Tag: نوازشریف

  • نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کل تک ملتوی

    نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نمبرٹو کے جج ملک ارشد نے نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

    سابق وزیراعظم کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت لایا گیا جبکہ نیب کے گواہ واجد ضیاء بھی عدالت میں موجود تھے۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پرنوازشریف کے وکیل نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء سے کہا کہ نیٹ پرافٹ کا سوال ہے جوان کومعلوم ہے بتا دیں۔

    گواہ واجد ضیاء نے جواب دیا کہ سوال غیرمتعلقہ ہے جس پرخواجہ حارث نے کہا کہ میرے پاس اختیار ہے کہ کیش فلوسے متعلق سوال پوچھوں۔

    خواجہ حارث اورنیب پراسیکیوٹر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آپ ہردو منٹ بعد بیچ میں نہ بولیں جس پرنیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جہا ں پرضرورت ہوگی وہاں پرمیں بولوں گا۔

    نیب پراسیکیوٹرسردار مظفرعباسی نے کہا کہ جن سوالوں کا کیس سے تعلق نہیں وہ سوال آپ نہ کریں۔

    احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے خواجہ حارث سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک سوال بار بار کررہے ہیں۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ جو سوال کررہا ہوں اگرغیرمتعلقہ ہیں توبعد میں نکال دیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مجھے فرد جرم پڑھنے دیں استغاثہ کا کیس سمجھ آجائے گا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پروسیڈنگ فرد جرم کی روشنی میں آگے بڑھتی ہے، فرد جرم سے باہرنہیں جاسکتے۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ جےآئی ٹی میں کیش فلوکا معاملہ زیربحث آیا، مجھے کیش فلو کا مطلب سمجھ آ گیا تھا، جےآئی ٹی رکن عامر عزیزنے ہمیں کیش فلوسے متعلق سمجھایا۔

    معزز جج محمد ارشد ملک نے ریمارکس دیے کہ سادہ الفاظ کا استعمال کریں تاکہ مجھے بھی سمجھ آئے۔

    خواجہ حارث نے سوال کیا کہ آپ کے پاس ہل میٹل کے آپریشن،حاصل کیش سے متعلق مواد ہے جس پر جے آئی ٹی سربراہ نے جواب دیا کہ اس متعلق کوئی قابل اعتباردستاویزات نہیں ملیں۔

    انہوں نے بتایا کہ جنوری تاجولائی2011 کا کیش فلو ایک سورس دستاویزکے ذریعے ملی، دوران دلائل نیب پراسیکیوٹرکی مداخلت پرخواجہ حارث نشست پر بیٹھ گئے۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ جو اکاؤنٹ میں نے تیار ہی نہیں کیے ان کا جواب کیسے دوں؟ یہ جے آئی ٹی کی پروڈکٹ نہیں ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جرح کیا 100صفحات پر کی جارہی ہے؟ جس پرنوازشریف کے وکیل نے کہا کہ ابھی تو 100صفحات بھی نہیں ہوئے۔

    بعدازاں احتساب عدالت سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    عدالت میں گزشتہ روز نوازشریف کے وکیل نے دوران سماعت گواہ واجد ضیاء کو بددیانت کہا تھا جس پر نیب پراسیکیوٹرکا کہن تھا کہ عدالت میں کسی کو بد دیانت کہنا غلط ہے۔

    خواجہ حارث کا کہنا تھا میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں جس پرواجد ضیاء نے کہا تھا کہ آپ نےمجھے بد دیانت کہہ دیا توالفاظ واپس نہ لیں۔

    واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ آپ ایک بات کہہ دیتے ہیں بعد میں معذرت کر تے ہیں جس پر خواجہ حارث نے کہا تھا کہ اگرآپ کو قبول نہیں تو میں اپنے الفاظ پرقائم ہوں۔

    معزز جج نے ریمارکس دیے تھے کہ حسین نوازعدالت میں موجود نہیں ہیں، مسئلے کو اٹھانےکی ضرورت نہیں ہے جس پرنوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ واجد ضیاء کے بیان سے حسین نواز کا ذکر نکال دیں تو بچتا کیا ہے؟۔

    نوازشریف کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 6 ہفتوں میں مکمل کرنےکا حکم

    واضح رہے کہ دو روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ہفتے کی مہلت دی تھی۔

  • سپریم کورٹ کا نوازشریف کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 6 ہفتوں میں مکمل کرنےکا حکم

    سپریم کورٹ کا نوازشریف کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 6 ہفتوں میں مکمل کرنےکا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ہفتے کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مذکورہ کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے خواجہ حارث سے کہا کہ ہمیں ریفرنسزکا بیک گراؤنڈ بتائیں جس پرانہوں نے عدالت عظمیٰ کو پس منظرسے آگاہ کیا۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء سے پہلے جرح مکمل کرنا چاہتے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت عظمیٰ کوبتایا کہ واجد ضیاء پرایک ریفرنس میں جرح ہوچکی ہے، ایک ریفرنس میں صرف 2 گواہ رہ گئے ہیں جبکہ دوسرے ریفرنس میں صرف جرح ہونی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم ٹرائل کورٹ کی کارروائی نہیں چلاسکتے ، یہ احتساب عدالت کا ہی استحقاق ہے۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ میرے لیے یہ ممکن نہیں ہوگا کہ اپیل اور ٹرائل ایک ساتھ لے کرچلیں جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمیں معلوم ہے کہ آپ اپیل اور ٹرائل ساتھ نہیں چلا سکتے، آپ کی کیا تجویز ہےِ؟۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ہم نے ہفتے اوراتوارکوبھی کام شروع کیا تھا آپ نے اعتراض کردیا، میں توہفتے اوراتوارکوبھی کام کرتا ہوں۔

    انہوں نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ نیب ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے 15 دسمبر تک کا وقت دیا جائے۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ یہ وقت زیادہ وقت ہے، اتنا وقت نہیں دیا جاسکتا۔

    سپریم کورٹ نے 3ماہ کے لیے توسیع کی خواجہ حارث کی استدعا مسترد کرتے ہوئے احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف دونوں ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے 6 ہفتے کی مہلت دے دی۔

    احتساب عدالت کا شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزمیں توسیع کےلیےسپریم کورٹ کوخط

    یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج نے گزشتہ روز شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز نمٹانے کی ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ کو خط لکھا تھا۔

    خط میں لکھا گیا تھا کہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے توسیع دی جائے۔

  • اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اورمریم نوازکانام ای سی ایل میں ڈال  دیا گیا

    اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اورمریم نوازکانام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    اسلام آباد : عمران خان کے وزیراعظم بنتے ہی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کا نام ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کانام ای سی ایل میں ڈال دیاگیا، ای سی ایل میں نام نیب کی درخواست پر ڈالا گیا۔

    یاد رہے نیب کی جانب سے نگران حکومت کو بھی شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے خط لکھا گیا تھا، جس کے بعد نگران حکومت نے حسن ،حسین نواز اور اسحاق ڈار کے نام بلیک لسٹ میں شامل کئے۔

    گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس میں نواز شریف اور ان کی بیٹی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    مزید  پڑھیں : نوازشریف،مریم نوازکےنام ای سی ایل میں ڈالےجائیں گے، فواد چوہدری

    وفاقی وزیراطلاعات نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسحاق ڈار،حسن اور حسین نواز ملک سے فرار اور اشتہاری ہیں، تینوں فرار افراد کو واپس لانے کے لئے اقدامات کیے جائیں گے، وزارت داخلہ کو حکم دیا گیا ہے کہ تینوں مفرور افراد کو واپس لایا جائے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا ایون فیلڈ کی واپسی کے لئے برطانوی حکومت سے رابطہ کیا جائے گا، ایون فیلڈ پراپرٹیز پاکستان کا اثاثہ ہیں۔

    پی ٹی آئی حکومت نے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے گزشتہ روز وزارت داخلہ کو ہدایت کی تھی جبکہ وزارت داخلہ نے حسن اور حسین نواز کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے لئے ایف آئی اے کو انٹرپول کودوبارہ خط لکھنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    واضح احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کو لاہور ایئرپورٹ پر طیارے سے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • سزا معطلی کیس: نیب پراسیکیوٹرآج دلائل دیں گے

    سزا معطلی کیس: نیب پراسیکیوٹرآج دلائل دیں گے

    اسلام آباد : نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نوازاور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی کی درخواست پراسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت آج ہوگی، نیب پراسیکیوٹر اپنے دلائل مکمل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس میاں گل حسن پرمشتمل 2 رکنی بینچ شریف خاندان کی درخواست ضمانت پر آج سماعت کرے گا۔

    شریف خاندان کی جانب سے دائر کردہ درخواستوں پرنیب پراسیکیوٹر سردار مظفرعباسی آج اپنے دلائل مکمل کریں گے۔

    عدالت میں گزشتہ روز سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا کے خلاف اپیل پرسماعت کے دوران امجد پرویز نے دلائل مکمل کیے تھے۔

    مریم نوازاورکیپٹن صفدرکے وکیل کے دلائل مکمل

    جسٹس میاں گل حسین نے سماعت کے دوران سوال کیا تھا کہ لندن فلیٹس کا سیٹلر کون ہے؟، جس پر امجد پرویز نےجواب دیا تھا کہ ’ حسن نواز بینفشری اور سیٹلر ہیں۔ اس موقع پر عدالت نے پوچھا کہ حسن نواز بینفشری بھی ہیں اور سیٹلر بھی ؟۔ جس پر امجد پرویز نے جواب دیا کہ یہ میرا کیس نہیں ، میں نے سیٹلمنٹ کو نہیں دیکھا۔

    عدالت نے مزید استفار کیا تھا کہ 2006 سے پہلے یہ فلیٹ کس کی ملکیت تھے ؟، قطری نے کب کہا کہ یہ فلیٹ اب آپ کی ملکیت ہیں؟۔ عدالت نے امجد پرویز سے کہا تھا کہ سیٹلمنٹ کی درست تاریخ بتائیں ، کل آپ 2005 کہہ رہے تھے اور آج آپ 2006 کہہ رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کو لاہور ایئرپورٹ پر طیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • کسی کیخلاف مقدمات بند نہیں کرسکتے، نوازشریف کو پارلیمنٹ نے سزا نہیں دی، فواد چوہدری

    کسی کیخلاف مقدمات بند نہیں کرسکتے، نوازشریف کو پارلیمنٹ نے سزا نہیں دی، فواد چوہدری

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کسی کے خلاف کرپشن کے مقدمات بند نہیں کرسکتے، نوازشریف کو پارلیمنٹ نے نہیں عدالت نے جیل بھیجا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فواد چوہدری نے کہا کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں نعرے لگائے گئے کہ نوازشریف کو رہا کرو، نوازشریف کو پارلیمنٹ نے جیل نہیں بھیجا، عدالتوں نے بھیجا ہے۔

    نواز شریف کے 300ارب روپے بیرون ملک ہیں، اسمبلی میں احتجاج کرکے ماحول خراب نہ کیا جائے، ہمیں اپوزیشن کے حقوق کااحترام ہے، یہ عدالت کا اختیار ہے کہ وہ نوازشریف کو رہا کرتے بھی ہیں یا نہیں۔

    ہم کسی کے خلاف کرپشن کے مقدمات بند نہیں کرسکتے، آصف زرداری کے خلاف مقدمات بھی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں، حکومت آصف زرداری کے مقدمات کیسے ختم کرسکتی ہے؟ اپوزیشن کا یہی جھگڑا ہے کہ ان کے مقدمات ختم کیے جائیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسپیکر کیلئے مسترد ہونے والے چار ووٹ تحریک انصاف کے ہی تھے، وزیراعظم کیلئے بھی ہمارے ووٹ 183سے185ہوں گے۔

    عمران خان اقتدار سنبھال کر نئے پاکستان کی بنیاد رکھیں گے، ہم اپوزیشن کو ساتھ لے کرچلیں گے۔ مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اراکین اسمبلی میں حلف اٹھا کرکہتے ہیں ہم انتخابات کو نہیں مانتے۔

  • نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 15 اگست تک ملتوی

    نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 15 اگست تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسزکی سماعت کی۔

    نوازشریف کو اڈیالہ جیل سے انتہائی سخت سیکیورٹی میں بکتربند گاڑی کے ذریعے عدالت لایا گیا جبکہ
    پراسیکیوشن کے گواہ واجد ضیاء اور نیب ٹیم بھی ریکارڈ لے کراحتساب عدالت پہنچی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کو مختصرسماعت کے بعد واپس اڈیالہ جیل روانہ کردیا گیا۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف سماعت سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما پرویزرشید، بیرسٹر ظفراللہ، چوہدری تنویرکواحاطہ عدالت میں جانے سے روک دیا گیا۔

    پولیس حکام کی جانب سے ن لیگی رہنماؤں کو بتایا گیا کہ صرف مقدمے سے متعلق افراد ہی عدالت جاسکتے ہیں۔

    نوازشریف کی پیشی کے سلسلے میں جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، احتساب عدالت کے اطراف 200 سے زائد اہلکار تعینات تھے۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پرمشتمل بینچ شریف خاندان کے خلاف اپیلوں پرسماعت کرے گا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا معطلی کی درخواستوں پرسماعت ہوگی۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے آج نوازشریف کو اور جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو بطور گواہ طلب کررکھا تھا۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اورجرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • سپریم کورٹ میں اصغرخان کیس 15 اگست کو سماعت کےلیےمقرر

    سپریم کورٹ میں اصغرخان کیس 15 اگست کو سماعت کےلیےمقرر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان میں اصغر خان کیس کی سماعت 15 اگست کو ہوگی، نواشریف کو نوٹس جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پرمشتمل تین رکنی بینج 15 اگست کو اصغرخان کیس کی سماعت کرے گا۔

    عدالت عظمیٰ نے اس سسلسے میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف، مرزا اسلم بیگ، اسد درانی، اٹارنی جنرل اور ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹسز جاری کردیے۔

    سپریم کورٹ نے رواں سال 4 مئی کو اصغرخان کیس کو سماعت کے لیے مقرر کیا تھا اور 8 مئی کو سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو اصغرخان کیس سے متعلق فیصلے پرعملدرآمد کا حکم دیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس میں نظرثانی درخواستیں مسترد کردیں

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے تھے کہ عدالت اصغرخان کیس میں فیصلہ دے چکی ہے، نظرثانی کی درخواستیں خارج کی جاچکی ہیں اور اب عدالتی فیصلے پرعملدرآمد ہونا ہے۔

    بعدازاں 12 جون کو سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس کی سماعت کے دوران وزارت دفاع سمیت تمام اداروں کو ایف آئی اے سے تعاون کرنے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ تھے اصغرخان عمل درآمد کیس میں مزید تاخیر برداشت نہیں کریں گے۔

  • نوازشریف کی درخواست ضمانت سے متعلق سماعت پیرکو ہوگی

    نوازشریف کی درخواست ضمانت سے متعلق سماعت پیرکو ہوگی

    اسلام آباد: ایون فیلڈ میں سزا پانے والے نوازشریف کی درخواست ضمانت سے متعلق سماعت پیر کو ہوگی.

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم کی ضمانت سے متعلق سماعت پیر  13 اگست کو مقرر کی گئی ہے.

    جسٹس عامرفاروق موسم گرما کی تعطیل کے باعث رخصت پرچلےگئے ہیں،  اب جسٹس اطہرمن اللہ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل نیا بینچ نوازشریف اور دیگرکی ضمانتوں کی درخواستوں پرسماعت کرے گا.

    یاد رہے کہ ایون فیلڈ کیس میں میاں نواز شریف کو گیارہ، ان کی صاحب زادی مریم نواز کو آٹھ اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید اور جرمانے کی سزا سنائے گئی تھی.


    احتساب عدالت کا نوازشریف کوپیرکو پیش کرنےکا حکم

    نوازشریف اور مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح‌ رہے کہ احتساب عدالت نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت کے دوران سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کو13 اگست کو پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

  • ایوان فیلڈ ریفرنس ،شریف خاندان کی ضمانت کی درخواستوں پرسماعت کرنے والا  بینچ  پھر تبدیل

    ایوان فیلڈ ریفرنس ،شریف خاندان کی ضمانت کی درخواستوں پرسماعت کرنے والا بینچ پھر تبدیل

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی صمانت کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا اسلام آباد ہائی کورٹ کا بینچ ایک بار پھر تبدیل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدرکی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل بینچ کررہا ہے۔

    تاہم جسٹس عامرفاروق موسم گرما کی تعطیل کےباعث رخصت پرچلے گئے، جس کے بعد اسلام آبادہائی کورٹ کا بینچ ایک بار پھر ٹوٹ گیا۔

    رجسٹرارآفس نے نئے بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوادیا ہے، نیا بینچ نوازشریف و دیگر کی ضمانتوں کی درخواستوں پرسماعت کرے گا۔

    اس سے قبل جسٹس محسن اختر کی بھی رخصت پر جانے کے باعث بھی بنچ ٹوٹ گیا تھا۔


    مزید پڑھیں : شریف خاندان کی سزا کیخلاف درخواست، بینچ کے سربراہ کا کیس کی سماعت سے انکار


    یاد رہے 8 اگست کو نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کے خلاف درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے بنچ کے سربراہ جسٹس شمس محمود مرزا نے سماعت سے معذرت کرلی تھی، جس کے باعث بینچ ٹوٹ گیا تھا۔

    بینچ کے دیگرارکان میں جسٹس ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس مجاہد مستقیم شامل تھے۔

    نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کے خلاف درخواست ایڈووکیٹ اے کے ڈوگر کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ تین بار وزیراعظم رہنے والے شخص کو اس قانون کے تحت سزا دی گئی جو ختم ہو چکا ہے ، نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو دی جانے والی سزائیں آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت شفاف ٹرائل کے بنیادی حق سے متصادم ہے۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کو لاہور ایئرپورٹ پر طیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • بہت جلد اڈیالہ جیل کا نام جاتی امرا ٹورکھ دیا جائےگا ‘ فرخ حبیب

    بہت جلد اڈیالہ جیل کا نام جاتی امرا ٹورکھ دیا جائےگا ‘ فرخ حبیب

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے الیکشن کمیشن میں لاہور ہائی کورٹ کا حکم نامہ جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما فرخ حبیب نے الیکشن کمیشن کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل علی بابا چالیس چوروں کا احتجاج ہوا۔

    فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ پتہ نہیں چلا کہ کون کس کے خلاف احتجاج کررہا تھا، پرویزاشرف اوران سے ہارنے والے ساتھ احتجاج کررہے تھے۔

    پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ بہت جلد اڈیالہ جیل کا نام جاتی امرا ٹو رکھ دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کوعمران خان کی کارکردگی کے خوف نے جمع کیا ہے، مشورہ ہے احتجاج کرنے والے پارلیمنٹ میں آکربات کریں۔

    فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں لاہور ہائی کورٹ کا حکم نامہ جمع کرادیا ہے، امید ہے الیکشن کمیشن آج کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کردے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے ن لیگی رہنما عابد شیرعلی کی جانب سے این اے 108 میں دوبارہ ووٹوں کی گنتی کے لیے درخواست مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو فرخ حبیب کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی اجازت دی تھی۔

    عابد شیرعلی ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر ناکام، فرخ حبیب کی جیت برقرار

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عابد شیرعلی این اے 108 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر بھی ناکام ہوگئے تھے، پی ٹی آئی کے فرخ حبیب کی جیت برقرار رہی تھی۔