ کس نے کی تھی؟ جس پرجے آئی ٹی سربراہ نے جواب دیا کہ زمین الاٹمنٹ سابق وزیراعلیٰ پنجاب نوازشریف نے کی تھی۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دربارکی زمین نوازشریف نےغیرقانونی طورپرمنتقل کی، وکیل منور دوگل نے کہا کہ نوازشریف نے جواب دیا تھا انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

    نوازشریف کے خلاف پاکپتن درباراراضی کیس: جےآئی ٹی کےسربراہ تبدیل

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسا نہ ہوہم اینٹی کرپشن کو پرچہ درج کرنے کے لیے کہہ دیں، آپ شاہ سے زیادہ شاہ کا کردارادا کررہے ہیں۔

    جےآئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ حجرہ شاہ مقیم اوردربارحافظ جمال کی زمین بھی دی گئی، چیف جسٹس نے کہا کہ درباروں کی زمین 1986میں الاٹ کی گئی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ تفتیش اورانکوائری ہوئی توکوئی بچ نہیں پائے گا، کیوں یہ زمین غیرقانونی طورپرالاٹ کی گئی، چوروں نے زمین لے کرآگے بیچ دی۔

    جےآئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ یہ ساری زمینیں ایک ہی دورمیں نوازشریف نے دیں، پہلی تفتیشی رپورٹ 2015 میں دی گئی جس میں نوازشریف کو ذمہ دارقراردیا گیا، بعدازاں 2016 میں دوسری رپورٹ بنا کرنوازشریف کا نام نکال دیا گیا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اب وہ دورنہیں رہا، تیسری رپورٹ نہیں بنے گی۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے نوازشریف اور پنجاب حکومت سے جے آئی ٹی رپورٹ پر 2 ہفتے میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

  • العزیزیہ ریفرنس: سزا کے خلاف اپیل جلد مقررکرنے کی درخواست منظور

    العزیزیہ ریفرنس: سزا کے خلاف اپیل جلد مقررکرنے کی درخواست منظور

    اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ نے نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل جلد مقرر کرنے کی درخواست منظور کرلی اور اپیل دس روزمیں سماعت کے لئے مقررکرنےکا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اختر پر مشتمل ڈویژن بینچ نے نوازشریف کی  العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف  دائراپیل کی جلد سماعت کے لئے متفرق درخواست پر سماعت کی ، معاون وکیل نے کہا خواجہ حارث 5 منٹ تک عدالت میں پیش ہوں گے، جس پر عدالت نے کہا جلد سماعت کی درخواست ہے تاریخ مقرر کرلیتے ہیں۔

    معاون وکیل نے استدعا کی خواجہ حارث کوپیش ہونےکاموقع دیں، تو عدالت نے کہا ٹھیک ہے پھر تمام کیسز کے بعد نواز شریف کی درخواست سن لیتے ہیں اور سماعت میں کچھ دیر کے لئے وقفہ کردیا۔

    بعد ازاں نوازشریف کی جانب سےخواجہ حارث ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا نوازشریف کی رٹ پٹیشن نمبر32 بھی زیرسماعت ہے۔

    اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا کےخلاف اپیل دس روز میں مقرر کرنے کا حکم دے دیا اور مجرم نوازشریف کی اپیل جلد سماعت کے لئے مقررکرنے کی درخواست منظور  کرتے ہوئے  مزید کارروائی دس دن کےلئےملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں سزامعطلی اورضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی

    یاد رہے نوازشریف کی جانب سےخواجہ حارث نے اپیل کی جلد سماعت کے لیے نئی درخواست دائر کی تھی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ شفاف ٹرائل ہر پاکستان کا حق ہے ، احتساب عدالت کے حکم نامے کو ہائی کورٹ کالعدم قرار دے۔

    درخواست میں احتساب عدالت کے 24 دسمبر کے فیصلے کو چیلنج کیاگیا اور کہا گیا احتساب عدالت میں ہمارے موقف کو مکمل طور پر نہیں سناگیا۔

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے مجرم نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پر مختصرحکم نامہ جاری کیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا نواز شریف کی اپیل ابھی تک سماعت کے لئے مقرر نہیں ہوئی ہے۔ نواز شریف کی اپیل پر ابتدائی سماعت سے پہلے سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست پر سماعت نہیں ہو سکتی۔ نواز شریف کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست اپیل کے ساتھ سنی جائے گی۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس ،  نوازشریف کی  سزا کیخلاف درخواست کل سماعت کیلئے مقرر

    العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس ، نوازشریف کی سزا کیخلاف درخواست کل سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں نوازشریف کی العزیزیہ اسٹیل مل میں سزا کیخلاف درخواست کل سماعت کیلئے مقرر کردی گئی، سماعت جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اختر کیانی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائی کورٹ میں العزیزیہ اسٹیل مل میں نوازشریف کی سزاکیخلاف اپیل سماعت کے لئے مقرر کردی گئی، جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نواز شریف کی اپیل پر سماعت کرے گا۔

    یاد رہے نوازشریف کی جانب سےخواجہ حارث نے اپیل کی جلد سماعت کےلیے نئی درخواست دائر کی تھی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ شفاف ٹرائل ہر پاکستان کا حق ہے ، احتساب عدالت کے حکم نامے کو ہائی کورٹ کالعدم قرار دے۔

    اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے مجرم نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پرمختصرحکم نامہ جاری کیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا نواز شریف کی اپیل ابھی تک سماعت کے لئے مقرر نہیں ہوئی ہے۔ نواز شریف کی اپیل پر ابتدائی سماعت سے پہلے سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست پر سماعت نہیں ہو سکتی۔ نواز شریف کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست اپیل کے ساتھ سنی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کی سزامعطلی اورضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی، عدالتی حکم

    حکم نامے کے مطابق ہائیکورٹ آفس کو حکم دیا جاتا ہے کہ نواز شریف سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست کو اپیل کے ساتھ مقرر کیا جائے۔

    یاد رہے گذشتہ روز اسلام آبادہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے کیس کی آئندہ سماعت سے متعلق فیصلہ محفوظ کیاتھا، وکیل صفائی خواجہ حارث کےدلائل پر  عدالت نے قراردیاتھاکہ اپیل مقررہونےتک درخواست ضمانت پرسماعت نہیں ہوسکتی، ہائی کورٹ مناسب حکم جاری کریں گے۔

    نوازشریف نےاپیل میں استدعا کی تھی کہ سزا کے خلاف اپیل کا فیصلہ ہونے تک سزامعطل کر کے ضمانت دی جائے۔

    خیال رہے 5 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزامعطلی کے لئے نوازشریف کی رٹ پٹیشن پررجسٹرارآفس کے اعتراضات ختم کرکے کلیئرقراردیتے ہوئے 32 نمبرالاٹ کیا گیا تھا اور چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزامعطلی کی درخواست سماعت کے لئے مقرر کرلے دو رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیریہ ریفرنس میں اپنی سزا معطلی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے ضمانت کی استدعا کی تھی، ہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی تھی اور ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے نواز شریف کی درخواست کو نامکمل قرار دیتے ہوئے اعتراضات دور کرکے رجسٹرار آفس میں جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔