Tag: نوازشریف

  • العزیزیہ فلیگ شپ ریفرنسز دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواستیں منظور

    العزیزیہ فلیگ شپ ریفرنسز دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواستیں منظور

    اسلام آباد: العزیزیہ فلیگ شپ ریفرنسز دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواستیں منظور کرلی گئی ہیں، ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواستیں منظور کی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق درخواستیں منظور ہونے پر احتساب عدالت کے جج ریفرنسز کی سماعت نہیں کریں گے، ریفرنسز کی سماعت اب احتساب عدالت کے کورٹ روم 2 کے جج کریں گے۔

    واضح رہے کہ نواز شریف نے ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کے بعد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، ہائیکورٹ ڈویژن بنچ نے ریفرنسز منتقلی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، ڈویژنل بنچ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب پر مشتمل تھا۔

    قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب پرمشتمل دو رکنی بنیچ نوازشریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پرسماعت کررہا ہے۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پرنیب پراسیکیوٹر سردار مظفرعباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ صاحب بتائیں کیا فیئرٹرائل کا حق نہیں مل رہا۔

    جسٹس گل حسن نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزارکی استدعا ہے ریفرنسزدوسرے جج کومنتقل کیے جائیں، درخواست گزارریفرنسزکا ٹرائل یا ایک فیصلہ دینے کی بات نہیں کررہا۔

    سردار مظفرعباسی نے کہا کہ درخواست گزار کے مؤقف پرٹرائل کورٹ، ہائی کورٹ فیصلہ دے چکی، ریفرنسزیکجا کرنے کی درخواست میں بھی یہی نکات اٹھائے تھے۔

    جسٹس گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ جے آئی ٹی نےبھی تینوں معاملات کو الگ الگ بیان کیا؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ایون فیلڈ، العزیزیہ اورفلیگ شپ کے الگ الگ والیم ہیں۔

    سردار مطفرعباسی نے کہا کہ حقائق کو دیکھ لیا جائے توتینوں معاملات ایک دوسرے سے مختلف ہیں، بچوں نے بالغ ہونے کے بعد جائیداد خود بنائی توآکروضاحت کردیں۔

    نیب پراسیکیوٹرسردار مظفرعباسی نے کہا کہ اتنا سادہ سا کیس ہے کسی کوتو جواب دینا ہوگا۔

    خواجہ حارث کے دلائل

    نوازشریف کے وکیل نے دلائل کا آغاز کیا توجسٹس گل حسن اورنگزیب نے خواجہ حارث سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک چارٹ بنا کردیں۔

    انہوں نے کہا کہ چارٹ سے ظاہر ہوکہ کون سے الزامات مشترکہ ہیں، یہ بھی ظاہر ہو ان سے متعلق ایون فیلڈ ریفرنس میں فیصلہ آچکا ہے۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ قطری خط تینوں ریفرنسزکے مشترکہ شواہد میں سے ایک ہے۔

    عدالت نے خواجہ حارث سے سوال کیا کہ جج صاحب خود ریفرنسزکی سماعت سے معذرت کرلیں تو کیا ہوگا؟ کیا سپریم کورٹ ہائی کورٹ کےایک سے دوسرے جج کیس منتقل کرسکتی ہے۔؟

    جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا کہ کیا انتظامی بنیاد پرکیس دوسری عدالت منتقل ہوسکتا ہے؟ جس پرنوازشریف کے وکیل نے جواب دیا کہ جب تک جج سماعت سے معذرت نہ کرے دوسری عدالت منتقل نہیں ہوسکتا۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ سپریم کورٹ ایک جج سے دوسرے جج کوکیس منتقلی کا حکم دے سکتی ہے عدالت نے سوال کیا کہ کیا چیئرمین نیب کے پاس اختیارہے وہ کسی اورعدالت سے کیس منتقل کرسکیں۔؟

    نوازشریف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب کے پاس اختیارنہیں کہ دوسری عدالت کیس منتقل کرسکیں، کیس منتقلی کا اختیارسپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا ہے، چیف جسٹس ہائی کورٹ کے پاس بھی کیس منتقلی کا قانونی اختیارنہیں ہے۔

    نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث اور نیب پراسیکیوٹر کے دلائل مکمل ہونے کے بعد  نوازشریف کی العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنس منتقلی کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کر لیا، جو کچھ دیر میں سنایا جائے گا۔

    ایون فیلڈ ریفرنس میں کیپٹن صفدر کی سزا کیخلاف درخواست کی سماعت کل ہو گی جبکہ نواز شریف اور مریم نواز کی اپیل پر سماعت پیر کو ہو گی۔

    خیال رہے اس سے قبل احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت بغیر کارروائی کے9 اگست تک ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور میاں گل حسن اورنگزیب نے نوازشریف کے خلاف دیگر دو ریفرنسز کی منتقلی سے متعلق درخواست پرسماعت کی تھی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ فرد جرم عائد ہوجائے تو ریفرنس منتقل نہیں ہوسکتا اور نہ ہی صرف اسی بناء پر کسی جج کو علیحدہ کیا جاسکتا ہے کہ اس نے کسی ایک کیس میں فیصلہ دیا ہے۔

    سردار مظفرعباسی کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر 10 ماہ سے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز سن رہے ہیں اوران کا تجربہ بھی دیگر دستیاب ججزسے زیادہ ہے۔

  • العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت بغیرکارروائی کے7 اگست تک ملتوی

    العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت بغیرکارروائی کے7 اگست تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف اوران کے بیٹوں کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت 7 اگست تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت بغیر کارروائی کے 7 اگست تک ملتوی ہوگئی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف نے ریفرنسزدوسری عدالت منتقلی کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائرکررکھی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامرفاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب پرمشتمل دو رکنی بینچ نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنے کی اپیلوں پرسماعت کی۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ بہترین انصاف کے لیے شفاف ٹرائل کی تمام شرائط پوری کرنا ضروری ہیں۔

    نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ کسی بددیانتی کا نہیں بلکہ جانبداری اور غیرجانبداری کا ہے۔

    خواجہ حارث کا مزید دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اعلیٰ معیار کا انصاف فئیرٹرائل کے تفاضے پورے کرنے سے ہی ممکن ہے۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اورجرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اڈیالہ جیل: لیگی رہنماؤں کی نوازشریف اور مریم نواز سے ملاقات

    اڈیالہ جیل: لیگی رہنماؤں کی نوازشریف اور مریم نواز سے ملاقات

    راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں لیگی رہنماؤں نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور ان کی صاحب زادی مریم نواز سے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر ارکان اور مسلم لیگ ن کے نو منتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے اڈیالہ میں مسلم لیگ کے قائد سے ملاقات کی۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں میاں نوازشریف سے ملے، ملاقات میں اہم امور زیر بحث آئے۔

    ملاقات کرنے والوں میں خواجہ آصف، سعد رفیق، احسن اقبال، خرم دستگیر، مریم اورنگزیب، راجا ظفرالحق، اسپیکرپنجاب اسمبلی رانا اقبال بھی شامل تھے۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے میاں نواز شریف اور مریم نواز کو 13 جولائی کو لندن سے وطن واپسی پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ آج اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات کا دن تھا، جس کے پیش نظر لیگی رہنما مسلم لیگ کے قائد سے ملاقات کے لیے آئے تھے۔

    میاں نواز شریف کو چند روز قبل پمز اسپتال سے اڈیالہ منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ بیماری کے سبب زیر علاج تھے۔


    نوازشریف کی طبیعت بتدریج بہتر ہونے لگی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن صفدرکی سزا کے خلاف اپیلوں پرسماعت

    نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن صفدرکی سزا کے خلاف اپیلوں پرسماعت

    اسلام آباد : ایون فیلڈ ریفرنس میں قید کی سزا پانے والے نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ضمانت کی درخواستوں پراسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق اورجسٹس گل حسن اورنگزیب پرمشتمل بینچ شریف خاندان کی ضمانت کی درخواستوں پرسماعت کررہا ہے۔

    عدالت میں سماعت کا آغاز ہوا تاو جسٹس عامرفاروق نے ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب کو کہا کہ وہ پہلے دو ریفرنسز کی دوسری عدالت منتقلی کی درخواست پردلائل دیں۔

    نیب پراسیکیوٹرسردار مظفرعباسی نے کہا کہ سب سے پہلے درخواست کے قابل سماعت ہونے پرفیصلہ کیا جائے۔

    سابق وزیراعظم ‌نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دو ریفرنسز کی دوسری عدالت منتقل کرنے سے متعلق درخواست پردلائل دیتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت فیصلہ سناچکی ہے جبکہ العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس زیرالتواء ہیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ تینوں ریفرنسز آمدن سے زائد اثاثوں کے ہیں جس پر جسٹس میاں گل حسن استفسار کیا کہ آپ سمجھتے ہیں تینوں ریفرنسز میں الزام ایک ہی ہے؟، آپ سمجھتے ہیں ایک کا فیصلہ ہو گیا تودوسرے کا نہیں ہوسکتا۔؟

    خیال رہے کہ مسلم لیگ کے قائد نوازشریف طبیعت کی خرابی کے باعث پمز اسپتال میں زیرعلاج ہیں جبکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹم صفدر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اور جرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نوازشریف کی طبیعت بتدریج بہتر ہونے لگی

    نوازشریف کی طبیعت بتدریج بہتر ہونے لگی

    راولپنڈی : اڈیالہ جیل میں بیمارہونےوالےسابق وزیراعظم نوازشریف کی صحت بہتر ہونے لگی، کارڈیک سینٹر کے ڈاکٹرز کی ٹیم آج دوبارہ نوازشریف کا معائنہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پمز کارڈک سینٹر میں زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت بتدریج بہتری کی طرف مائل ہے، ڈاکٹرز کی جانب سے نواز شریف کے متعدد کلینکل ٹیسٹوں کی رپورٹ پر تسلی کا اظہار کیا گیا ہے۔

    کارڈیک سینٹر کے ڈاکٹرز کی ٹیم آج دوبارہ نوازشریف کا معائنہ کرے گی جبکہ ای سی جی سمیت نوازشریف کے تمام ٹیسٹ دوبارہ کیے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق رپورٹس میں نواز شریف کا کولیسٹرول، یوریا اور اے ایل ٹی لیول خون میں پروٹین کی مقدار نارمل ہے جبکہ ہیمو گلوبن اور پلیٹ لیٹس کی مقدار بھی نارمل آئی ہے۔

    یاد رہے کہ 29 جولائی اڈیالہ جیل میں طبیعت کی اچانک خرابی کے باعث نواز شریف کو پمز اسپتال کے شعبۂ امراضِ قلب منتقل کر دیا گیا تھا، جہاں ان کے پرائیویٹ وارڈ کو سب جیل قرار دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف اڈیالہ سے پمز اسپتال منتقل، شعبہ امراض قلب کا پرائیویٹ وارڈ سب جیل قرار


    اس سے قبل 23 جولائی کو بھی ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نوازشریف کی طبیعت ناساز ہوئی تھی، جس کے بعد جیل انتظامیہ نے ڈاکٹر کی ٹیم کو طلب کیا تھا۔

    جیل انتظامیہ نے خصوصی میڈیکل بورڈ پمزاسپتال کے 4 سینئر ڈاکٹرز پر تشکیل دیا تھا جس نے نوازشریف کے کچھ ٹیسٹ کروائے تھے جن کی رپورٹس کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے انہیں باقاعدگی سے ادویات لینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔

    جس کے بعد 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن صفدرکی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن صفدرکی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    اسلام آباد : ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کی ضمانت کی درخواستوں پرسماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق اورجسٹس گل حسن اورنگزیب پرمشتمل بینچ شریف خاندان کی ضمانت کی درخواستوں پرسماعت آج کرے گا۔

    عدالت نے گزشتہ سماعت پرتمام اپیلوں پرنیب کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا تھا۔

    احتساب عدالت سے سزا پانے والے تینوں مجرموں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں الگ الگ ضمانت کی درخواستیں دائر کی ہیں جن میں ایون فیلڈریفرنس کے مجرموں نے اپیل کے فیصلے تک سزا کی معطلی کی استدعا کی ہے۔

    دوسری جانب شریف خاندان کے خلاف نیب کے 2 ریفرنسز دوسری عدالت منتقل کرنے سے متعلق درخواست پر بھی سماعت آج ہوگی۔

    خیال رہے کہ مسلم لیگ کے قائد نوازشریف طبیعت کی خرابی کے باعث پمز اسپتال میں زیرعلاج ہیں جبکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹم صفدر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فواد چوہدری کا نوازشریف کی جلد صحتیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار

    فواد چوہدری کا نوازشریف کی جلد صحتیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فوادچوہدری نے نوازشریف کی جلد صحتیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا جبکہ بیگم کلثوم نواز کی صحت یابی کے لئے دعا بھی کی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں نوازشریف کی جلدصحتیابی کےلئےنیک خواہشات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ بیگم کلثوم نواز کو بھی مکمل صحت عطا فرمائے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ رات اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نوازشریف کو طبیعت ناساز ہونے کے بعد پمز اسپتال منتقل کرکے شعبہ امراض قلب کے پرائیویٹ روم میں داخل کردیا گیا تھا۔

    نواز شریف کا پمز کارڈیک سینٹر میں ابتدائی طبی معائنہ مکمل کرلیا گیا جبکہ دل اور گردوں کے ٹیسٹ آج صبح کیے جائیں گے۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف اڈیالہ سے پمز اسپتال منتقل، شعبہ امراض قلب کا پرائیویٹ وارڈ سب جیل قرار


    دوسری جانب پمز شعبہ امراض قلب کا پرائیویٹ وارڈ سب جیل قرار دے دیا گیا، سب جیل کا نوٹیفکیشن چیف کمشنر اسلام آباد نے جاری کیا۔

    پنجاب کے نگراں وزیرداخلہ شوکت جاوید کا کہنا تھا کہ نوازشریف کودودن ہسپتال میں رکھا جائے گا، انتظامیہ اورپولیس کوالرٹ رہنےکی ہدایت کردی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف اڈیالہ سے پمز اسپتال منتقل، شعبہ امراض قلب کا پرائیویٹ وارڈ سب جیل قرار

    نوازشریف اڈیالہ سے پمز اسپتال منتقل، شعبہ امراض قلب کا پرائیویٹ وارڈ سب جیل قرار

    روالپنڈی: اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نوازشریف کو طبیعت ناساز ہونے کے بعد پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، نواز شریف کو شعبہ امراض قلب کے پرائیویٹ روم میں داخل کردیا گیا۔

     ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف پمز کارڈیک سینٹر میں ابتدائی طبی معائنہ مکمل ہوگیا، ان کا بلڈ پریشر، شوگر لیول، نبض  دل کی دھڑکن کا معائنہ کیا گیا جبکہ نواز شریف کے دل اور گردوں کے ٹیسٹ آج صبح کیے جائیں گے، پمز اسپتال کا خصوصی میڈیکل بورڈ کل نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کرے گا۔

    دوسری جانب پمز شعبہ امراض قلب کا پرائیویٹ وارڈ سب جیل قرار دے دیا گیا، چیف کمشنر اسلام آباد نے سب جیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق پرائیویٹ وارڈ سب جیل میں مجرم نواز شریف زیر علاج ہیں، پمز پرائیویٹ وارڈ نواز شریف کے ڈسچارج ہونے تک سب جیل تصور ہوگا۔

    قبل ازیں ذرائع کے مطابق نوازشریف کو اڈیالہ کی سلاخیں ستانے لگیں اور وہ ایک بار پھر بیمار پڑ گئے، جیل انتظامیہ نے ڈاکٹرز کی تجویز پر مجرم کو پمز اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پمز اسپتال میں نوازشریف کی ممکنہ منتقلی سےقبل اضافی سیکیورٹی تعینات کی گئی تھی ، اس ضمن وفاقی پولیس کی بھاری نفری بکتربند سمیت اسپتال کے باہر پہنچی جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے معائنے کے بعد عمارت کو کلیئر قرار دیا۔

    جیل انتظامیہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو پمز اسپتال میں پرائیوٹ کمرے میں رکھا جائے گا، پمز کے اطراف عمارتوں پر نشانہ باز اہلکار اور سیکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی۔

    دوسری جانب وزیرداخلہ پنجاب شوکت جاوید نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کی اسپتال منتقلی کیلئےتیاریاں کی جارہی ہیں، قیدی کو طبیعت خرابی کی وجہ سے پمز منتقل کیا جائے گا۔

    شوکت جاوید کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرزکی رپورٹ کے مطابق نوازشریف کوپمزمنتقل کیاجارہاہے، میڈیکل ٹیم فیصلہ کرے گی کہ انہیں کتنے روز تک اسپتال میں رکھنا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ طبی معائنے کے بعد ڈاکٹروں نے بتایا کہ نوازشریف کی ای سی جی اور بلڈ لیول کی رپورٹیں ٹھیک نہیں آئیں لہذا انہیں فوری طور پر علاج و معالجے کے لیے پمز منتقل کیا جائے۔

    واضح رہے کہ ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نوازشریف کی طبیعت 23 جولائی کو بھی ناساز ہوئی تھی جس کے بعد جیل انتظامیہ نے ڈاکٹر کی ٹیم کو طلب کیا تھا۔

    دس سالہ قید کی مدت شروع ہوئے 9 روز ہی گزرے تھے کہ نوازشریف کی بیماری کی خبریں سامنے آنے لگیں، لیگی قیادت نے علالت پر بنا تحقیق کے جیل انتظامیہ پر الزامات عائد کیے۔

    جیل انتظامیہ نے خصوصی میڈیکل بورڈ پمزاسپتال کے 4 سینئر ڈاکٹرز پر تشکیل دیا تھا جس نے نوازشریف کے کچھ ٹیسٹ کروائے تھے جن کی رپورٹس کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے انہیں باقاعدگی سے ادویات لینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    سابق وزیر اعظم کی صحت کے حوالے سے خبریں سامنے آنے کے بعد صدرِ پاکستان ممنون حسین نے نواز شریف کے مکمل علاج کو یقینی بنانے اور تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    دوسری طرف آئی جی جیل خانہ جات نے قیدی کی صحت کی خرابی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جیل میں آ کر سب ہی بیمار ہو جاتے ہیں، جب مریم اور صفدر ٹھیک ہیں تو نواز شریف کیسے بیمار پڑ گئے۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف ایک اور این آر او کے لئے تیار، ذرائع

    نواز شریف ایک اور این آر او کے لئے تیار، ذرائع

    اسلام آباد : اڈیالہ جیل میں خفیہ ملاقاتوں کی اندرونی کہانی میں انکشاف ہوا کہ  نوازشریف ایک اوراین آر او کے لئے تیار ہیں  اور یقین دہانی کرائی مجھے جیل سے نکالو، ہم ملک سے باہر چلے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے چند روز  کے دوران اڈیالہ جیل میں ہونے والی خفیہ ملاقاتو ں کی اندرونی کہانی بتاتے ہوئے چونکا دینے والا انکشاف کیا کہ  نواز شریف ایک اور این آر او کے لئے تیار  ہوگئے ہیں  اور کہا کہ میں مجھے جلد از جلد جیل سےنکالو۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے ملاقاتیوں کو  یقین دہانی کرائی ہے کہ جیل سے نکلوائیں، ہم ملک سےباہر چلے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق این آر او کرنے کی ایک بڑی وجہ پاکستان آنے پر مایوس کن استقبال بھی ہے جبکہ شہباز شریف سمیت قیادت کے
    ایئرپورٹ نہ پہنچنے پر نواز شریف دلبرداشتہ ہیں۔

    گزشتہ روز نوازشریف نے پنجاب اور کے پی گورنر سے خفیہ ملاقاتیں کیں تھیں۔


    مزید پڑھیں : اڈیالہ میں نوازشریف کی خفیہ ملاقاتیں


    گورنر پنجاب رفیق رجوانہ اور خیبرپختونخواہ کے گورنر ظفر اقبال جھگڑا نے نوازشریف سے ملاقات کے لیے اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کیا اور انتظامیہ سے اجازت لیے بغیر اڈیالہ پہنچے۔

    دونوں گورنروں سے نوازشریف نے خفیہ طور پر ملاقات کی، جس میں مریم نواز، کپٹن صفدر بھی موجود تھے، آدھے گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد رفیق رجوانہ اور اقبال جھگڑا پنجاب ہاؤس واپس چلے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ نواز شریف کے خلاف ابھی کرپشن کے مزید دومقدمات کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔

    یاد رہے کہ نوازشریف اس سے  پہلے بھی ایک ڈیل کے ذریعے جیل سے سعودی عرب جانکلے تھے اور  دعوی کیا کہ کوئی معاہدہ نہیں ہوا، جو بعد میں جھوٹا نکلا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • نوازشریف اورمریم نوازکی اڈیالہ جیل میں وکلا سے ملاقات

    نوازشریف اورمریم نوازکی اڈیالہ جیل میں وکلا سے ملاقات

    روالپنڈی : سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن صفدر سے وکلا نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزایافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز، اور کیپٹن صفدر سے ان کے وکلا خواجہ حارث اور امجد پرویز نے ملاقات کی۔

    ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں ہونے والی ملاقات میں اہم قانونی معاملات پرمشاورت کی گئی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کی وکلا کے ساتھ ملاقات گزشتہ جمعرات کو ہونی تھی لیکن حکام کی جانب سے جمعرات کو ملاقات منسوخ کردی گئی تھی۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنائی گئی ہے اور تینوں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    نوازشریف ،مریم نوازاور کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکی درخواست ضمانت مسترد

    خیال رہے کہ 17 جولائی کواسلام آباد ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی سزا کے خلاف اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کا ریکارڈ طلب کیا تھا اور نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ روزایون فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کیا تھا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔