Tag: نوازشریف

  • نواز شریف کا کیس سننے والے جج کی ایک ہفتے کی چھٹیاں منسوخ

    نواز شریف کا کیس سننے والے جج کی ایک ہفتے کی چھٹیاں منسوخ

    اسلام آباد : ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف کا کیس سننے والے جج کی ایک ہفتے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ، عدالت نے نواز شریف کا کیس جولائی کے آخری ہفتے میں مقرر کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف کا کیس سننے والے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی ایک ہفتے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی۔

    پہلے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 20جولائی سے تین اگست تک چھٹیوں پر جانا تھا جبکہ نئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب 28 جولائی سے تین اگست تک کیسز سنیں گے۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایت پر اسسٹنٹ رجسٹرار لیگل نے نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    ڈویژن بنچ جولائی کے آخری ہفتے میں نواز شریف مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا معطل کر کے ضمانت پر رہائی سے متعلق کیس کی سماعت کرے گا۔

    عدالت نے نواز شریف کا کیس جولائی کےآخری ہفتے میں مقرر کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

    یاد رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر نے سزا کے خلاف اپیلیں دائر کی تھی۔

    جس کے بعد 17 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ نے شریف خاندان کی سزا کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا تھا جبکہ نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

    بعد ازاں درخواست پرسماعت جولائی کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی تھی۔


    بر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر کی سزا کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے منظور

    نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر کی سزا کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے منظور

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کیخلاف اپیلوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ابتدائی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا

    نوازشریف سےمتعلق2 صفحات پرمشتمل تحریری حکم نامہ جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس میاں گل حسن نے جاری کیا۔

    تحریری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر کی اپیلیں سماعت کے لیے منظور کی جاتی ہیں اور نیب کو نوٹس جاری کیا گیا۔

    حکم نامہ میں کہا گیا کہ نوازشریف کے ریفرنس سے متعلق والیم چیک کرکے پیش کریں اور نوازشریف، مریم و دیگرکی درخواستیں پیش کی جائیں۔ کیس کی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ17 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی سزا کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا تھا جبکہ نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔


    مزید پڑھیں :  شریف خاندان کی سزا کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری، مقدمے کا ریکارڈ طلب


    جسٹس محسن اخترکیانی نے سوال کیا کتنے صفحات ہوں گے؟ کم از کم 100 صفحات ہر والیم کے فراہم کریں۔

    خیال رہے کہ نوازشریف نے 4 جبکہ کیپٹن صفدر اورمریم نواز نے 2 ، 2 درخواستیں دائر کی تھیں۔

    اپیلوں میں استدعا کی گئی تھی کہ احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر بری کیا جائے، اپیلوں پر فیصلے تک ضمانت پر رہا کیا جائے اور عارضی طور پر سزائیں معطل کی جائیں۔

    اپیلوں میں موقف اختیارکیا گیا کہ ضمنی ریفرنس اور عبوری ریفرنس کے الزامات میں تضاد تھا، حسن اور حسین نواز کو ضمنی ریفرنس کانوٹس نہیں بھیجاگیا، صفائی کے بیان میں بتایا تھا، استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا تھا۔

    دائر اپیلوں میں احتساب عدالت کے جج اور نیب کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ نواز شریف کی چارج شیٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جبکہ کیپٹن صفدر پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف اور مریم نوازکی سزاکے خلاف درخواست پرسماعت کیلئے لارجربنچ کی سفارش

    نوازشریف اور مریم نوازکی سزاکے خلاف درخواست پرسماعت کیلئے لارجربنچ کی سفارش

    لاہور : ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نوازشریف اور مریم نوازکی سزا کے خلاف درخواست پر سماعت کیلئے لاہور ہائی کورٹ نے لارجربنچ کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں نوازشریف اورمریم نوازکی سزا کے خلاف درخواست پرسماعت ہوئی ، اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت جسٹس علی اکبرقریشی نے کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے نیب آرڈینینس جاری کیا تاہم اب یہ قانون متروک ہو چکا ہے کیونکہ اٹھارویں ترمیم میں پرویز مشرف کے اقدامات کو قانونی حیثیت نہیں دی گئی. اٹھاارویں ترمیم کی منظوری کے ساتھ ہی نیب کا قانون ختم ہو چکا ہے۔

    درخواست گزار میں کہا گیا کہ تین بار وزیراعظم رہنے والے شخص کو اس قانون کے تحت سزا دی گئی جو ختم ہو چکا ہے،نوازشریف،مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو دی جانے والی سزائیں آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت شفاف ٹرائل کے بنیادی حق سے متصادم ہے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو دی گئی سزا غیر قانونی ہے، عدالت متروک شدہ نیب قانون کے تحت دی جانے والی سزائیں کالعدم قرار دے۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ درخواست میں اہم اور قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں، جن کی تشریح ضروری ہے، اس لیے لارجر بنچ بنایا جانا ضروری ہے۔

    عدالت نے درخواست چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو واپس بھجوادیں۔

    لاہور ہائی کورٹ نے نیب آرڈیننس کی قانونی حیثیت کا تعین ہونے تک نوازشریف،مریم نوازاور کیپٹن صفدر کو دی جانے والی سزائیں کالعدم قرار دینے کے لئے دائر درخواست پر لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کر دی۔

    اس سے قبل عدالت کی جانب سے نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن صفدر کو دی جانے والی سزاوں پر فوری عمل درآمد روکنے کی استدعا پہلے ہی مسترد کی جا چکی ہے۔


    مزید پڑھیں :  نوازشریف ،مریم نوازاور کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکی درخواست ضمانت مسترد


    دو روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی سزا کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا تھا اور نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جبکہ کیپٹن صفدر پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی

    العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے آغازپرمعزز جج محمد بشیر نے خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ کیس منتقلی کی درخواست کا کیا ہوا جس پرانہوں نے جواب دیا کہ درخواست مختلف فورم سے ہوتے ہوئے آپ کے پاس واپس آ گئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ عدالت کہہ چکی کیس منتقلی کا اختیاراحتساب عدالت کے پاس نہیں ہے،عدالت کے سامنے کوئی حکم امتناع موجود نہیں کہ کارروائی روکی جائے۔

    سردارمظفرنے کہا کہ کوئی قانونی قدغن نہیں کہ آپ کیس کوآگے نہ بڑھا سکیں، ساری شہادتیں آپ کے سامنے ریکارڈ ہوئیں، آپ کو ہی ٹرائل مکمل کرنا ہوگا۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ جب تک ہائی کورٹ کا فیصلہ نہیں آجاتا مزید دلائل نہیں دے سکتے۔

    خواجہ حارث نے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ نےغیرموثرقرار دے کردرخواست خارج کردی تھی، عدالت نے کہا نیب کورٹ میں ٹرائل چل چکا اب درخواست غیرموثرہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ خواجہ صاحب بتائیں جیل ٹرائل کے معاملے میں کیا کیا جائے، خواجہ حارث نے کہا کہ ہم جہاں بھی گئے پراسیکیوٹروہاں موجود ہوتے تھے۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ جب تک درخواست پرفیصلہ نہیں ہوتا کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے، فاضل جج نے سوال کیا کہ جیل ٹرائل پرآپ کی کی رائے ہے؟۔

    خواجہ حارث نے جواب دیا کہ ضروری تھا حکومت تمام اسٹیک ہولڈرزکواعتماد میں لیتی جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کورٹ کی سماعتوں کے لیے مشاورت کی ضرورت نہیں ہوتی۔

    سردار مظفر نے کہا کہ 16بی کے تحت فیڈرل گورنمنٹ کے پاس اختیار ہے وہ جگہ تبدیل کردے۔

    بعدازاں احستاب عدالت نے سزایافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی کردی۔

    عدالت میں گزشتہ روز سماعت کے دوران نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جگہ معاون وکیل پیش ہوئے تھے۔

    احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیے تھے کہ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث سے جیل ٹرائل اور دیگردو ریفرنسز کا طے کریں گے۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت سے معذرت کرلی تھی۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اورجرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف ریفرنسز کی سماعت کل تک ملتوی

    احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف ریفرنسز کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نےسزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک لیے ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے آغازپر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں شریف خاندان کی اپیلیں سماعت کے لیے مقرر ہیں جس پرمعزز جج نے ریمارکس دیے کہ ہائی کورٹ سے کیا حکم آتا ہے اس کا انتظار کرلیتے ہیں۔

    احتساب عدالت کے جج نے نوازشریف کے وکیل سے کہا کہ آپ کی دونوں درخواستیں ہائی کورٹ بھیج دی تھیں جس پر وکیل نے کہ ہم نے بھی ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔

    فاضل جج محمد بشیر نے نوازشریف کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا لگتا ہے آج فیصلہ آجائے گا۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ ایک درخواست ہائی کورٹ میں دی ہے، سنا ہے کہ وزارت قانون نے بھی جیل ٹرائل کا کہا ہے۔

    معزز جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ خواجہ حارث کب آئیں گے، ان سے طے کریں گے کہ جیل ٹرائل اور دیگر دو ریفرنسز کا کا کیا کرنا ہے جبکہ شام تک ہائی کورٹ سے بھی فیصلہ آ جائے گا۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک لیے ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے جج محمد بشیر نے کہا کہ صحافیوں کونوازشریف کا جیل ٹرائل کورکرنے کی اجازت ہوگی، صحافیوں کے لیے خصوصی پاس بنوائے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت سے معذرت کرلی تھی۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اورجرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایون فیلڈ فیصلہ، نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلیں کل سماعت کے لیے مقرر

    ایون فیلڈ فیصلہ، نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلیں کل سماعت کے لیے مقرر

    اسلام آباد : نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزاؤں کے خلاف اسلام آبادہائی کورٹ میں اپیلیں کل سماعت کے لیےمقرر کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کے خلاف اپیلیں کل سماعت کے لیےمقرر کردی۔

    جسٹس محسن اخترکیانی اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پرمشتمل دو رکنی بینچ سماعت کرے گا۔

    یاد رہے نواز شریف ،مریم نواز اورکیپٹن(ر)صفدر نے احتساب عدالت کی جانب سے سزاؤں کیخلاف اپیلیں دائر کیں تھیں ، اپیلوں میں استدعا کی گئی تھی کہ احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر بری کیا جائے، اپیلوں پر فیصلے تک ضمانت پر رہا کیا جائے اور عارضی طور پر سزائیں معطل کی جائیں۔

    اپیلوں میں موقف اختیارکیا گیا کہ ضمنی ریفرنس اور عبوری ریفرنس کے الزامات میں تضاد تھا، حسن اور حسین نواز کو ضمنی ریفرنس کانوٹس نہیں بھیجاگیا، صفائی کے بیان میں بتایا تھا، استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی ایوان فیلڈ فیصلے کیخلاف اپیلیں دائر


    اپیلوں میں مزید کہا گیا کہ احتساب عدالت کو فیصلہ ایک ہفتے مؤخر کرنے کی درخواست کی تھی، عدالت نے درخواست مسترد کرکے غیر حاضری میں فیصلہ سنایا۔

    دائر اپیلوں میں احتساب عدالت کے جج اور نیب کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ نواز شریف کی چارج شیٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جبکہ کیپٹن صفدر پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف ایم اے کرلیتے تو اے کلاس ملتی، انہوں نے بے ایمانی میں پی ایچ ڈی کیا، یاسمین راشد

    نواز شریف ایم اے کرلیتے تو اے کلاس ملتی، انہوں نے بے ایمانی میں پی ایچ ڈی کیا، یاسمین راشد

    لاہور : پی ٹی آئی رہنما اور این اے120سے امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ میاں صاحب ایم اے کر لیتے تو آج جیل میں اے کلاس مل جاتی، نواز شریف نے بے ایمانی میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب این اے120لاہور میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ نوازشریف مضبوط ترین وزیراعظم ہونے کے باوجود نااہل ہوئے۔

    ہم نے تو صرف چار حلقے کھولنے کا کہا تھا لیکن اللہ تعالیٰ نے پاناما بھیج کر ان کی رسی کھینچ لی، نواز شریف نےبےایمانی میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے اگر میاں صاحب ایم اے کر لیتے تو آج اڈیالہ جیل میں انہیں اے کلاس مل جاتی۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کی چیخیں آسمان تک گئیں، آپ نے  ان بے گناہوں کو قتل کیا ، انہیں زخمی کیا، آپ نے قوم کا دل دکھایا، اسی لیے آج اللہ نے پکڑ لیا۔

    اب جیل میں بیٹھ کرچکی پیسیں اور قوم سے اپنے کیے کی معافی مانگیں، نوازشریف اب جیل میں بیٹھ کر مجھے معاف کردو کا ورد کریں۔

    نواز شریف کے استقبال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے سازش کے ذریعے نواز شریف کو پاکستان آنے کا کہا، بڑے بھیا تو ائیر پورٹ پہنچ گئے، چھوٹے بھائی وہیں گھومتے رہے، کنٹینرز جنون سے ہلتےہیں فصلی بٹیروں سے نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نوازشریف اور مریم نواز کی اڈیالہ میں پہلی رات کیسے گزری؟ ویڈیو دیکھیں

    نوازشریف اور مریم نواز کی اڈیالہ میں پہلی رات کیسے گزری؟ ویڈیو دیکھیں

    روالپنڈی: نیب عدالت سے سزا یافتہ مجرم نوازشریف اور اُن کی صاحبزادی نے جیل کی پہلی رات جاگ کر گزاری جبکہ صبح ناشتہ بھی کیا۔

    جیل انتظامیہ کے مطابق نوازشریف کو اے کلاس کی سہولت دی گئی جس میں اے سی، فریج، ٹی وی، اخبار  اور وی آئی پی ملاقات کا بندوبست بھی شامل ہے جبکہ مریم نواز کو خواتین کی بیرک کے مخصوص سیل میں جگہ دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق مریم نواز اور اُن کے والد نے جیل کی پہلی رات جاگ کر گزاری جبکہ سابق وزیراعظم نے مختصر ناشتے کے ساتھ دوا بھی کھائی علاوہ ازیں ایون فیلڈ ریفرنس سے سزا یافتہ مسلم لیگ ن کی خاتون رہنما نے صبح انڈہ، پراٹھا اور چائے سے ناشتہ کیا۔

    جیل انتظامیہ کے مطابق گزشتہ رات تک دونوں سے ملنے کوئی نہیں آیا جبکہ دونوں مجرمان کا میڈکل چیک اپ بھی کروایا گیا، قید بامشقت سزا کے تحت دونوں سے جیل میں بھی کام کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں اہل خانہ کی ملاقات

    ذرائع کے مطابق دونوں مجرمان میڈیکل بورڈز کے سامنے روبرو پیش ہوئے، نوازشریف کا بلڈپریشر 90-130 جبکہ شوگر لیول 162 درجے تھا، سابق وزیر اعظم دوائیں بھی اپنے ہمراہ لائے ہیں۔

    میڈیکل بورڈ کی خواتین ڈاکٹرز نے مریم نواز کا طبی معائنہ کیا، سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی معدے کے مرض میں مبتلا ہیں اور وہ بھی روزانہ کی بنیاد پر دوا کھاتی ہیں۔

    مجرم نوازشریف اوران کی مجرم بیٹی مریم نوازکو جیل قوانین کےمطابق اڈیالہ میں صرف قید نہیں مشقت بھی کرنی پڑ سکتی، جیل قوانین کے مطابق کوئی قیدی ہفتےمیں سات دن کام کرتا ہے تاہم اگر انتظامیہ اس کےکام سےمطمئن ہو تو ایک ماہ بعد سزا میں پانچ  سےآٹھ دن تک کی کمی کردی جاتی ہے۔

    قید با مشقت کےمجرموں سے کام لینےکی ذمہ داری جیل ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کل نوازشریف کے استقبال کے لئے لوگ نہیں نکلے: خورشید شاہ

    کل نوازشریف کے استقبال کے لئے لوگ نہیں نکلے: خورشید شاہ

    سکھر: پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے نوازشریف کیے لیے تیاری نہیں کی تھی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 1998 میں جو تحریکیں چلائی تھیں، اس کی مثال دیکھ لیں.

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے استقبال کے لئے لوگ نہیں نکلے، دباؤ سے کوئی چیز ختم نہیں ہوتی.

    ان کا کہنا تھا کہ شریف فیملی نے ایسی چیزیں دیکھی نہیں تھیں، پہلی مرتبہ ان کا سامنا کیا.

    سابق اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ماضی میں نوازشریف جس جہاز میں آئے تھے، اسی جہاز میں واپس گئے.

    پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا، اس مرتبہ دھاندلی ہوگی، توقع ہے، انتخابات شفاف اور غیرمتنازع ہوں گے.

    یاد رہے کہ ایون فیلڈ میں سزا یافتہ میاں نواز شریف اور مریم نواز گذشتہ روزہ لندن سے بہ راستہ ابو ظہبی پہنچے تھے، انھیں ایئرپورٹ سے گرفتار کرکے اڈیالہ جیل پہنچا گیا۔

    اس دوران مسلم لیگ ن کی قیادت نے عوامی احتجاج کی کال دی تھی، مگر عوام کی زیادہ تعداد سڑکوں پر نہیں نکلی اور بڑی ریلیاں دیکھنے میں نہیں آئیں۔


    اڈیالہ جیل میں نواز شریف کو ’اے کلاس‘ الاٹ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چورسہولت کار کے ساتھ آرہا ہے، عامر لیاقت کی نوازشریف اورمریم پرکڑی تنقید

    چورسہولت کار کے ساتھ آرہا ہے، عامر لیاقت کی نوازشریف اورمریم پرکڑی تنقید

    کراچی : پی ٹی آئی کراچی کے رہنما عامر لیاقت حسین نے نواز شریف اور مریم نواز کی وطن واپسی پر کہا ہے کہ چور سہولت کار کے ساتھ آرہا ہے، نواز شریف ابلیس کی نشانی ہے، ان کو چوروں کی گرفتار کرکے جیل منتقل کیا جائے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، عامر لیاقت نے کہا کہ چوروں کا اسقتبال نہیں ہوتا۔

    عامر لیاقت کا مزید کہنا تھا کہ آج رانا ثناءاللہ نے بھی تمام حدیں پار کردی ہیں، انہوں نے شعائر اسلام کی توہین کی ہے کیونکہ حج اللہ کے شعائر میں سے ایک ہے۔

    انہوں نے حج جیسے مقدس فریضے کو نواز شریف کے استقبال کے ساتھ منسلک کرکے اسلام کی توہین کے ہے، انہوں نے کہا کہ نواز شریف شعائر ابلیس ہے یعنی وہ ابلیس کی نشانی ہے۔

    مزید پڑھیں: مجرم نوازشریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل پہنچا دیا گیا

    واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو نیب اور ایف آئی اے کی ٹیم نے لاہور ایئرپورٹ پر طیارے میں ہی حراست میں لیا تھا، دونوں مجرموں کو خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد روانہ کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔